جو میں جانتی بچھڑت ہیں سئیاں

سید عاطف علی

لائبریرین
جو میں جانتی بچھڑت ہیں سئیاں
گھنگھٹا میں آگ لگا دیتی
__________
دلی دیس سہامنوں
سو جہاں بسے دلدار
خسروں باھو دیس پر
سو تن من دیجئے وار

جو میں جانتی بچھڑت ہیں سئیاں
گھونگھٹا میں آگ لگا دیتی
تن وارتی ،من تو وے سیاں
توہے چرنن سیس نواں دیتی

ندی کنارے میں کھڑی
اور پانی جھلمل ہووئے
میں میلی، اور پی اجلا

موری ہار سنگھار کی رات گئی
پیہوں سنگ امنگ موری آج گئی
گھر آئے نہ مورے سانوریا
میں تو تن من ان پہ لٹا دیتی۔

موہے پریت کی ریت نہ بھائی سکھی
میں تو بن کے دلہن پچھتائی سکھی
ہوتی نہ اگر دنیا کی شرم
توہے بھیج کے پتیاں بلا لیتی۔

جو میں جانتی بچھڑت ہیں سئیاں
گھونگھٹا میں آگ لگا دیتی۔
Tarz E shukhan طرزِ سُخن ۔ فیس بک ۔
 

الف نظامی

لائبریرین
جو میں جانتی بچھڑت ہیں سئیاں
گھنگھٹا میں آگ لگا دیتی
__________
دلی دیس سہامنوں
سو جہاں بسے دلدار
خسروں باھو دیس پر
سو تن من دیجئے وار

جو میں جانتی بچھڑت ہیں سئیاں
گھونگھٹا میں آگ لگا دیتی
تن وارتی ،من تو وے سیاں
توہے چرنن سیس نواں دیتی

ندی کنارے میں کھڑی
اور پانی جھلمل ہووئے
میں میلی، اور پی اجلا

موری ہار سنگھار کی رات گئی
پیہوں سنگ امنگ موری آج گئی
گھر آئے نہ مورے سانوریا
میں تو تن من ان پہ لٹا دیتی۔

موہے پریت کی ریت نہ بھائی سکھی
میں تو بن کے دلہن پچھتائی سکھی
ہوتی نہ اگر دنیا کی شرم
توہے بھیج کے پتیاں بلا لیتی۔

جو میں جانتی بچھڑت ہیں سئیاں
گھونگھٹا میں آگ لگا دیتی۔
Tarz E shukhan طرزِ سُخن ۔ فیس بک ۔
بہت شکریہ سید عاطف علی صاحب!
 

فاخر

محفلین
’’موری ہار سنگھار کی رات گئی
پیہوں سنگ امنگ موری آج گئی

گھر آئے نہ مورے سانوریا
میں تو تن من ان پہ لٹا دیتی‘‘
:in-love::in-love::in-love::in-love:
 

فاخر

محفلین
پاکستان میں نصرت فتح علی خان کے بعد فرید ایاز جیسے فن کار ہیں جنہیں صوفیانہ کلام کے حوالے سے جانا جاتا ہے، جس طرح نصرت فتح علی خان نے پاکستان کی نمائندگی ہر پلیٹ فارم پر کیا اسی طرح موجودہ وقت میں فرید ایاز کر رہے ہیں۔ ان کی گائی ہوئی امیرخسرو کی فارسی ’’خبرم رسیدہ امشب کہ نگار خواہی آمد‘‘ کو اتنی بار سنا ہوں کہ خود مجھے معلوم نہیں۔ جب سسٹم پر کام کررہا ہوتا ہوں تو نصرت فتح علی خان یا پھر فرید ایاز سخن سرا ہوتے ہیں۔مولوی حیدر کی ایک غزل ’’از حسن ملیحِ خود شورِ بہ جہاں کردی ‘‘ بھی ایک مرتبہ سنا تھا ، اچھا پڑھا ہے۔ نصرت فتح علی خان کی گائی اور بوعلی قلندر کی لکھی ایک فارسی غزل ’’اگر بینم شبِ ناگاہ من آن سلطان خوباں را ‘‘ نے کمال ہی کردیا ، عروض ڈاٹ کام پر اس کی بحر تلاش کرکے اسی زمین میں اردو زدہ ایک غزل بھی لکھ دی ۔
 

