راولپنڈي: نجي ايئر لائن کا طيارہ گرگيا، 118 مسافروں کي ہلاکت کي اطلاع

باسم

محفلین
راولپنڈي…راولپنڈي ميں چکلالہ کے علاقے بحريہ ٹاو?ن کے قريب نجي ايئر لائن کا مسافر طيارہ گرکر تباہ ہوگيا، وزارت دفاع نے طيارہ حادثے کي تصديق کردي ہے. ذرائع کے مطابق 118 افراد کي ہلاکت کي اطلاعات ہيں ، طيارے ميں 127 مسافر سوار تھے، طيارہ کراچي سے اسلام آباد کيلئے شام 5 بجے روانہ ہوا تھا. فضائي حادثے کي متضاد اطلاعات کے بعد سول ايوي ايشن ذرائع نے تصديق کي ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والا مسافر طيارہ بھوجا ايئر لائن کا ہے جس ميں 118 مسافر اور عملے کے 9 ارکان سوار تھے. وزارت دفاع نے حادثے کي تصديق کرتے ہوئے واقعے پر افسوس کا اظہار کيا ہے. ذرائع کے مطابق طيارہ اسلام آباد ايئرپورٹ سے 5 کلو ميٹر دور رہائشي علاقے ميں گرا، حادثے کے مقام پر اب بھي کئي جگہ آگ لگي ہوئي ہے اور طيارے کا ملبہ دور دور تک بکھرا ہوا ہے، سول اور فوجي امدادي ٹيميں حادثے کے مقام پر پہنچ گئي ہيں جبکہ راولپنڈي اور اسلام آباد کے اسپتالوں ميں ايمرجنسي نافذ کردي گئي ہے. ذرائع کے مطابق نجي ايئر لائن کي پرواز بي فور. 213 شام 5 بجے کراچي سے اسلام آباد کيلئے روانہ ہوئي تھي(اور یہ ایئر لائن کی اسلام آباد کیلیے اضافی آپریشن کی پہلی پرواز تھی) تاہم ٹريفک کنٹرول سے 6 بج کر 40 منٹ سے طيارے کا کوئي رابطہ نہيں تھا. ذرائع کے مطابق کنٹرول ٹاور سے طيارے کو لينڈنگ کيلئے کليئر کرديا گيا تھاتاہم موسم کي خرابي کے باعث طيارہ حادثے کا شکار ہو گيا. وزير دفاع نے ڈائريکٹر جنرل سول ايوي ايشن کو راولپنڈي ميں طيارہ حادثے کي تحقيقات کا حکم ديديا.
انا للہ وانا الیہ راجعون
 
بہت بدقسمتی ہے
میں خود سوچ رہا تھا کہ کراچی سے اسلام اباد کی بھوجا کی نئی فلائٹ میں بکنگ کرواں اس مرتبہ جولائی میں۔
اب تو بہت خوف محسوس ہورہا ہے تفصیلات دیکھ کر
اللہ شھید ہونے والوں کو اعلیٰ مقام عطا کرے
 

شمشاد

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون۔
اس کی بھی تحقیقات شروع ہوں گی لیکن کبھی بھی منظرعام پر نہیں آئیں گی۔
 

نیلم

محفلین
میں بھی اسی جہاز میں آنا چا رہی تھی کیوں کہ شام 5 بجے کی فلائٹ تھی۔لیکن میں نے 15 کے صبح کی بھوجا ایئر لائن کی ٹکٹ کروا لی تھی۔کراچی سےاسلام آباد کے لیےاور میں ٹکٹ چینج کروانا چا رہی تھی اور افسوس کر رہی تھی کہ میں نے15 کی کیوں کروا لی۔20 کی 5 بجے کی لیتی۔اور15 کو بھی یہ ہی پائلٹ تھا کیپٹن نور۔لیکن پھر پتہ نہیں کیوں رُک گئ۔اللہ رب العزت رحم فرمائے ۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
میں بھی اسی جہاز میں آنا چا رہی تھی کیوں کہ شام 5 بجے کی فلائٹ تھی۔لیکن میں نے 15 کے صبح کی بھوجا ایئر لائن کی ٹکٹ کروا لی تھی۔کراچی سےاسلام آباد کے لیےاور میں ٹکٹ چینج کروانا چا رہی تھی اور افسوس کر رہی تھی کہ میں نے15 کی کیوں کروا لی۔20 کی 5 بجے کی لیتی۔اور15 کو بھی یہ ہی پائلٹ تھا کیپٹن نور۔لیکن پھر پتہ نہیں کیوں رُک گئ۔اللہ رب العزت رحم فرمائے ۔۔۔

اسے کہتے ہیں جسے اللہ رکھے۔
 

عسکری

معطل
میں ےن بھوجا ائیر کی تھریڈ میں چند دن پہلے ہی کہا تھا یہ کچرا اڑنے کے قابل نہیں 30 28 سال پرانے بوینج-200-737 اور اوپر سے ائیر پورٹ جن پر نا کیٹ-3 ہے نا جدید موسمی راڈار نا ہی ہر موسم کی بحفاظت لینڈنگ کا سامان یہی ہونا تھا پھر۔ اسلام اباد ائیر پورٹ پر سی اے اے پیس انہیں لگا رہی کہ نیا ائیر پورٹ بن رہا ہے وہ تو جب بنے گا اس پرانے نے 2 جہاز کھا لئے ہیں
 

