تعلیمات اسلام اور محفل

تعلیمات اسلامی کے منافی موضوعات کو حذف کیا جائے

  • ہاں

    Votes: 29 76.3%
  • نہیں

    Votes: 9 23.7%

  • Total voters
    38
بات صرف پوسٹس تک محدود نہیں رہی ہے شاکر صاحب ورنہ آپ کی بات بالکل بجا ہے۔ ایک دو یا تین دھاگوں پر گفتگو جم کر کی جائے تو بالکل ممکن ہے یہ اور ایسا ہوا ہے بھی اب تک۔ بہت سے ساتھیوں نے مدلل اور بھرپور بحث کی ہے جس میں نئے اور پرانے کئی اراکین شامل ہیں مگر مسئلہ یہ پیدا ہو رہا ہے کہ لاتعداد دھاگے کھلتے جا رہے ہیں جس سے وہ موضوع جسے دو تین دھاگوں میں ہونا چاہیے وہ کم از کم بیس تیس دھاگوں پر پھیل چکا ہے اور بہت سے سوالوں کو تشنہ چھوڑ‌ کر بار بار بحث کو ایک اور جگہ سے شروع کر لیا جاتا ہے جس سے متعدد اراکین پریشان ہیں کہ ان کے اعتراضات اور جوابات پر بات آگے چلنے کی بجائے ایک نیا دھاگہ کھل جاتا ہے۔

جن اراکین نے اب تک کے مباحث میں حصہ لیا اور کافی تفصیلی گفتگو کی اور سوالات پیش کیے جن پر جوابات کی بجائے کچھ اور باتیں شروع ہو جاتی ہیں ان کے اسماء‌ درج ذیل ہیں:

باذوق
وارث
فرید احمد
قسیم حیدر
شاکر عزیز
فاتح

ایک جگہ پر صحیح طور سے بحث ہو تو پڑھنے والے کو بھی آسانی رہے اور مباحثہ کرنے والوں کو مگر اگر یہ بحث دسیوں دھاگوں پر پھیلتی جائے تو یقینا صرف الجھاؤ ‌کا باعث بنے گی جو کہ بنتی جا رہی ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
جی ٹھیک ہے۔ مجھے بھی آپ کی بات سے اتفاق ہے۔ میں فاروق بھائی سے گزارش کر چکا ہوں کہ وہ پہلے سے شروع کیے گئے تھریڈز پر ہی گفتگو آگے بڑھائیں۔
 
میری عرض‌یہ ہے کہ اس پر فی الحال اس امر پر مباحثہ کو معطل کردیا جائے اور جب ذہن اور دل دونوں‌صاف ہوجائیں تو شائستگی کو دوبارہ برقرار رکھتے ہوئے، اگر، ضروری سمجھا جائے تو بات کی جائے۔

کوئی ایسی قدم جو فیصلہ کن طور پر دل آزاری پیدا کرے اور مسلمانوں کو دو یا زائد حصوں میں ‌بانٹ دے، یقین ہے، کہ ہم میں‌سے کسی کو بھی پسند نہیں۔ باہمی عزت، احترام اور اکرام کو ملحوط رکھتے ہوئے اور شائستگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے، ہمیں فی الحال مصافحہ کرکے اس امر سے دور رہنا چاہئیے۔ اور اس وقت کا انتظار کرنا چاہئیے جب ہم مدارِ من و تو سے بلند ہوں اور شکائتیں بھلا کر، کوئی تعمیری مقصد رکھتے ہوں۔

والسلام۔
 
میں صرف اتنی وضاحت کرنا چاہتا ہوں کہ عربی کا غلط ترجمہ بعض جگہوں پر دیکھنے کو ملا نیز قرآنی آیات غلط جگہ اور معنی میں استعمال ہوئیں۔۔۔۔۔

مباحثہ نہیں کرنا بات کہنی تھی اس لئے ادب کے‌ساتھ کہتا ہوں
میرے‌ سے کوئی وضاحت طلب نہ کرے

خوش رہو :)
 

