انٹرویو گل یاسمیں سے انٹرویو

سیما علی

لائبریرین
مجھے گُل یاسمین کا انٹرویو ہی نہیں، یہ خود اچھی لگی ہیں ... مجھے تابش بھائی نے مدعو کیا، تو سوالات کرلیے. میرا کوئی سوال گُلِ یاسمیں کو مشکل لگے، دینا نہ چاہیں تو وہ اسکو بآسانی نظر انداز کرسکتی ہیں ... میری ان سے بات چیت ہوتی رہتی ہیں ... اللہ کریم ان کی زندگی کو مزید فائدہ مند بنائے اور سب کے لیے پیار کا سبب بنیں. آمین
آمین الہی آمین
 

سیما علی

لائبریرین
اللہ کریم ان کی زندگی کو مزید فائدہ مند بنائے اور سب کے لیے پیار کا سبب بنیں. آمین
ماشاء اللّہ نور آپ نے بالکل سچ کہا اتنا خلوص ہی تو بانٹتی رہتی ہیں اور پھر سادہ دلی سے کہ پڑھنے والا خودبخود گرویدہ ہوجاتا ہے!!!!!
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
آپ ذرا خود سوالات پڑھ لیں. آپ بہت محترم انسان ہیں اور سمجھدار بھی
سوالات جانچنے کا بہترین نسخہ
عن أنس بن مالك -رضي الله عنه- عن النبي -صلى الله عليه وسلم- قال: «لا يؤمنُ أحدُكم حتى يحبَّ لأخيه ما يحبُّ لنفسِه».
[صحيح.] - [متفق عليه.]

انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مؤمن نہیں ہو سکتا، جب تک وہ اپنے بھائی کے لیے بھی وہی پسند نہ کرے، جو اپنے لیے کرتا ہے“۔
[صحیح] - [متفق علیہ]
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
شعر و شاعری میں دلچسپی ہے تو 5 پسندیدہ شاعروں کے نام بتائیے۔
کوئی پسندیدہ شعر
نثری ادب میں دلچسپی ہے تو پسندیدہ لکھاریوں کے نام بتائیے۔
جی تابش بھائی۔۔۔ شعر وشاعری سے دلچسپی ہے۔ اور وہ کوئی "شعر" ہی تھا جس نے ہمیں "اردو محفل " میں پہنچایا۔
لیکن معاملہ اس کے بعد یوں ہو گیا کہ ہم یہیں کے ہو کر رہ گئے۔
ہم کوئی بہت ہی زیادہ شاعری کے شوقین نہیں ہیں۔ بس جس شعر کا "مطلب" سمجھ میں آ گیا ۔ وہی شاعر ہمارا پسندیدہ ہو گیا۔ سینکڑوں اشعار پسند ہیں تو شعراء کی تعداد سینکڑوں نہ سہی مگر بیسیوں ضرور ہو گی۔ انھی میں سے پانچ بتا دیتے ہیں
پسندیدہ شاعر۔۔۔
اعتبار ساجد
احمد فراز
پروین شاکر
فیض احمد فیض
قتیل شفائی
اب نام لکھ رہے ہیں تو اور بھی بہت سے نام کہہ رہے ہیں کہ پڑھتی تو ہمیں بھی ہو تو ہمارا نام کیوں نہیں لکھا۔۔۔ابن انشاء ۔ میر درد، علامہ اقبال۔منیر نیازی۔ گلزار۔ وصی شاہ اور جون ایلیا کا نام کسی اور ٹائم لے دیں گے۔

پسندیدہ شعر (چونکہ صرف ایک لکھنا ہے تو)

زندگی جس کا بڑا نام سنا جاتا ہے
اک کمزور سی ہچکی کے سوا کچھ بھی نہیں

نثری ادب میں ہمیں زیادہ تر ناول پسند ہیں خاص طور پر ابن صفی کے۔ عمران سیریز اور انسپکٹر جمشید سیریز وغیرہ۔ ان کے علاوہ
اشفاق احمد
مشتاق احمد یوسفی
بانو قدسیہ
بشریٰ رحمٰن
عمیرہ احمد
 

