سولھویں سالگرہ سید عمران بھائی کے ساتھ علمی اور معلوماتی مکالمہ

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
کامیاب فرد کسے کہتے ہیں؟ کس چیز میں کامیاب ہوجائے؟
کامیاب فرد۔۔۔۔ مثبت رویے ہوں جو صحتمند معاشرہ تشکیل دیں۔ایسے لوگ بگاڑ کا سبب نہیں بنتے جبکہ منفی رویے بربادی کی طرف لے جاتے ہیں۔
کس چیز میں کامیاب۔۔۔۔ دنیا اور آخرت دونوں میں۔
دنیا میں کامیابی ہر فرد کے ہدف ، توقعات اور حالات پر منحصر ہے۔ آخرت کی کامیابی کہ اللہ پاک نے جس مقصد کے لئے انسان کو اشرف المخوقات کا درجہ دیا۔۔ اس میں کہاں تک پورا اترا۔ امتحان ہی تو ہے جس میں سے ہم اس دنیا میں رہتے ہوئے گزر رہے ہیں۔ اور ہر امتحان کے آخر میں ناکامی یا کامیابی انتظار میں ہے۔
 

فاخر رضا

محفلین
کامیابی کا تعلق ہرگز دنیا سے نہیں.
صرف اور صرف آخرت میں سرخروئی ہی کامیابی ہے. ہمیں صرف اسی پر توجہ رکھنی چاہیے. ہمیشہ قیامت آخرت کا خیال رکھنا چاہیے. کوئی کام دکھاوے کے لئے نہیں ہو.
اس کے علاوہ کچھ بھی کیا دنیا کے لئے وہ دنیا ہی میں رہ جائے گا. آخرت کے لئے جو اعمال ہوں گے ان کا صلہ وہاں ملے گا.
 

فاخر رضا

محفلین
دنیا میں اچھا انسان بننا وغیرہ عام طور پر دکھاوے کے لئے ہوتا ہے. ہمیں اگر اچھا بننا ہے تو بس آخرت کے لئے. ویسے بھی اچھا انسان کی تعریف ہر جگہ بدلتی رہتی ہے. اس لئے اس کے پیچھے نہیں پڑنا چاہیے
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
کامیابی کا تعلق ہرگز دنیا سے نہیں.
دنیا میں انسان اپنے لئے کوئی منزل متعین کرتا ہے پہلے تعلیم اور پھر روز گار کی خاطر۔۔ اور وہ وہاں تک پہنچ جاتا ہے۔ تو اس حصول کو کیا کہنا چاہئیے۔ شاید اس کے لئے کچھ اور لفظ استعمال ہوتا ہو لیکن ہمارے علم میں نہیں۔
اسی لئے تو سوال کرنے کی جسارت کی فاخر بھائی۔
باقی اول و آخر سب آخرت میں سرخروئی ہی کامیابی ہے۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
دنیا میں اچھا انسان بننا وغیرہ عام طور پر دکھاوے کے لئے ہوتا ہے. ہمیں اگر اچھا بننا ہے تو بس آخرت کے لئے. ویسے بھی اچھا انسان کی تعریف ہر جگہ بدلتی رہتی ہے. اس لئے اس کے پیچھے نہیں پڑنا چاہیے
دنیا میں رہ کر ہی بننا ہے نا۔۔۔ یہ تیاری کی جگہ ہے۔ اچھے اعمال کر کے نیکی کا پلڑا بھاری کرنے کی جگہ۔
کوئی دکھاوے کے لئے کرتا ہے تو اس کا اپنا عمل ہے۔ کوئی اللہ پاک کی خوشنودی کے لئے کرتا ہے تو اس سے اس کی اپنی ذات کے علاوہ بھی لوگ مستفید ہوتے ہیں۔ یہ سراسر انسان کا اپنا چناؤ ہے۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
یہی تو نہیں کرنا ہے
منزل دنیا میں متعین نہیں کرنی چاہئے
اچھا ٹھیک۔۔۔ غلط ہو گیا۔۔۔ منزل کی بجائے پلیٹ فارم کہہ لیں تو چلے گا؟

جیسے آپ کی یا آپ کے گھر والوں کی خواہش تھی کہ آپ ڈاکٹر بنیں۔ آپ نے محنت کی۔ گھر والوں نے ساتھ دیا۔۔ آپ ڈاکٹر بن گئے۔ انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں۔
اسے "کامیابی" نہیں کہا جاسکتا؟
اور ایک ٹارگٹ جو آپ نے چنا تھا وہاں تک پہنچے۔اس کے لئے پھر کیا نام دیا جا سکتا ہے۔۔؟
 

