الوداعی تقریب اچھا …………………خدا حافظ

فاخر

محفلین
تمام محفلین كی خدمت میں آداب و تسلیمات

نہ كچھ لكھنے كی ہمت ہے اور نہ كچھ بولنے كی سكت‏۔ قلم كی بورڈ لرزہ بر اندام اور زبان گنگ و خاموش‏، لب سراپا مہر بہ لب۔ كس كے لیے بولوں اور كس كے لیے لكھوں؟۔ ان لوگوں كے لیے جو كچھ دنوں كے بعد ہمارے لیے خواب بن كر رہ جائیں گے‏، ان لوگوں كے لیے كہ جن سے شاید مخاطبت نہیں ہو سكے گی۔
جس اردو محفل فورم كو انٹر نیٹ سرچ كے ذریعے جانا تھا‏، اور اس محفل میں شامل ہونے پر خوش ہوئے تھے‏، اور پھر یہاں اپنے بے ربط مصرعے‏، بے بحر غزلوں كی اصلاح پر خوش ہوئے تھے‏، جہاں اپنی كم علمی كی بنیاد پر نوک جھونک بھی ہوئی تھی‏، نہایت ہی افسوس كے ساتھ كہنا پڑ رہا ہے كہ وہ اب ہمیشہ كے لیے ہم سے جدا ہوجائے گی۔ سچ ہے ’’كل من علیہا فان‘‘۔
یہ انتظامیہ كا فیصلہ ہے‏، اور ہمیں بسر و چشم اس فیصلے كو قبول ہی كرنا پڑے گا۔ لكھنا پڑھنا تو ہمارا كام ہی تھا‏، اور آئندہ بھی یہی رہے گا‏، ہماری ہتھیلیوں كی لكیروں میں پڑھنا لكھنا ہی مقدر ہے‏، اور اسی لكھنے پڑھنے كی روزی كھانا بھی لكھا ہے۔ اسی لكھنے پڑھنے كی وجہ سے اس محفل میں 2018 میں شركت ہوئی اور جب 2025 كا سال آیا‏، تو یہ معلوم ہوا كہ محفل اب ختم ہونے والی ہے۔ سچی بات تو یہ ہے كہ ہم اس محفل میں اس لیے شریک ہوئے تھے كہ ایک طویل مدت كے لیے محفل میں رہیں گے؛ لیكن قدرت كو یہ منظور نہ تھا۔
زمانہ كے حوادث اور آلام كا اثر زندگی كے ہر شعبہ پر پڑا ہے‏، میں یہ تسلیم كرتا ہوں كہ كرونا كے بعد دُنیا نے جو كروٹ لی ہے‏، وہ نہایت ہی غیر محسوس اور غیر متوقعانہ تھی‏۔ اس سے داستانِ زندگی ہی بدل كر رہ گئی۔ كچھ چہرے ہمیشہ كے لیے جدا ہوگئے‏، بالخصوص محترم یعقوب آسی صاحب اور جناب محمد وارث صاحب مرحومین‏، جن كا ہم سب سے جدا ہوجانا انتہائی افسوسناك ہے‏، اللہ تعالیٰ ان كی مغفرت فرمائے‏، ان كی قبر پر انوار و رحمت كی بارشیں كرے‏، اور اہل خانہ كو صبر جمیل كی توفیق بخشے(آمین)۔ كچھ چہرے محفل میں كبھی كبھی نظر آتے ہیں‏، اور پھر مہینوں كے لیے غائب ہو جاتے ہیں۔ در اصل زمانے كی اس كروٹ نے جس طرح لوگوں كو متأثر كیا ہے‏، اس سے ہر كوئی پریشان ہوگیا۔ كسی كو مالی مشكلات پیش آئیں‏، كسی كے اپنے عزیز بچھڑ گئے۔ غرض كہ ہر ایك شخص مبتلائے روزگار ہوگیا۔ اس صورت میں محفل سے بھی مسلسل ماہ و سال تك غیر حاضری ہی رہی۔
میں خود اِدھر تین سالوں سے مسلسل غیر حاضر رہا ہوں‏، البتہ كبھی كبھار موبائل كے ذریعہ محفل كی سرگرمیاں دیكھ لیتا تھا‏، جو كہ نہ ہونے كے برابر ہے۔ شاید میری طرح اور بھی حضرات ہوں گے‏، جو مبتلائے روزگار ہونے كی وجہ سے محفل سے غیر حاضر رہے ہیں۔
اس محفل كے اہل علم صاحبان اور وسیع القلب افراد كا تہہ دل سے مشكور ہوں كہ ان سے مجھے بہت كچھ سیكھنے‏ اور جاننے كا موقع ملا۔ میں ایك بار پھر فرداً فرداً ان كا شكر گزار ہوں‏، جیسے استاد مكرم جناب الف عین صاحب‏، ‏تابش بھائی‏، عدنان بھیا‏ كے علاوہ قابل احترام یاسمین بہن وغیرہ كا تہہ دل سے مشكور ہوں۔ اللہ تعالیٰ تمام بھائی اور بہنوں كو ہمیشہ خوش و خرم ركھ( آمین ثم آمین ) ۔ چلیں خدا حافظ ۔