علی وقار

محفلین
آپ کی طرف سے مزید سوالات ہمارے لئے عزت افزائی کا سبب ہوں گے وقار بھائی ۔ اگر پوچھنا چاہیں تو۔
جی ضرور۔ دراصل آج بار بار ایرر آ رہا ہے۔ ریفرش کر کے کام چلا رہا ہوں۔ آپ کا انٹرویو پڑھ کر ہی اتنا اچھا لگ رہا ہے کہ سوال کرنے کو شاید کچھ بچ نہیں گیا۔ مجھے دراصل کسی شخصیت کے سوچنے کے انداز میں دلچسپی ہوتی ہے اور آپ ایک شاندار شخصیت کی مالک ہستی معلوم ہوتی ہیں۔ میں آپ کی درازی عمر کے لیے دعاگو ہوں۔ مزید یہ کہ یہ بھی دعا کرتا ہوں کہ آپ باعث خیر کثیر بنی رہیں اور جو غم آپ کو ملے ہیں، اس کے بدل میں آپ کی آنے والی زندگی خوشی اور مسرت سے عبارت ہو۔ لمحہ موجود میں تو آپ دھڑلے اور جی جان سے جی رہی ہیں، اس پر اللہ کا زیادہ سے زیادہ شکر ادا کیا کیجیے۔ :)
 

زیک

مسافر
جی ضرور بھائی۔
سویڈن اور جرمنی کے ساتھ انگلینڈ، ناروے، اٹلی، ترکی اور ہالینڈ کا بھی اضافہ کر لیجئیے۔ لیکن صبح لکھیں گے ان شاء اللہ۔

سلامت رہئیے۔
اس کا جواب رہتا ہے۔ ساتھ کچھ اضافہ:
  • ان میں یہ کوئی ملک ایسا ہے جہاں دوبارہ جانا چاہتی ہیں؟ کونسا اور کیوں؟
  • اگر آپ جو صرف ایک ملک جانے کا موقع ملے تو کہاں جانا پسند کریں گی؟
 
آپ کی صلاحیتوں کا معترف اور آپ سے متاثر تو پہلے بھی تھا لیکن آپ کا انٹرویو (پورا) پڑھا تو آپ کی ہمت ، انسانیت سے ہمدردی اور زندگی کے مطالعہ کے بارے میں جان کر ایک دفعہ پھر آپ کی صلاحیتوں کو داد دینے کو جی کررہا ہے- اللہ سے دعا ہے کہ آپ سلامت رہیں اور آپ کی خوبیوں سے لوگ مستفید ہوتے رہیں
چونکہ یہ آپ سے انٹرویو کی لڑی ہے تو ایک سوال میری طرف سے بھی- جواب دیں اگر مناسب سمجھیں تو -
موجودہ زندگی جیسے آپ گزار رہی ہیں انسانیت کی خدمت کے حوالے سے قابلِ رشک ہے- آپ دوسروں کے دکھ سکھ سنتی ہیں- ان کا غم بانٹنے اور ان کے کام آنے کی کوشش کرتی ہیں- فطری طور پر ہر انسان یہ بھی چاہتا ہے کہ کوئی ہو جو اس کے لیے بھی یہ سب کچھ کرے- کوئی کندھا ایسا ہو جس پر سر رکھ کے اپنے غم کا بوجھ ہلکا کیا جاسکے- سوال یہ ہے کہ دنیا میں کس ہستی کو یہ شرف حاصل ہے جس کے سامنے گلِ یاسمین بہت عالی دماغ اور زبردست صلاحیتوں کی مالک ہونے کی بجائے ایک عام سی عورت یا لڑکی ہوتی ہے اور اس سے اپنا دکھ سکھ شیئر کرتی ہے-
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
آج صبح کے ٹائم کافی مصروفیت رہی گھر میں ۔۔ بیچ میں ایک آدھ بار موقع ملا "اردو محفل " میں جھانکنے کا۔۔۔ انٹرویو کی لڑی میں دیکھا تو عجیب سا سماں تھا۔۔۔ یوں لگ رہا تھا جیسے کہ انٹرویو نہ ہو رہا ہو بلکہ ہمیں کٹہرے میں کھڑا کیا گیا ہو۔ جُرم؟؟؟
سوال کرنے والا اپنے ذہن کے مطابق سوال کرتا ہے اور جواب دینے والا اپنی سوچ بیان کرتا ہے۔ کسی بھی سوال کا جواب دینے کے لئے کوئی "فارمولہ" نہیں ہے۔ ہاں اگر سوال کرنے والے نے اپنا الگ سے کوئی پیمانہ بنا رکھا ہو تو جواب دینے والے کے لئے ہر گز لازم نہیں ہے کہ وہ اس کی کسی بھی طرح کی "تسکین" کا باعث بنے۔
جیسا کہ نور وجدان بہنا، سیما علی آپا اور محمد عبدالرؤوف بھائی سب کا کہنا ہے کہ سوال کرنے میں احتیاط لازم ہے۔
زیک بھائی نے کہا کہ جس نے سوال کرنا ہے ، بے دھڑک کرے۔
بہت درست کہا سب نے۔ بے دھڑک سوال کرنے کا کہنا بھی ایک حد متعین کرتا ہے۔جیسا کہ زیک بھائی کا مطلب بھی تھا۔ اس کی پاسداری کرنا ایک اچھا اور محترم محفلین ہونے کے ناطے ہم سب پر فرض ہے۔

