عشق دی گلی وچوں کوئی کوئی لنگھدا

سیما علی

لائبریرین
نکل سکی نہ دلی سدھر میری تحریر دی۔
اکھ تے سی نظر پر نہیں سی اوہدی تصویر دی۔

کیوں گلہ کریئے پئے ایویں بے قصورے حسن دا،
عشقَ نے دتی سزا دل نوں میری تقصیر دی۔

وہیندے اوہ کی میرے میخانے دی رونق زاہدو،
جام دی تلخی اے پئی رنداں دے سینے چیردی۔

نظر ترچھی تے ای نہ پئے وٹّ پاؤ آبرو،
سمت تے سدھی ذرا کر لؤ کمانوں تیر دی۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
صبح سے لے کر شام تک باتیں ہوا کرتی تھی
پھر ان کی منگنی طے ہوگئی پھر ان کی شادی ہوگئی
ان کی سریلی آواز وہ آنکھیں اب بھی کبھی کبھار یاد آتی ہیں
کچھ دن بہت اداس رہے پھر اچھے ہوگئے
پتہ نہیں یہ عشق تھا یا ٹھرک یا کچھ اور
سریلی آواز اور سرمئی انکھیں تو ہماری انار کلی کی بھی ہیں۔
اچھے ہو جانا تو آپ اس طرح سے لکھتے ہیں جیسے توبہ کر لی ہو۔

اب اسے واقعہ کو تو سیدھے سیدھے ٹھرک ہی بولیں نا۔ عشق تو ہر گز نہیں کہہ سکتے۔
صبح سے شام تک باتیں ہوتی تھیں ، اس پر بھی کہتے ہیں کہ گھر والوں کو ایک بھی معاملے کی خبر نہ ہوئی۔
 

سیما علی

لائبریرین
ہاں ایک اور عشق کا ارادہ ہے دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے
عشق کانٹوں کا تاج ہوتا ہیں ❣ ❣ عسق تو لا علاج ہوتا ہے ❣ ❣ عشق کے اپنے اصول ہوتے ہیں ❣ ❣ عشق کا اپنا رواج ہوتا ہے ❣ ❣ عشق روح کا اناج ہوتا ہے ❣ ❣ عشق تو دلوں پر راج کرتا ہے ❣ ❣ عشق میں کوئی حد نہیں ہوتی ❣ ❣ عشق تو لا محدود ہوتا ہے
 

سیما علی

لائبریرین
ہمیں نہیں لگتا کہ مس سنجیدہ کی تلاش میں اے خان سنجیدہ ہیں۔
سب سے پہلے تو یہ طے کریں یہ قسم کون سی ہے
شاعری ، گلوکاری ، اور اداکاری کی طرح عشق کرنا بھی فنون لطیفہ میں سے ہے – دنیا میں تین قسم کے عاشق ہیں – ایک وہ جو خود کو عاشق کہتے ہیں –دوسرے وہ جنھیں لوگ عاشق کہتے ہیں – اور تیسرے وہ جو عاشق ہوتے ہیں۔۔۔۔۔۔
 
Top