الف نظامی

لائبریرین
باقی رہی فاروق صاحب کی تعلیمات یا بقول نظامی صاحب کے "پروپیگنڈہ" تو اصول کی بات یہ ہے کہ حدیث ہر ایمان لانا "اصولِ ایمان" میں شامل نہیں ہے، بلکہ یہ فروعات میں سے ہے جس کے مانے یا نہ ماننے سے ہم کسی کو "غیر مسلم" یا "غیر اسلامی" نہیں کہہ سکتے۔
السلام علیکم و رحمۃ اللہ
جناب میں نے پروپیگنڈہ کہا ہے تو اس لیے کہ جس مسلہ کو موصوف شد و مد سے اٹھا رہے ہیں وہ مستشرقین کا پیدا کردہ ہے اور حجیت حدیث پر اجماع امت ہے ، لہذا یہ کہنا اصولی بات ہے کہ اجماع امت کے خلاف کسی بات کی ترویج کی جارہی ہے تو وہ اسلامی تعلیمات کے منافی ہے ۔
آپ نے حدیث کو فروعات میں لکھا ہے اور اسے اصول ایمان میں شامل نہیں کررہے کیا آپ اس کی وضاحت کرنا چاہیں گے؟
جبکہ اللہ تعالی نے قرآن حکیم میں‌متعدد بار اطاعت رسول کو اپنی اطاعت قرار دیا۔
اسی طرح آپ آقا علیہ الصلوۃ والسلام کا یہ فرمان بھی مدنظر رکھیں
علیکم بسنتی
مزید یہ بھی خیال فرمائیں کہ موصوف انکار سنت کی بات کررہے اور میں نے اسی حوالے سے جوابی لکھا ہے۔ یہاں اصول و فروع کی بحث نہیں ہورہی۔
والسلام مع الاکرام
 

الف نظامی

لائبریرین
میرا تو خیال ہے کہ مذہب سے متعلق مکمل زمرہ ہی ختم کر دیا جائے تاکہ سارا مسئلہ ہی ختم ہو۔
جناب میرا خیال ہے کہ محفل پہ اسلامی تعلیمات پیش کرنے پر پابندی نہیں ہونی چاہیے کہ کس طرح ہادی عالم نے انسانیت کو ظلمت کی وادیوں سے نکال کر نور ھدایت بخشا اور مساوات و رواداری کے وہ پھول کھلائے کہ غیر تک جن کی خوشبو سے استفادہ کرتے ہیں ۔
لیکن اسلام کو موضوع بحث بنانے اور خصوصا وہ مسائل جو مستشرقین کی پیداکردہ ہیں ان پر پابندی ہونی چاہیے اس کی وجہ یہ کہ آج کل فاروق سرور نے جس مسلہ کا پروپگنڈا کیا ہوا ہے وہ اجماع امت کے خلاف ہے اور مستشرقین کا پیدا کردہ ہے اور علمائے اسلام کا حجیت حدیث کے حوالے سے اجماع ہے۔
لہذا یہ اصولی بات ہے کہ ایسے مواد کو حذف کرنا چاہیے ۔
 

الف نظامی

لائبریرین
مباحث میں مخالف ٹیم یا اس کے کسی فرد پر چوٹیں بھی لگائی جاتی ہیں لیکن تہذیب کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا جاتا اور نہ ہی کسی کو جاہل ۔ معاندانہ ۔ بچگانہ ۔ مُلّا یا اس قسم کا کوئی اور خطاب دیا جاتا ہے ۔
یہ بات بھی قابل غور ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
میں فاروق بھائی سے گزارش کر چکا ہوں کہ وہ اپنے خیالات کے اظہار میں احتیاط برتیں اور بظاہر انہوں نے مجھ سے اتفاق بھی کیا ہے۔ لیکن مجھے کوئی وجہ نظر نہیں آتی کہ میں ان کے کسی پیغام کو ڈیلیٹ کروں۔
والسلام
نبیل اسلامی تعلیمات پر بات ہونی چاہیے نہ کہ اسلام کو موضوع بحث بنایا جائے اور مستشرقین کے پیدا کردہ مسائل کی ترویج و اشاعت کی جائے۔
والسلام
 

الف نظامی

لائبریرین
اور پھر ییہ کون طے کرے گا کہ کونس ی پوسٹ اسلامی تعلیمات کی منافی ہے
کیا اس بات پر بھر بحث کا سلسلہ شروع نہیں ہو جائے گا

شاکر صاحب کیا آپ یہ نہیں سمجھتے کہ فاروق کا اٹھایا ہوا مسئلہ مستشرقین کا پیدا کردہ ہے اور کیا آپ یہ نہیں سمجھتے کہ حجیت حدیث پر علمائے اسلام کا اجماع ہے ۔
مزید تفصیلات درکار ہوں تو جسٹس پیر کرم شاہ الازہری رحمۃ اللہ علیہ کی کتاب سنت خیر الانام کا مطالعہ فرما لیجئے گا ، اگرچہ مجھے امید ہے کہ آپ نے اس کا مطالعہ کیا ہوگا۔
 

الف نظامی

لائبریرین
کوئی ایسی قدم جو فیصلہ کن طور پر دل آزاری پیدا کرے اور مسلمانوں کو دو یا زائد حصوں میں ‌بانٹ دے، یقین ہے، کہ ہم میں‌سے کسی کو بھی پسند نہیں۔ باہمی عزت، احترام اور اکرام کو ملحوط رکھتے ہوئے اور شائستگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے، ہمیں فی الحال مصافحہ کرکے اس امر سے دور رہنا چاہئیے۔ اور اس وقت کا انتظار کرنا چاہئیے جب ہم مدارِ من و تو سے بلند ہوں اور شکائتیں بھلا کر، کوئی تعمیری مقصد رکھتے ہوں۔

