تعلیمات اسلام اور محفل

تعلیمات اسلامی کے منافی موضوعات کو حذف کیا جائے

  • ہاں

    Votes: 29 76.3%
  • نہیں

    Votes: 9 23.7%

  • Total voters
    38

الف نظامی

لائبریرین
میں محسوس کرتا ہوں کہ محفل کے ایک رکن فاروق سرور خان محفل ہر اسلامی تعلیمات کو مسخ کرکے پیش کررہے ہیں لہذا میری منتظمین سے درخواست ہے کہ ان کے پیغامات کو حذف کیا جائے اور آئندہ ایسا پروپگنڈا پھیلانے کی اجازت نہ دی جائے۔
آپ کیا سمجھتے ہیں ، اپنی رائے کا اظہار کیجئے۔
 
میں محسوس کرتا ہوں کہ محفل کے ایک رکن فاروق سرور خان محفل ہر اسلامی تعلیمات کو مسخ کرکے پیش کررہے ہیں لہذا میری منتظمین سے درخواست ہے کہ ان کے پیغامات کو حذف کیا جائے اور آئندہ ایسا پروپگنڈا پھیلانے کی اجازت نہ دی جائے۔
آپ کیا سمجھتے ہیں ، اپنی رائے کا اظہار کیجئے۔
بھائی
جذباتی نہ ہوں بلکہ فاروق سرور کے سوالات کے جوابات کے لئے تحقیق کریں، اس طرح تو مسئلہ حل نہیں ہوگا۔
صبر اور تحمل سے سوالات کے علمی جوابات تلاش کریں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
بھائی میں جذباتی نہیں ہورہا ، ایک مسئلہ کی نشان دہی کر رہا ہوں۔ علمی گفتگو کا جواب دیا جاتا ہے ، پراپگنڈہ کا نہیں۔ اجمل صاحب، فرید احمد صاحب اور کئی صاحب علم احباب ان کے رویے کی نشان دہی کرچکے ہیں کہ یہ اپنی ہی ہانکتے ہیں دوسرے کی نہیں سنتے۔
اور موصوف کی عادت یہ ہے کہ انت مچا رکھی ہے دھڑا دھڑا پوسٹیں ایک ہی موضوع کی شروع کر رکھی ہیں۔ ایک تھریڈ تک محدود رہ کر افہام و تفہیم سے گفتگو تو کرتے نہیں یہ صاحب۔
دوسرا یہ شخص انکار حدیث کا فتنہ پھیلا رہا ہے ، اطاعت رسول کا انکار کر رہا ہے۔
علمائے کرام کی اہانت کر رہا ہے اور حدیث نبوی کو روایات کی کتابیں کہہ ان کی اہمیت عامۃ المسلمین سے اوجھل کرنا چاہتا ہے۔
اسلامی تعلیمات کے سلسلہ میں یہ بات مدنظر ہو کہ اجماع امت کے خلاف بات محفل پر نہ کی جائے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
الف نظامی: اگر آپ نے تفصیل سے پڑھا ہو تو یہ بات واضح ہوتی ہے کہ احادیث کا انکار نہیں ہوا، ان کتب کی اس اہمیت سے انکار کیا گیا ہے کہ ان کتب کا تمام تر متن احادیث پر مبنی ہیں۔ یہ کہا گیا ہے کہ ان کتب میں ملاوٹ ہے۔ کیا آپ اس بات کی گارنٹی دے سکتے ہیں کہ آج مارکیٹ میں صحیح بخاری کا جو بھی نسخہ موجود ہے، وہ سو فیصدی درست ہے؟
 

