ان کے میخانے کو چھو آتی ہے جب فصل بہار
پھول کھل جاتے ہیں مستی میں ہوا ہوتی ہے
اے فناؔ ملتا ہے عاشق کو بقا کا پیغام
زندگی جب رہ الفت میں فنا ہوتی ہے
فناؔ بلند شہری
پھول کھل جاتے ہیں مستی میں ہوا ہوتی ہے
اے فناؔ ملتا ہے عاشق کو بقا کا پیغام
زندگی جب رہ الفت میں فنا ہوتی ہے
فناؔ بلند شہری