نماز جمعہ اور نماز تراویح کا باجماعت اہتمام ہوگا

محمد سعد

محفلین
اگریہ شراب والا الکوحل ہوتاتوپھرشاید آج لوگوں کو اقوام متحدہ یہ نصیحت کررہی ہوتی کہ کرونا وائرس میں خوب شراب پیئو تاکہ وائرس سے محفوظ رہو۔
ہیں؟ مطلب کچھ بھی؟
اول تو یہ غلطی درست کر لیں کہ شراب میں بھی اسی فنکشنل گروپ کے مرکبات ہوتے ہیں جسے الکوحل کہا جاتا ہے۔
دوم یہ کہ بھائی صاحب، آج تک کون سے بیکٹیریا یا وائرس کے بارے میں سنا ہے کہ اس کا علاج الکوحل پی کر کیا گیا ہو؟
جراثیم مارنے کے لیے الکوحل کا استعمال جسم سے باہر باہر کیا جاتا ہے۔ ہاتھوں پر، زخموں پر، عام استعمال میں آنے والی اشیاء کی صفائی میں۔۔۔ جسم کے اندر جراثیم مارنے کا کام دوسری دوائیں کرتی ہیں، اس معاملے میں الکوحل کا کوئی کام نہیں۔ اگر اتنی بنیادی باتیں آپ کو نہیں معلوم تو ایک طبی معاملے پر آپ کو کیسے سنجیدہ لیا جائے؟

ورنہ ہومیوپیتھ ہی کیا ایلوپیتھ کی بھی بیشتر دوائیاں ناجائز ہوجائیں گی،جس میں بسااوقات الکوحل کی مقدار ۵۰ پرسنٹ سے بھی زیادہ ہوتی ہے
حضرت، تھوڑا خیال کریں۔ اول تو الکوحل "بیشتر" دواؤں میں سرے سے موجود ہی نہیں ہوتی، اور جن میں ہوتی بھی ہے تو پچاس فیصد تو کسی میں بھی نہیں ہوتی۔ کچھ زیادہ مبالغہ کر گئے ہیں آپ۔
 

سید رافع

محفلین
اس کے آخر میں خود لکھ دیا ہے انہوں نے ۔
تاہم جیسا کہ ذکر ہواکہ فاصلہ رکھ کر کھڑے ہونا سنتِ متواترہ کے خلاف ہے۔فقط واللہ اعلم
ان رجلا يصلي خلف الصف وحده فامره ان يعيد الصلاة .
’’ ایک آدمی نے اکیلے صف کے پیچھے نماز ادا ی تو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے نماز دوبارہ پڑھنے کا حکم فرمایا۔“ [جامع الترمذي : 230، سنن أبى داود : 682، سنن ابن ماجه : 1004، مسند الإمام أحمد : 228/4، مسند الدارمي : 815/2، ح : 1322، وسنده صحيح]
* اس حدیث کو امام ترمذی رحمہ اللہ نے ’’حسن “جبکہ امام ابن جارود [319] اور امام ابن حبان [الموارد : 405] رحمہ اللہ نے ’’صحیح“ کہا ہے۔

سیدنا علی بن شیبان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں :
صليت خلف رسول الله صلى الله عليه وسلم، فانصرف، ‏‏‏‏‏‏فراى رجلا يصلي فردا خلف الصف، ‏‏‏‏‏‏ فوقف نبي الله صلى الله عليه وسلم حتي انصرف الرجل من صلاته، ف‏‏‏‏‏‏قال له :‏‏‏‏ ”استقبل صلاتك، ‏‏‏‏‏‏فلا لفرد خلف الصف“
’’ آپ نے ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ صف کے پیچھے اکیلا نماز پڑھ رہا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے نماز سے فارغ ہونے تک اس کے پاس کھڑے ہو گئے۔ پھر (جب اس نے سلام پھیرا تو) اس سے فرمایا : اپنی نماز نئے سرے سے پڑھو، کیونکہ صف کے پیچھے کسی بھی اکیلے شخص کی کوئی نماز نہیں ہوتی۔“ [مسند الامام احمد: 23/4، ح:24293، سنن ابن ماجه : 1003، و سندهٔ حسن]