اب كے ہم بچھڑیں تو شاید كبھی خوابوں میں ملیں
جس طرح سوكھے ہوئے پھول كتابوں میں ملیں
(احمد فراز)
 
آخری تدوین:

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
آپ کی تحریر پڑھ کر دل بھر آیا۔ الفاظ میں جو دکھ، محبت، اور یادوں کی خوشبو ہے، وہ براہِ راست دل پر اثر کرتی ہے۔2018 سے 2025 تک قریب سات سال کے لگ بھگ وقت گزارا آپ نے محفل پر۔ یقیناً اب بچھڑنا محال ہی لگ رہا ہو گا مگر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وقتِ رخصت قریب ہے۔
یہ سچ ہے کہ وقت کے ساتھ ہر چیز بدل جاتی ہے، کچھ چہرے ہمیشہ کے لیے جدا ہو جاتے ہیں، کچھ یادیں فقط کتابوں میں سوکھے پھولوں کی طرح رہ جاتی ہیں۔
اردو محفل، صرف ایک فورم نہیں ، بلکہ ایک ایسا گلشن ہےجہاں الفاظ کی خوشبو، محبت کی روشنی اور علم کی روشنی ایک ساتھ ملتی ہے۔ جہاں بے ربط مصرعے بھی محبت سے سنوارے جاتے ہیں، اور ہر نوآموز لکھنے والے کو حوصلہ دیا جاتا ہے۔
آپ نے اپنی تحریر میں جس طرح استادوں اور ساتھیوں کا ذکر کیا گیا ہے، وہ آپ کے خلوص، عاجزی اور محبت کی دلیل ہے۔
یقیناً یعقوب آسی صاحب، محمد وارث صاحب، شمشاد بھیا اور دیگر مرحومین کی جدائی دل کو رنج دیتی ہے۔ اللہ تعالیٰ سب کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، ان کی قبروں کو نور سے بھر دے، اور ان کے اہل خانہ کو صبر جمیل عطا کرے۔ آمین۔
یہ بھی سچ ہے کہ وقت کی رفتار، زمانے کے تقاضے، اور زندگی کی دوڑ ہمیں اپنے شوق اور محبت سے دور کر دیتے ہیں۔ لیکن یادیں ہمیشہ زندہ رہتی ہیں۔ اردو محفل کے صفحات، ہماری تحریریں، اصلاحات، ہنسی مذاق، سب دل کے کسی کونے میں ہمیشہ زندہ رہیں گی۔
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو صحت، خوشی، اور علم کے سفر میں مزید کامیابیاں عطا فرمائے، آپ کا قلم ہمیشہ رواں رہے، اور آپ کی تحریروں سے روشنی پھیلتی رہے۔آمین
دعا گو جاسمن اینڈ گُلِ یاسمیں
 
