سیما علی
لائبریرین
آخری تدوین:
سمجھ ککھ نہیں آیا چس پوری آئی اے۔ جو وی آکھیا جے سیم ٹو یو۔۔۔
یہ بھی کوئی مسئلہ ہے جو کہ زیرِ غور ہے؟
رو سیاہ پہلے تھا اک اب رو سیاہ اک اور ہے
آپ کے ہوتے ہوئے اک اور مصیبت پال لی
آپ کے محبوب کے دل کا بڑا ہی زور ہے
ذکرِ بیگم سے جُڑا ہے سوز بھی اور ساز بھی
ذکرِ بیگم گر نکالو، شاعری پھر بور ہے
![]()
پہلاں میں شعر دی پنجابی تشریح لئی پیڈل مارن لگی سی کہ خیال آیا کہ ملدا جلدا مفہوم پہلاں وی کتے لکھیا اے۔ آ ویکھو:سمجھ ککھ نہیں آیا چس پوری آئی اے۔ جو وی آکھیا جے سیم ٹو یو۔۔۔
عبداللہ محمد:
سنجیدہ ترین حالات میں بندے کو نہ صرف ہنسا دینے بلکہ بِنا ایکٹ کِیے ہی بندے کو ہنسا ہنسا کر لوٹ پوٹ کر دینے کے فن میں طاق ہیں۔ ان کی یہی خوبی متاثر کُن بھی ہے۔ ان کا مزاح معیاری ہوتا ہے۔ اردو محفل استعمال کرتے ہوئے جب جب میں بہت زیادہ ہنستے ہنستے لوٹ پوٹ ہوئی اوردیر تک ہنستی رہی حتی کہ گھر والوں نے بھی پوچھا کہ اس قدر مزاحیہ بات ہمیں بھی بتائی جائے تو اس کے پیچھے موصوف کا ہی ہاتھ تھا۔
حق ہا!آخری اشعار ایس توں نیں کہ تہاڈا محفلین آلا سٹیٹس جلد ختم ہو ریا اے۔ ایدھے توں بعد تسی بس ایک عام شہری ہوو گے، تے عام شہریاں تے کون شعر لخدا اے!!
اس کا دوسرا مصرع بھی تو عطا فرمائیے ، فرخ بھائی
پہلے مصرعہ میم ہر تو کے ت پر پیش ہے!یہ کون صاحبہ ہیں🤔۔
ہم اس “تُو” کو نہیں جانتے۔ 😊پہلے مصرعہ میم ہر تو کے ت پر پیش ہے!
کچھ علم نہیں، سعود بھائی ۔ بہت پہلے شکاگو میں کتابوں کی ایک دکان پر "دیوانِ ٹرانسپورٹ " کی کھڑے کھڑے ورق گردانی کی تھی۔ اس کے دو چار "اشعار" مزیدار لگے اور ذہن میں رہ گئے۔ یہ بھاری بھرکم شعر ان میں سے ایک ہے۔محفلین کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے کے لیے آپ صاحبان کی نذر کردیا۔![]()
کوئی ایسا ورژن بھی لاتے کہ مستقبل ٹکڑے ہونے سے بچ جاتا!ظہیر بھائی!![]()
![]()
اس ظالم نے تو مستقبل کے ٹکڑے کر نے کے ساتھ ساتھ وزن کو بھی خفیف کر دیا۔
ہم نے کچھ اس قسم کا ورژن سنا تھا۔
پہلے اُس نے مُس کہا، پھر تق کہا، پھر بل کہا
اس طرح ظالم نے مستقبل کے ٹکڑے کر دیے
![]()
![]()
مستقبل کو بچانے کے لئے ہی اہلِ فکر نے رس گل لے کی قربانی دی ہے۔کوئی ایسا ورژن بھی لاتے کہ مستقبل ٹکڑے ہونے سے بچ جاتا!![]()
تو اور کیا رسگلے کی بھینٹ مستقبل کو چڑھاتے۔؟مستقبل کو بچانے کے لئے ہی اہلِ فکر نے رس گل لے کی قربانی دی ہے۔![]()
![]()
![]()
اکثر لوگ دوسروں سے آنکھ بچا کر ایسا کر ڈالتے ہیں!تو اور کیا رسگلے کی بھینٹ مستقبل کو چڑھاتے۔؟
ان کے لیے بھی ایک شعر کہا جائے پھر تو ؟اکثر لوگ دوسروں سے آنکھ بچا کر ایسا کر ڈالتے ہیں!