من وصل صفا، وصله الله، ومن قطع صفا، قطعه الله
’’ جو شخص صف کو ملاتا ہے، اللہ تعالیٰٰ اس کو اپنی رحمت کے ساتھ ملاتا ہے اور جو صف کو توڑتا ہے، اللہ تعالیٰٰ اسے اپنی رحمت سے دور کر دیتا ہے۔“ [مسند الامام احمد: 5724، سنن ابي داود :666، وسنده صحيح]

جب حدیث میں عموم ہے تو ایک خاص صورت کو بغیر دلیل کے مستثنیٰ نہیں کیا جا سکتا۔


یہ سب کی سب احادیث عام حالات میں مسجد میں باجماعت نماز سے متعلق ہیں۔

خود ہی دیکھیے کہ ان سے معلوم ہوتا ہے کہ صف بنی تھی:
ایک آدمی نے اکیلے صف کے پیچھے نماز ادا ۔۔۔۔
آپ نے ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ صف کے پیچھے اکیلا نماز پڑھ رہا تھا۔۔۔

جہاں تک اس بات کا تعلق ہے "جو صف کو توڑتا ہے، اللہ تعالیٰٰ اسے اپنی رحمت سے دور کر دیتا ہے۔" اس میں بھی صاف ظاہر ہے کہ جو جان بوجھ کر یاغافل ہو کر صف کو توڑتا ہے، وہ ہی رحمت سے دور ہو گا ورنہ حکمت عملی کے طور پر تو مسجد کی چھتوں اور گلیوں تک میں نماز پڑھنے کی اجازت ہے۔

ویسے بھی موجودہ باجماعت نماز کی دعوت مساجد کو تالا لگا کر اسلام کو گزند پہچانے والی قادیان نواز لبرل حکومت سے آسانی سے تعاون پر آمادہ نہ ہونا ہے۔
 

محمد سعد

محفلین
کیونکہ یہ مرض پاکستان میں پھیل چکا ہے اور اصل اعداد و شمار حکومت چھپا رہی ہے
پیرانویا کا کوئی علاج نہیں ہے بھائی صاحب۔
کبھی وبا ڈیپ سٹیٹ کی ڈویلپمنٹ ہو جاتی ہے، کبھی یہ کہانی ہو جاتی ہے کہ مرض موجود نہیں ہے اور لوگوں کو ڈرایا جا رہا ہے، کبھی یہ ہو جاتی ہے کہ مرض پھیل چکا ہے اور بتایا نہیں جا رہا۔
گزارا کرو بھائی صاحب۔
 

محمد سعد

محفلین
ویسے بھی موجودہ باجماعت نماز کی دعوت مساجد کو تالا لگا کر اسلام کو گزند پہچانے والی قادیان نواز لبرل حکومت سے آسانی سے تعاون پر آمادہ نہ ہونا ہے۔
تالا لگانے کو تو وہ لوگ راہ ہموار کر رہے ہیں جو مجمع ہر حال میں لگانا چاہتے ہیں اور یہ حل قبول نہیں کر پا رہے کہ تین سے پانچ افراد کو مسجد میں رکھ کر باقیوں کو گھروں میں نماز ادا کرنے کا کہیں۔ جب خدا نخواستہ لوگ وبا میں مرنے والے اپنے پیاروں کے جنازوں تک میں شرکت نہیں کر پائیں گے تب ان کو یہ کہہ کر دیکھنا کہ ایمان کی طاقت سے وبا بھگانی ہے، دیکھنا کہ کتنے پھر آئندہ ساری عمر مسجد کا رخ تک نہیں کرتے۔
 

محمد سعد

محفلین
اسلام کو گزند پہچانے والی قادیان نواز لبرل حکومت
ابھی زیادہ دن نہیں ہوئے کہ صحافی ہارون الرشید نے کہا تھا کہ یہاں جو شخص ملا کو پسند نہیں آتا وہ قادیانی یا قادیانی نواز قرار دے دیا جاتا ہے۔ ملا کو پسند کیوں نہیں آ رہا، وہ تو ہم اچھی طرح دیکھ چکے ہیں۔ ایسے میں یہی اگلا لاجیکل سٹیپ ہے کہ وبا سے احتیاط بتانے والوں کو بھی قادیانی کا لیبل لگا دو اور موج کرو۔
 