تمام محفلین كی خدمت میں آداب و تسلیمات

نہ كچھ لكھنے كی ہمت ہے اور نہ كچھ بولنے كی سكت‏۔ قلم كی بورڈ لرزہ بر اندام اور زبان گنگ و خاموش‏، لب سراپا مہر بہ لب۔ كس كے لیے بولوں اور كس كے لیے لكھوں؟۔ ان لوگوں كے لیے جو كچھ دنوں كے بعد ہمارے لیے خواب بن كر رہ جائیں گے‏، ان لوگوں كے لیے كہ جن سے شاید مخاطبت نہیں ہو سكے گی۔
جس اردو محفل فورم كو انٹر نیٹ سرچ كے ذریعے جانا تھا‏، اور اس محفل میں شامل ہونے پر خوش ہوئے تھے‏، اور پھر یہاں اپنے بے ربط مصرعے‏، بے بحر غزلوں كی اصلاح پر خوش ہوئے تھے‏، جہاں اپنی كم علمی كی بنیاد پر نوک جھونک بھی ہوئی تھی‏، نہایت ہی افسوس كے ساتھ كہنا پڑ رہا ہے كہ وہ اب ہمیشہ كے لیے ہم سے جدا ہوجائے گی۔ سچ ہے ’’كل من علیہا فان‘‘۔
یہ انتظامیہ كا فیصلہ ہے‏، اور ہمیں بسر و چشم اس فیصلے كو قبول ہی كرنا پڑے گا۔ لكھنا پڑھنا تو ہمارا كام ہی تھا‏، اور آئندہ بھی یہی رہے گا‏، ہماری ہتھیلیوں كی لكیروں میں پڑھنا لكھنا ہی مقدر ہے‏، اور اسی لكھنے پڑھنے كی روزی كھانا بھی لكھا ہے۔ اسی لكھنے پڑھنے كی وجہ سے اس محفل میں 2018 میں شركت ہوئی اور جب 2025 كا سال آیا‏، تو یہ معلوم ہوا كہ محفل اب ختم ہونے والی ہے۔ سچی بات تو یہ ہے كہ ہم اس محفل میں اس لیے شریک ہوئے تھے كہ ایک طویل مدت كے لیے محفل میں رہیں گے؛ لیكن قدرت كو یہ منظور نہ تھا۔
زمانہ كے حوادث اور آلام كا اثر زندگی كے ہر شعبہ پر پڑا ہے‏، میں یہ تسلیم كرتا ہوں كہ كرونا كے بعد دُنیا نے جو كروٹ لی ہے‏، وہ نہایت ہی غیر محسوس اور غیر متوقعانہ تھی‏۔ اس سے داستانِ زندگی ہی بدل كر رہ گئی۔ كچھ چہرے ہمیشہ كے لیے جدا ہوگئے‏، بالخصوص محترم یعقوب آسی صاحب اور جناب محمد وارث صاحب مرحومین‏، جن كا ہم سب سے جدا ہوجانا انتہائی افسوسناك ہے‏، اللہ تعالیٰ ان كی مغفرت فرمائے‏، ان كی قبر پر انوار و رحمت كی بارشیں كرے‏، اور اہل خانہ كو صبر جمیل كی توفیق بخشے(آمین)۔ كچھ چہرے محفل میں كبھی كبھی نظر آتے ہیں‏، اور پھر مہینوں كے لیے غائب ہو جاتے ہیں۔ در اصل زمانے كی اس كروٹ نے جس طرح لوگوں كو متأثر كیا ہے‏، اس سے ہر كوئی پریشان ہوگیا۔ كسی كو مالی مشكلات پیش آئیں‏، كسی كے اپنے عزیز بچھڑ گئے۔ غرض كہ ہر ایك شخص مبتلائے روزگار ہوگیا۔ اس صورت میں محفل سے بھی مسلسل ماہ و سال تك غیر حاضری ہی رہی۔
میں خود اِدھر تین سالوں سے مسلسل غیر حاضر رہا ہوں‏، البتہ كبھی كبھار موبائل كے ذریعہ محفل كی سرگرمیاں دیكھ لیتا تھا‏، جو كہ نہ ہونے كے برابر ہے۔ شاید میری طرح اور بھی حضرات ہوں گے‏، جو مبتلائے روزگار ہونے كی وجہ سے محفل سے غیر حاضر رہے ہیں۔
اس محفل كے اہل علم صاحبان اور وسیع القلب افراد كا تہہ دل سے مشكور ہوں كہ ان سے مجھے بہت كچھ سیكھنے‏ اور جاننے كا موقع ملا۔ میں ایك بار پھر فرداً فرداً ان كا شكر گزار ہوں‏، جیسے استاد مكرم جناب الف عین صاحب‏، ‏تابش بھائی‏، عدنان بھیا‏ كے علاوہ قابل احترام یاسمین بہن وغیرہ كا تہہ دل سے مشكور ہوں۔ اللہ تعالیٰ تمام بھائی اور بہنوں كو ہمیشہ خوش و خرم ركھ( آمین ثم آمین ) ۔ چلیں خدا حافظ ۔

