پندرہویں سالگرہ آپ کے پاس موجود پرانی اشیاء

رانا

محفلین
یہ آئینہ میری دادی کو ان کی دادی نے بطور یادگار دیا تھا۔ میری دادی کی پیدائش سنہ 1918 کی ہے۔ اور 1993 میں وفات پائی۔ ان کی دادی کی وفات جن کی شادی کے جہیز کا یہ آئینہ ہے، کی تاریخ وفات 1965ہے۔ اس سے اندازہ لگائیں کہ کتنا قدیم ہے
20200720-134817.jpg

20200720_134817.jpeg

20200720_134817.jpeg
آپ نے تو دھاگا (میدان) مار لیا(y)
لیکن آئینے میں جو پردے نظر آرہے ہیں وہ تو دور حاضر کے ہی ہیں۔ لہٰذا آدھے نمبر کٹ گئے:)
 

زیک

مسافر
یہ آئینہ میری دادی کو ان کی دادی نے بطور یادگار دیا تھا۔ میری دادی کی پیدائش سنہ 1918 کی ہے۔ اور 1993 میں وفات پائی۔ ان کی دادی کی وفات جن کی شادی کے جہیز کا یہ آئینہ ہے، کی تاریخ وفات 1965ہے۔ اس سے اندازہ لگائیں کہ کتنا قدیم ہے
20200720-134817.jpg

20200720_134817.jpeg

20200720_134817.jpeg
آئینہ بھی انیسویں صدی کا ہے؟ اتنے عرصہ نہیں ٹوٹا؟
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
جو تمام اشیا تابش بھائی نے دکھائی ہیں وہ سب کی سب میں نے بھی اپنے بچپن میں عام دیکھی تھیں ۔ تقریباً ہر گھر میں یہ سروتے ، پنکھے اور پاندان وغیرہ ہوا کرتے تھے ۔ ہر چیز منقش اور رنگین ہوا کرتی تھی ۔ اب نہ معلوم وہ چیزیں کیا ہوئیں ۔ شاید نقش و نگارِ طاقِ نسیاں ہوگئیں ۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
تابش بھائی اسے چمچہ نہیں بلکہ کفگیر کہیئے ۔ :):):)
آپ کو بھوک اتنی زیادہ لگی ہوئی تھی کہ کھانے کے ساتھ چمچے کا آخری حصہ بھی کھا گئے۔ :)
کفگیر تو دیگ میں چلتا ہے یہ تو کافی چھوٹا سا کفگیرچہ لگ رہا ہے :) ۔ نیز پشت کی جانب سے دیکھنے سے پتہ چلے گا یہ چمچہ بھی ہو سکتا ہے ۔
 
آخری تدوین:

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
کفگیر تو دیگ میں چلتا ہے یہ تو کافی چھوٹا سا کفگیرچہ لگ رہا ہے :) ۔ نیز پشت کی جابے سے دیکھنے سے پتہ چلے گا یہ چمچہ بھی ہو سکتا ہے ۔
عاطف بھائی ، برتنوں اور اوزارات کےنام مختلف علاقوں میں مختلف طور پر استعمال ہوسکتے ہیں ۔ سو آپ کا اختلاف بجا ۔ لیکن عام طور پر وہ بڑا سا آلہ جو ہنڈیا ، دیگچی ،بھگونا یا پکانے کے کسی بھی برتن سے کھانا نکالنے کے لئے استعمال ہو وہ کفگیر کہلاتا ہے اور جس چھوٹے آلے کو کھانا کھانے کے لئے استعمال کیا جائے وہ چمچہ۔ چمچہ لکڑی کا نہیں ہوتا عموماً دھات کا ہوتا ہے ۔ جبکہ کفگیر لکڑی کا ہوسکتا ہے ۔
ہمارے ایک دوست چمچے کواپنی اردوئے معلی میں آلۂ تناول کہتے ہیں ۔
 
Top