فیض کا یہ کلام سخن کی کونسی صنف ہے؟

فرقان احمد

محفلین
فرقان بھیا غزل نما وغیرہ کے بارے میں تو سن رکھا ھے ایک آدھ نمونا بھی نظر سے گزرا ہے لیکن اس قسم کا تجربہ؟
عباد! بیسویں صدی میں ستر اور اسی کی دہائی میں نظم اور غزل میں بہت سے تجربات ہوئے۔ یہ تجربہ تو ان 'تجربات' کے سامنے کوئی معنے نہیں رکھتا۔ :)
 
جی میں بھی یہی کہہ رہا ہوں بھیا کہ سیدھی سیدھی نثر لکھیں
پٹڑیاں نہ بدلیں جس طرح اس نظم میں کیا گیا ہے

عبا داللہ بھائی۔ محض معلومات کے لیے بتانا چاہتا ہوں کہ ہمارے ہاں مجلسی تنقید کی روایت ہے۔ دیکھیے ہمارے اردو افسانوں میں اگر تحقیق کی جائے تو ڈاڈازم، ایلوسیزم، سٹریم آف کانشیسنیس وغیرہ کے نمونے با آسانی مل جاتے ہیں لیکن ہم سے کتنے لوگ ہیں جو ان پر بات کرسکتے ہیں؟ یہی حال نثری نظم کا ہے۔ نثری نظم کا زیادہ تعلق تاثرات سے ہے۔ اس میں بعض اوقات محض ایک لفظ بھی ایک مصرعے کی جگہ موجود ہوتا ہے۔ مثلاً
سنو!
اس سے بھی نثری نظم شروع ہوسکتی ہے اور درمیان میں کہیں پر محض
کہ
لگا کر بھی بات کو آگے بڑھایا جا سکتاہے۔ نثری نظم اظہاریے کا نیا طریقہ ہے۔ اس کا تعلق وربل آرٹس کے ساتھ زیادہ ہے۔ اسے ہرگز نظم کی کسی بھی صنف کے متبادل قرار نہیں دیا جاسکتا۔ اس لیے اس میں اگر پٹڑیاں بدلی بھی جائیں تو کچھ برا نہیں ہوتا۔
 
نثری نظم کے بارے میں بالعموم یہ کہا جاتا ہے کہ اس کا اپنا اندرونی آہنگ ہوتا ہے۔ ظاہری بات ہے، اس خیال سے اتفاق اور اختلاف رکھنے والوں کے اپنے اپنے نظریات ہیں۔ مثال کے طور پر محترم افتخار عارف کا کسی زمانے میں یہ کہنا تھا کہ نثری نظم کہنے والوں کی ادبی نمازِ جنازہ جائز نہیں۔ بعد میں، انہوں نے خود بھی نثری نظمیں کہیں۔ اس حوالے سے پھر پوچھا گیا، تو فرمانے لگے، بھئی، میں نے اپنی رائے سے رجوع کر لیا ہے۔ تاہم اس حوالے سے بحث چلتی رہتی ہے اور ابھی شاید مزید چلے گی۔

کچھ ایسا ہی حال جمیل الرحمن صاحب کا بھی ہے۔ آپ نے ساری زندگی موزوں شاعری کی اور بقول خود "عروضیا بنا رہا مگر اب جا کے اس بات پر قائل ہوا ہوں کہ خیالات اور جذبات کے ابلاغ کے لیے عروض کی حد بندی ہر گز ضروری نہیں"
 

