سولھویں سالگرہ سید عمران بھائی کے ساتھ علمی اور معلوماتی مکالمہ

سید عمران

محفلین
دنیا میں انسان اپنے لئے کوئی منزل متعین کرتا ہے پہلے تعلیم اور پھر روز گار کی خاطر۔۔ اور وہ وہاں تک پہنچ جاتا ہے۔ تو اس حصول کو کیا کہنا چاہئیے۔ شاید اس کے لئے کچھ اور لفظ استعمال ہوتا ہو لیکن ہمارے علم میں نہیں۔
تعلیم اور روزگار تو مقاصد زندگی میں سے صرف دو مقاصد ہیں. بلکہ اصلا ایک. کیونکہ عموما دنیاوی تعلیم کا صرف اور صرف ایک مقصد ہوتا ہے یعنی پیسے کمانا. تو یہ ایک ہی مقصد ہوا. اور مان لیں کسی کو خاص پڑھائی کا بہت شوق ہے مثلا ڈاکٹر بننے کا تو دو مقصد ہوگئے...
لیکن ابھی زندگی اس سے آگے بہت وسعت لیے ہوئے ہے!!!
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
یہ تمام کی تمام assumptions یا باتیں آپ نے قرآن و حدیث میں کہاں لیں ہیں کہ خوب ڈگریاں جمع کرو، مال کماؤ، تنخواہ لو اور اس ذریعے سے آخرت کماؤ.
ہم نے قران و حدیث کا حوالہ نہیں دیا۔ اور نہ مال جمع کرنے ولا کچھ ذکر کیا ہے۔
جب صدقہ اور زکوۃ کا حکم ہے تو کہاں سے آئے گا دینے کے لئے۔۔۔ کوئی تو وسیلہ ہو گا نا۔ اب ایک ڈگری یافتہ انسان اور ایک ریڑھی لگانے والے کے معیار زندگی اور کمائی میں بھی تو فرق ہو گا نا۔
تو کیا ہم یہ سمجھ لیں فاخر بھائی کہ نہ ڈگری کی کوئی اہمیت نہ روپے پیسے کی؟
 

سید عمران

محفلین
'حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں ؛
''اگریہ دنیا تمہاری طرف رخ کرے گی تو تمہیں فریب میں مبتلا کردیگی اور اگروہ تمہارے ہاتھ سے نکل گئی تونقصان دہ ہے ''۔۔۔۔۔
واہ زبردست...
یہی سیق ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃ و فی الاخرۃ حسنۃ کا ہے...
ہمیں دنیا میں رہنا یے تو یہاں کی بھلائیاں بھی چاہئیں اور وہاں رہنا ہے تو وہاں کی بھی!!!
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
تعلیم اور روزگار تو مقاصد زندگی میں سے صرف دو مقاصد ہیں. بلکہ اصلا ایک. کیونکہ عموما دنیاوی تعلیم کا صرف اور صرف ایک مقصد ہوتا ہے یعنی پیسے کمانا. تو یہ ایک ہی مقصد ہوا. اور مان لیں کسی کو خاص پڑھائی کا بہت شوق ہے مثلا ڈاکٹر بننے کا تو دو مقصد ہوگئے...
لیکن ابھی زندگی اس سے آگے بہت وسعت لیے ہوئے ہے!!!
جی بالکل بہت وسعت لئے ہے۔ چونکہ بات بچوں سے شروع ہوئی تھی تو اسی بارے بات کی کہ انھیں اچھی تعلیم دلوا کر پیروں پر کھڑا کرنا ایک مقصد ہوتا ہے۔
جب بندہ اس مقصد کو پا لیتا ہے تو اسے کیا نام دینا چاہئیے۔
باقی سب تو اس کے علاوہ ہے ہی۔
 