الف نظامی

لائبریرین
نصرت فتح علی خان کی گائی اور بوعلی قلندر کی لکھی ایک فارسی غزل ’’اگر بینم شبِ ناگاہ من آن سلطان خوباں را ‘‘ نے کمال ہی کردیا ، عروض ڈاٹ کام پر اس کی بحر تلاش کرکے اسی زمین میں اردو زدہ ایک غزل بھی لکھ دی ۔
بہت خوب، نصرت فتح علی خان کی گائی ہوئی اس غزل کا لنک دیجیے گا۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
کیا یہ غزل اردو ترجمہ کے ساتھ مل سکتی ہے؟

اگر بینم شبے ناگاہ آں سلطان خوباں را
سر اندر پائے او آرم فدا سازم دل و جاں را

بہ گرد کعبہ کے گردم چو روئے یار من کعبہ
کنم طواف مے خانہ بہ بوسم پائے مستاں را ---

روم در بت کدہ شینم بہ پیش بت کنم سجدہ
اگر یابم خریدارے فروشم دین و ایماں را

فروزم آتشے در دل بسوزم قبلۂ عالم
پس آنگہ قبلہ سازم من خم ابروئے خوباں را

سرم پیچاں دلم پیچاں منم پیچیدۂ جاناں
شرفؔ چوں مار می پیچد چہ بینی مار پیچاں را

بو علی شاہ قلندر
 

الشفاء

لائبریرین
اگر بینم شبے ناگاہ آں سلطان خوباں را
سر اندر پائے او آرم فدا سازم دل و جاں را

بہ گرد کعبہ کے گردم چو روئے یار من کعبہ
کنم طواف مے خانہ بہ بوسم پائے مستاں را ---

روم در بت کدہ شینم بہ پیش بت کنم سجدہ
اگر یابم خریدارے فروشم دین و ایماں را

فروزم آتشے در دل بسوزم قبلۂ عالم
پس آنگہ قبلہ سازم من خم ابروئے خوباں را

سرم پیچاں دلم پیچاں منم پیچیدۂ جاناں
شرفؔ چوں مار می پیچد چہ بینی مار پیچاں را

بو علی شاہ قلندر

شکریہ سید صاحب محترم۔ پہلا مصرع کہیں پر "من آں سلطان خوباں را "ہے۔۔۔
آدھی گزارش تو پوری ہوئی باقی آدھی (ترجمہ) پر بھی کرم فرمائیں۔۔۔:)
 

الف عین

لائبریرین
میں نوشاد اور لتا کے گیت کا ویدیو سمجھ کر یہاں آیا تو معلوم ہوا کہ اسے بھی ہیک کر کللیا گیا ہے! لتا ک گیت میں 'بسرت' ہے، بچھڑت تو زبان کے لہجے کے مطابق درست نہیں
 

سید عاطف علی

لائبریرین
شکریہ سید صاحب محترم۔ پہلا مصرع کہیں پر "من آں سلطان خوباں را "ہے۔۔۔
اگر "من آں سلطان خوباں را " ہو گا تو یقیناً ناگاہ کو "ناگہ" کر دیا ہو گا ، ورنہ وزن درست نہیں رہے گا ۔ ویسے عموماً ایسی شاعری کے مختلف ورژن بھی مشہور ہو ہی جاتے ہیں ۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
شکریہ سید صاحب محترم۔ پہلا مصرع کہیں پر "من آں سلطان خوباں را "ہے۔۔۔
آدھی گزارش تو پوری ہوئی باقی آدھی (ترجمہ) پر بھی کرم فرمائیں۔۔۔:)
اگر "من آں سلطان خوباں را " ہو گا تو یقیناً ناگاہ کو "ناگہ" کر دیا ہو گا ، ورنہ وزن درست نہیں رہے گا ۔ ویسے عموماً ایسی شاعری کے مختلف ورژن بھی مشہور ہو ہی جاتے ہیں ۔
اگر بینم شبے ناگاہ آں سلطان خوباں را
سر اندر پائے او آرم فدا سازم دل و جاں را
اگر میں کسی شب اچانک خوباں کے اس شاہ کو دیکھ لوں
تو اپنا سر اس کے قدموں میں ڈال کر دل و جان فدا کردوں