منتظمین نے جو مراسلات ڈیلیٹ کئے، خوش قسمتی سے ہماری نظروں سے محفوظ نہ رہ پائے تھے۔ ان کا منظر سے ہٹا دیا جانا اور آپ لوگوں کا ہمارے لئے بولا جانے والا ایک ایک لفظ "اردومحفل " کا مقام ہمارے دل میں اور بلند کر گیا۔ہمیں فخر محسوس ہوا کہ ہم اس محفل کا حصہ ہیں جس سے ہماری شناسائی کی مدت محض چار ماہ ہے۔ لیکن سچ یہ ہے کہ کسی بھی سوال نے ہمارا دل نہ دُکھایا کیونکہ ہمارا ماننا ہے "جو ہانڈی میں ہو وہی باہر نکلتا ہے"

سوالات کے جوابات دینے باقی ہیں لیکن آج مشاعرہ میں بہت مصروفیت رہی ۔ اس لئے صبح ان شاء اللہ جواب دیں گے۔ بشرطِ زندگی
 
آخری تدوین:

زیک

مسافر
آخری تدوین:

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
میرے اس کہنے کو رافع نے جس طرح استعمال کیا وہ ہرگز میرا مقصد و مطلب نہ تھا۔ بے دھڑک کا مطلب یہ نہیں عقل استعمال ہی نہ کریں اور جو جی میں آئے پوچھ لیں۔
جی بھائی جانتے ہیں کہ آپ کا یہ مقصد نہ تھا۔ اور اس بارے ہم اپنے پہلے والے مراسلہ میں لکھ بھی چکے ہیں۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
دلچسپ۔ اشتیاق احمد نے میرے بچپن میں لکھنا شروع کیا تھا اور کچھ عرصہ ان کے ناول کافی شوق سے پڑھے۔ آپ نے ان کے پرانے ناول پڑھے ہیں یا اپنے دور کے؟
ہمیں اپنے چچا جان کا کتابوں کا خزانہ مل گیاتھا جو ظاہر ہے کہ پرانے ہی ہوں گے۔ لیکن ہم ابھی بھی کوئی اشتیاق احمد کا ناول مل جائے تو پڑھتے ہیں جس بھی زمانے کا ہو۔ بس محمود فاروق اور فرزانہ کا ہونا ضروری ہے۔ شوکی سیریز بھی دلچسپ لگتے ہیں ۔ اور انسپکٹر کامران کے تو کیا ہی کہنے۔ پی ڈی ایف میں ہیں کچھ ناولز لیکن پڑھنے کی فرصت ہی نہیں مل پا رہی۔ سوچا تھا کہ بازو پہ چوٹ ہے تو اور کچھ تو کرنا نہیں ، کم سے کم ایک آدھ ناول ہی پڑھ لیا جائے۔ لیکن نہیں ہو سکا۔
 
Top