سید عمران

محفلین
یہی تو نہیں کرنا ہے
منزل دنیا میں متعین نہیں کرنی چاہئے
دنیاوی اہداف منتخب کرنا کوئی بری بات نہیں ہے بلکہ انتظامی لحاظ سے ضروری ہے ورنہ کوئی کچھ نہیں کرپائے گا...
حضرت عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں انی اجھز الجیش و انا فی الصلوۃ...
میں جہاد کے منصوبوں کے بارے میں سوچتا رہتا ہوں چاہے نماز کے دوران ہی وہ منصوبے ذہن میں کیوں نہ آئیں!!!
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
اچھا ٹھیک۔۔۔ غلط ہو گیا۔۔۔ منزل کی بجائے پلیٹ فارم کہہ لیں تو چلے گا؟

جیسے آپ کی یا آپ کے گھر والوں کی خواہش تھی کہ آپ ڈاکٹر بنیں۔ آپ نے محنت کی۔ گھر والوں نے ساتھ دیا۔۔ آپ ڈاکٹر بن گئے۔ انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں۔
اسے "کامیابی" نہیں کہا جاسکتا؟
اور ایک ٹارگٹ جو آپ نے چنا تھا وہاں تک پہنچے۔اس کے لئے پھر کیا نام دیا جا سکتا ہے۔۔؟

اسے دھوکہ کہا جائے گا. دنیا متاع غرور (دھوکے کی جگہ) ہے.
اب ہم کیا کریں۔۔۔ خاموش ہو جائیں یا کوئی ہمیں سمجھا دے گا ۔
 

سید عمران

محفلین
اسے دھوکہ کہا جائے گا. دنیا متاع غرور (دھوکے کی جگہ) ہے.
دنیا دھوکہ کی جگہ ہے اگر اس کے دھوکہ میں آکر آخرت برباد کرلی جائے...
مثلا ادائیگی فرائض میں کوتاہی اور گناہوں پر جراءت...
اور اسے جائز نفع کمانے کا ذریعہ بنالیا جائے تو یہی دنیا نعم المتاع بن جائے گی!!!
 

سید عمران

محفلین
جی بالکل بہت وسعت لئے ہے۔ چونکہ بات بچوں سے شروع ہوئی تھی تو اسی بارے بات کی کہ انھیں اچھی تعلیم دلوا کر پیروں پر کھڑا کرنا ایک مقصد ہوتا ہے۔
جب بندہ اس مقصد کو پا لیتا ہے تو اسے کیا نام دینا چاہئیے۔
باقی سب تو اس کے علاوہ ہے ہی۔
صرف ایک مقصد میں کامیابی نہ کہ کلی کامیابی!!!
 

سید عمران

محفلین
کٰلی کامیابی میں تو ابھی بہت سے مراحل ہوں گے نا۔۔

لیکن لفظ تو کامیابی ہی بولا جائے گا نا؟؟؟
یا کوئی اور لفظ بھی ہے اس کے لئے؟
اسی ایک مقصد کے حصول کی کامیابی کہا جائے گا...
کیا دنیا میں کوئی کلی طور پر کامیاب ہوسکتا ہے؟؟؟
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
اسی ایک مقصد کے حصول کی کامیابی کہا جائے گا...
کیا دنیا میں کوئی کلی طور پر کامیاب ہوسکتا ہے؟؟؟
نہیں کلی طور پر کامیابی تو سلیبس کے کسی سبجیکٹ ہی میں ممکن ہے وہ بھی حساب جیسے۔
دنیا میں کلی کامیابی مشکل ہے۔ کیونکہ ایک ذرا برابر بھی کمی رہے تو اسے کل نہیں کہا جا سکتا۔ اور دنیا ایسی چیز ہے کہ اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں۔ ہر امتحان میں کامیابی نہیں ہوتی۔ کہیں نہ کہیں ہار بھی اپنانی پڑتی ہے۔
کلی طور پر کامیابی میں آخرت کا بھی لازم ذکر ہے۔ تو اس میں اگر کسی کا اخلاق ہی برا ہو، باتوں میں ریاکاری ہو ۔ ویسے چاہے کتنے بڑے دنیاوی مرتبے پر فائز ہو۔۔۔ مگر جو انسانیت اور احکام الٰہی کے معیار سے نیچے ہے، وہ کلی کامیاب نہیں کہلا سکتا۔
یہم یہاں پیروں ولیوں کا ذکر بالکل نہیں کر رہے ۔ بس عام آس پاس کی بات کر رہے ہیں۔
 

