کہیں کہیں ناشتے میں کوئی نمکین چیز نہیں ہوتی۔ آج ہی شکاگو کی ایک ہوٹل جہاں قیام ہے، صبح ناشتے میں پین کیکس ، ڈینش، کیک ، چار پانچ طرح کے cereals اور گرینولا ، بریڈاور اس کے ساتھ مختلف مکھن، چیز، جام وغیرہ تھا، چائے کافی اور طرح طرح کے جوس تھے
گھور کر دیکھنے سے ہی ان سب چیزوں کو انسان کا پیٹ بھر جاتا ہو گا۔ ہمارے یہاں پنجابیوں میں یہ کہا جاتا ہے کہ بنانے والے یا پروسنے والے تو یوں ہی کھانے کی تمنا کھو بیٹھتے ہیں، یعنی ان کا پیٹ صرف برتا کر ہی بھر جاتا ہے