نماز جمعہ اور نماز تراویح کا باجماعت اہتمام ہوگا

محمد سعد

محفلین
مسجدوں میں رش پر واویلا مچاو لیکن اپنی تفریحی جگہوں یا مارکیٹوں پر لپ سی لو۔۔۔۔۔۔۔۔ سپر جینئیس
بھائی صاحب، اتنی بددیانتی نہ کیا کرو۔ روح بیمار ہو جائے گی۔
تفریحی مقامات اس وقت تمام بند ہیں۔ اگر کہیں پر لوگ بے احتیاطی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جمع ہو رہے ہیں تو اس کی مخالفت بھی کی جا رہی ہے اور حتی الامکان ایسے تمام مجمعوں کو پولیس منتشر بھی کر رہی ہے۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ اس پر کوئی بھی گروہ "تحفظات" کے نام پر پورے ملک کی گردن میں فٹ نہیں ہو رہا۔
لاک ڈاؤن کی ابتداء ہی میں شادی ہال جیسی جگہیں بند کی گئی تھیں۔ کچھ لوگوں نے اس کے باوجود شادیوں کی تقریبات کیں تو انہیں گرفتار بھی کیا گیا اور کسی نے ان کی گرفتاریوں پر اعتراض بھی نہیں کیا۔ ایسے کیسز تو آپ نے بھی اپنے شہر میں دیکھے ہوں گے۔
منڈیوں اور بازاروں میں صرف ضروری دکانیں کھلی ہیں۔ تمام ایسے کاروبار اس وقت بند ہیں جن کے اوپر روز مرہ زندگی کا زیادہ انحصار نہیں ہے۔ مارکیٹ میں جہاں مجمع بنتا ہے وہاں پولیس اس کو منتشر بھی کر رہی ہے۔ اس چیز کا تو میں نے خود مشاہدہ کیا ہے۔
مسجد کی اب کی تصویر کے اوپر بازار کی پرانی تصویر چسپاں کر کے آپ صرف اتنا ہی ثابت کر سکتے ہو کہ آپ کتنے دھڑلے کے ساتھ جھوٹ بولنے کی صلاحیت رکھتے ہو۔ ایسی کسی تصویر میں دم صرف تب ہی ہو گا جب آپ یہ بتا سکو کہ یہ کس مقام کی، کس تاریخ کی تصویر ہے۔
جیسے، مثال کے طور پر، 24 مارچ کی اس اخباری رپورٹ میں کراچی، لاہور اور راولپنڈی کی ایک درجن تصاویر ہیں۔ سب کی سب تاریخ کے ساتھ کہ یہ کب کی ہیں۔
Deserted streets, silent markets: Pakistani cities go under coronavirus lockdown - DAWN.COM
اس کے مقابلے میں آپ کی پیش کی گئی تصویر ایک میم سے زیادہ کی حیثیت نہیں رکھتی جہاں نہ یہ پتہ ہے کہ مقام کون سا ہے، نہ تاریخ کا کوئی علم اور نہ ہی یہ کہ تصویر کس نے کھینچی ہے تاکہ اس سورس سے بھی تصدیق کی جا سکے۔
 

محمد سعد

محفلین
ایک درمیانہ راستہ بھی ہے۔ وہ یہ ہے کہ نماز گھر میں ہی ادا کریں لیکن مساجد کھلی رکھنے میں علماء کا ساتھ دیں۔ یوں جیسے بازاروں کے بارے میں محتاط ذہن ہے ویسے ہی مساجد کے لیے بھی محتاط ذہن رکھیں۔
یہ درمیانہ راستہ کئی بار اس گفتگو کے دوران پیش کیا جا چکا ہے، کہ مساجد میں تین سے پانچ افراد رہیں اور باقی سب گھروں پہ نمازیں ادا کریں۔ اس کے باوجود آپ نہایت زور و شور سے ایک ایسی اپروچ کی جانب زور لگا رہے ہیں جو کسی طور "درمیانہ راستہ" کہلانے کے لائق نہیں ہے۔
 