والسلام۔
جناب مجھے آپ سے اس امر پر شکایت ہے کہ ایک طرف آپ کو مسلمانوں کی دل آزاری نہ ہونے اور ان کی وحدت میں دراڑ نہ ڈالنے کا بڑا خیال ہے تو دوسرع طرف آپ خود ایسے مسائل کی شد و مد سے تبلیغ کیے ہوئے ہیں جو مستشرقین کے پیدا کردہ ہیں اور اجماع امت کے خلاف ہیں۔
ہمیں آپ کا یہ تضاد اور بظاہر یہ میٹھے بولوں میں چھپا زہر صاف نظر آرہا ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
اب میں آپ سے عرض کرنا چاہتا ہوں کہ معاملہ دین کا ہو یا کوئی اور ۔ جو شخص موضوع سے ہٹ کر تبصرہ لکھے گا یا سوال کے جواب کی بجائے کچھ اور لکھے گا اسے تنبیہ کی جائے اور دو بار تنبیہ کے بعد بھی وہ نہ مانے تو واضح الفاظ میں اردو محفل پر شائع کیا جائے تا کہ سب لوگ جان لیں کہ ان صاحب کو تنبیہ کی گئی ہے ۔
وما علینا الالبلاغ
تبنیہ کرنا بہت ضروری ہے ، ورنہ تو ہر کوئی اسلام کو تختہ مشق بنا کر جو مرضی کرتا رہے اسے کھلی چھٹی ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
دین کا مذاق تو سبھی اڑا رہے ہیں۔ ضد بس اس بات کی ہے میں اکیلا ہی دین کی ترجمانی کرنے والا بن جاؤں اور باقی سب کی زبان بند کر دی جائے۔ اسلامی تعلیمات کے زمرے میں خودکش دھماکوں کی فضیلت کا بیان موجود ہے لیکن اس پر کوئی اعتراض نہیں کرتا۔ دین سب کے لیے روایات اور رسوم کا مجموعہ بن کر رہ گیا ہے۔ اور اگر کوئی ڈگر سے ہٹ کر اصل دین کو پہچاننے کی کوشش کرے تو اس کے خلاف فتووں کی بھرمار شروع ہو جاتی ہے۔
 
جی ہاں بالکل نبیل اپ نے صحیح فرمایا لیکن ایک اور بھی میرے خیال میں موجود ہے " خدا عظیم نہیں ہے " اس کے بارے میں کیا خیال ہے ؟ میرا تو کبھی کبھی چکر لگتا ہے کیونکہ گھر میں فون نہیں ہے جب شہر جاتا ہوں تو فورم کا بھی چکر لگ جاتا ہے لیکن میرا ذاتی خیال ہے کہ اپ بھی ٹیم بی کا ساتھ دے رہے ہیں
 

نبیل

تکنیکی معاون
سیف اللہ، آپ کے تبصرے کا شکریہ۔ جی میں بہت دلچسپی رکھتا ہوں اس کتاب میں اور پہلی فرصت میں خرید کر پڑھوں گا۔ آپ کی یہاں زیادہ کمی محسوس نہیں کی جاتی۔ اور یہاں کوئی کرکٹ کا میچ نہیں ہو رہا جو میں کسی ٹیم کا ساتھ دوں۔
 
جناب مجھے آپ سے اس امر پر شکایت ہے کہ ایک طرف آپ کو مسلمانوں کی دل آزاری نہ ہونے اور ان کی وحدت میں دراڑ نہ ڈالنے کا بڑا خیال ہے تو دوسرع طرف آپ خود ایسے مسائل کی شد و مد سے تبلیغ کیے ہوئے ہیں جو مستشرقین کے پیدا کردہ ہیں اور اجماع امت کے خلاف ہیں۔
ہمیں آپ کا یہ تضاد اور بظاہر یہ میٹھے بولوں میں چھپا زہر صاف نظر آرہا ہے۔

الف صاحب، آپ تھوڑی سی تکلیف کیجئے اور سب سے پہلے اپنے الزامات، تارک رسول، تارک سنت، تارک حدیث‌کی دلیل لائیے۔ پھر ان مسائل کی نشاندہی فرمائیے جن کی طرف آپ کا اشارہ ہے تاکہ میں ان کی درستگی کر سکوں، اپنے پاس یا اگر دیگر اصحاب کی غلط فہمی ہے، تو اس غلط فہمی کا ازالہ کرسکوں۔ آسانی کے لئے ایک یا دو امر کی طرف اشارہ کیجئے جہاں‌ تارک حدیث، تارک رسول اور ترک سنت نبوی نظر آتا ہے۔ تاکہ میں اس کی درستگی کر سکوں۔ جو مسائل مجھے نظر آتے ہیں وہ درج ذیل ہیں۔