فرید احمد

محفلین
اگر آپ نے تفصیل سے پڑھا ہو تو یہ بات واضح ہوتی ہے کہ احادیث کا انکار نہیں ہوا،
یہ غلط ہے ، انکار کر رہے ہیں ، اور کچھ پیش کرتے ہیں تو صرف توڑ مروڑ کر ۔ جیسے آل داود کے ساز ولی حدیث جس کی حقیقت میں وہاں ذکر کر دی ہے ۔
اگر فاروق صاحب احادیث کو تسلیم کرتے ہیں تو صاف لفظوں میں کہ دیں ، اور یہ بھی بتادیں کہ کون سی احادیث ؟ جو وہ پیش فرمائیں وہی ، یا دوسروں کی پیش کی ہوئی احادیث بھی /
کوئی گارنٹی ہے اس بات کی کہ کسی حدیث کو ایرانی سازش اور ملاوٹ کہ کر انکار نی کر دیں گے ؟
یہ بات اہل علم کے نزدیک مسلم ہے کہ موجودہ بخاری شریف وہی ہے جو امام بخاری نے مرتب کی تھی ۔ اس فن یعنی ’ فن حدیث " کے ماہرین میں سے سب نے اس کو مانا ہے ۔
رہی بات ملاوٹ کی ۔
تو دریافت طلب امر یہ ہے کہ ملاوٹ سے آپ کی کیا مراد ہے ؟
کیا یہ کہ کسی بات کو قول رسول نہ ہونے کے باوجود وقول رسول یا فعل رسول بنا کر پیش کیا گیا ہو ؟
تو اس کا جواب یہ ہے کہ اس فن سے ایک بار واقف ہو لیں ، یعنی فن اسماء الرجال ، جرح و تعدیل اور فن حدیث۔ احادیث کی قسموں وغیرہ سے واقف ہو لیں پھر کتب احادیث سے واقف ہو لیں ، بات سمجھ میں آجائے گی ۔
اگر ان روایات میں ملاوٹ کا شبہ ہے تو کیوں فاروق سرور خاں میں ہی شبہ کر دیا جائے کہ وہ کسی کمرے میں سے چند تار اور تلیگرام اور ۔ ۔ ۔ ۔ ۔وہ ایک پوسٹ میں جو کچھ کہا گیا ہے وہ سب ۔۔۔۔۔
 

فرید احمد

محفلین
میں نے متعدد دھاگوں میں ان کی باتوں کی حقیقت واضح کی ، ان کی غلطی کو چابت کیا ، لیکن ہر بار مکر جاتے ہیں ۔
اور اب تو دریدہ دہنی پر اتر آئے آئے ہیں ۔ ذرا ان کے الفاظ دیکھ لیں کہ میری مدلل باتوں کو مولویوں کے ہتھکنے ، اور کیا کچھ کر رہے ہیں ۔
انہیں یہ گوارا ہی نہیں کہ کوئی ان کی بات کے خلاف کوئی بات کہے ۔
 
الف نظامی: اگر آپ نے تفصیل سے پڑھا ہو تو یہ بات واضح ہوتی ہے کہ احادیث کا انکار نہیں ہوا، ان کتب کی اس اہمیت سے انکار کیا گیا ہے کہ ان کتب کا تمام تر متن احادیث پر مبنی ہیں۔ یہ کہا گیا ہے کہ ان کتب میں ملاوٹ ہے۔ کیا آپ اس بات کی گارنٹی دے سکتے ہیں کہ آج مارکیٹ میں صحیح بخاری کا جو بھی نسخہ موجود ہے، وہ سو فیصدی درست ہے؟

قیصرانی واضح طور پر فاروق صاحب نے احادیث کے معتبر ترین کتابوں کا انکار کیا ہے اب وہ یہ کہنے سے تو رہے کہ کوئی بھی حدیث صحیح نہیں اس سے تو وہ صاف طور پر کفر کے مرتکب ٹھہر جائیں گے۔ انکار حدیث کے یہی ہتھیار ہوتے ہیں جو اس سے پہلے بھی بہت دفعہ آزمائے گئے ہیں ۔ ہر جگہ احادیث کی کتب کو کتب روایات کہا گیا ہے اور یہ کہا گیا ہے کہ یہ سنی سنائی باتوں پر مشتمل ہیں اور انہیں پرکھنا چاہیے یعنی ہر شخص کے ہاتھ میں یہ ترازو دے دینی چاہیے کہ چاہے اسے پتہ ہو یا نہ اور وہ قرآن و احادیث کے بنیادی علوم سے بھی واقف ہو یا نہ ، اسے عربی کے بنیادی قاعدوں کا بھی پتہ ہو یا نہ ہو۔ اپنے فہم کے مطابق فیصلے کرتا رہے ایسا رویہ تو ناقص سے ناقص علم کے بارے میں بھی کوئی طالب علم نہیں اختیار کرتا کجا قرآن و حدیث کے بارے میں جس پر 1400 سال سے تحقیق اور تنقید ہو رہی ہے۔