عباد اللہ

محفلین
عبا داللہ بھائی۔ محض معلومات کے لیے بتانا چاہتا ہوں کہ ہمارے ہاں مجلسی تنقید کی روایت ہے۔ دیکھیے ہمارے اردو افسانوں میں اگر تحقیق کی جائے تو ڈاڈازم، ایلوسیزم، سٹریم آف کانشیسنیس وغیرہ کے نمونے با آسانی مل جاتے ہیں لیکن ہم سے کتنے لوگ ہیں جو ان پر بات کرسکتے ہیں؟ یہی حال نثری نظم کا ہے۔ نثری نظم کا زیادہ تعلق تاثرات سے ہے۔ اس میں بعض اوقات محض ایک لفظ بھی ایک مصرعے کی جگہ موجود ہوتا ہے۔ مثلاً
سنو!
اس سے بھی نثری نظم شروع ہوسکتی ہے اور درمیان میں کہیں پر محض
کہ
لگا کر بھی بات کو آگے بڑھایا جا سکتاہے۔ نثری نظم اظہاریے کا نیا طریقہ ہے۔ اس کا تعلق وربل آرٹس کے ساتھ زیادہ ہے۔ اسے ہرگز نظم کی کسی بھی صنف کے متبادل قرار نہیں دیا جاسکتا۔ اس لیے اس میں اگر پٹڑیاں بدلی بھی جائیں تو کچھ برا نہیں ہوتا۔
خرم بھیا اس قسم کی پٹڑیاں بدلنا کراہت کا باعث بنتا ہے
نثری نظم کی مخالفت میں نے نہیں کی لیکن اگر آزاد نظم شروع کی جائے ، پھر وہ مادر پدر آزاد ہو جائےاور اسے سنبھالنا اپ کی دسترس میں نہ رہا تو اسے نثری نظم کہہ دیا جائے !!؟؟
صاحب یہ تو نثری نظم کے ساتھ بھی زیادتی ہے
 
خرم بھیا اس قسم کی پٹڑیاں بدلنا کراہت کا باعث بنتا ہے
نثری نظم کی مخالفت میں نے نہیں کی لیکن اگر آزاد نظم شروع کی جائے ، پھر وہ مادر پدر آزاد ہو جائےاور اسے سنبھالنا اپ کی دسترس میں نہ رہا تو اسے نثری نظم کہہ دیا جائے !!؟؟
صاحب یہ تو نثری نظم کے ساتھ بھی زیادتی ہے

نہیں ایسا نہیں کہ آپ جو کچھ بھی کہیں گے وہ نثری نظم بن جائے گی۔ میں بھی اس کے حق میں نہیں۔ نثری نظم کہنے کا بھی ایک ڈھنگ ہے۔درست فرمایا۔ ایسی صورت میں نثری نظم کے ساتھ بھی زیادتی ہوگی۔
 

عباد اللہ

محفلین
خرم بھیا یہ آزاد نظم پیشِ خدمت ہے اس کی تفہیم میں میری رہنمائی فرمائیں
(یہ سیدھی سیدھی نثر ہے اس میں کہیں بحور کا خلط نہیں بلکہ بحر موجود ہی نہیں ہے)
کلام میں بحر خود بہ خود نہیں در آتی بلکہ اسے التزاماََ اختیار کیا جاتا ہے
13238876_880253025436311_7837502528486767166_n.jpg
 

محمداحمد

لائبریرین
منصور آفاق کا کہنا یہ ہے کہ فیض نے بحور بدلی ہیں اگر اُن کا کہنا ٹھیک ہے تو نظم تو پھر بھی 'نظم' میں ہی ہوئی اُسے نثری نظم کس طرح کہاں جا سکتا ہے۔ البتہ یہ بات کہ بحر بدلنا جائز ہے کہ نہیں ایک الگ بحث ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
بہت سے مستند شعراء کے یہاں عروضی اغلاط نظر آسکتی ہیں لیکن اس وجہ سے ان کی ادبی قامت میں کمی نہیں آتی۔
فیض کی یہ نظم بہر حال نثری نظم نہیں، بلکہ ممکن ہے کہ یہ فیض کا اجتہاد بھی نہ ہو، محض ان کا دھیان اس طرف نہ گیا ہو کہ بحور بدل رہی ہیں۔ فیض عروض کے لحاظ سے مستند نہیں مانے جاتے۔
نثری نظم کا میں بھی زیادہ قائل نہیں، اگرچہ میں نے بھی ایسے تجربے کئے ہیں۔ لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ کوئی بحر سرے سے موجود ہی نہ ہو۔ اسی لئے اسے نثری نظم کہتے ہیں۔ اور اسے نثر سے امتیاز کرنے کے لئے ضروری ہے کہ اس میں ’شعری خیال‘ کی کار فرمائی ہو۔
شمس الرحمٰن فاروقی کی کتاب شعر، غیر شعر اور نثر کا مطالعہ مفید ثابت ہو گا۔
 