سید عمران

محفلین
نہیں کلی طور پر کامیابی تو سلیبس کے کسی سبجیکٹ ہی میں ممکن ہے وہ بھی حساب جیسے۔
دنیا میں کلی کامیابی مشکل ہے۔ کیونکہ ایک ذرا برابر بھی کمی رہے تو اسے کل نہیں کہا جا سکتا۔ اور دنیا ایسی چیز ہے کہ اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں۔ ہر امتحان میں کامیابی نہیں ہوتی۔ کہیں نہ کہیں ہار بھی اپنانی پڑتی ہے۔
کلی طور پر کامیابی میں آخرت کا بھی لازم ذکر ہے۔ تو اس میں اگر کسی کا اخلاق ہی برا ہو، باتوں میں ریاکاری ہو ۔ ویسے چاہے کتنے بڑے دنیاوی مرتبے پر فائز ہو۔۔۔ مگر جو انسانیت اور احکام الٰہی کے معیار سے نیچے ہے، وہ کلی کامیاب نہیں کہلا سکتا۔
یہم یہاں پیروں ولیوں کا ذکر بالکل نہیں کر رہے ۔ بس عام آس پاس کی بات کر رہے ہیں۔
چلیں یہ تو طے ہوگیا کہ دنیا میں کامل کامیابی ممکن نہیں...
منطقی اصول ہے کہ جب کوئی لفظ مطلق بولا جائے تو اس سے مراد فرد کامل ہوگا یعنی وہ لفظ کاملیت لیے ہوئے ہوگا جیسے کامیابی کا لفظ مطلق بولا گیا تو مراد ہوگی کامل کامیابی جو کہ واضح ہوگیا کہ دنیا میں ممکن نہیں...
اس بات کو اللہ تعالی نے کاملیت کے ساتھ واضح طور پر بیان فرما دیا...
فمن زحزح عن النار و ادخل الجنۃ فقد فاز...
جو آگ سے بچا لیا گیا اور جنت میں داخل کردیا گیا وہ کامیاب ہوگیا...
یہاں فاز مطلق استعمال ہوا ہے چناں چہ مراد کاملیت لی جائے گی...
یعنی اصل کامیابی صرف جنت میں دخول ہے...
باقی سب ٹائم پاس اور سراب!!!
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
چلیں یہ تو طے ہوگیا کہ دنیا میں کامل کامیابی ممکن نہیں...
منطقی اصول ہے کہ جب کوئی لفظ مطلق بولا جائے تو اس سے مراد فرد کامل ہوگا یعنی وہ لفظ کاملیت لیے ہوئے ہوگا جیسے کامیابی کا لفظ مطلق بولا گیا تو مراد ہوگی کامل کامیابی جو کہ واضح ہوگیا کہ دنیا میں ممکن نہیں...
اس بات کو اللہ تعالی نے کاملیت کے ساتھ واضح طور پر بیان فرما دیا...
فمن زحزح عن النار و ادخل الجنۃ فقد فاز...
جو آگ سے بچا لیا گیا اور جنت میں داخل کردیا گیا وہ کامیاب ہوگیا...
یہاں فاز مطلق استعمال ہوا ہے چناں چہ مراد کاملیت لی جائے گی...
یعنی اصل کامیابی صرف جنت میں دخول ہے...
باقی سب ٹائم پاس اور سراب!!!
یقیناً اصل کامیابی صرف جنت میں دخول ہے ۔
لیکن باقی سب کو سراب یا ٹائم پاس کیوں کہا جائے۔۔۔ زندگی سے موت تک کا سفر یکدم تو ختم نہیں ہو جاتا نا۔ اس سفر میں زادِ سفر بھی تو چاہئیے ہوتا ہے نا۔ سفر آسان کرنے کے لئے زندگی کی ضروریات بھی ہوتی ہیں۔ رشتے ناتے ہوتے ہیں۔ سب کو ساتھ لے کر چلتا ہے اور پھر اپنے وقت مقررہ پر اپنے اصل کی جانب لوٹ جاتا ہے۔ اب کیا یہ ضروریات صرف ٹائم پاس ہیں یا سراب۔
اللہ کی دی نعمتوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے زندگی کو زندگی کی طرح گزارنا ہی اس نعمت کا شکرانہ ہے۔ بس اس زندگی ہی کو منزل نہ سمجھ لے ۔
دنیا کے اے مسافر منزل تیری قبر ہے
طے کر رہا ہے جو تو دو دن کا یہ سفر ہے

