اپنے ہاتھوں کو پڑھا کرتا ہوںایک سیتا کی رفاقت ہے تو سب کچھ پاس ہے
زندگی کہتے ہیں جس کو رام کا بن باس ہے
یہ راز کسی کو نہیں معلوم کہ مؤمناپنے ہاتھوں کو پڑھا کرتا ہوں
کبھی قرآن کبھی گیتا کی طرح
چند ریکھاؤں میں، سیماؤں میں
زندگی قید ہے سیتا کی طرح
رستہ روکتی خاموشی نے کون سی بات سنانی ہےیہ راز کسی کو نہیں معلوم کہ مؤمن
قاری نظر آتا ہے حقیقت میں ہے قرآن
اگلا لفظ: ریکھاؤں!!!
یا تو آپ ہنس لیتے یا پھر اگلا لفظ ہی دے دیتے!رستہ روکتی خاموشی نے کون سی بات سنانی ہے
رات کی آنکھیں جان رہی ہیں کس کے پاس کہانی ہے
سارے سنگ میل بھی منزل ہو سکتے ہیں بھید کھلا
ہاتھوں کی ریکھاؤں میں ہر منزل ایک نشانی ہے
اگلا لفظ: سیماؤںیا تو آپ ہنس لیتے یا پھر اگلا لفظ ہی دے دیتے!![]()
سیما علی !!!اگلا لفظ: سیماؤں
یہ سمندر جو مرے کوزوں کے بگڑے ہوئے
ریکھاؤں میں ہمری چائے نہ ہےبنتے ہوئے سیماؤں کا آئینہ ہے
بالکل ہے چائے صاحیبریکھاؤں میں ہمری چائے نہ ہے
ددھ پتی ہونی فیرریکھاؤں میں ہمری چائے نہ ہے