بہ گرد کعبہ کے گردم چو روئے یار من کعبہ
کنم طواف مے خانہ بہ بوسم پائے مستاں را ---
بہر حال ترجمہ کچھ ایسا ہے کہ۔ کعبہ کے گرد کیوں کر پھروں کہ میرا یار کعبے جیسا ہے۔ میں میخانے کا طواف کرتا ہوں اور مستوں کی قدم بوسی کرتا ہوں
روم در بت کدہ شینم بہ پیش بت کنم سجدہ ---
اگر یابم خریدارے فروشم دین و ایماں را
بتکدے جاتا ہوں اور بیٹھ کر بت کے سامنے سجدہ کرتا ہوں۔ اگر کوئی خریدار ملے تو دین و ایمان بیچ دوں ۔
فروزم آتشے در دل بسوزم قبلۂ عالم
پس آنگہ قبلہ سازم من خم ابروئے خوباں را
دل میں وہ آتش جلاتا ہوں جو قبلۂ عالم کو جلادے۔ اس کے بعد وہاں خوباں کے ابرو کے خم سے ایک قبلے کی محراب بناتا ہوں ۔
سرم پیچاں دلم پیچاں منم پیچیدۂ جاناں
شرفؔ چوں مار می پیچد چہ بینی مار پیچاں را
میرا سر اور میرا دل الجھے ہیں اور میں محبوب میں الجھا ہوں
شرف جو سانپ کی طرح بل کھاتا ہے ہے تو بل کھاتے سانپ کو کیا دیکھے گا ۔


کچھ شعر میں کچھ ممکنہ غلطی کی وجہ سے اصل مفہوم پانے سے قاصر ہوں ۔
 
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
میں نوشاد اور لتا کے گیت کا ویدیو سمجھ کر یہاں آیا تو معلوم ہوا کہ اسے بھی ہیک کر کللیا گیا ہے! لتا ک گیت میں 'بسرت' ہے، بچھڑت تو زبان کے لہجے کے مطابق درست نہیں
کہیں کہیں بسرت بھی نظر آتا ہے ۔
کیا معنی بچھڑنے کے ہی ہیں ؟
 

الشفاء

لائبریرین
اگر بینم شبے ناگاہ آں سلطان خوباں را
سر اندر پائے او آرم فدا سازم دل و جاں را
اگر میں کسی شب اچانک خوباں کے اس شاہ کو دیکھ لوں
تو اپنا سر اس کے قدموں میں ڈال کر دج و جان فدا کردوں

بہ گرد کعبہ کے گردم چو روئے یار من کعبہ
کنم طواف مے خانہ بہ بوسم پائے مستاں را ---
بہر حال ترجمہ کچھ ایسا ہے کہ۔ کعبہ کے گرد کیوں کر پھروں کہ میرا یار کعبے جیسا ہے۔ میں میخانے کا طواف کرتا ہوں اور مستوں کی قدم بوسی کرتا ہوں
روم در بت کدہ شینم بہ پیش بت کنم سجدہ ---
اگر یابم خریدارے فروشم دین و ایماں را
بتکدے جاتا ہوں اور بیٹھ کر بت کے سامنے سجدہ کرتا ہوں۔ اگر کوئی خریدار ملے تو دین و ایمان بیچ دوں ۔
فروزم آتشے در دل بسوزم قبلۂ عالم
پس آنگہ قبلہ سازم من خم ابروئے خوباں را
دل میں وہ آتش جلاتا ہوں جو قبلۂ عالم کو جلادے۔ اس کے بعد وہاں خوباں کے ابرو کے خم سے ایک قبلے کی محراب بناتا ہوں ۔
سرم پیچاں دلم پیچاں منم پیچیدۂ جاناں
شرفؔ چوں مار می پیچد چہ بینی مار پیچاں را
میرا سر اور میرا دل الجھے ہیں اور میں محبوب میں الجھا ہوں
شرف جو سانپ کی طرح بل کھاتا ہے ہے تو بل کھاتے سانپ کو کیا دیکھے گا ۔


کچھ شعر میں کچھ ممکنہ غلطی کی وجہ سے اصل مفہوم پانے سے قاصر ہوں ۔
جزاک اللہ عاطف بھائی۔۔۔
قدموں میں ڈال کر دج و جان فدا کردوں
دل و جان۔
 
آخری تدوین:
Top