Recent content by مدثر عباس منیر

  1. مدثر عباس منیر

    فارسی مترجم درکار

    اگر کوئی دوست فارسی سے آشنا ہے اور اچھا ترجمہ کر سکتا ہے تو میرے پاس فارسی کا کچھ کام ہے جو کام کرنے پر رضامند ہے وہ رابطہ کرے۔
  2. مدثر عباس منیر

    سلام حسان میاں کیسے ہو؟ میسج ملتے ہی مجھے ایک میسج کر دو میرے پاس فارسی کا کچھ کام ہے تمہارے...

    سلام حسان میاں کیسے ہو؟ میسج ملتے ہی مجھے ایک میسج کر دو میرے پاس فارسی کا کچھ کام ہے تمہارے لئے [فون نمبر محذوف]
  3. مدثر عباس منیر

    اک شعر

    ذرخیز ہو گئی ہے جو ہجرت کی سرزمیں پروان چڑھ سکیں گے نہ پودے وصال کے
  4. مدثر عباس منیر

    غزل برائے اصلاح

    تکمیل کرنی ہے درست ہو گا؟
  5. مدثر عباس منیر

    غزل برائے اصلاح

    بہت شکریہ سر زمین ضرورت شعری میں قابل گنجائش نہیں؟
  6. مدثر عباس منیر

    غزل برائے اصلاح

    الف عین سر جی
  7. مدثر عباس منیر

    غزل برائے اصلاح

    کہانی نا مکمل ہے جسے تشکیل کرنا ہے ابهی کردار باقی ہیں جنہیں تبدیل کرنا ہے رقاصہ رقص کرتی ہے مگر آنسو بہاتی ہے اسے ہر شام اپنا گهنگهرو تبدیل کرنا ہے محبت بهی ادهوری ہے تخیل بهی ادهورا ہے ابهی کچه خواب باقی ہیں جنہیں تکمیل کرنا ہے جنوں کی حد کو جانا ہے وفا ایسی نبهانی ہے زمانے بهر کے قصوں...
  8. مدثر عباس منیر

    سلام برادر عزیز کیا ممکن ہے کہ آپ اپنا موبائل نمبر دے دیں؟

    سلام برادر عزیز کیا ممکن ہے کہ آپ اپنا موبائل نمبر دے دیں؟
  9. مدثر عباس منیر

    فارسی نثری اقتباسات مع اردو ترجمہ

    خانے کا ترجمہ گهر ہے..اور یابیم کا دقیق ترجمہ ہم پاتے ہیں
  10. مدثر عباس منیر

    غزل برائے اصلاح

    سر بہت شکریہ نظر کرم فرمانے کے لیے
  11. مدثر عباس منیر

    فارسی نثری اقتباسات مع اردو ترجمہ

    شکریہ میں بهی فارسی کے حوالے سے کچه کام کرتا رہا ہوں بس ذرا فراغت ہو تو اپنا حصہ ڈالتا ہوں.
  12. مدثر عباس منیر

    فارسی نثری اقتباسات مع اردو ترجمہ

    بہت اچهی کاوش ہے.عبید زاکانی کے اقتباسات بهی لگائیں
  13. مدثر عباس منیر

    سخنورانِ محفل کے شعری فن پارے۔۔۔!

    خدا کا خوف کرو کچه تم خدا کیسے بنے ہو تم مرے ہیں لوگ وعدے میں دغا ہر دم بنے ہو تم مرے دکه پہ دلاسا ہو مگر ہر دم ہسے ہو تم بشر خوں میں نہایا ہے خدا جب جب بنے ہو تم نظر ہم کو نہیں آتے بتا قصدا چهپے ہو تم
  14. مدثر عباس منیر

    غزل

    خدا کا خوف کرو کچه تم خدا کیسے بنے ہو تم مرے ہیں لوگ وعدے میں دغا ہر دم بنے ہو تم مرے دکه پہ دلاسا ہو مگر ہر دم ہسے ہو تم بشر خوں میں نہایا ہے خدا جب جب بنے ہو تم نظر ہم کو نہیں آتے بتا قصدا چهپے ہو تم
  15. مدثر عباس منیر

    غزل برائے اصلاح

    الف عین سر جی
Top