بہت آسان کام یہ کہنا ہے کہ کتابوں میں ملاوٹ‌ ہے اس لیے یقین نہیں کیا جا سکتا۔ قیصرانی تم نے یہ سوال کیا ہے صحیح بخاری کی نسبت کہ اس کی کوئی گارنٹی دے سکتا ہے کہ اس کا ہر نسخہ سو فیصد درست ہے؟

میں یہی سوال تم سے کرتا ہوں کہ کیا تم گارنٹی دے سکتے ہو کہ قرآن کا ہر نسخہ جو دنیا میں موجود ہے وہ بالکل درست ہے اور اس میں کہیں کوئی کمی بیشی نہیں ( سوچ سمجھ کر بغیر جذباتی ہوئے جواب دینا کیونکہ یہ کوشش بہت جگہوں پر ہوئی ہے اور کئی جگہوں پر تو کتابت کی غلطیوں کی وجہ سے بھی ایسا ہوا ہے (‌
 

محمد وارث

لائبریرین
میرے خیال میں پوسٹس حذف کرنا کسی مسئلے کا حل نہیں ہے، اور واقعی اگر کوئی مسئلہ ہے تو بھی۔

میرے خیال میں فورم کی پالیسی کے متعلق تو فورم کی انتظامیہ ہی بہتر بتا سکتی ہے لیکن جب میں اس فورم کا ممبر بن رہا تھا تو اسکے قواعد و ضوابط مطالعہ کیے جس میں تحریر ہے کہ اردو محفل کا کوئی عقیدہ یا مذہب نہیں ہے۔ مزید تصیلات دیکھئے۔

اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ مجھے فاروق صاحب کی پوسٹس سے اتفاق پے، مجھے انکی پوسٹس میں جہاں بھی، دانستہ یا غیر دانستہ غلطی نظر آئی ہے میں نے اس کی تصیح کرنے کی اپنی سی کوشش ضرور کی ہے۔ لیکن رواداری اور تحمل کا دامن ہمیں کبھی بھی نہیں چھوڑنا چاہیے۔

باقی رہی فاروق صاحب کی تعلیمات یا بقول نظامی صاحب کے "پروپیگنڈہ" تو اصول کی بات یہ ہے کہ حدیث ہر ایمان لانا "اصولِ ایمان" میں شامل نہیں ہے، بلکہ یہ فروعات میں سے ہے جس کے مانے یا نہ ماننے سے ہم کسی کو "غیر مسلم" یا "غیر اسلامی" نہیں کہہ سکتے۔
 
فورم میں یہ آسانی ہے کہ اصل تحریر کے اقتباس کی طرف اشارہ کیا جاسکتا ہے۔ یہ کیوں ضروری ہے کہ آپ تحریفات کے ساتھ میرا بیان نقل کریں۔

میں‌نے اب تک کم از کم 5 روایات نقل کیں۔ جس میں حضرت عائشہ سے مروی روایت بھی شامل ہے۔ اور رسول اللہ کا حدیث کو پرکھنے کا طریقہ بھی۔

روایات کا علم واعلام میں ہونے کا میں قائل ہوں، خاص طور پر وروایات جو رسول اللہ کے اس روایت پر پوری اترتی ہوں۔

میں نے ایک ایسی کتاب کی طرف اشارہ کیا جو اہانت رسول، سے پر روایات کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ کیا ضروری ہے کہ ان روایات کو اپنے ایمان کا حصہ بنانے پر زور دیا جائے؟