اب كے ہم بچھڑیں تو شاید كبھی خوابوں میں ملیں
جس طرح سوكھے ہوئے پھول كتابوں میں ملیں
(احمد فراز)
آپ نے محفل کے ساتھ اپنی وابستگی کو بہت خوب صورت انداز میں تحریر کیا ہے۔ کم و بیش ہم سب کا یہی حال ہے۔ مزید یہ کہ جس طرح آپ نے اس سارے سینیرئیو کو کووڈ سے جوڑا ہے، وہ بھی سوچنے کے لیے ایک نیا پہلو ہے اور میں سمجھتی ہوں کہ کوریلیشن تو ہے! محفل میں ہمیشہ سے لوگ آتے جاتے رہے تھے، اس لیے ہم کسی حد تک عادی تھے کہ کچھ لوگوں کی آمد کم ہوگی اور کچھ کی زیادہ، لیکن محفل ایک دن ہم سے پردہ فرمائے گی یہ خوابوں خیالوں میں سوچا نہ تھا۔ اللہ تعالی وارث صاحب، شمشاد صاحب، یعقوب آسی صاحب اور تمام مرحومین کی مغفرت فرمائیں اور محفلین کے دلوں میں محفل کو یونہی زندہ رکھیں جیسے آج ہے۔ آپ ڈسکورڈ پر اردو محفل alumni میں شامل ہو چکے ہیں یا آپ کو لنک بھیجا جائے تاکہ اگر کنکٹڈ رہنا چاہیں تو ضرور رہیں؟
 

سید عاطف علی

لائبریرین
آپ نے محفل کے ساتھ اپنی وابستگی کو بہت خوب صورت انداز میں تحریر کیا ہے۔ کم و بیش ہم سب کا یہی حال ہے۔ مزید یہ کہ جس طرح آپ نے اس سارے سینیرئیو کو کووڈ سے جوڑا ہے، وہ بھی سوچنے کے لیے ایک نیا پہلو ہے اور میں سمجھتی ہوں کہ کوریلیشن تو ہے! محفل میں ہمیشہ سے لوگ آتے جاتے رہے تھے، اس لیے ہم کسی حد تک عادی تھے کہ کچھ لوگوں کی آمد کم ہوگی اور کچھ کی زیادہ، لیکن محفل ایک دن ہم سے پردہ فرمائے گی یہ خوابوں خیالوں میں سوچا نہ تھا۔ اللہ تعالی وارث صاحب، شمشاد صاحب، یعقوب آسی صاحب اور تمام مرحومین کی مغفرت فرمائیں اور محفلین کے دلوں میں محفل کو یونہی زندہ رکھیں جیسے آج ہے۔ آپ ڈسکورڈ پر اردو محفل alumni میں شامل ہو چکے ہیں یا آپ کو لنک بھیجا جائے تاکہ اگر کنکٹڈ رہنا چاہیں تو ضرور رہیں؟
فاخر بزم کا حصہ ہیں ڈسکورڈ پر ۔
 