اس پر دو جکہ بحث بے کار ہے۔ لہذا اس بات کو بھی یہاں‌لے آیا ہوں۔

فاروق کا اقتباس۔
اگر ایسا ہے تو وضاحت یہ ہے۔ ان کتب روایات میں ایسی روایات شامل ہیں جن میں‌اہانت رسول کا پہلو نکلتا ہے۔ کیا ایسا ہوسکتا ہے کہ چند دوسروں کواہانت رسول سلی اللہ علیہ وسلم نظر آئے اورآپ کو نظر نہ آئے۔ خلوص دل سے ایک نظر ایسی روایات پر ڈالئیے اور بتائیے کہ آپ کو اہانت رسول یا اہانت خانوادہ رسول نظر نہیں‌آتی۔ یہی وجہ ہے کہ میں‌نے ضو القرآن والی روایت پیش کی کہ کم از کم تو کوئی معیار ہو ایک روایت کے درست ہونے کا۔ ایک بہت ہی محدود لسٹ‌ہے ایسی روایات کی جو بنا کسی وارننگ کے بیش تر کتب میں چلی آ رہی ہیں۔ آپ کو ہم کو یہ بادی النظر کم اہم لگتی ہیں لیکن دشمنان اسلام انہی کو گھما پھرا کر یہاں ہمارے ( آپ کا سامنا نہیں ہوا) منہہ پر مارتے ہیں۔ اس کتاب کے محدود اعتراض کو تمام اقوال رسول پر محیط کرنا انصاف نہیں۔ ایک بار پھر استدعا ہے کہ مخلصانہ طریقہ سےسوچئیے۔ آپ کے ہر مخلصانہ سوال کا جواب مخلص تر انداز میں دینا میرا فرض‌ہے۔ لنک ایکبار پھر درج ہے
http://ourbeacon.com/wp-content/uplo.../criminals.pdf

الف نظامی کا اقتباس:
پہلی بات یہ ہے کہ آپ نے انکار سنت سے بات شروع کی تھی اور اب موضوع سے بھاگنے کی کوشش کررہے ہیں۔
جہاں تک اہانت رسول کا سوال ہے تو آپ خود سنت نبوی کا انکار کرکے فرمان خداوندی کہ اطاعت رسول کرو کے تارک ٹھہر رہے ہیں لہذا خود سے یہ سوال کرلیں کہ کیا آپ اہانت اللہ تعالی و رسول اللہ کے مرتکب تو نہیں۔
دوسری بات یہ جن روایات کا آپ نے تذکرہ کیا ان کے بارے میں کسی عالم اسلام سے کبھی ان کے مستند ہونے کے بارے میں سوال کیا یا از خود نتائج اخذ کرنا شروع کردیے۔ علمائے اسلام ان شااللہ اہانت الہی اور اہانت رسول اللہ و خوانودہ رسول و صحابہ و ائمہ امت کی اچھی طرح سے سرکوبی کرنا جانتے ہیں۔ اللہ تعالی ان کے علم و فضل میں برکت عطا فرمائے۔
1۔ ایک بھی ایسی دلیل لائیے جہاں‌ میں نے انکار سنت اور سنت نبوی کی بات بھی کی ہے۔ مجھ سے صرف صرف کتب روایات پر بات ہوئی ہے ، آپ کو میری تحاریر میں اقوال رسول مل جائیں‌گے۔

یہ اجمل صاحب اور باذوق صاحب کا اور بعد میں فرید احمد نظریہ ہے کہ وہ ان کتب روایات پر ایمان رکھتے ہیں جن میں اہانت رسول بھی موجود ہے اور اس کی نشاندہی اوپر دی ہوئی کتاب میں کی گئی ہے۔ کیا آپ (مراد قاری ہے) بھی ان کتب روایات پر مکمل ایمان رکھتے ہیں؟ آپ (مراد قاری ہے) کتب روایات کو اقوال رسول سے بالکل کنفیوژ نہ کریں۔

