شاکر شجاع آبادی کی سرائیکی غزل (بمعہ غزل کی صورت میں اردو ترجمہ)

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
(بمعہ غزل کی صورت میں اردو ترجمہ)

اب اس کا ترجمہ کون کرے گا بھائی؟!
شاعر کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ اس قسم کی نثر لکھے اور نہ ہی اس کو اجازت ہے ۔ خورشید صاحب کچھ خیال کیجئے ۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
میرے خیال میں ترجمہ لفظی ہو نا چاہیئے ۔
اب اس کا ترجمہ کون کرے گا بھائی؟!

فکر دا سِجھ ابھردا ہے سوچیندیں شام تھی ویندی
خیالاں وچ سکون اج کل گولیندیں شام تھی ویندی

سورج فکروں (پریشانیوں) کے ساتھ طلوع ہوتا ہے تو سوچتے ہوئے شام ہو جاتی ہے
آج کل خیالوں میں سکون تلاشتے ہوئے شام ہو جاتی ہے

اُنہاں دے بال ساری رات روندن بُھک توں سُمدے نئیں
جنہاں دی کہیں دے بالاں کوں کِھڈیندیں شام تھی ویندی

اُن کے بچے ساری رات رہتے روتے ہیں بھوک کی وجہ سے سو ہی نہیں سکتے
جن کی، کسی کے بچوں کو کھلاتے بہلاتے ہوئے شام ہو جاتی ہے

غریباں دی دعا یارب خبر نئیں کِن کریندا ہیں
سدا ہنجواں دی تسبیح کوں پھریندیں شام تھی ویندی

یا رب تو غریبوں کی دعاؤں کو پتہ نہیں کہاں رکھ دیتا ہے
ہمیشہ (اُن کی) آنسوؤں کی تسبیح کو پھیرتے ہوئے شام ہو جاتی ہے

کڈاہیں تاں دکھ وی ٹل ویسن کڈاہیں تاں سکھ دے ساہ ولسن
پُلا خالی خیالاں دے پکیندیں شام تھی ویندی

آخر کبھی تو دکھ بھی ٹل جائیں گے، راحت کی سانس میسر آئے گی
یہی خیالی پلاؤ پکاتے پکاتے شام ہو جاتی ہے

مرا رازق رعایت کر نمازاں رات دیاں کردے
جو روٹی رات دی پوری کریندیں شام تھی ویندی

اے میرے رازق اتنی تو رعایت کر کے تمام نمازیں رات کے وقت مقرر کر دے
کہ رات کا رزق پورا کرتے کرتے شام ہو جاتی ہے

میں شاکر بُھک دا ماریا ہاں مگر حاتم توں گھٹ کے نئیں
قلم خیرات ہے میڈی چلیندیں شام تھی ویندی

میں شاکر بھوک (افلاس) کا شکار ضرور ہوں لیکن میں حاتم طائی سے کسی درجہ کم نہیں ہوں
میری خیرات (سخاوت) قلم ہے (جسے) چلاتے ہوئے شام ہو جاتی ہے
 

صابرہ امین

لائبریرین
فکر دا سِجھ ابھردا ہے سوچیندیں شام تھی ویندی
خیالاں وچ سکون اج کل گولیندیں شام تھی ویندی

سورج فکروں (پریشانیوں) کے ساتھ طلوع ہوتا ہے تو سوچتے ہوئے شام ہو جاتی ہے
آج کل خیالوں میں سکون تلاشتے ہوئے شام ہو جاتی ہے

اُنہاں دے بال ساری رات روندن بُھک توں سُمدے نئیں
جنہاں دی کہیں دے بالاں کوں کِھڈیندیں شام تھی ویندی

اُن کے بچے ساری رات رہتے روتے ہیں بھوک کی وجہ سے سو ہی نہیں سکتے
جن کی، کسی کے بچوں کو کھلاتے بہلاتے ہوئے شام ہو جاتی ہے

غریباں دی دعا یارب خبر نئیں کِن کریندا ہیں
سدا ہنجواں دی تسبیح کوں پھریندیں شام تھی ویندی