یاز

محفلین
تمام محفلین كی خدمت میں آداب و تسلیمات

نہ كچھ لكھنے كی ہمت ہے اور نہ كچھ بولنے كی سكت‏۔ قلم كی بورڈ لرزہ بر اندام اور زبان گنگ و خاموش‏، لب سراپا مہر بہ لب۔ كس كے لیے بولوں اور كس كے لیے لكھوں؟۔ ان لوگوں كے لیے جو كچھ دنوں كے بعد ہمارے لیے خواب بن كر رہ جائیں گے‏، ان لوگوں كے لیے كہ جن سے شاید مخاطبت نہیں ہو سكے گی۔
جس اردو محفل فورم كو انٹر نیٹ سرچ كے ذریعے جانا تھا‏، اور اس محفل میں شامل ہونے پر خوش ہوئے تھے‏، اور پھر یہاں اپنے بے ربط مصرعے‏، بے بحر غزلوں كی اصلاح پر خوش ہوئے تھے‏، جہاں اپنی كم علمی كی بنیاد پر نوک جھونک بھی ہوئی تھی‏، نہایت ہی افسوس كے ساتھ كہنا پڑ رہا ہے كہ وہ اب ہمیشہ كے لیے ہم سے جدا ہوجائے گی۔ سچ ہے ’’كل من علیہا فان‘‘۔
یہ انتظامیہ كا فیصلہ ہے‏، اور ہمیں بسر و چشم اس فیصلے كو قبول ہی كرنا پڑے گا۔ لكھنا پڑھنا تو ہمارا كام ہی تھا‏، اور آئندہ بھی یہی رہے گا‏، ہماری ہتھیلیوں كی لكیروں میں پڑھنا لكھنا ہی مقدر ہے‏، اور اسی لكھنے پڑھنے كی روزی كھانا بھی لكھا ہے۔ اسی لكھنے پڑھنے كی وجہ سے اس محفل میں 2018 میں شركت ہوئی اور جب 2025 كا سال آیا‏، تو یہ معلوم ہوا كہ محفل اب ختم ہونے والی ہے۔ سچی بات تو یہ ہے كہ ہم اس محفل میں اس لیے شریک ہوئے تھے كہ ایک طویل مدت كے لیے محفل میں رہیں گے؛ لیكن قدرت كو یہ منظور نہ تھا۔
زمانہ كے حوادث اور آلام كا اثر زندگی كے ہر شعبہ پر پڑا ہے‏، میں یہ تسلیم كرتا ہوں كہ كرونا كے بعد دُنیا نے جو كروٹ لی ہے‏، وہ نہایت ہی غیر محسوس اور غیر متوقعانہ تھی‏۔ اس سے داستانِ زندگی ہی بدل كر رہ گئی۔ كچھ چہرے ہمیشہ كے لیے جدا ہوگئے‏، بالخصوص محترم یعقوب آسی صاحب اور جناب محمد وارث صاحب مرحومین‏، جن كا ہم سب سے جدا ہوجانا انتہائی افسوسناك ہے‏، اللہ تعالیٰ ان كی مغفرت فرمائے‏، ان كی قبر پر انوار و رحمت كی بارشیں كرے‏، اور اہل خانہ كو صبر جمیل كی توفیق بخشے(آمین)۔ كچھ چہرے محفل میں كبھی كبھی نظر آتے ہیں‏، اور پھر مہینوں كے لیے غائب ہو جاتے ہیں۔ در اصل زمانے كی اس كروٹ نے جس طرح لوگوں كو متأثر كیا ہے‏، اس سے ہر كوئی پریشان ہوگیا۔ كسی كو مالی مشكلات پیش آئیں‏، كسی كے اپنے عزیز بچھڑ گئے۔ غرض كہ ہر ایك شخص مبتلائے روزگار ہوگیا۔ اس صورت میں محفل سے بھی مسلسل ماہ و سال تك غیر حاضری ہی رہی۔
میں خود اِدھر تین سالوں سے مسلسل غیر حاضر رہا ہوں‏، البتہ كبھی كبھار موبائل كے ذریعہ محفل كی سرگرمیاں دیكھ لیتا تھا‏، جو كہ نہ ہونے كے برابر ہے۔ شاید میری طرح اور بھی حضرات ہوں گے‏، جو مبتلائے روزگار ہونے كی وجہ سے محفل سے غیر حاضر رہے ہیں۔
اس محفل كے اہل علم صاحبان اور وسیع القلب افراد كا تہہ دل سے مشكور ہوں كہ ان سے مجھے بہت كچھ سیكھنے‏ اور جاننے كا موقع ملا۔ میں ایك بار پھر فرداً فرداً ان كا شكر گزار ہوں‏، جیسے استاد مكرم جناب الف عین صاحب‏، ‏تابش بھائی‏، عدنان بھیا‏ كے علاوہ قابل احترام یاسمین بہن وغیرہ كا تہہ دل سے مشكور ہوں۔ اللہ تعالیٰ تمام بھائی اور بہنوں كو ہمیشہ خوش و خرم ركھ( آمین ثم آمین ) ۔ چلیں خدا حافظ ۔