میرے بار بار ان محدود پر اہانت روایات کی طرف توجہ دلانے کے باوجود، اجمل صاحب اور باذوق صاحب اور بعد میں فرید احمد ان کتب رویات پر یقین کامل رکھ کر جن میں اہانت رسول شامل ہے، نادانستہ اہانت رسول کے مرتکب ہورہے ہیں ۔ جو شخص رسول اللہ کی اہانت کرتا ہے وہی تارک رسول اور تارک حدیث ہے۔ اس طرح میں نہیں بلکہ یہ دونوں حضرات تارک رسول اور تارک حدیث نادانستگی میں بن رہے ہیں۔
ان کا دونوں حضرات کاکہنا ہے کہ ان کتب روایات میں‌جتنی روایات شامل ہیں وہ نیک اور پاک ہیں۔ ٹھیک ہے دیکھتے ہیں

میرا حوالہ حدیث رسول کا:
http://www.urduweb.org/mehfil/showpost.php?p=177951&postcount=7
اس حوالہ سے یہ دونوں‌اشخاص مجھے 'تارک رسول' اور 'تارک رسول' ثابت کرتے ہیں۔
میرا حوالہ تین عدد احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا۔
http://www.urduweb.org/mehfil/showpost.php?p=181476&postcount=19
کیا میرے یہ حوالے ایک تارک حدیث اور تارک رسول کے حوالے ہیں؟ اور کیا یہ سنت نبوی کا انکار ہے؟
اور دیکھئے اطاعت رسول اور اطاعت اللہ پر میرا مضمون۔ یہ اس بحث سے پہلے کا ہے اسی فورم پر http://www.urduweb.org/mehfil/showpost.php?p=169953&postcount=8
اس میں سورۃ النسآء:4 , آیت:59 کا حوالہ دیکھئے۔ تاریخ ہے اس کی 08-10-2007, 01:21 AM اور حوالہ ہے
[ARABIC]]يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ أَطِيعُواْ اللّهَ وَأَطِيعُواْ الرَّسُولَ وَأُوْلِي الْأَمْرِ مِنكُمْ فَإِن تَنَازَعْتُمْ فِي شَيْءٍ فَرُدُّوهُ إِلَى اللّهِ وَالرَّسُولِ إِن كُنتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ذَلِكَ خَيْرٌ وَأَحْسَنُ تَأْوِيلاً:[/ARABIC]

اب دیکھئے ان کا نکتہ نظر۔ کہ ان کتب روایات میں تمام کا تمام متن درست ہے۔ اور کتاب 'اسلام کے مجرم' جن کتب روایات کی طرف اشارہ کرتی ہے وہ بالکل پاک صاف ہیں۔ اس کتاب میں ایک عالم دین بتا رہا ہے کہ دیکھو اہانت رسول ہورہی ہے تو اجمل صاحب اس عالم دین اور مترجم القران کو قادیانیوں‌کے پیشوا سے ملاتے ہیں: ذرا دیکھئے ان کتب روایات سے ایک اقتباس:
http://www.usc.edu/dept/MSA/fundamentals/hadithsunnah/bukhari/004.sbt.html#001.004.229

اجمل صاحب کی توجہ بار بار 'اسلام کے مجرم' کی طرف دلائی گئی لیکن کہتے ہیں کہ پوری کی پوری کتب روایات پر ایمان رکھو۔ کیا آپ (مراد قاری ہے) بھی اس پر یقین رکھتے ہیں کہ تمام کی تمام کتب روایات پاک صاف ہیں اور دشمنان اسلام کی خرد برد سے محفوظ رہی ہیں‌۔؟

مزید دیکھئے انہی کتب روایات سے اقتباس کے :
http://www.usc.edu/dept/MSA/fundamentals/hadithsunnah/bukhari/067.sbt.html#007.067.427
جس کا ان باتوں‌پر یقین ہے تو بہت اچھا اس کو مبارک۔ میں‌اس لئے اس بات کو ٹال رہا تھا کہ اجمل صاحب بزرگ ہیں اور باذوق صاحب اور فرید صاحب اتنی احادیث لکھتے ہیں اور امید تھی کہ اللہ ان کو ہدایت دے گا اور آہستہ آہستہ سمجھ جائیں گے۔

اگر ان کا ایمان ان تمام کتب روایات پر ہے تو ان کو مبارک۔ کسی طرح کی منظق مجھے انسانوں کی لکھی ہوئی کتب روایات کی ہر روایت پر یقین کامل نہیں دلا سکتی۔ مستند اقوال رسول جو درج ذیل حدیث پر پورے اترتے ہوں میں خود استعمال کرتا ہوں اور یقین رکھتا ہوں۔ یہ میرا معیار ہے، مجھ کو مبارک۔

اپنی کتاب حضور رسالت مآب صلعم کے اس قول کریم سے شروع کیجئے۔
"اذا روی عنی حدیث فاعر ضوہ علی کتاب اللہ فان وافق فاقبلوہ و الا تذروہ "
ترجمہ:
جب بھی کوئی حدیث آپ کو پیش کی جائے، میری (رسول صلعم) طرف سے، تو اس کی تصدیق قران کی روشنی (ضو علی کتاب اللہ) میں کرلیں۔ اگر یہ قرآن سے مطابقت رکھتی ہے تو قبول کرلیں اور اگر قرآن کے مخالف ہے تو اس کو ضایع دیں۔

