آپ کیا پڑھ رہے ہیں؟

یہ پڑھنے کی کیا سوجھی؟ اور کیسی لگی؟
پچھلے سال سے ایک بک کلب کی ممبر ہوں۔ ہر مہینے ایک کتاب ووٹنگ سے منتخب ہوتی ہے اور اختتام پر اس سے متعلق اجتماعی ڈسکشن اور ایکٹوٹیز ہوتی ہیں۔ اس ماہ کی کتاب یہ تھی۔مکمل پڑھ کے بتا سکوں گی کہ کیسی لگی۔ تاہم ابھی تک ساری کتابیں (Most Recent: The Authenticity Project) جدت میں ایک سے بڑھ کر ایک تھیں۔
 
آخری تدوین:
پچھلے سال سے ایک بک کلب کی ممبر ہوں۔ ہر مہینے ایک کتاب ووٹنگ سے منتخب ہوتی ہے اور اختتام پر اس سے متعلق اجتماعی ڈسکشن اور ایکٹوٹیز ہوتی ہیں۔ اس ماہ کی کتاب یہ تھی۔مکمل پڑھ کے بتا سکوں گی کہ کیسی لگی۔ تاہم ابھی تک ساری کتابیں (Most Recent: The Authenticity Project) جدت میں ایک سے بڑھ کر ایک تھیں۔
اس کا ترجمہ میں نے بیٹے کو تحفہ دیا ہے لیکن مجھے لگا کہ کم از کم بیٹا ہشتم میں ہو تو سمجھ سکے گا۔ اس لیے فی الحال اس کی کتب میں رکھ دی ہے۔
 
طرب و کرب۔ یہ کتاب دلچسپ حکایات پر مبنی ہے۔ ایف ایس سی میں داخلہ ہوا تو کالج کے کتب خانے میں موجود تھی۔ پڑھی اوردل کی دنیا تبدیلی ہوتی محسوس ہوئی۔ اتفاق سے کچھ عرصہ قبل میری جامعہ کے کتب خانے سے میسر ہوگئی تھی۔ از سرِ نو جزوی مطالعہ مکمل کیا۔ اس کا زبان و بیان کمال ہے۔
 

یاز

محفلین
اے تھاوؑزنڈ سپلنڈڈ سنز کافی پہلے پڑھا تھا۔ میری (ناقص) رائے میں کائٹ رنر سے کافی بہتر ہے۔
اسی سے صائب تبریزی بھی یاد آ جاتے ہیں، جن کے شعر نے اس ناول کو نام دیا۔

نظرگاه تماشائی است در وی ہر گذرگاہی
ہمیشه کاروانِ مصر می آید به بازارش
حسابِ مه جبینان لبِ بامش که می داند؟
دو صد خورشید رو افتاده در ہر پای دیوارش
Every street of Kabul is enthralling to the eye
Through the bazaars, caravans of Egypt pass
One could not count the moons that shimmer on her roofs
And the thousand splendid suns that hide behind her walls
 
اے تھاوؑزنڈ سپلنڈڈ سنز کافی پہلے پڑھا تھا۔ میری (ناقص) رائے میں کائٹ رنر سے کافی بہتر ہے۔
میں خالد حسینی صاحب کو پہلی بار پڑھ رہی ہوں۔ وجہ بھی یہ کہ پچھلے کچھ مہینوں سے ایسا کچھ بار بار نظر آ رہا تھا کہ جیسے میں انہیں نہ پڑھ کے کچھ مس کر رہی ہوں۔ کتابوں کے سبجیکٹس کاجائزہ لیا تو لگا کہ شاید یہ پڑھی جا سکے۔ امید ہے ایک اچھی کتاب ہوگی اور اچھی کتابیں اکثر قاری کا دل توڑ دیتی ہیں۔ (یہ الگ بات ہے کہ بقول زرداری صاحب ایسا دل رکھتے ہی نہیں۔۔۔۔😅)
نظرگاه تماشائی است در وی ہر گذرگاہی
ہمیشه کاروانِ مصر می آید به بازارش
حسابِ مه جبینان لبِ بامش که می داند؟
دو صد خورشید رو افتاده در ہر پای دیوارش
میں ایک عرصے بعد محفل میں آئی تو پیچھے سے بہت نقصان ہو چکا تھا۔ خاص طور پر وارث صاحب نہیں تھے، نہ کبھی دوبارہ آ سکتے تھے۔ آپ جب سے واپس آئے ہیں جہاں جہاں فارسی اشعار لکھتے ہیں بہت اچھا لگتا ہے، اور وارث صاحب کی یاد بھی آتی ہے! :rainbow:
پی ایس: اتنے سالوں نے آپ کو وارث صاحب جیسا سنجیدہ بھی کر دیا ہے۔ پہلے ہم آپ کو آپ کے مزاح کی وجہ سے زیادہ یاد کرتے تھے!
 