اب كے ہم بچھڑیں تو شاید كبھی خوابوں میں ملیں
جس طرح سوكھے ہوئے پھول كتابوں میں ملیں
(احمد فراز)
خوبصورت اور دلگداز تحریر بہت ہی دلکش انداز میں۔
فاخر بھائی! آپ کے الفاظ ہم سمیت بہت سے اراکین کے جذبات کی ہوبہو ترجمانی کر رہے ہیں۔
اور ہم بس یہی کہنا چاہیں گے کہ اگر محفلین باقی ہیں تو سمجھیں کہ محفل بھی باقی ہے۔
 

صابرہ امین

لائبریرین
بہت دل گداز تحریر ہے۔ واقعی ہمارے ملکوں کے حالات نے لوگوں کو شعر و ادب سے جڑے رہنے کے قابل نہیں چھوڑا۔ لوگ معاشی تگ و دو میں رہتے ہیں۔ ادب تو پیٹ بھرے لوگوں کی بات لگتی ہے۔
 

فاخر

محفلین
بہت دل گداز تحریر ہے۔ واقعی ہمارے ملکوں کے حالات نے لوگوں کو شعر و ادب سے جڑے رہنے کے قابل نہیں چھوڑا۔ لوگ معاشی تگ و دو میں رہتے ہیں۔ ادب تو پیٹ بھرے لوگوں کی بات لگتی ہے۔
وقت ۔‏، ضروریاتِ زندگی كے الجھنوں اور خانگی ذمہ داریوں نے اس لائق ہی نہیں چھوڑا كہ‏، اطمینان اور قلبی سكون كے ساتھ علمی و ادبی كام كیا جائے ۔ خیر‏، یہ بھی قسمت اور توفیق ایزدی كی بات ہے۔
جنہیں یہ دولت مل گئی‏، انہوں نے كم عمری میں ہی بہت كام كیا اور ہم جیسے مسائل سے گھرے ہوئے لوگ وقت كی بھوك مٹانے میں ہی اپنا وقت‏، عمر ‏، اپنی قابلیت اور اپناوجدان قربان كر دیتے ہیں۔
 