اس امر کو یہ فتنہ کہتے ہیں۔ یہ دیکھئے اجمل صاحب کے بیانات، جن سے ان کے موضوع کے سمجھنے کی استطاعت اور معاندانہ رویہ کا اندازہ ہوتا ہے :
فتور پھیلانے والا شخس فاروق سرور خان ہے ۔
آپ کی عمر 1400 سال یا اس سے زائد ہے

مجھے ان کا طرز استدلال کے تمام کی تمام کتب روایات کی ہر روایت پر ایمان رکھو قابل قبول نہیں اور ان کو میرا طرز استدلال کہ حدیث رسول کے مطابق سے روایات کو پرکھ لیا کرو قابل قبول نہیں:
"اذا روی عنی حدیث فاعر ضوہ علی کتاب اللہ فان وافق فاقبلوہ و الا تذروہ "

دوبارہ عرض: میری یہ عرض رہی ہے کہ موضوع پر بات کریں اور اس سے نہ ہٹیں۔ اور ذاتی حملوں‌ سے پرہیز کریں۔ ا اس نوٹ میں‌ کئے جانے والے حملوں کی نشاندہی کی گئی ہے، ان پر ذاتی حملے نہیں‌کئے گئے۔ ان کے اپنے حملوں ہی کی وجہ سے ان حضرات کو، میرا جواب قند ہلاہل نظر آتا ہے۔

الف صاحب، آپ تھوڑی سی تکلیف کیجئے اور ان مسائل کی نشاندہی فرمائیے جن کی طرف آپ کا اشارہ ہے تاکہ میں ان کی درستگی کر سکوں، اپنے پاس یا اگر دیگر اصحاب کی غلط فہمی ہے، تو اس غلط فہمی کا ازالہ کرسکوں۔ آسانی کے لئے ایک یا دو امر کی طرف اشارہ کیجئے جہاں‌ تارک حدیث، تارک رسول اور ترک سنت نبوی نظر آتا ہے۔ تاکہ میں اس کی درستگی کر سکوں۔ مجھے یقین ہے کہ میں‌نے بہت احتیاط سے لکھا ہے لیکن اس کے باوجود اگر کسی جگہ غلطی ہے تو اس کی نشاندہی پر درستگی میرا فرض‌ہے۔

عرض‌کرتا چلوں کہ اس کتاب 'اسلام کے مجرم' میں نشاندہی کی ہوئی روایت پر لاہور ہائی کورٹ‌میں‌ مقدمہ چلا اور اس کتاب کو بین نہیں کیا گیا بلکہ اس کو سپورٹ کیا گیا۔ اور مزید یہ درج ذیل علما دین اس سے متفق ہیں۔ جن کے نام اسی کتاب میں دیے گئے ہیں۔ چند نام یہ ہیں:
علامہ ذیشان قادری نقشبندی
ڈاکٹر شجاع الدین کرمانی
شیخ‌الہند مفتی محمد ارشاد نظامی
حکیم سعادت حسین قریشی
حافظہ بتول سلطانہ
خطیب المحدثمحمد یاسین جعفری
ااور مزید نام ہیں جو طوالت کی بناء پر نہیں لکھ رہا۔
اس وجہ سے ان حضرات کو اس کتاب کا حوالہ دیا تھا۔ مکمل معلومات نہ ہونے کے باعث یہ لوگ اس مسئلہ کو اتنا اچھال رہے ہیں۔

ساری بات یہ ہے کہ ان کو میرا نکتہ نظر سمجھنے میں دشواری ہوئی ہے،۔

میرا مشورہ یہ ہے کہ تمام لوگ اس مسئلہ کو رمضان کے بعد تک اٹھا کر رکھیں اور اپنا ہوم ورک کریں پھر دوبارہ بات چیت کریں اگر ضروری ہو تو۔