ساجد

محفلین
میں ےن بھوجا ائیر کی تھریڈ میں چند دن پہلے ہی کہا تھا یہ کچرا اڑنے کے قابل نہیں 30 28 سال پرانے بوینج-200-737 اور اوپر سے ائیر پورٹ جن پر نا کیٹ-3 ہے نا جدید موسمی راڈار نا ہی ہر موسم کی بحفاظت لینڈنگ کا سامان یہی ہونا تھا پھر۔ اسلام اباد ائیر پورٹ پر سی اے اے پیس انہیں لگا رہی کہ نیا ائیر پورٹ بن رہا ہے وہ تو جب بنے گا اس پرانے نے 2 جہاز کھا لئے ہیں
Pakistani مجھے بالکل یاد ہے کہ بھوجا ائر کا آپریشن شروع ہونے پر آپ نے اپنے خدشات کا اظہار کیا تھا اور کچھ تکنیکی خامیوں کا تذکرہ کیا تھا۔ ایک ماہ سے کچھ زائدروز قبل میرا ایک دوست بھوجا ائر کے ذریعہ لاہور سے کراچی گیا ۔ٹکٹ ، ٹرین سے بھی سستا تھا یعنی 1999 روپے+ٹیکس۔ لیکن اس نے وہاں پہنچتے ہی ائر پورٹ پر ان کے دفتر میں ان کے خلاف جہاز کی خستگی اور غیر معیاری خدمات کی فراہمی کی شکایت درج کروائی۔ اب یہ ثابت ہوتا جا رہا ہے کہ بھوجا ائر کا لائسنس بحال کرنا شاید سیاسی فیصلہ تھا۔
 

نیلم

محفلین
Pakistani مجھے بالکل یاد ہے کہ بھوجا ائر کا آپریشن شروع ہونے پر آپ نے اپنے خدشات کا اظہار کیا تھا اور کچھ تکنیکی خامیوں کا تذکرہ کیا تھا۔ ایک ماہ سے کچھ زائدروز قبل میرا ایک دوست بھوجا ائر کے ذریعہ لاہور سے کراچی گیا ۔ٹکٹ ، ٹرین سے بھی سستا تھا یعنی 1999 روپے+ٹیکس۔ لیکن اس نے وہاں پہنچتے ہی ائر پورٹ پر ان کے دفتر میں ان کے خلاف جہاز کی خستگی اور غیر معیاری خدمات کی فراہمی کی شکایت درج کروائی۔ اب یہ ثابت ہوتا جا رہا ہے کہ بھوجا ائر کا لائسنس بحال کرنا شاید سیاسی فیصلہ تھا۔
ٹکٹ 7 ہزار 7 سو ہے۔۔اور سروس بھی اچھی تھی۔شاہین ایئر لائن کی طرح ہی تھا جہاز بھی۔ چھوٹا سا تھا
 

میر انیس

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون۔
یا اللہ ہمارے ملک کو کس کی نظر لگ گئی ہے ۔ کبھی زلزلہ کبھی سیلاب کبھی دہشت گردی سے روز کئی کئی جانیں ضائع ہورہی ہیں ابھی سیاچن کیلئے ہی دعا کر رہے تھے کہ یہ اتنا ہولناک حادثہ ہوگیا ۔ اللہ ہمارے ملک پر رحم فرما
 

ساجد

محفلین
ٹکٹ 7 ہزار 7 سو ہے۔۔اور سروس بھی اچھی تھی۔شاہین ایئر کی لائن کی طرح ہی تھا۔
اُس وقت ان کی لائسنس بحالی کے بعد پروموشن چل رہی تھی اب شاید ٹکٹ پوری قیمت پر دستیاب ہے۔ لیکن ڈیوس روڈ پر ان کا وہ رعایتی اعلان قریب 10 روز قبل بھی میں نے دیکھا تھا ۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون۔

اللہ تعالٰی مرحومین کی مغفرت فرمائے ، آمین ۔
اتنا خوفناک حادثہ ہوا ہے بلکہ پے در پے اتنے حادثات ہو رہے ہیں ۔ سیاچن پر حادثہ کو دو ہفتے ہو گئے لیکن ابھی تک سراغ نہیں مل سکا ۔ اللہ تعالٰی سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے ، آمین ۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون۔
یا اللہ ہمارے ملک کو کس کی نظر لگ گئی ہے ۔ کبھی زلزلہ کبھی سیلاب کبھی دہشت گردی سے روز کئی کئی جانیں ضائع ہورہی ہیں ابھی سیاچن کیلئے ہی دعا کر رہے تھے کہ یہ اتنا ہولناک حادثہ ہوگیا ۔ اللہ ہمارے ملک پر رحم فرما