یاز

محفلین
میں خالد حسینی صاحب کو پہلی بار پڑھ رہی ہوں۔ وجہ بھی یہ کہ پچھلے کچھ مہینوں سے ایسا کچھ بار بار نظر آ رہا تھا کہ جیسے میں انہیں نہ پڑھ کے کچھ مس کر رہی ہوں۔ کتابوں کے سبجیکٹس کاجائزہ لیا تو لگا کہ شاید یہ پڑھی جا سکے۔ امید ہے ایک اچھی کتاب ہوگی اور اچھی کتابیں اکثر قاری کا دل توڑ دیتی ہیں۔ (یہ الگ بات ہے کہ بقول زرداری صاحب ایسا دل رکھتے ہی نہیں۔۔۔۔😅)
مکمل پڑھ کے اپنی رائے کا اظہار کیجئے گا۔ ابھی ہمارا کچھ کہنا سپائلر نہ ثابت ہو جائے۔ کسی دور میں اس پہ مختصر سا تبصرہ بھی عرض کیا تھا، اب دیکھا تو اس میں بھی کوئی سپائلر نہیں ہے۔

میں ایک عرصے بعد محفل میں آئی تو پیچھے سے بہت نقصان ہو چکا تھا۔ خاص طور پر وارث صاحب نہیں تھے، نہ کبھی دوبارہ آ سکتے تھے۔ آپ جب سے واپس آئے ہیں جہاں جہاں فارسی اشعار لکھتے ہیں بہت اچھا لگتا ہے، اور وارث صاحب کی یاد بھی آتی ہے!
کیا یاد کرا دی وارث بھائی کی کہ محفل کو حقیقی معنوں میں لاوارث چھوڑ گئے۔
بسیار خفتہ اند دریں خاک سیم تن
شاہاں نو عروس بسے از جہاں جدا
پی ایس: اتنے سالوں نے آپ کو وارث صاحب جیسا سنجیدہ بھی کر دیا ہے۔ پہلے ہم آپ کو آپ کے مزاح کی وجہ سے زیادہ یاد کرتے تھے!
وارم اپ ہونے کا ٹائم تو دیں جناب۔
:rolleyes:
 
کسی دور میں اس پہ مختصر سا تبصرہ بھی عرض کیا تھا
یعنی ہم آپ سے تیرہ برس بعد پڑھ رہے ہیں!
ویسے میں اکثر سوچتی ہوں کہ ایک ہی کتاب کو وہی انسان بھی کچھ سالوں کے وقفے سے پڑھے تو مختلف سمجھ آتی ہے۔ جیسے کوئی ملتی جلتی کہاوت ہے نا کہ ایک دریا میں ایک آدمی دو دفعہ غوطہ نہیں لگا سکتا، دوسری بار یا دریا وہی نہ ہوگا یا آدمی۔
(ویسے میں کافی عرصے سے اس نکتے پر غور کر رہی ہوں کہ ثبات کس شے کو ہے اور متغیر کیا شے ہے۔ کیونکہ اقبال کا فلسفہ بھی فقط ایک پہلو ہی ہے۔ آپ کے ذہن میں کچھ روشنی ہو تو ڈالئیے گا)۔

جہاں تک پی ڈی ایف کی اغلاط کا ذکر ہے تو شکر ہے کہ میں نے حال ہی میں یہ کتاب خریدی ہے اورہارڈ کاپی سے پڑھ رہی ہوں۔ مزید برآں سپائلرز شاید یہی ہوں گے کہ مریم ظالم کے قتل میں ملوث ہوتی ہے اور سارا الزام اپنے سر لے لیتی ہے؟
 

یاز

محفلین
(ویسے میں کافی عرصے سے اس نکتے پر غور کر رہی ہوں کہ ثبات کس شے کو ہے اور متغیر کیا شے ہے۔ کیونکہ اقبال کا فلسفہ بھی فقط ایک پہلو ہی ہے۔ آپ کے ذہن میں کچھ روشنی ہو تو ڈالئیے گا)۔
فیر تسی کہناں اے کہ زیادہ ہی سنجیدہ ہو گئے او۔
اس بابت ہم بس اتنا ہی کہیں گے کہ۔۔۔ ٹینشن لینے کا نہیں، دینے کا ہے ماموں
 
Top