فاخر

محفلین
یہ بھی سچ ہے کہ وقت کی رفتار، زمانے کے تقاضے، اور زندگی کی دوڑ ہمیں اپنے شوق اور محبت سے دور کر دیتے ہیں
یقیناً یعقوب آسی صاحب، محمد وارث صاحب، شمشاد بھیا اور دیگر مرحومین کی جدائی دل کو رنج دیتی ہے۔ اللہ تعالیٰ سب کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، ان کی قبروں کو نور سے بھر دے، اور ان کے اہل خانہ کو صبر جمیل عطا کرے۔ آمین۔
محترم یعقوب آسی صاحب سے میرے اتنے تعلقات نہیں تھے‏، لیكن عروض پر انہوں نے جو كام ہے‏، نئی نسل اور ہم جیسے مبتدیوں كے لیے عظیم تحفہ ہے۔ یقینی طور پر یہ خاكسار ان سے بہت متأثر ہے۔
محمد وارث صاحب سے فارسی زبان كے حوالے سے گفت و شنید ہو جاتی تھی۔ محمد وارث صاحب كے متعلق یہ گمان بھی نہیں كرسكتا تھا كہ وہ ہمارے درمیان سے یوں ہی اچانك چلے جائیں گے ۔
پھر ایك دن خبر ملتی ہے كہ وارث بھائی كا انتقال ہوگیا۔ نہ كسی طرح كی كسی بیماری كا كبھی ذكر ہوا اور نہ ہی كبھی انہوں نے كچھ ایسا اشارہ دیا ۔ جب سنا دل دھك سے رہ گیا سوائے دعا ء بخشش و ایصال ثواب كے ‏، كچھ كر بھی نہیں سكتا تھا۔
اللہ تعالیٰ ان مرحومین كے درجات بلند فرمائے آمین ۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
جی جی میں ڈسكورڈ پر ہوں‏، لیكن موبائل سے چیٹ كرنے یا پھر ٹائپ كرنے میں بڑی پریشانی ہوتی ہے۔
اگر ڈسك ٹاپ پر اسے انسٹال كرنے كا طریقہ بتادیں‏، تو بڑی مہربانی ہوگی۔
فاخر آپ ڈسکورڈ کی ایپ ونڈوز کمپیوٹر پر انسٹال کر کے استعمال کر سکت ے ہیں اور براؤزر میں بھی ۔
اگر براؤزر میں استعمال کریں تو نستعلیق فونٹ بھی رکھ سکتے ہیں ۔ ان تمام ٹیوٹوریل کے لیے یہ والا دھاگا دیکھیے اگر کسی رہنمائی کی ضرورت ہو تو ضرور بتائیے ۔

 

جاسمن

لائبریرین
بہن جاسمن آپ بتائیں گی كہ وارث صاحب كو كیا ہوا تھا‏، اور ہم سب سے جدا ہونے میں كیا چیز وجہ بنی تھی؟
انھوں نے شاید محفل پہ تو ذکر نہیں کیا۔ ہمیں بالکل بھی اندازہ نہیں تھا۔ زیک کو انھوں نے اپنی بیماری کا بتایا تھا۔ انھیں بلڈ پریشر اور شوگر تھی۔بقول زیک پچھلے دو سال سے dialysis پر تھے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
بہت خوب فاخر!

سادے الفاظ میں ہم سب کی کہانی کہہ دی آپ نے۔

دیکھا جائے تو کسی نہ کسی انداز میں ہم سب ایک ہی کشتی کے سوار ہیں۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
تمام محفلین كی خدمت میں آداب و تسلیمات