محمد سعد

محفلین
مسجدوں میں رش پر واویلا مچاو لیکن اپنی تفریحی جگہوں یا مارکیٹوں پر لپ سی لو۔۔۔۔۔۔۔۔ سپر جینئیس
پرو پاکستانی کی 4 اپریل کی اس رپورٹ میں ایک چارٹ بھی شامل ہے کہ "غیر مذہبی" مقامات پر کس حد تک آمد و رفت میں کمی آئی ہے۔
Google's Report Shows How Lockdown Has Affected Public Movement in Pakistan
پہلے پہلے نمبر پر وہی "مارکیٹیں اور تفریحی مقامات" ہی ہیں جن کا آپ گلہ کر رہے ہیں، جن کی طرف لوگوں کی آمد و رفت میں 4 اپریل تک 70 فیصد کمی آ چکی تھی۔
اس کا موازنہ آپ تمام مساجد کو مکمل طور پر کھلے رکھنے کے ساتھ کر رہے ہیں۔

movement-trends-Pakistan.png


یہ وہ ٹھوس حقائق ہیں جن کا موازنہ آپ فیسبک سے اٹھائی گئی ایک گمنام تصویر کے ساتھ کر رہے ہیں جہاں یہ تک نہیں پتہ کہ تصویر کہاں کی ہے، کب کی ہے، اور لی کس نے۔
 

محمد سعد

محفلین
"The father of the mosque’s khateeb (the person who delivers sermon), Qayam Ali Shah, had passed away three days ago from the deadly virus."
خطیب نے اپنے بڑے علماء پر بھروسا کیا ہو گا کہ یہ لوگ جانتے ہوں گے کہ کیا کر رہے ہیں۔ نتیجہ یہ ہوا کہ خطیب کے اپنے والد جان سے گئے۔
ایسے کتنے مزید واقعات ہمیں چاہئیں اس سے پہلے کہ ہم مسئلے کی سنگینی کا ادراک کریں؟
 

اسد

محفلین
اس کے مقابلے میں آپ کی پیش کی گئی تصویر ایک میم سے زیادہ کی حیثیت نہیں رکھتی جہاں نہ یہ پتہ ہے کہ مقام کون سا ہے، نہ تاریخ کا کوئی علم اور نہ ہی یہ کہ تصویر کس نے کھینچی ہے تاکہ اس سورس سے بھی تصدیق کی جا سکے۔
ٹویٹر پر اس ٹویٹ میں یہ تصویر موجود ہے۔ پوسٹر پی ٹی آئی مخالف لگتا ہے اس لیے کچھ کہا نہیں جا سکتا کہ حقیقت کیا ہے۔
EWHhdjDWoAANJsU

میں ٹویٹر استعمال نہیں کرتا اس لیے مزید کچھ نہیں کر سکتا، براؤزر میں بغیر لاگ ان اتنا ہی ہو سکتا تھا۔
مجھے لگتا ہے کہ یہ لاہور میں سرکلر روڈ سے دہلی دروازے کی تصویر ہے۔ غور سے دیکھنے پر لگتا ہے کہ پانچ یا چھ افراد ماسک/رومال لگائے ہوئے ہیں۔ میرا نہیں خیال کہ یہ تازہ تصویر ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
ویسے بھی موجودہ باجماعت نماز کی دعوت مساجد کو تالا لگا کر اسلام کو گزند پہچانے والی قادیان نواز لبرل حکومت سے آسانی سے تعاون پر آمادہ نہ ہونا ہے۔
ہر وہ حکومت جس میں کوئی مولوی حکمران نہ ہو قادیان نواز لبرل حکومت ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
ابھی زیادہ دن نہیں ہوئے کہ صحافی ہارون الرشید نے کہا تھا کہ یہاں جو شخص ملا کو پسند نہیں آتا وہ قادیانی یا قادیانی نواز قرار دے دیا جاتا ہے۔
اس مسئلہ کا اب ایک ہی حل ہے کہ ہمیں جو مُلا پسند نہیں آتا ہم بھی اسے قادیانی یا قادیانی نواز کہہ دیتے ہیں۔ :)
 

