یاز
محفلین
لیکن کیا اس خربوزے نے کسی دوسرے خربوزے کو دیکھ کر رنگ پکڑا تھا یا نہیں؟ایویں کہہ دوں۔۔۔ کھانا تو شاموں شام کھا لیا تھا۔ ابھی تو خربوزہ کھایا ۔ اب یہ مت پوچھئیے گا کہ خربوزہ چھری پہ گرا تھا یا چھری خربوزے پہ۔۔۔ جیسے بھی ہوا، کٹ گیا تھا۔
لیکن کیا اس خربوزے نے کسی دوسرے خربوزے کو دیکھ کر رنگ پکڑا تھا یا نہیں؟ایویں کہہ دوں۔۔۔ کھانا تو شاموں شام کھا لیا تھا۔ ابھی تو خربوزہ کھایا ۔ اب یہ مت پوچھئیے گا کہ خربوزہ چھری پہ گرا تھا یا چھری خربوزے پہ۔۔۔ جیسے بھی ہوا، کٹ گیا تھا۔
دونوں پہلے ہی سے ایک رنگ میں تھے۔۔۔۔ رنگ بھی اور ترنگ بھی۔لیکن کیا اس خربوزے نے کسی دوسرے خربوزے کو دیکھ کر رنگ پکڑا تھا یا نہیں؟
پھر تو ڈھنگ کے خربوزے ہوں گےدونوں پہلے ہی سے ایک رنگ میں تھے۔۔۔۔ رنگ بھی اور ترنگ بھی۔
ہاں ہاں کیوں نہیں بہت اچھی ہے ۔۔۔۔۔ اچھا کیا یاد دلا دیا ۔عاطف بھیا کی یاداشت خیر سے بہت اچھی ہے۔ وہ سب یاد رکھتے ہیں۔
رنگ کا تو معلوم کہ وہ ظاہری ہوتا ہے۔ ڈھنگ تو وہ جانیں جن کے پلے پڑیں یہ خربوزے۔پھر تو ڈھنگ کے خربوزے ہوں گے
وہی تو۔۔۔ ورنہ آپ ہمیں ہماری نانی یاد دلا دیتے۔ ان کے ہاتھوں کے پکے مولی کے پراٹھے ہمیشہ یاد رہتے ہیں۔ہاں ہاں کیوں نہیں بہت اچھی ہے ۔۔۔۔۔ اچھا کیا یاد دلا دیا ۔
پلے تو انہی کے پڑے جنہوں نے ان کا ذبیحہ کیا۔رنگ کا تو معلوم کہ وہ ظاہری ہوتا ہے۔ ڈھنگ تو وہ جانیں جن کے پلے پڑیں یہ خربوزے۔
ذبیحے میں ابھی وقت ہے ۔ پہلے رنگ تو پکڑنے دو ۔۔۔پلے تو انہی کے پڑے جنہوں نے ان کا ذبیحہ کیا۔
شکر ہے کہ مولی کے پراٹھوں سے کام چل گیا ، ورنہ اندیشہ تھا کہ کہیں قیمے کے پراٹھوں کا ذکر نہ چھڑ جائے۔وہی تو۔۔۔ ورنہ آپ ہمیں ہماری نانی یاد دلا دیتے۔ ان کے ہاتھوں کے پکے مولی کے پراٹھے ہمیشہ یاد رہتے ہیں۔
اس نے ہضم ہونے میں ذرا بھی دیر نہیں لگائی۔پلے تو انہی کے پڑے جنہوں نے ان کا ذبیحہ کیا۔
بالکل نہیں۔ قیمے کے تو بس شامی کباب ہی اچھے لگتے ہیں پراٹھے نہیں۔شکر ہے کہ مولی کے پراٹھوں سے کام چل گیا ، ورنہ اندیشہ تھا کہ کہیں قیمے کے پراٹھوں کا ذکر نہ چھڑ جائے۔
اور اوپر سے ووٹ بھی ڈالنا پڑتاشکر ہے کہ مولی کے پراٹھوں سے کام چل گیا ، ورنہ اندیشہ تھا کہ کہیں قیمے کے پراٹھوں کا ذکر نہ چھڑ جائے۔
پتھر پہ پسے گی تو زیادہ رنگ لائے گی۔۔ذبیحے میں ابھی وقت ہے ۔ پہلے رنگ تو پکڑنے دو ۔۔۔
ووٹ ہو یا نوٹ۔۔۔ سانوں کی۔اور اوپر سے ووٹ بھی ڈالنا پڑتا
شامی کباب لغوی طور پر عصر سے پہلے کھانا خلافِ ضابطہ ہے۔بالکل نہیں۔ قیمے کے تو بس شامی کباب ہی اچھے لگتے ہیں پراٹھے نہیں۔
اور لگے ہاتھوں ووٹ کو عزت بھی دینی پڑتی۔اور اوپر سے ووٹ بھی ڈالنا پڑتا
نیت نیک ہو ، کباب کھانے کی طلب شدید ہو تو ظہر اور عصر کے درمیان بھی کھائے جا سکتے ہیں۔شامی کباب لغوی طور پر عصر سے پہلے کھانا خلافِ ضابطہ ہے۔
لغوی طور پر صرف لکھے اور بولے جاتے ہیں ۔ کھانے میں کوئی قاعدہ ضابطہ نہیں ۔شامی کباب لغوی طور پر عصر سے پہلے کھانا خلافِ ضابطہ ہے۔
کیا ووٹ کو بھی فضیلت کی چادر دینی پڑتی؟اور لگے ہاتھوں ووٹ کو عزت بھی دینی پڑتی۔