آمین
 

عسکری

معطل
یہ مسئلہ سیاسی بنیاد نہیں مسئلہ ہے پیسے کی ہوس اور حکومتی لا پرواہی کا ۔ جس حکومت کے لیے عوام کے مال و جان کی کوئی قیمت نا ہو وہیں ایسا ہوتا ہے۔ بھوجا ائیر کئی سال پہلے بہت ہی برے جہاز یاک-42 کے ساتھ مارکیٹ میں تھی جسے اڑانا خود کشی تھی اسوقت پھر قرضے اور ناقص سروس پر آؤٹ ہو گئی تھی اب جب لائسنس رنیو کا وقت آیا تو پھر سے کئی سال بعد 27 -30 سال پرانے بوینگ-200-737 3 عدد اور ایک 400-737 کرائے پر لے کر آ دھمکی ۔ پاکستان اسوقت 200-737 جہازوں کی جنت ہے یہ جہاز 1960 سے 80 کے عشرے میں بنائے گئے جنہیں ہر میجر ائیر لائن نکال کر پھینک چکی ہے اور تیسری دنیا کے بزنس مین ان سے کھیل رہے ہیں اب ۔ شاھین کی بھی ویسئ حالت ہے آگے سے انڈس ائیر کا یہی پلان ہے جہاں سے کھٹارا 200-737 یا ڈی سی-10 ڈی سی-9 اور 727 ملیں لے کر پیسہ کماؤ ۔ اسوقت پاکستان میں صرف ائیر بلو کے جہاز نئے اور انٹرنیشنل سٹینڈرڈ کے ہیں بس ۔ اے320 اور اے321 ٹائپ کے یہ جہاز بالکل نئے اور عالمی معیار کے ہیں ۔ بوجا کا اض گرنے والا بد قسمت جہاز AP-BKD کو 1984 میں بنایا گیا تھا برٹش ائیر ویز میں 15 سال سروس کے بعد کئی ہاتھوں سے ہوتا ہوا یہ بھوجا ائیر کو زندگی کے آخری دنوں میں ملا ۔اور اسے دیکھتے ہی ایوی ایشن کی ذرا سی سوجھ بوجھ والا آدمی اسے جنک ہی کہتا ۔ ان جہازوں کو یورپین یونین نے noise emissions یعینی حد سے زیادہ شور کی وجہ سے بین کر رکھا ہے ۔ لیوری نئی لگانے سے جہاز نیا نہیں ہو جاتا ۔ اس کے انجن کب کی عمر پوری کر چکے ہیں ۔ سٹرکچر کمزور ہو چکا ہے ۔ اندازہ کریں اس سے نئے 300-737 پی آئی اے ان سے زچ آ چکی ہے ۔اور یہ ہیں کہ اڑائی پھر رہے ہیں200-737 ۔ اوپر سے ہمارے ائیر پورٹس 2 کو چھوڑ کر باقی سارے کے سارے بس گزارہ ہیں ۔ دنیا میں کئی ائیر پورٹ ہیں جن پر روز بارش ہوتی ہے برف گرتی ہے پر ان کا نظام بالکل ٹھیک کام کرتا ہے ۔ کیا کبھی سنا سوئزرلینڈ فرانس میں جہاز گرا موسم کی وجہ سے ؟ انہوں نے دنیا کا سب سے جدید نظام - راڈار اور راستوں کو جگمگا رکھا ہے کہ اندھا پائلٹ بھی جہاز اتار لے ہمارے پاس ایسا کچھ نہیں ہم ایسے ہی مرتے رہیں گے کیونکہ اسلام آباد میں بیٹھے اپنے خزانے بھریں دشمنیاں نبھائیں یا ہماری سوچیں ؟ اوپر سے ہمارے ملک کے بے چارے مسافروں کو بالکل نہیں پتا کہ وہ جس چیز میں بیٹھ رہے ہیں اور ہزاروں فٹ بلندی پر جا رہے ہیں وہ ہے کیا چیز کس حالت میں ہے اور اس کی کیا خامیاں ہیں انہیں بس پتہ ہے جہاز میں جا رہے ہیں چاہے وہ اڑن کھٹولا کیوں نا ہو ۔ اگر مسافر چاہیں تو ائیر لائن ایک مہینے میں بند ہو سکتی ہیں خاص کر چھوٹی ائیر لائنز ۔ اب بھی پاکستانی مسافر ائیر بلو کو ترجیح دیں اور پی آئی اے کو نمبر-2 پر رکھیں اور باقیوں سے دور رہیں تو یہ لوگ مجبور ہو کر بھاگ جائیں گے یا بہتر جہاز بہتر سروس دیں گے


یہ دیکھیں اعمال نامہ سٹور کیا ہوا کچرا


Registration: AP-BKC
Aircraft Type: Boeing 737-236
Construction Number: 23167
Year Built: 1984
Brief History: Registered in Great Britain as G-BKYI and delivered brand new to British Airways in January 1985. Registered in South Africa as ZS-OLB in 1999 and operated by Comair Limited. Aircraft stored in Johannesburg, South Africa, in January 2011. Registered in Pakistan as AP-BKC for Bhoja Air, January 2012.
 
Top