جا ن

محفلین
بات بہت ہی سادہ ہے اور سمجھنے میں مشکل نہ ہونی چاہیے کہ اس تصویر کی بنیاد پہ ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ باقی سب غلط کاموں کی اجازت دی جائے۔ اگر کوئی شخص جس سے میں الفت رکھتا ہوں کوئی غلط کام کرتا ہے تو انصاف کا تقاضا ہے کہ میں اسے روکوں۔ یہی درست عمل ہے اور یہی نہی عن المنکر کا بیان ہے۔ اس سے یہ جائز نہیں ہو جاتا کہ چونکہ باقی سارے کر رہے ہیں تو میرے چاہنے والے نے کیا تو کونسا گناہ ہو گیا۔ کہاں گئے انصاف کے تقاضے؟ کہاں گئی غیر جانبداری؟ فلاں نے غلط کام کیا تو میں بھی کروں گا، یہ دلیل نہیں ہوتی کسی بھی غلط کام کی اور سب سے بڑھ کر یہ دلیل اگر اس کی طرف سے آئے جو خود کو مذہب کا رکھوالا سمجھتا ہو تو یہ بہت ہی افسوسناک صورت حال ہے! :)
 
آخری تدوین:
اس تھریڈ میں بعض لوگ مولویوں کے چندہ کا مسئلہ بڑے زور وشور سے اٹھارہے ہیں اوریہ وہی لوگ ہیں، جنہوں نے آج تک ایک دمڑی ،ایک پیسہ کسی مسجد مدرسہ نہیں نہیں لگایاہوگا۔
پیسہ تو بہت لگایا۔ افسوس اس بات کا ہے کہ وہ مسجد پر نہیں لگا۔ مولویوں کے حلوے مانڈے میں ضائع ہوا۔
الحمدللہ آج سے دس سال پہلے مسجد جس حالت میں تھی آج بھی ویسی ہی ہے۔
پیسہ تو چھوڑیں سیمنٹ اور سریا بھی مسجد پر نہیں لگا بلکہ مولویوں کے گھروں پر لگ گیا۔
 
اس مسئلہ کا اب ایک ہی حل ہے کہ ہمیں جو مُلا پسند نہیں آتا ہم بھی اسے قادیانی یا قادیانی نواز کہہ دیتے ہیں۔ :)
کیوں کہ ان کے بابے بزرگوں نے اپنے نام کے کلمے پڑھوائے ہوئے ہیں۔..( بھلا ہو انجینئر صاحب کا)
 

جاسم محمد

محفلین
کیوں کہ ان کے بابے بزرگوں نے اپنے نام کے کلمے پڑھوائے ہوئے ہیں۔..( بھلا ہو انجینئر صاحب کا)
سوشل میڈیا پر کسی پکے مسلمان سے بحث ہورہی تھی جس میں وہ مرزا قادیانی کے دعویٰ نبوت پر بڑے بڑے دلائل دے رہا تھا۔ میں نے کہا بھائی مرزا قادیانی کے ساتھ ساتھ آپ کے علما کرام بھی یہی کام اپنی کتب میں کر چکے ہیں جیسے المعروف" چشتی رسول اللہ"۔ وہ دن اور آج کا دن موصوف دوبارہ نظر نہیں آئے :)
 