نہ كچھ لكھنے كی ہمت ہے اور نہ كچھ بولنے كی سكت‏۔ قلم كی بورڈ لرزہ بر اندام اور زبان گنگ و خاموش‏، لب سراپا مہر بہ لب۔ كس كے لیے بولوں اور كس كے لیے لكھوں؟۔ ان لوگوں كے لیے جو كچھ دنوں كے بعد ہمارے لیے خواب بن كر رہ جائیں گے‏، ان لوگوں كے لیے كہ جن سے شاید مخاطبت نہیں ہو سكے گی۔
جس اردو محفل فورم كو انٹر نیٹ سرچ كے ذریعے جانا تھا‏، اور اس محفل میں شامل ہونے پر خوش ہوئے تھے‏، اور پھر یہاں اپنے بے ربط مصرعے‏، بے بحر غزلوں كی اصلاح پر خوش ہوئے تھے‏، جہاں اپنی كم علمی كی بنیاد پر نوک جھونک بھی ہوئی تھی‏، نہایت ہی افسوس كے ساتھ كہنا پڑ رہا ہے كہ وہ اب ہمیشہ كے لیے ہم سے جدا ہوجائے گی۔ سچ ہے ’’كل من علیہا فان‘‘۔
یہ انتظامیہ كا فیصلہ ہے‏، اور ہمیں بسر و چشم اس فیصلے كو قبول ہی كرنا پڑے گا۔ لكھنا پڑھنا تو ہمارا كام ہی تھا‏، اور آئندہ بھی یہی رہے گا‏، ہماری ہتھیلیوں كی لكیروں میں پڑھنا لكھنا ہی مقدر ہے‏، اور اسی لكھنے پڑھنے كی روزی كھانا بھی لكھا ہے۔ اسی لكھنے پڑھنے كی وجہ سے اس محفل میں 2018 میں شركت ہوئی اور جب 2025 كا سال آیا‏، تو یہ معلوم ہوا كہ محفل اب ختم ہونے والی ہے۔ سچی بات تو یہ ہے كہ ہم اس محفل میں اس لیے شریک ہوئے تھے كہ ایک طویل مدت كے لیے محفل میں رہیں گے؛ لیكن قدرت كو یہ منظور نہ تھا۔
زمانہ كے حوادث اور آلام كا اثر زندگی كے ہر شعبہ پر پڑا ہے‏، میں یہ تسلیم كرتا ہوں كہ كرونا كے بعد دُنیا نے جو كروٹ لی ہے‏، وہ نہایت ہی غیر محسوس اور غیر متوقعانہ تھی‏۔ اس سے داستانِ زندگی ہی بدل كر رہ گئی۔ كچھ چہرے ہمیشہ كے لیے جدا ہوگئے‏، بالخصوص محترم یعقوب آسی صاحب اور جناب محمد وارث صاحب مرحومین‏، جن كا ہم سب سے جدا ہوجانا انتہائی افسوسناك ہے‏، اللہ تعالیٰ ان كی مغفرت فرمائے‏، ان كی قبر پر انوار و رحمت كی بارشیں كرے‏، اور اہل خانہ كو صبر جمیل كی توفیق بخشے(آمین)۔ كچھ چہرے محفل میں كبھی كبھی نظر آتے ہیں‏، اور پھر مہینوں كے لیے غائب ہو جاتے ہیں۔ در اصل زمانے كی اس كروٹ نے جس طرح لوگوں كو متأثر كیا ہے‏، اس سے ہر كوئی پریشان ہوگیا۔ كسی كو مالی مشكلات پیش آئیں‏، كسی كے اپنے عزیز بچھڑ گئے۔ غرض كہ ہر ایك شخص مبتلائے روزگار ہوگیا۔ اس صورت میں محفل سے بھی مسلسل ماہ و سال تك غیر حاضری ہی رہی۔
میں خود اِدھر تین سالوں سے مسلسل غیر حاضر رہا ہوں‏، البتہ كبھی كبھار موبائل كے ذریعہ محفل كی سرگرمیاں دیكھ لیتا تھا‏، جو كہ نہ ہونے كے برابر ہے۔ شاید میری طرح اور بھی حضرات ہوں گے‏، جو مبتلائے روزگار ہونے كی وجہ سے محفل سے غیر حاضر رہے ہیں۔
اس محفل كے اہل علم صاحبان اور وسیع القلب افراد كا تہہ دل سے مشكور ہوں كہ ان سے مجھے بہت كچھ سیكھنے‏ اور جاننے كا موقع ملا۔ میں ایك بار پھر فرداً فرداً ان كا شكر گزار ہوں‏، جیسے استاد مكرم جناب الف عین صاحب‏، ‏تابش بھائی‏، عدنان بھیا‏ كے علاوہ قابل احترام یاسمین بہن وغیرہ كا تہہ دل سے مشكور ہوں۔ اللہ تعالیٰ تمام بھائی اور بہنوں كو ہمیشہ خوش و خرم ركھ( آمین ثم آمین ) ۔ چلیں خدا حافظ ۔

اب كے ہم بچھڑیں تو شاید كبھی خوابوں میں ملیں
جس طرح سوكھے ہوئے پھول كتابوں میں ملیں
(احمد فراز)
اللہ کریم آپ کے لیے اور تمام احباب و اصحابِ قرطاس و قلم کے لیے قدم قدم آسانیاں پیدا فرمائے ۔ برکتوں اور رحمتوں سے نوازے! آمین
بے شک حقیقی زندگی کے تقاضے تصور و تخیل کی رنگینیوں سے قوی تر ہوتے ہیں ۔ ہر فرد کے لیے اپنی ذمہ داریوں سے نبٹنا سب سے اول ترجیح ہونی چاہیے کہ معاشرے کی بقا اور ترقی کی انحصار اسی پر ہے ۔
قرطاس و قلم بعد کی باتیں ہیں ۔
 
Top