الوداعی تقریب اردو محفل سے محبت اور متوقع جدائی پہ اشعار

نیرنگ خیال

لائبریرین
اے ہم نفسانِ محفل ما
رفتید ولے از نہ دلِ ما
فیضی دکنی

ترجمہ: میری محفل وچوں جاون والیو۔۔۔ میرے دل اچ تہاڈے ڈیرے نیں
اور اسی موضوع پر۔۔۔ ظفر عجمی کا شعر

ہمارے دل سے اگر جا سکے تو بات بھی ہے
ہمارے شہر سے مانا وہ شہریار گیا
 

جاسمن

لائبریرین
وہ چاند ٹوٹ گیا جس سے رات روشن تھی
چمک رہے تھے فلک پر جو سب ستارے گئے
سلیم فگار
 

جاسمن

لائبریرین
سوال یہ ہے روشنی وہاں پہ روک دی گئی
جہاں پہ ہر کسی کے ہاتھ میں نیا چراغ تھا
افضل گوہر راؤ
 

جاسمن

لائبریرین
زندگی یوں ہی منظم رہے ایسا بھی نہیں
ہم نئی طرز کوئی اور بھی ایجاد کریں
سلمیٰ شاہین
 

جاسمن

لائبریرین
وہ رنگ کا ہجوم سا وہ خوشبوؤں کی بھیڑ سی
وہ لفظ لفظ سے جواں وہ حرف حرف سے حسیں
وہاب دسنش
 

یاز

محفلین
محفل بھی وہی، ساقی بھی وہی، قسمت ہے مگر اپنی اپنی
کچھ ہیں جو بلائے جاتے ہیں، ہم ہیں کہ اُٹھائے جاتے ہیں
 

جاسمن

لائبریرین
اردو محفل کی طرف سے محفلین کے لیے نور جہاں کی آواز میں ایک گیت۔
نہ چُھڑا سکو گے دامن، نہ نظر بچا سکو گے
جو میں دل کی بات کہہ دوں تو کہیں نہ جا سکو گے
 

جاسمن

لائبریرین
بچھڑنے والے کے نام
ظہیراحمدظہیر
جب تارے ابر میں کھو جائیں
اور جگنو سارے سو جائیں
جب چاند کا غازہ بہہ جائے
جب رات کی خالی بانہوں میں
جب شہر کی ویراں راہوں میں
سناٹا تنہا رہ جائے
تب گھر کے خالی آنگن میں
یخ بستہ آہنی کرسی پر
ہاتھوں میں اٹھا کر حرفِ دعا
چپ چاپ اکیلا بیٹھوں گا
آنکھوں میں جلا کر دیپ نئے
گھر آنے والے رستے پر
امید کے منظر دیکھوں گا
ہر شب کی طرح پھر آج تمہیں
میں آس ڈھلے تک سوچوں گا
 

یاز

محفلین
دیوانہ پوچھتا ہے یہ لہروں سے بار بار
کچھ بستیاں یہاں تھیں بتاؤ کدھر گئیں

اب جس طرف سے چاہے گزر جائے کارواں
ویرانیاں تو سب مرے دل میں اتر گئیں

پیمانہ ٹوٹنے کا کوئی غم نہیں مجھے
غم ہے تو یہ کہ چاندنی راتیں بکھر گئیں

پایا بھی ان کو کھو بھی دیا چپ بھی ہو رہے
اک مختصر سی رات میں صدیاں گزر گئیں
 

جاسمن

لائبریرین
اردو محفل
نگاہِ شاعرِ مشرق کی پیش بینی نے
ہمالیہ کے جو چشمے اُبلتے دیکھے تھے
نمو کے جوش نے دریا بنا دیا ہے انہیں
ہر ایک شے سے نمایاں ہے لذتِ تعمیر
ہر ایک نقش ہے اِک شاہکار محنت کا
بس ایک خواب ہی دیکھا تمام آنکھوں نے
ہر ایک بوئے گا خوشیاں،ہر ایک کاٹے گا
ہر ایک رشتۂ اُلفت میں استوار بھی ہیں
یہ لوگ ایک بھی ہیں اور بے شمار بھی ہیں
جہانِ نو کی حسیں صبح کا نکھار ہیں یہ
یہ شہر باغ ہے اور قاصدِ بہار ہیں یہ
(امجد اسلام امجد)
 

جاسمن

لائبریرین
سب سے اچھے لفظ
میں صبح و شام لکھتی ہوں
زمیں پر جس قدر اچھی زبانیں بولی جاتی ہیں
میں اُن سے حرف چنتی
اور تمہارا نام لکھتی ہوں
اردو محفل
 

جاسمن

لائبریرین
محفل بند ہونے کے بعد جب آیا کریں گے۔
اب قربت و صحبت یار کہاں لب و عارض و زلف و کنار کہاں
اب اپنا بھی میرؔ سا عالم ہے ٹک دیکھ لیا جی شاد کیا
ابنِ انشاء
 

یاز

محفلین
مرتے ہوئے وجود کی حسرت تمام شد
سانسوں سے لپٹی آخری چاہت تمام شد

دست قضا بڑھا ہے مری سمت الوداع
اے اعتکاف عشق عبادت تمام شد

ساقی تمہارے مدھ بھرے ہونٹوں کا شکریہ
بادہ کشی کی ساری حلاوت تمام شد

ٹوٹی ہے آج سانس کی ڈوری تو یوں ہوا
ان دیکھی منزلوں کی مسافت تمام شد

بجھتے ہوئے چراغ کی صورت ہوا ہوں میں
اک خوبرو وجود کی طاقت تمام شد

ارشدؔ مجھے تو غیب سے آتی ہے اب صدا
ابن تراب اب تری مہلت تمام شد
 
محفل فورم صرف مطالعے کے لیے دستیاب ہے۔
Top