الف عین
سید عاطف علی
عظیم
صابرہ امین
----------
ڈھالا ہے زندگی کو ہم نے رضا میں تیری
صدمے سہے ہزاروں ہم نے وفا میں تیری
-----------
قدموں کے ساتھ تیرے ہم نے قدم ملائے
آواز کو ملایا ہم نے صدا میں تیری
--------
چاہو تو جان اپنی کر دیں نثار تجھ پر
-------یا
جی چاہتا ہے خود کو کر دیں نثار تجھ پر
اتنی کشش بھری ہے ہر اک ادا میں تیری
---------
تیری نظر کو چھو کر آئی نظر جو اپنی
ہم نے نظر جھکا لی فورّا حیا میں تیری
------------
میری نظر کو بھائے ، کتنے ہیں خوبصورت
ہیں پھول جو سنہرے نیلی رِدا میں تیری
---------
اب تک نہیں دکھایا کیوں حسن کا خزانہ
کتنا چھپا ہوا ہے کالی قبا میں تیری
------------
مانگی تھی آج تُو نے لو آ گیا ہوں ملنے
آیا اثر کہاں سے اتنا دعا میں تیری
------
ایسا کبھی نہ کرنا ، ارشد کا دل دکھے گا
کوئی کمی نہ آئے ہرگز وفا میں تیری
-----------
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
الف عین
سید عاطف علی
عظیم
صابرہ امین
----------
ڈھالا ہے زندگی کو ہم نے رضا میں تیری
صدمے سہے ہزاروں ہم نے وفا میں تیری
-----------
ٹھیک
قدموں کے ساتھ تیرے ہم نے قدم ملائے
آواز کو ملایا ہم نے صدا میں تیری
--------
درست
چاہو تو جان اپنی کر دیں نثار تجھ پر
-------یا
جی چاہتا ہے خود کو کر دیں نثار تجھ پر
اتنی کشش بھری ہے ہر اک ادا میں تیری
درست، دوسرا متبادل بہتر ہے
---------
تیری نظر کو چھو کر آئی نظر جو اپنی
ہم نے نظر جھکا لی فورّا حیا میں تیری
------------
درست
میری نظر کو بھائے ، کتنے ہیں خوبصورت
ہیں پھول جو سنہرے نیلی رِدا میں تیری
---------
بیانیہ گنجلک ہو گیا، میری نظر کو بھائے، ٹکڑا بے ربط لگتا ہے
اب تک نہیں دکھایا کیوں حسن کا خزانہ
کتنا چھپا ہوا ہے کالی قبا میں تیری
------------
کالی قبا سے لگتا ہے کہ خوفناک منظر کھینچا جا رہا ہے!
مانگی تھی آج تُو نے لو آ گیا ہوں ملنے
آیا اثر کہاں سے اتنا دعا میں تیری
------
اس میں بھی عجز بیان لگتا ہے۔ "مانگی تھی آج ہی" اور "آج ہی ملنے" کہو تو بات واضح ہو سکے
ایسا کبھی نہ کرنا ، ارشد کا دل دکھے گا
کوئی کمی نہ آئے ہرگز وفا میں تیری
-----------
ٹھیک
 
الف عین
(اصلاح )
بھاتے ہیں جو نظر کو ، کتنے ہیں خوبصورت
جو پھول ہیں سنہرے نیلی رِدا میں تیری
-----------
آمد ہے آج تیری دل کیرا کہہ رہا ہے
--------
شائد تُو آج آئے دل میرا کہہ رہا ہے
خوشبو رچی ہوئی ہے بادِ صبا میں تیری
------------
دل نے ترے پکارا ، ملنے کو آ گیا ہوں
آیا اثر کہاں سے اتنا دعا میں تیری
-------
 
Top