قصہ پہلے لیپ ٹاپ کا (از قلم نیرنگ خیال)

سلمان حمید

محفلین
" وہ آپ کو نئے والے میں منتقل کر دیا جائے گا۔ " ایک سرد جواب ملا۔​
یہ نئے والے کا وعدہ کب وفا ہو گا؟ صحیح بتا کہ نئے والے کی بات ہوئی بھی تھی یا جو خراب ہوا ہے اس کی وجہ سے دفتری عدالت میں پیشیاں بھگت اور صفائیاں دے رہا ہے؟ :rollingonthefloor:
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
خوبصورت تحریر نینوا :) وہی بے ساختہ اور دلچسپ انداز :) لیکن میں تو اس درخواست کے انتظار میں ہوں :)
بہت شکریہ غدیر۔۔۔۔۔ تم لوگوں کی حوصلہ افزائی ہے کہ میں بےدھڑک الٹا سیدھا جو بھی لکھوں یہاں لا چھاپتا ہوں۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
یہ نئے والے کا وعدہ کب وفا ہو گا؟ صحیح بتا کہ نئے والے کی بات ہوئی بھی تھی یا جو خراب ہوا ہے اس کی وجہ سے دفتری عدالت میں پیشیاں بھگت اور صفائیاں دے رہا ہے؟ :rollingonthefloor:
ہاہاہاہاا۔۔۔ نئے والا بھی لکھ لیا ہے۔۔۔ بس سستی کی وجہ سے چھاپنے سے قاصر ہوں۔۔۔ :p
 

