مریم افتخار
محفلین
مہم آخری اطلاع تک تو ہماری اچھی جا رہی تھی۔ تسی کی کیہندے او؟سوئنگ سٹیٹ کا ووٹ کہاں جائے گا، یہ امیدوارن کیی مہم پر منحصر ہوتا ہے۔
مہم آخری اطلاع تک تو ہماری اچھی جا رہی تھی۔ تسی کی کیہندے او؟سوئنگ سٹیٹ کا ووٹ کہاں جائے گا، یہ امیدوارن کیی مہم پر منحصر ہوتا ہے۔
جو آپ کی خواہش ۔ الیکشن کمیشن تو حکم کا یکا ہے۔کیا پوزیشن ہے؟
آر ٹی ایس بیٹھے گا یا فارم 45 کا لفڑا ہوگا؟؟؟
مخالف امیدوار بغیر مہم چلائے اچھے خاصے ووٹ لے گئے ہیں۔ سوچیں ذرامہم آخری اطلاع تو ہماری اچھی جا رہی تھی۔ تسی کی کیہندے او؟
اس کا مطلب ہے ووٹ آپ نے دے دیا ہے تبھی رزلٹس نظر آ رہے ہیں۔مخالف امیدوار بغیر مہم چلائے اچھے خاصے ووٹ لے گئے ہیں۔ سوچیں ذرا
وقت پر فیصلہ ہو گا۔سوئنگ سٹیٹ کا ووٹ کہاں جائے گا، یہ امیدوارن کی مہم پر منحصر ہوتا ہے۔
بیس انگلیاں گھی میں اور دو سر کڑاھی میںاس کا مطلب ہے ووٹ آپ نے دے دیا ہے تبھی رزلٹس نظر آ رہے ہیں۔
ویسے سوچنا کیاہے؟ میں نے پہلے مراسلے میں ان کی اتنی تعریف کی ہے، لوگوں کا قائل ہونا بنتا تو تھا۔ ( اس کو کہتے ہیں اصلی تے نسلی سیاست، بیس انگلیاں گھی میں اور سر کڑاھی میں!!)![]()
یہ کیا آوازیں آرہی ہیں بھیا وقت پر فیصلہ ہو گا۔
انگلیاں بیس اور سر ایک ہوتا ہے۔ بچپن میں پارٹس آف باڈی یاد کیے تو ہوں گے!بیس انگلیاں گھی میں اور دو سر کڑاھی میں
ہمیں تو کچھ یہ آواز آرہی ہے بیس انگلیاں گھی میں اور دو سر کڑاھی میں
میں سمجھا آپ کچھ قناعت پسند ہوں گی، صرف ہاتھوں کی انگلیاں ہی گھی میں ڈالنے پر اکتفا لر لیں گی، لیکن مجھے کیا پتا تھا کہ آپ تو۔۔۔۔۔۔انگلیاں بیس اور سر ایک ہوتا ہے۔ بچپن میں پارٹس آف باڈی یاد کیے تو ہوں گے!
آپ کے جو بھی مطالبات تھے ہمیں قبول تھے، بس اب تو خیر کچھ نہیں ہوسکتااور دینا کیا تھا؟
نہیں وہ نہیںپُلس نے کیا کرنا یہاں؟
اب کیا کریں الیکشن بھی تو جیتنا ہےخطرناک موڑ!
جو جیتا وہ سکندر جو ہارا وہ سکندر کا استاد ،اب آپ سوچیں محب بھائی تو استاد محترم ہے،آپ نے اتنی بڑی قسم دے دی کہ مجھے اب ووٹ آپ ہی کو دینا پڑے گا۔![]()
اس کا مطلب ہے ووٹ آپ نے دے دیا ہے تبھی رزلٹس نظر آ رہے ہیں۔
ویسے سوچنا کیاہے؟ میں نے پہلے مراسلے میں ان کی اتنی تعریف کی ہے، لوگوں کا قائل ہونا بنتا تو تھا۔ ( اس کو کہتے ہیں اصلی تے نسلی سیاست، بیس انگلیاں گھی میں اور سر کڑاھی میں!!)![]()
اس بار گاؤں سے کر لیں۔بھٹو صاحب کے بارے میں سنا تھا کہ وہ کھمبے پر ٹکٹ لگا دیتے تو وہ جیت جاتا تھا۔ صورتحال یہاں بھی کچھ ایسی ہی دکھائی پڑتی ہے۔
میں نےابھی تک ووٹ کاسٹ نہیں کیا لیکن میں گاؤں میں رہتے ہوئے برادری کی بنیاد پر اور شہر میں آزاد ووٹ دینے کا حامی ہوں۔ دیکھیں اب کہاں سے کاسٹ ہوتا ہے ۔