والسلام
 

فرید احمد

محفلین
میں‌نے اب تک کم از کم 5 روایات نقل کیں۔ جس میں حضرت عائشہ سے مروی روایت بھی شامل ہے۔ اور رسول اللہ کا حدیث کو پرکھنے کا طریقہ بھی۔

روایات کو نقل کرنا اور بات ہے اور اسے جزو دین سمجھنا اور بات ہے ۔

رہی بات روایات کو ایمان کا حصہ ہونے کی ۔

تو میں بار بار عرض کر چکا ہوں کہ قرآن کے اکثر احکامات وہ ہیں ، جن کی تفصیلات حدیث سے ( روایات سے ) متعین ہوتی ہیں ۔ ان روایات پر ایمان ضروری ہے ۔

ایمان کا مطلب

ایمان کا مطلب یہ ہے کہ یہ عقیدہ رکھا جائے کہ قرآنی احکامات کی یہی تشریح درست ہے ، دوسری نہیں ۔ مثلا زکوۃ کا مطلب وہی جو حدیث سے معلوم ہوا کہ مال کا چالیسواں حصہ ، سال ختم ہونے پر وغیرہ ۔ اگر کوئی کل کہ دے قرآن کے حکم زکوۃ سے مراد حکومت پاکستان یئا ہندستان کا سرکاری انکم ٹکس مراد ہو سکتا ہے تو غٌلط ، یا حکم صلوۃ سے مراد خدا کی فرمابرداری ہے فقط تو یہ غلط ۔ کوئی کہے کہ حکم نکاح سے مراد باہمی رضامندی کے جنسی تعلقات ہیں تو وہ غلط ۔
یعنی حکم قران کے ساتھ حدیث سے متعین کی ہوئی اس کی مراد پر ایمان ضروری ہے ۔
حدیث پر ایمان سے مطلب کوئی نہیں مراد لیتا کہ اس کے الفاظ کو منزل من اللہ ہے ۔ حروف حدیث کو بھی ماننا لازم ہو ۔ اس کو حدیث کہ کر ہمیشہ بعینہ اسی الفاظ میں بیان کیا جائے ۔ اس پر وہی احکام لاگو ہوں جو قرآن پر ہے ۔
 

زیک

مسافر
نوٹ: میری اس رائے کو اردوویب انتظامیہ کی رائے بالکل نہ سمجھا جائے بلکہ محض ایک رکن کی حیثیت سے میری ذاتی رائے سمجھیں۔

میرا تو خیال ہے کہ مذہب سے متعلق مکمل زمرہ ہی ختم کر دیا جائے تاکہ سارا مسئلہ ہی ختم ہو۔
 

فرید احمد

محفلین
ویسے یہ زمرہ ہماری زندگی میں بھی برائے نام ہے ، فورم پر سے بالکل ہی ختم ہو گیا تو کیا فرق پڑے گا ؟

اور ہاں پھر لائبیری پاجیکٹ سے بھی سب زمرے ختم کر دیں ، ورنہ یہ دنگل وہاں شروع ہو جائے گا ۔
 

فرید احمد

محفلین
یہ بحث تو حالات حاضرہ کے ضمن میں تاریخ و فلسفہ کے ماتحت جاری ہے ۔
مذۃب کا خانہ تو زندگی کی طرح یہاں بھی ہماری چھیڑخانی سے قدرے سلامت ہے ۔ آسان شکل یہ بھی ہے کہ مجھے فاروق کو ، اجمل کو ، نظامی کو بین کر دیں ۔ فورم کا مذہب سلامت ہو جائے گا ۔
 
میرا خیال ہے۔ کہ فرید صاحب اور اجمل صاحب یہاں‌رکیں۔ اتنے سارے لوگ غلط نہیں ہوسکتے۔ میں‌ اجازت چاہوں گا۔
والسلام
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
اور ہاں پھر لائبیری پاجیکٹ سے بھی سب زمرے ختم کر دیں ، ورنہ یہ دنگل وہاں شروع ہو جائے گا ۔


فرید

کیا آپ نے لائبریری پراجیکٹ لکھنا چاہا ہے ؟ اگر ہاں تو

اپنے جملے کی وضاحت کریں !