سین خے

محفلین
دیگر شہروں کے بارے میں تو علم نہیں ہے لیکن کراچی میں تو موٹر بائیک کی ڈبل سواری پر پابندی کو یقینی بنانے کے لئے موٹر سائیکل سواروں کو روکتے ہیں اور ٹینٹ میں بٹھا دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ ۵ بجے سے زیادہ کوئی دکان کھلی نہیں رہنے دیتے اور اگر کوئی کھولے بیٹھا ہو تو بہت سختی سے پولیس پیش آرہی ہے۔ امتیاز معلوم نہیں کتنی بار سیل ہوا ہے رش لی وجہ سے۔ اسی طرح سودا سلف اور دواوں کی دکانوں کے علاوہ کسی نے دکان کھولنے کی کوشش کی ہے تو وہ گرفتار بھی ہوئے ہیں۔

لاک ڈاون کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہوں گی پر ایسا بھی نہیں ہے کہ سبھی باہر نکل آئے ہیں اور ہر جگہ رش لگا ہوا ہے۔
 

سید رافع

محفلین
سوشل میڈیا پر کسی پکے مسلمان سے بحث ہورہی تھی جس میں وہ مرزا قادیانی کے دعویٰ نبوت پر بڑے بڑے دلائل دے رہا تھا۔ میں نے کہا بھائی مرزا قادیانی کے ساتھ ساتھ آپ کے علما کرام بھی یہی کام اپنی کتب میں کر چکے ہیں جیسے المعروف" چشتی رسول اللہ"۔ وہ دن اور آج کا دن موصوف دوبارہ نظر نہیں آئے :)

مرزا غلام احمد قادیانی کسی بھی روحانی سلسلے سے وابستہ نہیں تھا۔

جیسے ناروے کا شہری ناروے کی حکومت ہی بنا سکتی ہے، اسی طرح سے طریقت کے سلسلوں کی ڈگری انہی سلسلوں سے ملے گی۔ غلام احمد کو قادری، سہروردی، چشتی، نقشبدیہ سلسلہ کوئی قبول نہیں کرتا۔

یہ 'چشتی رسول اللہ' سکر کی مثالیں ہیں جو اس سے بھی کہیں زیادہ ہیں لیکن وہ مقبول لوگ کبھی شریعت مطہرہ ﷺ سے جدال یا علماء سے مناظرے پر نہیں آئے۔ مرزا غلام احمد قادیانی نے نہ صرف شریعت کی کھلی مخالفت کی بلکہ علماء وقت سے بلکہ اس سے بھی آگے بڑھ کر عام مسلمانوں سے جدال پر اتر آیا۔ یہی اسکے مردود ہونے کی نشانی ہے۔
 

سید رافع

محفلین
کیوں کہ ان کے بابے بزرگوں نے اپنے نام کے کلمے پڑھوائے ہوئے ہیں۔..( بھلا ہو انجینئر صاحب کا)

انیس بھائی، آپ کو غلط فہمی ہوئی ہے۔ انجینئر محمد علی مرزا بھی ٹھیک کہہ رہا ہے۔ اصل کلمہ جو قرآن کریم میں مذکور ہے وہ ہے لا الہ الا اللہ۔ رسول کے معنیٰ پیامبر یا پیغام پہچانے والے کے ہیں۔ اس سے کمتر نبی ہے جس کے معنی غیب کی خبریں بتانے والا۔ روحانی سلسلوں میں انسان روحانی ترقی کرتے کرتے اللہ کے اسقدر قریب ہو جاتا ہے کہ بعض غیب پر مطلع ہو جاتا ہے۔ سو لغویٰ معنی میں اسکو نبی کہہ سکتے ہیں۔ اسی طرح جب وہ مذید روحانی ترقی کسی روحانی سلسلے میں رہتے ہوئے کرے تو اس پر کچھ اور اسرار الہی کھلتے ہیں۔ سو وہ لغوی معنی میں پیامبر یا اللہ کا پیغام پہچانے والا بن جاتا ہے۔ یہ ہے چشتی رسول اللہ کی صحیح تشریح۔ غلام احمد قادیانی کسی روحانی سلسلے سے وابستہ نہیں، علماء و مسلمانوں سے جدال پر اتر آیا سو اسکا خود کو رسول اللہ کہنا کذب محض ہے نہ کہ روحانی ترقیات۔
 
Top