محمد سعد

محفلین
کرونا وائرس کی وجہ سے حفظانِ صحت کے اصولوں کی رو سے حکومتی احکامات اور مسلمان دین دار ، تجربہ کا رڈاکٹر وں کے مشوروں کے مطابق اگر مسجد کی حدود کے اندر فاصلہ رکھ کر نماز پڑھ لی جائے تو نماز ادا ہوجائے گی، تاہم فاصلہ رکھ کر کھڑے ہونا سنتِ متواترہ کے خلاف ہے، سرکار کی طرف سے پابندی ہو تو ضرورۃً اس طرح کھڑے ہونے کی گنجائش ہے۔
نماز گھروں پر بھی ادا ہو جائے گی، اور تجربہ کار ڈاکٹر سب معاشرتی فاصلہ (social distancing) قائم کرنے اور کسی بھی قسم کے عوامی اجتماعات سے دور رہنے پر زور دے رہے ہیں۔
وہ ادارے جن کا کام امراض کو پھیلنے سے روکنا ہے، لوگوں کو بتا رہے ہیں کہ کہیں بھی بڑی تعداد میں اکٹھے نہ ہوں۔

"Do not gather in groups"
Coronavirus Disease 2019 (COVID-19)

• Avoid large and small gatherings in public spaces like restaurants, parks, libraries and other such venues to reduce the occurrence of transmission.
• Avoid gatherings with friends and family within the home premises. Avoid having any unnecessary visitors.
http://covid.gov.pk/guidelines/pdf/20200326 Guidelines for Soial Distancing 0601.pdf

یہ تاثر بنانا کہ تجربہ کار ڈاکٹر ان چند نکات کو مرض کے پھیلاؤ سے روکنے کے لیے کافی قرار دے رہے ہیں جو چند ملاؤں اور سیاستدانوں کے بیچ سمجھوتے کے طور پر طے پائے ہیں، سراسر غلط بیانی ہے۔
اب تو اس خبر سے بھی واضح ہو چکا ہونا چاہیے۔
In foreboding letter, doctors urge govt to take back decision to allow congregational prayers - Pakistan - DAWN.COM
"We fear that allowing congregational prayers in larger number in our mosques may contribute to such fatal outcomes," the letter stated.

مساجد کے لیے یہ "احتیاطی تدابیر" کسی بھی ماہر طب کی نظر میں مرض کا پھیلاؤ روکنے کے لیے کافی نہیں ہیں۔ یہ صرف ملاؤں اور سیاستدانوں کا اصرار ہے۔ ملا کو اپنے بزنس کی پڑی ہے اور سیاستدانوں کو اپنے ووٹوں کی۔ بیچ میں باقی عوام دردناک موت مرتی رہے ان کی بلا سے، انہیں کیا۔

پھر اس معاملے کو بھی دیکھ لیں کہ مساجد میں احتیاطی تدابیر پر عمل کروانے کے بلند و بانگ دعووں کے بعد یہ لوگ کس طرح اپنی ذمہ داری سے صاف انکار کر رہے ہیں کہ یہ تو جی صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ آپ کہتے ہیں کہ ایسے لوگوں پر بھروسا کر کے سب اپنی زندگیاں خطرے میں ڈالیں؟
However, he said it was the primary responsibility of provincial authorities to ensure implementation was carried out as per guidelines.
Pakistan to allow Ramadan prayers despite virus threat
 

سید رافع

محفلین
پیرانویا کا کوئی علاج نہیں ہے بھائی صاحب۔
کبھی وبا ڈیپ سٹیٹ کی ڈویلپمنٹ ہو جاتی ہے، کبھی یہ کہانی ہو جاتی ہے کہ مرض موجود نہیں ہے اور لوگوں کو ڈرایا جا رہا ہے، کبھی یہ ہو جاتی ہے کہ مرض پھیل چکا ہے اور بتایا نہیں جا رہا۔
گزارا کرو بھائی صاحب۔

ایک ہی بات کے مختلف پہلو ہیں۔ ان کے درمیان آپکو تعلق اور ربط پیدا کرنے میں دشواری ہے۔
 

سید رافع

محفلین
تالا لگانے کو تو وہ لوگ راہ ہموار کر رہے ہیں جو مجمع ہر حال میں لگانا چاہتے ہیں اور یہ حل قبول نہیں کر پا رہے کہ تین سے پانچ افراد کو مسجد میں رکھ کر باقیوں کو گھروں میں نماز ادا کرنے کا کہیں۔ جب خدا نخواستہ لوگ وبا میں مرنے والے اپنے پیاروں کے جنازوں تک میں شرکت نہیں کر پائیں گے تب ان کو یہ کہہ کر دیکھنا کہ ایمان کی طاقت سے وبا بھگانی ہے، دیکھنا کہ کتنے پھر آئندہ ساری عمر مسجد کا رخ تک نہیں کرتے۔

مجھے حیرت ہے کہ آپ نے دن رات قرآن کی تفسیر و احادیث ﷺ پڑھانے والوں کو اتنا ذہین بھی نہ سمجھا!
 