کیا آپ نے اپنے جملے کا یہ انداز اور الفاظ کا چناؤ سوچ سمجھ کر کیا ہے ؟

کیا آپ نے اپنا یہ جملہ (اور الفاظ کا چناؤ) بغیر سوچے سمجھے پوسٹ کر دیا ہے ؟

دنگل سے آپ کی مراد ؟ !!

بالخصوص لائبریری میں آپ کو دنگل کی ضرورت ۔۔۔ کیوں اور کس لئے ؟
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
یہ بحث تو حالات حاضرہ کے ضمن میں تاریخ و فلسفہ کے ماتحت جاری ہے ۔

تو پھر اس جگہ ، مذکورہ بحث میں لائبریری پراجیکٹ (اگر آپ نے لائبریری پراجیکٹ ہی لکھنا چاہا تھا) کا ذکر چہ معنی دارد ؟

اور اس ذکر میں پھر ذکرِ دنگل ۔۔۔۔ !! ۔۔۔۔ ؟؟



ِ
 

نبیل

تکنیکی معاون
السلام علیکم،

امید کرتا ہوں کہ آپ سب خیریت سے ہوں گے۔ :)

جناب آپ لوگ کدھر چل دیے؟

آپ سب دوست ادھر ہی ٹھہریں۔ آپ کے دم سے اس محفل کی رونق ہے۔ :)

مذہبی تعلیمات کا زمرہ برقرار رہے گا۔

میں فاروق بھائی سے گزارش کر چکا ہوں کہ وہ اپنے خیالات کے اظہار میں احتیاط برتیں اور بظاہر انہوں نے مجھ سے اتفاق بھی کیا ہے۔ لیکن مجھے کوئی وجہ نظر نہیں آتی کہ میں ان کے کسی پیغام کو ڈیلیٹ کروں۔

والسلام
 

قیصرانی

لائبریرین
میرا خیال ہے۔ کہ فرید صاحب اور اجمل صاحب یہاں‌رکیں۔ اتنے سارے لوگ غلط نہیں ہوسکتے۔ میں‌ اجازت چاہوں گا۔
والسلام
میرا خیال ہے کہ ایک طرف کے دوست نے بہت آرام سے اور دھیمے لہجے میں یہ بات کہی کہ روایات اور احادیث میں فرق ہونا چاہیئے۔ دوسری طرف سے چند دوستوں نے نہایت دھماکے دار اور تو تڑاق کے لہجے میں جواب دیا کہ "تو کون"۔۔۔

عقل مند اندازہ لگا سکتا ہے کہ یہ منطقی بحث نہیں بلکہ کچھ اور رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ باقی عقلمند کی بیوقوفی اور عالم کی جہالت سے اللہ بچائے
 

شاکرالقادری

لائبریرین
مشہور ہے کہ اشیاء اپنی اضداد کی وجہ سے پہچانی جاتی ہیں
پوسٹیں حذف ہو جائیں تو ان پوسٹوں کی مخالفت میں پیش کیا جانے والا نقطہ نظر بھی دھندلا پڑجائے گا اور یہ پر اکٹھا ہونے والا علمی مواد اپنی افادیت کم کر دیگا
آپ اپنے اپنے دلائل اخلاقیات کی حدود میں رہتے ہوئے پیش کرتے جائیں
قاری خود سمجھ دار ہوتا ہے
وہ معاملہ فہمی اور اخذ و استفادہ کی فطری صلاحیتیوں سے حرف مطلب تک پہنچ سکتا ہے
اسی لیے کہتے ہیں کہ سانچ کو آنچ نہیں
اور پھر ییہ کون طے کرے گا کہ کونس ی پوسٹ اسلامی تعلیمات کی منافی ہے
کیا اس بات پر بھر بحث کا سلسلہ شروع نہیں ہو جائے گا
 
Top