فرحت کیانی

لائبریرین
قصہ پہلے لیپ ٹاپ کا
باب از عینیت پسندی
حالات کی ضرورت اور کمپنی کے وسیع تر مفاد کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا کہ راوی کو ایک عدد لیپ ٹاپ سے نواز دینا چاہیے۔ یہ لیپ ٹاپ لے کر بھاگے گا نہیں۔ پورے گاؤں میں اعلان کروا دیا کہ کمپنی نے ہم پر اعتماد کی انتہا کر دی ہے۔ اب مجھے باقاعدہ ایک لیپ ٹاپ میسر ہوگا۔ ایک دو احباب نے حیرت سے پوچھا کہ تمہارے پاس تو ذاتی بھی ہے۔ میں نے تفاخر سے کہا، "اب دفتری بھی ہوگا"۔ چند ایک نے مایوس کرنے یا نیچا دکھانے کی غرض سے کہا کہ ان کے پاس تو پتا نہیں کتنے سالوں سے دفتری لیپ ٹاپ ہے۔ لیکن میں ایسی بے دست و پا کو کب خاطر میں لانے والا تھا۔ خدا خدا کر کے وہ دن آیا۔ مجھے لیپ ٹاپ دے دیا گیا۔ ایک بد ہئیت سا بیگ میری میز تک لایا گیا۔ ایسا ایک بیگ ہمارے گھر میں بھی تھا۔ امی اس میں گھر بھر کے جوتے رکھا کرتی تھیں مٹی سے بچے رہیں گے۔
"یہ کیا ہے؟" مین نے حیرت سے استفسار کیا۔
"لیپ ٹاپ ہے۔ اس کی بیٹری بہت اچھی ہے۔" لانے والے نے ہماری معلومات میں اضافہ کرتے ہوئے کہا۔
لیپ ٹاپ دیکھا۔ یہ والا ماڈل میں نے زندگی میں پہلی بار ہی دیکھا تھا۔ کتنا پرانا ہے۔ میں نے دوبارہ سوال کیا۔ "زیادہ سے زیادہ سات سال۔" جواب ملا۔
"ہمم۔۔۔۔ سات سو بھی ہوتے تو ہم نے کیا کر لینا تھا۔ " میں نے ایک گہرا سانس لیا۔
چلایا۔ تو واقعی چلتا تھا۔ کچھ دن استعمال کرنے پر پتا چلا کہ واقعی صرف بیٹری بہتر ہے۔ کبھی سکرین چلتے چلتے بند ہوجاتی تو کبھی لیپ ٹاپ خود بخود ری سٹارٹ ہو جاتا۔ کی بورڈ کے ایک دو بٹن چھوڑ کر باقی سارے کام کرتے تھے۔ کچھ زور سے چلتے۔ اور کچھ نرمی کی زبان سمجھتے تھے۔ مجموعی طور پر ایک بہترین چیز تھی۔ میں اس کو آن کر کے سامنے تو رکھ لیتا۔ لیکن کام اپنے دوسرے ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر پر ہی کیا کرتا تھا۔ وہ لیپ ٹاپ عجیب و غریب آوازیں بھی نکالا کرتا تھا۔ اٹھانے پر برا مناتا اور کھڑ کھڑ کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کرواتا۔ سوجاتا تو خراٹے لیتا۔ یہ بھی ضروری نہیں تھا کہ ہر بار سونے کے بعد وہ اٹھ بھی جائے یعنی گہری نیند لینے کا عادی تھا۔ اکثر سکرین تاریک ہی رہتی تھی۔ ایسی صورتوں میں پاور کا بٹن دبا کر ایک ری سٹارٹ دینا پڑتا۔ رفتہ رفتہ میرا ہاتھ سیدھا ہو گیا۔ اب میں تاریک سکرین پر ہی ری سٹارٹ کی کمانڈ دے دیا کرتا تھا۔
ایک دن اس کے اندر سے کچھ عجیب و غریب آوازیں سنائی دیں۔ ایسی آوازیں لڑائی جھگڑے والے گھروں سے عموماً آیا کرتی ہیں۔ لیکن کسی کمپیوٹر سے ایسی آوازیں سننے کا میرا پہلا ہی تجربہ تھا۔ اس کے بعد سب کچھ خاموش ہوگیا۔ بہت ہاتھ پاؤں مارے۔ آوازیں دیں۔ لیکن لگتا تھا اس نے اس فانی دنیا سے فنا کا راستہ اختیار کر لیا تھا۔ متعلقہ شعبے تک لے گیا۔ بہت دیر تک آئی سی یو میں رہا۔ پھر ایک نے آپریشن تھیٹر سے باہر آ کر افسردہ سی نظر مجھ پر ڈالی۔ میں نے اس کے چہرے پر لکھی مایوسی پڑھ لی تھی۔ کچھ کہنے سننے کی ضرورت نہ تھی۔ میرے تمام سوالوں کا جواب اس کے چہرے پر تحریر تھا۔ دل بجھ گیا۔ اس لیپ ٹاپ سے مجھے انسیت سی ہو چلی تھی۔
"اس میں موجود ڈیٹا کا کیا ہوگا؟" میں نے سوچوں کا رخ بدلنے کو بجھے دل سے سوال کیا۔
" وہ آپ کو نئے والے میں منتقل کر دیا جائے گا۔ " ایک سرد جواب ملا۔
یہی ہوتا ہے۔ یہی دنیا کا اصول ہے۔ پرانی چیزیں پھینک دی جاتی ہیں۔ اور ان کی جگہ نئی لے لیتی ہیں۔ میں دنیا کی بےثباتی پر غور کرنے لگا۔ قبل اس کے میں فلسفی ہوجاتا۔ اور قنوطیت کی ساری حدیں پھلانگ جاتا۔ متعلقہ شعبے کے فرد نے میرے خیالات کا تسلسل توڑ دیا۔ "یہی چاہتے تھے نا تم! ایک نیا لیپ ٹاپ مل جائے۔ اس سے جان چھوٹ جائے۔ سمجھو جان چھوٹ گئی۔ اب جاؤ اور نئے کے لئے درخواست دے دو۔" میں چھوٹے چھوٹے قدم اٹھاتا اس شعبے سے نکل آیا۔ بوجھل دل سے یہ خبر اپنے افسران کو سنائی۔ اور دل کو تسلیاں دیتا ہوا واپس چلا آیا۔​
اچھا ہوا نا نیا لیپ ٹاپ مل جائے گا۔ ویسے اتنے زیادہ ڈیسک ٹاپس کے ساتھ لیپ ٹاپ کی کیا ضرورت۔ انسان کچھ بچت ہی کر لیتا ہے۔
حسب روایت عمدہ تحریر۔ اللہ کرے زور قلم اور زیادہ!
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
اچھا ہوا نا نیا لیپ ٹاپ مل جائے گا۔ ویسے اتنے زیادہ ڈیسک ٹاپس کے ساتھ لیپ ٹاپ کی کیا ضرورت۔ انسان کچھ بچت ہی کر لیتا ہے۔
حسب روایت عمدہ تحریر۔ اللہ کرے زور قلم اور زیادہ!
مل چکا۔۔۔۔ کب کا۔۔۔ اس کا قصہ بھی شامل کرتے ہیں۔۔۔ :)
بہت شکریہ فرحت۔ حوصلہ افزائی پر شکرگزار ہوں۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
ہر ادارے میں خریدنے والے ڈیپارٹمنٹ کے یہی حالات ہیں۔ لیکن یہاں تو لکھا ہے کہ نیا لیپ ٹاپ مل چکا ہے۔
نیا۔۔۔۔ ہاہاہاہاہاااا۔۔۔ اس لفظ کو نئے معانی پہنانے کی ضرورت ہے۔۔۔۔

شکریہ فرحت۔۔۔ میں تو پہلے سے لکھا ہوا بھی پیش کرنے میں سستی کی تمام حدیں توڑ چکا۔
 
Top