سید رافع

محفلین
نماز گھروں پر بھی ادا ہو جائے گی، اور تجربہ کار ڈاکٹر سب معاشرتی فاصلہ (social distancing) قائم کرنے اور کسی بھی قسم کے عوامی اجتماعات سے دور رہنے پر زور دے رہے ہیں۔
وہ ادارے جن کا کام امراض کو پھیلنے سے روکنا ہے، لوگوں کو بتا رہے ہیں کہ کہیں بھی بڑی تعداد میں اکٹھے نہ ہوں۔

"Do not gather in groups"
Coronavirus Disease 2019 (COVID-19)

• Avoid large and small gatherings in public spaces like restaurants, parks, libraries and other such venues to reduce the occurrence of transmission.
• Avoid gatherings with friends and family within the home premises. Avoid having any unnecessary visitors.
http://covid.gov.pk/guidelines/pdf/20200326 Guidelines for Soial Distancing 0601.pdf

یہ تاثر بنانا کہ تجربہ کار ڈاکٹر ان چند نکات کو مرض کے پھیلاؤ سے روکنے کے لیے کافی قرار دے رہے ہیں جو چند ملاؤں اور سیاستدانوں کے بیچ سمجھوتے کے طور پر طے پائے ہیں، سراسر غلط بیانی ہے۔
اب تو اس خبر سے بھی واضح ہو چکا ہونا چاہیے۔
In foreboding letter, doctors urge govt to take back decision to allow congregational prayers - Pakistan - DAWN.COM
"We fear that allowing congregational prayers in larger number in our mosques may contribute to such fatal outcomes," the letter stated.

مساجد کے لیے یہ "احتیاطی تدابیر" کسی بھی ماہر طب کی نظر میں مرض کا پھیلاؤ روکنے کے لیے کافی نہیں ہیں۔ یہ صرف ملاؤں اور سیاستدانوں کا اصرار ہے۔ ملا کو اپنے بزنس کی پڑی ہے اور سیاستدانوں کو اپنے ووٹوں کی۔ بیچ میں باقی عوام دردناک موت مرتی رہے ان کی بلا سے، انہیں کیا۔

پھر اس معاملے کو بھی دیکھ لیں کہ مساجد میں احتیاطی تدابیر پر عمل کروانے کے بلند و بانگ دعووں کے بعد یہ لوگ کس طرح اپنی ذمہ داری سے صاف انکار کر رہے ہیں کہ یہ تو جی صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ آپ کہتے ہیں کہ ایسے لوگوں پر بھروسا کر کے سب اپنی زندگیاں خطرے میں ڈالیں؟

اور یہ سب باتیں مریخ پر بیٹھے مدارس کے علماء تک نہیں پہنچی ہیں! کمال ہے لاعلمی کا۔
 

سید رافع

محفلین
ابھی زیادہ دن نہیں ہوئے کہ صحافی ہارون الرشید نے کہا تھا کہ یہاں جو شخص ملا کو پسند نہیں آتا وہ قادیانی یا قادیانی نواز قرار دے دیا جاتا ہے۔ ملا کو پسند کیوں نہیں آ رہا، وہ تو ہم اچھی طرح دیکھ چکے ہیں۔ ایسے میں یہی اگلا لاجیکل سٹیپ ہے کہ وبا سے احتیاط بتانے والوں کو بھی قادیانی کا لیبل لگا دو اور موج کرو۔

ایسا ہرگز نہیں ہے پیارے بھائی۔ :) باریک باریک اسٹروک سے حالات کی تصویر زیادہ واضح بنتی ہے۔ جس پر لیبل لگا ہے اس نے کام کیا ہو گا ویسا۔ جس نے نہیں کیا وہ مخلص ہی ہے۔
 