محمداحمد

لائبریرین
بہت سے مستند شعراء کے یہاں عروضی اغلاط نظر آسکتی ہیں لیکن اس وجہ سے ان کی ادبی قامت میں کمی نہیں آتی۔
فیض کی یہ نظم بہر حال نثری نظم نہیں، بلکہ ممکن ہے کہ یہ فیض کا اجتہاد بھی نہ ہو، محض ان کا دھیان اس طرف نہ گیا ہو کہ بحور بدل رہی ہیں۔ فیض عروض کے لحاظ سے مستند نہیں مانے جاتے۔
نثری نظم کا میں بھی زیادہ قائل نہیں، اگرچہ میں نے بھی ایسے تجربے کئے ہیں۔ لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ کوئی بحر سرے سے موجود ہی نہ ہو۔ اسی لئے اسے نثری نظم کہتے ہیں۔ اور اسے نثر سے امتیاز کرنے کے لئے ضروری ہے کہ اس میں ’شعری خیال‘ کی کار فرمائی ہو۔
شمس الرحمٰن فاروقی کی کتاب شعر، غیر شعر اور نثر کا مطالعہ مفید ثابت ہو گا۔

بہت شکریہ محترم اس رہنمائی کا۔۔۔!

شعری خیال کو نثری خیال سے ممیز کرنے کا کوئی فارمولا ہے یا اس کا فیصلہ اپنے شعری ذوق سے کروایا جائے؟
 

سید عاطف علی

لائبریرین
بہت شکریہ محترم اس رہنمائی کا۔۔۔!
شعری خیال کو نثری خیال سے ممیز کرنے کا کوئی فارمولا ہے یا اس کا فیصلہ اپنے شعری ذوق سے کروایا جائے؟
احمد بھائی ۔ ایک سندھی محاورہ یاد آگیا ۔سندھی میں کہتے ہیں ۔
جیترا وات، اوتریوں گالھیوں۔یعنی جتنے منہ اتنی باتیں ۔
 

محمداحمد

لائبریرین
میرا خیال میں نقطہء نگاہ یا پھر طرزِ بیاں بات کو شاعرانہ رنگ دے دیتا ہے۔

ایک سادی سی مثال یہ شعر دیکھیے:

کشتیاں کیوں بناتے رہتے ہو ۔۔۔ کون دریا کے پار رہتا ہے۔

اب اس چھوٹی سی بات سے ایک با ت نکال کر شاعر نے کیسے ایک شاعرانہ خیال اخذ کر لیا۔ اور چونکہ محبوب کا دریا کے پار رہنا ایک کنایہ بھی ہے سو بات اور بھی مؤثر ہوگئی۔

اب نثر نگار اس بات پر کیا ردِ عمل دے گا۔

"تم پاگل تو نہیں ہو ؟ یہ کیا ہر وقت کشتیاں بناتے رہتے ہو۔ "

یہ سادی سی مثال سمجھنے کے لئے ہے اور ۔بات کو آگے بڑھانے کے لئے ہے۔ اسے کوئی دعویٰ نہ سمجھا جائے۔ :)

تاہم یہاں نثر نگار کا ردِ عمل عامیانہ سا ہے اور نثر نگار عامیانہ ردِ عمل ظاہر کرنے کا پابند نہیں ہے۔ :)
 

الف عین

لائبریرین
بہت شکریہ محترم اس رہنمائی کا۔۔۔!

شعری خیال کو نثری خیال سے ممیز کرنے کا کوئی فارمولا ہے یا اس کا فیصلہ اپنے شعری ذوق سے کروایا جائے؟
بات اسی پر ختم ہوتی ہے کہ ممکن ہے کہ میرے خیال میں کوئی محض ’نثر‘ ہو لیکن کسی دوسرے کی نظر میں ’خالص شعر‘ ہو۔
 