والسلام۔
 
نیاہدف، نیا خورشید: دین سب کے لئے

کیا اعتراض‌اس لیئے کہ میں ان خیالات کا داعی ہوں؟
نیاہدف، نیا خورشید: دین سب کے لئے
ضرورت اس بات کی ہے کہ قرآن 2، 3 پارے کرکے پہلی سے بارہویں تک اختیاری نصاب کا حصہ بنایا جائے، جو کہ معنی کے ساتھ پڑھایا جائے۔ دینی مدرسوں‌کے نصاب کا معائینہ کیا جائے، خطابت ( پبلک سپیکنگ)، امامت (لیڈرشپ) اور اسی طرح دوسرے علوم دینیہ کو اسکولوں میں بھی پڑھایا جائے ‌اور سنت، روایات، اقوال پر مبنی اعلی درجہ کے قانون سازی کی تعلیم یونیورسٹیز کے اعلی شعبوں میں منتقل کردی جائے۔ اس طرح مدرسوں کی ضروری تعلیم ہر شخص کے لئے عام ہو اور جو لوگ ان شعبوں کا انتخاب کریں وہ اسے حاصل کرسکیں۔ اپنے دین کو چند لوگوں پر چھوڑنے کی روش ترک کردی جائے۔ تاکہ ہر شخص اس معاشرہ میں اپنے کردار کا اندازہ کرسکے اور اسلامی و دینی تعلیم چند لوگوں کے لئے صرف ذریعہ معاش ہی نہ رہ جائے۔

تاکہ جدید تعلیم اور قرآن و سنت کی روشنی میں آزادی سے ایک نئے سیاسی نظام کا اغاز ہو سکے۔ تاکہ خوشیاں، تحفظات، فلاح وبہبود ، معاشی ترقی، شہری آزادی ، عدل و انصاف، قانون کا نفاذ، علمی ترقی، ایجادات، بہترین مالیاتی نظام اور سب سے بڑھ کر خوف خدا اور اس کے نتیجے میں امن و سکون ہمارے معاشرے میں قائم ہو۔


اس کے جواب میں قرآن کی قدر کم کرنے کے لئے، ہر تارک قرآن دعوی کرتا ہے کہ صرف کتب روایات میں طریقہء نماز ہے قرآن نے کہاں رسول اللہ کو نماز کی تعلیم کی ہے۔ جب ان کو دکھایا گیا کہ قرآن میں‌ اللہ کیسے نماز تعلیم فرماتے ہیں تو یہ اپنا دعوی میں کتب روایات سے طریقہء‌نماز والی روایت ابتک نہیں‌ لے کر آئے، جس میں طریقہء نماز سٹیپ بائی سٹیپ سکھایا گیا ہو۔ کیوں؟

اگر یہ دعا کہ قران، اقوال رسول اور روایات رسول، یونیورسٹیز اور اسکولوں میں پڑھائے جائیں - ترک روایات رسول ہیں - تو کردیجئے ان تحاریر کو حذف۔

والسلام
 

شاکرالقادری

لائبریرین
شاکر صاحب کیا آپ یہ نہیں سمجھتے کہ فاروق کا اٹھایا ہوا مسئلہ مستشرقین کا پیدا کردہ ہے اور کیا آپ یہ نہیں سمجھتے کہ حجیت حدیث پر علمائے اسلام کا اجماع ہے ۔
مزید تفصیلات درکار ہوں تو جسٹس پیر کرم شاہ الازہری رحمۃ اللہ علیہ کی کتاب سنت خیر الانام کا مطالعہ فرما لیجئے گا ، اگرچہ مجھے امید ہے کہ آپ نے اس کا مطالعہ کیا ہوگا۔
نظامی صاحب الحمد للہ میرا موقف بہت واضح ہے
آپ نے میرا جو اقتباس لیا ہے اس میں میرا کہنا یہ ہے کہ جس طرح یہاں پر فریقین اپنے اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں اور ہر کوئی اپنے اپنے موقف کو درست اور اسلامی بتا رہا ہے تو جب یہ معاملہ پیش ہوگا کہ کونسا مواد اسلامی تعلیمات کے منافی ہے اور کون سا اسلامی تعلیمات کے مطابق تو کیا اس بات پر یہاں موجود لوگ اختلاف نہیں کریں گے
کیا ایک نئی جنگ نہیں چھڑے گی
آخر حذف کر دینے کے بارے میں فیصلہ بھی تو انہیو لوگوں نے کرنا ہے جو یہاں بحث کر رہے ہیں افسوس کہ آپ نے میری بات کو غلط رنگ میں لیا
مجھے بہت بہتر طور پر معلوم ہے کہ مستشرقین کن کن معاملوں کو اٹھاتے ہیں اور کس کس طرح سے قرآن اور صاحب قرآن کے ساتھ ساتھ دین اسلام سے لوگوں کو برگشتہ کرتے ہیں اور مجھے یہ بھی بہت بہتر طور پر معلوم ہے کہ مستشرقین اپنے موقف اور اپنی غیر جانبداری کو ثابت کرنے کے لیے دلائل کہاں سے لاتے ہیں اور روز اول سے لے کر آج تک مستشرقین نے اسلام کے خلاف غیر جانبدارانہ تحقیق کے نام پر جو سیاہ و سفید جمع کیا ہے اس کے ماخذ کیا ہے اگر میں اپنا مطالعہ پیش کرونگا تو بات لمبی ہو جائے گی
خالی اتنی دعوت فکر دیتا ہوں کہ سلمان رشدی ملعون کی کتاب کا عنوان " شیطانی آیات" کہاں سے لیا گیا کبھی آپ نے اس پر غور کیا
کیا اہل اسلام کے ہاں اس عنوان سے کوئی چیز ملتی ہے ذرا سورہ والنجم کی کی آیات افریتہم اللات والعزی ۔۔۔۔۔۔ الاخری کی تفاسیر متقدمین مفسرین کا مطالعہ فرمایئے آپ کو حقیقت حال معلوم ہو جائے گی
ہمیں اپنے گریبان میں بھی جھانکنا چاہیے کہ ہم خود مستشرقین کو کیا کیا مواد نہیں فراہم کرتے
یاد رکھیں علامہ یوسف بن اسماعیل نبہانی کا قول ہے
کہ کوئی بھی روایت چاہے وہ ککتنی ہی مضبوط اسناد کے ساتھ کیوں نہ ہو اگر رسول خدا کی شان کے منافی ہے تو اسے جھٹک دو اور کوئی بھی روایت چاہے اس کی اسناد کتنی ہی کمزور کیوں نہ ہوں اگر وہ رسول خدا کے شایان شان ہوں تو انہیں قبول کر لو
اور علامہ صاحب کے اس قول پر میں ایمان رکھتا ہوں
رسول خدا کا قول قول الہی ہے
کیونکہ وما ینطق عن الہوی ان ہو الا وحی یوحی اس پر گواہ ہے
حدیث رسول کی اہمیت اور حجیت سے انکار کرنا میرے نزدیک قرآن کا انکار ہے اور قرآن کا انکار کفر ہے میں اس سے زیادہ اپنے عقیدہ کی اور کوئی وضاحت نہیں کر سکتا
 