فاخر رضا

محفلین
اچھا ٹھیک۔۔۔ غلط ہو گیا۔۔۔ منزل کی بجائے پلیٹ فارم کہہ لیں تو چلے گا؟

جیسے آپ کی یا آپ کے گھر والوں کی خواہش تھی کہ آپ ڈاکٹر بنیں۔ آپ نے محنت کی۔ گھر والوں نے ساتھ دیا۔۔ آپ ڈاکٹر بن گئے۔ انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں۔
اسے "کامیابی" نہیں کہا جاسکتا؟
اور ایک ٹارگٹ جو آپ نے چنا تھا وہاں تک پہنچے۔اس کے لئے پھر کیا نام دیا جا سکتا ہے۔۔؟
اسے دھوکہ کہا جائے گا. دنیا متاع غرور (دھوکے کی جگہ) ہے.
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
دنیا ایک کھیت ہے اس کو جس کامیابی سے سینچا جائے گا اسی کا ہی صلہ آخرت میں ملے گا
وہی تو۔۔
اور صلہ پانے کے لئے کچھ کرنا ہے۔۔۔ کچھ پلے ہو گا تو ہم کسی کی مدد کر سکیں گے مالی طور پر بھی۔ اور مال تو نوکری کر کے ہی مہینے کے آخر میں ملے گا۔۔۔ اور نوکری تب ملے گی جب کوئی ڈگری ہو گی۔۔ اور ڈگری تب ہو گی جب تعلیم ہو گی ۔ سالوں محنت کر کے انسان اس قابل ہوتا ہے کہ پیروں پر کھڑا ہو سکے۔ تمام معاملات میں اللہ پاک کے احکامات کی پیروی کرے تو اپنی آخرت کو سنوارنے کی کوشش جاری رہتی ہے۔
اس کے بعد تو حساب کتاب دینا ہی ہے۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
اچھا ٹھیک۔۔۔ غلط ہو گیا۔۔۔ منزل کی بجائے پلیٹ فارم کہہ لیں تو چلے گا؟

جیسے آپ کی یا آپ کے گھر والوں کی خواہش تھی کہ آپ ڈاکٹر بنیں۔ آپ نے محنت کی۔ گھر والوں نے ساتھ دیا۔۔ آپ ڈاکٹر بن گئے۔ انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں۔
اسے "کامیابی" نہیں کہا جاسکتا؟
اور ایک ٹارگٹ جو آپ نے چنا تھا وہاں تک پہنچے۔اس کے لئے پھر کیا نام دیا جا سکتا ہے۔۔؟
کوئی بھی زندگی گزارنے کا طریقہ اتباعِ سنت سے بڑھ کر نہیں ہو سکتا۔ اس سے معاشرہ بھی بنے گا آخرت بھی بنے گی
 

فاخر رضا

محفلین
وہی تو۔۔
اور صلہ پانے کے لئے کچھ کرنا ہے۔۔۔ کچھ پلے ہو گا تو ہم کسی کی مدد کر سکیں گے مالی طور پر بھی۔ اور مال تو نوکری کر کے ہی مہینے کے آخر میں ملے گا۔۔۔ اور نوکری تب ملے گی جب کوئی ڈگری ہو گی۔۔ اور ڈگری تب ہو گی جب تعلیم ہو گی ۔ سالوں محنت کر کے انسان اس قابل ہوتا ہے کہ پیروں پر کھڑا ہو سکے۔ تمام معاملات میں اللہ پاک کے احکامات کی پیروی کرے تو اپنی آخرت کو سنوارنے کی کوشش جاری رہتی ہے۔
اس کے بعد تو حساب کتاب دینا ہی ہے۔
یہ تمام کی تمام assumptions یا باتیں آپ نے قرآن و حدیث میں کہاں لیں ہیں کہ خوب ڈگریاں جمع کرو، مال کماؤ، تنخواہ لو اور اس ذریعے سے آخرت کماؤ.
 

سیما علی

لائبریرین
کامیابی کا تعلق ہرگز دنیا سے نہیں.
صرف اور صرف آخرت میں سرخروئی ہی کامیابی ہے. ہمیں صرف اسی پر توجہ رکھنی چاہیے. ہمیشہ قیامت آخرت کا خیال رکھنا چاہیے. کوئی کام دکھاوے کے لئے نہیں ہو.
درست صد فی صد درست آخرت ہی کامیابی ہماری اصل سرخروئی ہے ،اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ہمیں ایمان صادق اور یقین راسخ سے نوازتے ہوئے ہم پر احسان کردے – اور ہمارے ہر کام میں اُسکی رضا شامل کردے آمین۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

سید عمران

محفلین
ویسے بھی اچھا انسان کی تعریف ہر جگہ بدلتی رہتی ہے. اس لئے اس کے پیچھے نہیں پڑنا چاہیے
عمومی مطلب یہی ہوتا ہے کہ کسی کو تکلیف نہ پہنچائے اور سب کے کام آنے کی کوشش کرے نیز اللہ و رسول کی حتی المقدور اطاعت کرے!!!
 

سیما علی

لائبریرین
اسے دھوکہ کہا جائے گا. دنیا متاع غرور (دھوکے کی جگہ) ہے.
'حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں ؛
''اگریہ دنیا تمہاری طرف رخ کرے گی تو تمہیں فریب میں مبتلا کردیگی اور اگروہ تمہارے ہاتھ سے نکل گئی تونقصان دہ ہے ''۔۔۔۔۔
 
Top