عشق ' ناعشق ھوا ' ذکر میں کم ھوتے ھوئے
ھم سے کچھ بھی نہ ھوا آنکھ میں نم ھوتے ھوئے
انگلیاں خاک میں اب پھیر رھے ہیں افسوس !
بات نمٹا نہ سکے لوح و قلم ھوتے ھوئے
سامنے بیھٹے ھوئے شخص سے کچے انصاف
آئنہ دیکھیے آئینے میں ضم ھوتے ھوئے
آگے معلوم نہیں راستہ ھے بھی کہ نہیں
روح تک آ تو گئے جسم سے ھم ھوتے...
بڑی مشکل کہانی تھی مگر انجام سادہ ھے
کہ اب اس شخص کا ھم سے بچھڑنے کا ارادہ ھے
اور اُس کے بعد اِک ایسے ہی لمحے تک ھے خاموشی
ھمیں دَرپیش پھر سے لمحہءِ تجدیدِ وعدہ ھے
سُنو رستے میں اک جلتا ھوا صحرا بھی آئے گا
کہو کب تک ھمارے ساتھ چلنے کا ارادہ ھے ؟؟
ھمیں آسانیوں سے پیار تھا اور لوگ کہتے تھے
اگر...
بڑی مشکل کہانی تھی مگر انجام سادہ ھے
کہ اب اس شخص کا ھم سے بچھڑنے کا ارادہ ھے
اور اُس کے بعد اِک ایسے ہی لمحے تک ھے خاموشی
ھمیں دَرپیش پھر سے لمحہءِ تجدیدِ وعدہ ھے
سُنو رستے میں اک جلتا ھوا صحرا بھی آئے گا
کہو کب تک ھمارے ساتھ چلنے کا ارادہ ھے ؟؟
ھمیں آسانیوں سے پیار تھا اور لوگ کہتے تھے
اگر...
اشجار ہیں وجد میں ، ہلے جاتے ہیں
شاخوں کے سرے گلے ملے جاتے ہیں
کیا ساتھ لیئے ان کو بہار آ پہنچی
خنداں ہے چمن ، پھول کھِلے جاتے ہیں
چراغِ گولڑہ پیر سید غلام نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ اللہ علیہ
کوئی جائے طور پہ کس لئے کہاں اب وہ خوش نظری رہی
نہ وہ ذوق دیدہ وری رہا ، نہ وہ شان جلوہ گری رہی
جو خلش ہو دل کو سکوں ملے ، جو تپش ہو سوز دروں ملے
وہ حیات اصل میں کچھ نہیں ، جو حیات غم سے بری رہی
وہ خزاں کی گرم روی بڑھی تو چمن کا روپ جھلس گیا
کوئی غنچہ سر نہ اٹھا سکا ، کوئی شاخ گل نہ ہری رہی...
یقیں سے دور ، اسیرِ گماں نظر آتے
اگر نہ ہم کو شہہِ این و آں ؐ نظر آتے
قضا نہ ہوتا جو اک دن ہمارا رقص تو ہم
درونِ مجمعِٔ سیّارگاں نظر آتے
نگاہِ یار کے صدقے ، وہ گر ہماری طرف
نہ دیکھتا تو میاں ہم کہاں نظر آتے
ہمی نے سجدے سے سر کو اٹھا لیا ورنہ
یہاں پہ رہتے ہوئے ہم وہاں نظر آتے
نہ توڑ تا مرا...
ہم اپنی ذات کے کافر
ہم اپنی کم نگاہی کا
عجب اظہارکرتے ہیں
کہ جو آنکھوں سے اُوجھل ہو
اُسے تسلیم کرنے سے سدا انکار کرتے ہیں
جو سُنتے ہیں
کہ تخلیقِ زماں سے بھی پہلے
کہیں ہم لوگ رہتے تھے
فنائے وقت سے پہلے
ہمیں موجود ہونا تھا
تو ہم اپنے تحیرکو جھٹک کر
اِس لیے انکار کر دیں گے...
رنگوں کی راجدھانی
مَیں کینوس کے سفید لہجے پہ
اپنی آنکھوں کو اور ساعت کو چھوڑ آیا ھوں اِس لیے
تُو رنگ بھر دے تو مَیں بھی رنگوں کو دیکھ پاؤں
یہ بول اُٹھیں تو اپنے کانوں سے سُن بھی پاؤں
اے مُصحفِ رنگ و نُور۔۔۔۔۔!
مجھ میں بھی رنگ بھر دے
جہان جہاں سے ھوں زَُرد تھوڑا ہَرا کر دے
بندھے...
محبت کی جنم کویتا
اے دکھ کی انتہائی سرحدوں پر کھڑی ہو کر
خالی آسمان اور تنہا ستارہ دیکھنے والی عورتو !
کبھی تم نے خواب میں روتے ہوئے مرد کا چہرہ دیکھا ہے
دکھ آنسو نہیں کہ بہایا جا سکے
قطرہ بھر نیر بہانے سے سپت ساگر شانت نہیں ہوتے
آنکھیں عمر بھر روتی ہیں
مگر آنسو نہیں بن سکتیں
امرت کے لیے دودھ...
[گوتم کا آخری وعظ]
مرے عزيزو،۔
مجھے محبت سے تکنے والو،۔
مجھے عقيدت سے سننے والو،۔
مرے شکستہ حروف سے اپنے من کی دنيا بسانے والو،۔
مرے الم آفريں تکّلم سے انبساط_ تمام کی لازوال شمعيں جلانے والو،۔
بدن کو تحليل کرنے والی رياضتوں پرعبور پائے ہوئے،
سکھوں کو تجے ہوئے بے مثال لوگو،۔
حيات کی رمز _ آخريں...
"دُنياؤں سے ہٹ کر دُنيا"
دور افق سےبہت ہی آگے
سورج کی شاہی سے کٹ کر
دنياؤں سے آگے ہٹ کر
اپنی اپنی ذات ميں ريزہ ريزہ بٹ کر
" سرکنڈوں کی اک کٹيا ہے "
اس کٹيا کے آگے آگ کا مچ جلتا ہے
اس کٹيا سے اک اک کر کےسارے " بابا لوگ" نکل کر
باہر مچ پرآجاتے ہيں
ديکھو۔۔۔۔۔۔۔ پہلے سعدی نکلا
اس درويش نے اپنے...
گنتی
یہ آٹھ پہروں کا شمار کرنا
کہ ساتھ رنگوں کے اس نگر میں
جہت چھ ہیں
حواسِ خمسہ
چہار موسم
زماں ثلاثہ
جہان دو ہیں
خدائے واحد!
یہ تیری بے انت وسعتوں کے
سفر پہ نکلے ہوئے مسافر
عجیب گنتی میں کھو گئے ہیں
سید مبارک شاہ