اجمل

محفلین
یہ اجمل صاحب اور باذوق صاحب کا اور بعد میں فرید احمد نظریہ ہے کہ وہ ان کتب روایات پر ایمان رکھتے ہیں جن میں اہانت رسول بھی موجود ہے اور اس کی نشاندہی اوپر دی ہوئی کتاب میں کی گئی ہے۔
میرے بار بار ان محدود پر اہانت روایات کی طرف توجہ دلانے کے باوجود، اجمل صاحب اور باذوق صاحب اور بعد میں فرید احمد ان کتب رویات پر یقین کامل رکھ کر جن میں اہانت رسول شامل ہے، نادانستہ اہانت رسول کے مرتکب ہورہے ہیں ۔
ان کا دونوں حضرات کاکہنا ہے کہ ان کتب روایات میں‌جتنی روایات شامل ہیں وہ نیک اور پاک ہیں۔ ٹھیک ہے دیکھتے ہیں
اس حوالہ سے یہ دونوں‌اشخاص مجھے 'تارک رسول' اور 'تارک رسول' ثابت کرتے ہیں۔
میرا حوالہ تین عدد احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا۔
اب دیکھئے ان کا نکتہ نظر۔ کہ ان کتب روایات میں تمام کا تمام متن درست ہے۔ اور کتاب 'اسلام کے مجرم' جن کتب روایات کی طرف اشارہ کرتی ہے وہ بالکل پاک صاف ہیں۔ اس کتاب میں ایک عالم دین بتا رہا ہے کہ دیکھو اہانت رسول ہورہی ہے تو اجمل صاحب اس عالم دین اور مترجم القران کو قادیانیوں‌کے پیشوا سے ملاتے ہیں: ذرا دیکھئے ان کتب روایات سے ایک اقتباس:
اجمل صاحب کی توجہ بار بار 'اسلام کے مجرم' کی طرف دلائی گئی لیکن کہتے ہیں کہ پوری کی پوری کتب روایات پر ایمان رکھو۔ کیا آپ (مراد قاری ہے) بھی اس پر یقین رکھتے ہیں کہ تمام کی تمام کتب روایات پاک صاف ہیں اور دشمنان اسلام کی خرد برد سے محفوظ رہی ہیں‌۔؟
والسلام۔

جھوٹے پر اللہ کی لعنت
 

الف نظامی

لائبریرین
سیف اللہ، آپ کے تبصرے کا شکریہ۔ جی میں بہت دلچسپی رکھتا ہوں اس کتاب میں اور پہلی فرصت میں خرید کر پڑھوں گا۔ آپ کی یہاں زیادہ کمی محسوس نہیں کی جاتی۔ اور یہاں کوئی کرکٹ کا میچ نہیں ہو رہا جو میں کسی ٹیم کا ساتھ دوں۔
ماشااللہ ۔بہت مدلل جواب ہے۔
 
Top