چھٹی سالگرہ ایک کھیل چھٹی سالگرہ کے موقع پر

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
السلام علیکم

ہر سال کی مانند اس بار بھی اردو محفل کی سالگرہ کے موقع پر کچھ نئے سلسلے آغاز کرنے کا ارادہ تھا انھی میں سے ایک یہ سلسلہ ہے ۔ اسے ایک مختصر سا کھیل کہہ لیں یا ایک مختصر سا تعلیمی کھیل کیونکہ اس کا آئیڈیا بنیادی طور پر محفل کے اسکول اور کھیل ہی کھیل کے زمرے میں جاری دو سلسلوں الف بے پے کا کھیل سے لیا گیا ہے ۔ کرنا یہ ہے کہ اردو حروف تہجی کے لحاظ سے کوئی بھی اچھی علمی تحقیقی بات یا اقوال زریں لکھنا ہیں ۔ یہ بات یا قول آپ کا اپنا بھی ہو سکتا ہے اور کسی بھی بزرگ ہستی یا مشہور دانشوران و شخصیات کا بھی ہو سکتا ہے ۔ یا آپ کے گھر کے کسی فرد یا دوست ، عزیز و رشتہ دار یا استاد کی کہی ہوئی کوئی اچھی بات یا نصیحت بھی ہو سکتی ہے۔

اس کھیل میں شرکت کے لیے قوانین درج ذیل ہیں :

1۔ اگر آپ کا اپنا قول ہے تو اپنا نام لکھیں ۔
2۔ اگر آپ کا اپنا نہیں تو پھر صاحبِ قول کا نام لکھیں ۔
3۔ اقوال لکھنے میں حروف تہجی کی ترتیب کو مد نظر رکھیں ۔
4۔ ایک بار حروف تہجی کا اختتام ہو جانے کے بعد دوبارہ "الف" سے آغاز کر دینا ہے۔
5۔ کسی کا قول نقل کرتے وقت اگر حوالہ دینا ممکن ہو تو حوالہ ضرور لکھیے ۔
6۔ آپ کوئی ایسی نصیحت بھی لکھ سکتے ہیں جو آپ اپنے کسی دوست کو کی ہو :happy:

(نوٹ : اگر آپ اس سلسلے کے حوالے سے کچھ تجویز دینا چاہیں تو خوش آمدید۔)

چلیں پھر آغاز کرتے ہیں ۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین


ایک نا امید شخص ہر موقع پر مشکلات تلاش کر
لیتا ہے اور ایک پُر امید شخص مشکلات میں بھی
اچھے مواقع ڈھونڈ لیتا ہے۔


(خیال : ونسٹن چرچل)​
 
وعليكم السلام
بہت عمدہ كھيل ہے۔

ب = برائى كا بدلہ اچھائى سے دو

حوالہ : ادْفَعْ بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ ، قرآن عظيم : سورة فصلت ، آية 34
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
بہت شکریہ ام نور العین ۔

پ :

پاکستان کے مختلف حصوں کو باہم متحد ہو کر ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرنا ہے تو اس کی سرکاری زبان ایک ہی ہو سکتی ہے اور وہ میری رائے میں اردو اور صرف اردو ہی ہے ۔

خیال : قائد اعظم محمد علی جناح
 

شمشاد

لائبریرین
کھیل تو اچھا ہے لیکن ہے بہت مشکل۔ ایک دفعہ بھی "الف، بے" ختم ہو جائے تو غنیمت ہے۔

توبہ کرنے میں دیر نہیں کرنی چاہیے۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
کھیل تو اچھا ہے لیکن ہے بہت مشکل۔ ایک دفعہ بھی "الف، بے" ختم ہو جائے تو غنیمت ہے۔

شمشاد بھائی ، اس سلسلے میں کچھ بھی اچھی بات لکھی جا سکتی ہے اور سب شامل ہو سکتے ہیں۔ دیکھتے ہیں اس ماہ کے آخر تک یہ سلسلہ کہاں تک پہنچتا ہے ، میرا ارادہ اس کی ایک بکلٹ بنانے کا ہے ۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
جس نے خود کو پہچانا، اس نے اپنے رب کو پہچانا
(من عرف نفسہ فقد عرف ربہ)

میری معلومات کے مطابق یہ حضرت علی کا قول ہے۔ دوست تصحیح فرما سکتے ہیں۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
چینی کے برتن ایک خاص قسم کی مٹی سے بنائے جاتے ہیں اور وہ اتنے خوبصورت ہوتے ہیں کہ ان کے سامنے سونے اور چاندی کے برتن بھی نگاہوں میں نہیں جچتے۔ ان کا رواج پہلے پہل چین میں ہوا تھا اس لیے اس قسم کے برتن چینی مٹی کے برتن یا صرف چینی کے برتن کہلائے جاتے ہیں ۔

حوالہ : روزنامہ جنگ ، 4 مئی 2011ء
 
Top