یا رب تو غریبوں کی دعاؤں کو پتہ نہیں کہاں رکھ دیتا ہے
ہمیشہ (اُن کی) آنسوؤں کی تسبیح کو پھیرتے ہوئے شام ہو جاتی ہے

کڈاہیں تاں دکھ وی ٹل ویسن کڈاہیں تاں سکھ دے ساہ ولسن
پُلا خالی خیالاں دے پکیندیں شام تھی ویندی

آخر کبھی تو دکھ بھی ٹل جائیں گے، راحت کی سانس میسر آئے گی
یہی خیالی پلاؤ پکاتے پکاتے شام ہو جاتی ہے

مرا رازق رعایت کر نمازاں رات دیاں کردے
جو روٹی رات دی پوری کریندیں شام تھی ویندی

اے میرے رازق اتنی تو رعایت کر کے تمام نمازیں رات کے وقت مقرر کر دے
کہ رات کا رزق پورا کرتے کرتے شام ہو جاتی ہے

میں شاکر بُھک دا ماریا ہاں مگر حاتم توں گھٹ کے نئیں
قلم خیرات ہے میڈی چلیندیں شام تھی ویندی

میں شاکر بھوک (افلاس) کا شکار ضرور ہوں لیکن میں حاتم طائی سے کسی درجہ کم نہیں ہوں
میری خیرات (سخاوت) قلم ہے (جسے) چلاتے ہوئے شام ہو جاتی ہے
واہ عمدہ نثری ترجمہ ۔ ۔ روفی بھیا اعلی
 

محمد وارث

لائبریرین
(بمعہ غزل کی صورت میں اردو ترجمہ)

اب اس کا ترجمہ کون کرے گا بھائی؟!
شاعر کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ اس قسم کی نثر لکھے اور نہ ہی اس کو اجازت ہے ۔ خورشید صاحب کچھ خیال کیجئے ۔
یہ "اردو باؤنسر" ہے قبلہ، سر بچائیے سر۔ :)
 
(بمعہ غزل کی صورت میں اردو ترجمہ)

اب اس کا ترجمہ کون کرے گا بھائی؟!
شاعر کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ اس قسم کی نثر لکھے اور نہ ہی اس کو اجازت ہے ۔ خورشید صاحب کچھ خیال کیجئے ۔
محترم سر! ظہیر احمد صاحب !
عنوان میں ، میں نے یہ کہنے کی کوشش کی تھی کہ
جناب شاکر شجاع آبادی صاحب نے سرائیکی میں غزل کہی جو میں نے یہاں پیش کی
اور اس کا اردو ترجمہ کرنے کی کوشش کی وہ بھی ایک غزل کی صورت میں
شاید عنوان میں مفہوم واضح نہیں ہو سکا۔ یا پھر عنوان ہی غلط لکھا گیا ۔ لیکن غلطی اگر مزید واضح کردی جائے تو بندہ اصلاح کرنے پرممنون رہے گا۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
محترم سر! ظہیر احمد صاحب !
عنوان میں ، میں نے یہ کہنے کی کوشش کی تھی کہ
جناب شاکر شجاع آبادی صاحب نے سرائیکی میں غزل کہی جو میں نے یہاں پیش کی
اور اس کا اردو ترجمہ کرنے کی کوشش کی وہ بھی ایک غزل کی صورت میں
شاید عنوان میں مفہوم واضح نہیں ہو سکا۔ یا پھر عنوان ہی غلط لکھا گیا ۔ لیکن غلطی اگر مزید واضح کردی جائے تو بندہ اصلاح کرنے پرممنون رہے گا۔
مراد یہ ہے کہ مع یا معہ کے ساتھ ب کی ضرورت نہیں یہ ۔ عنوان سادہ ہو تو اچھا ہوتا ہے۔ مثلا ۔ سرائیکی غزل کا ترجمہ اردو غزل کی شکل میں، مع اصلی غزل۔
 
Top