ہماری کوشش ہوتی ہے کہ علم کے موتی چنتے رہیں جو یہاں آس پاس بکھرے ہیں الفاظ کی صورت بھی اور اچھی بات کی صورت بھی۔
 

فاخر رضا

محفلین
یقیناً اصل کامیابی صرف جنت میں دخول ہے ۔
لیکن باقی سب کو سراب یا ٹائم پاس کیوں کہا جائے۔۔۔ زندگی سے موت تک کا سفر یکدم تو ختم نہیں ہو جاتا نا۔ اس سفر میں زادِ سفر بھی تو چاہئیے ہوتا ہے نا۔ سفر آسان کرنے کے لئے زندگی کی ضروریات بھی ہوتی ہیں۔ رشتے ناتے ہوتے ہیں۔ سب کو ساتھ لے کر چلتا ہے اور پھر اپنے وقت مقررہ پر اپنے اصل کی جانب لوٹ جاتا ہے۔ اب کیا یہ ضروریات صرف ٹائم پاس ہیں یا سراب۔
اللہ کی دی نعمتوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے زندگی کو زندگی کی طرح گزارنا ہی اس نعمت کا شکرانہ ہے۔ بس اس زندگی ہی کو منزل نہ سمجھ لے ۔
دنیا کے اے مسافر منزل تیری قبر ہے
طے کر رہا ہے جو تو دو دن کا یہ سفر ہے

ہماری کوشش ہوتی ہے کہ علم کے موتی چنتے رہیں جو یہاں آس پاس بکھرے ہیں الفاظ کی صورت بھی اور اچھی بات کی صورت بھی۔
کیا جب کوئی کہتا ہے اصل کامیابی دنیا ہے اور آخرت ریٹائرمنٹ کی زندگی تب اتنا دماغ پر زور نہیں ڈالا جاتا. مگر جب آخرت کی بات ہو تو کہیں نہ کہیں سے دنیا کا تڑکا لگانا ضروری ہوتا ہے
 

زیک

مسافر
ویسے تو کامیابی کے لئے آخرت کا کانسیپٹ غیر ضروری ہے لیکن ابھی اسے مفروضہ کے طور پر مان لیتے ہیں۔ جو آپ دنیا میں کریں گے اسی کے مطابق آخرت میں صلہ پائیں گے۔ سو کامیابی مکمل طور پر دنیا سے منسوب ہوئی۔ ایک استشنائی صورت ہے مسیحی شفاعت کے عقیدے والی جسے بعضے مسلمان بھی مانتے ہیں لیکن وہ صحیح نہیں۔
 
آخری تدوین:

زیک

مسافر
کون سی کامیابی کے لیے...
دنیاوی یا اخروی؟؟؟
فرعون تو دنیاوی اعتبار سے ہر طرح کامیاب تھا...
کیا اس اصول کے تحت آخرت کی کامیابی کا حق دار ہوگا؟؟؟
پہلا کانسیپٹ ہی غلط ہے۔ آگے کیسے جائیں۔ یہ تفریق ہی صحیح نہیں۔
 
Top