نور وجدان

لائبریرین
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
مفاعلن فِع فِع فِع
اےشامِشہرِیاراں
-=-====
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فِع مفاعلن فِع
ہمپہمہرباںہو
=-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فِع مفاعلن فِع
بےسببستمکی
=-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فِع فاعلاتن فاعلاتن
دوپہردردوغیظوغمکی
==-===-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
بےزباںدردوغیظوغمکی
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
آجتنپردھنککیصورت
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
قوسدرقوسبٹگئےہیں
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
داغجاناتھاچھٹگئےہیں
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
تنکےاُسانگپراُڑھادے
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
دردسبسےسواجہاںہو
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
مفاعلن فِع فِع فِع
اےشامِشہرِیاراں
-=-====
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فِع مفاعلن فِع
ہمپہمہرباںہو
=-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
دوزخیدشتنفرتوںکے
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
کرچیاںدیدۂحسدکی
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
خسوخاشاکرنجشوںکے
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
اتنیسنسانشاہراہیں
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
اتنیگنجانقتلگاہیں
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فِع مفاعلن فاعلاتن
جنسےآئےہیںہمگزرکر
=-=-==-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
آبلہبنکےہرقدمپر
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فِع فِع مفاعلن فِع
رستےسمٹگئےہیں
==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
مخملیںاپنےبادلوںکی
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
آجپاؤںتلےبچھادے
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
شافیِکربِرہرواںہو
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن فاعلاتن
اےمہِشبِنگاراں
=-===-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن فاعلاتن
اےرفیقِدلفگاراں
=-===-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فِع فِع مفاعلن فِع
اسشامہمزباںہو
==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فِع مفاعلن فِع
ہمپہمہرباںہو
=-=-==
 

عباد اللہ

محفلین
کوئی استاد کچھ کہے تو کہے ہمارے تو پر جلتے ہیں صاحب!
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
مفاعلن فِع فِع فِع
اےشامِشہرِیاراں
-=-====
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فِع مفاعلن فِع
ہمپہمہرباںہو
=-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فِع مفاعلن فِع
بےسببستمکی
=-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فِع فاعلاتن فاعلاتن
دوپہردردوغیظوغمکی
==-===-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
بےزباںدردوغیظوغمکی
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
آجتنپردھنککیصورت
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
قوسدرقوسبٹگئےہیں
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
داغجاناتھاچھٹگئےہیں
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
تنکےاُسانگپراُڑھادے
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
دردسبسےسواجہاںہو
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
مفاعلن فِع فِع فِع
اےشامِشہرِیاراں
-=-====
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فِع مفاعلن فِع
ہمپہمہرباںہو
=-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
دوزخیدشتنفرتوںکے
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
کرچیاںدیدۂحسدکی
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
خسوخاشاکرنجشوںکے
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
اتنیسنسانشاہراہیں
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
اتنیگنجانقتلگاہیں
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فِع مفاعلن فاعلاتن
جنسےآئےہیںہمگزرکر
=-=-==-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
آبلہبنکےہرقدمپر
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فِع فِع مفاعلن فِع
رستےسمٹگئےہیں
==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
مخملیںاپنےبادلوںکی
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
آجپاؤںتلےبچھادے
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن مفاعلن فِع
شافیِکربِرہرواںہو
=-==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن فاعلاتن
اےمہِشبِنگاراں
=-===-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فاعلاتن فاعلاتن
اےرفیقِدلفگاراں
=-===-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فِع فِع مفاعلن فِع
اسشامہمزباںہو
==-=-==
خفیف مسدس سالم مخبون محجوف
فِع مفاعلن فِع
ہمپہمہرباںہو
=-=-==
 
صاحب! سخن کے اصول و قواعد اور عروضی قوانین سب کیلیے سانجھے ہیں۔ فیض کیا یہ قدغن تو غالب پر بھی لگ سکتی ہے۔ فیض نے مے و پیمانہ لیکر کئی جگہوں پر الفاظ کے اوزان کے ساتھ بھی بے انصافیاں کیں ہیں۔ یہ ایک مذاق سے کم نہیں جو مصرع بحر سے خارج ہو اس نظم کو نثری نظم کے کھاتے میں ڈال دو۔ جہاں غزل کا کوئی مصرع بحر سے خارج ہو گا اسے کس کھاتے میں ڈالیں گے؟ کیا لینن ایوارڈ یافتہ شاعر کے کلام پر تنقید گناہ کبیرہ ہے؟
 
Top