آورکزئی

محفلین
EWLC6u9XgAUOU4a
 

محمد سعد

محفلین
مجھے حیرت ہے کہ آپ نے دن رات قرآن کی تفسیر و احادیث ﷺ پڑھانے والوں کو اتنا ذہین بھی نہ سمجھا!
مجھے بھی حیرت ہے کہ وہ آخر ایسی حماقت اور جہالت پر اتنی شدت کے ساتھ مصر کیوں ہیں، انہیں تو اس سے بہتر ہونا چاہیے تھا۔
 

محمد سعد

محفلین
ایسا ہرگز نہیں ہے پیارے بھائی۔ :) باریک باریک اسٹروک سے حالات کی تصویر زیادہ واضح بنتی ہے۔ جس پر لیبل لگا ہے اس نے کام کیا ہو گا ویسا۔ جس نے نہیں کیا وہ مخلص ہی ہے۔
یعنی اگر ملا پر یہ لیبل لگے کہ اسے صرف دھندے سے مطلب ہے، دین سے نہیں، تو اس نے بھی لازماً ویسا کچھ کیا ہو گا؟
اگر، فرض کریں، ملا پر بچوں سے بدفعلی کا لیبل لگ جائے تو تب بھی یہی کہا جائے کہ اس نے لازماً کچھ کیا ہو گا ورنہ لیبل کیوں لگا؟
اتنی ناپسندیدہ مثال دینے کے لیے معذرت۔ مقصد اس بات کا پہنچانا ہے کہ یہ مفت میں لیبل لیبل کھیلنا بند کیا جائے ورنہ نقصان ان لوگوں کو بھی پہنچے گا جو اس گیم کے کچھ زیادہ شیدائی ہیں۔
 

جا ن

محفلین
مجھے حیرت ہے کہ آپ نے دن رات قرآن کی تفسیر و احادیث ﷺ پڑھانے والوں کو اتنا ذہین بھی نہ سمجھا!
یہ کوئی دلیل نہیں ہے کہ فلاں نے اتنا علم حاصل کیا ہے تو لہذا وہ صحیح ہے۔ ڈاکٹرز، انجینئرز، سائنسدان بھی اپنی اپنی فلیڈ میں مہارت رکھنے کے باوجود غلطیاں کرتے ہیں اور ان غلطیوں پہ نہ صرف انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے بلکہ وہ خود بھی اپنی غلطیاں تسلیم کرتے ہیں اور یہی غلطیاں تسلیم کرنا ہی نہ صرف انسان کو انسان کا درجہ دیتا ہے بلکہ انہیں ان جیسی مزید غلطیاں کرنے سے بھی روکتا ہے۔ انسان اور شیطان میں بھی بنیادی فرق یہی ہے، شیطان نے غلطی کی اور اکڑ گیا لیکن انسان غلطی کر کے غلطی پہ نادم ہوا۔ اکثر علماء کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وہ ہر بات کو اپنی ذاتی رائے کی بجائے خدا سے منسوب کر دیتے ہیں اور پھر دلیل دیتے ہیں کہ خدا تو کبھی غلط نہیں ہو سکتا اس لیے اس پہ ڈٹ جاتے ہیں۔ کسی غلط بنیاد یا عقیدے پہ کیے گئے فیصلوں پہ ڈٹ جانا شیطانی عمل تو ضرور ہو سکتا ہے لیکن انسانی عمل قطعی نہیں وہ چاہے کتنا ہی زیادہ علم رکھنے والے شخص نے کیا ہو۔

دوسری بات یہ کہ ہمیں محض باطنی علم کی بجائے اس علم کی بنیاد پہ کیے گئے اعمال اور فیصلوں سے پتا چلتا ہے کہ فلاں کا فلاں فیصلہ اور عمل صحیح ہے یا غلط، کس کے حق میں ہے اور کس کے خلاف۔ اگر کوئی علم اتنی بھی توفیق نہیں دے سکتا کہ بندہ عقل کو استعمال کر کے غلط اور صحیح میں تمیز نہ کر سکے، بہتر اور اپنی ذات سے بالاتر فیصلے نہ کر سکے تو پھر ایسا علم بیکار اور نسل انسانی کے لیے نقصان دہ ہے!
 
آخری تدوین:

سید رافع

محفلین
یہ کوئی دلیل نہیں ہے کہ فلاں نے اتنا علم حاصل کیا ہے تو لہذا وہ صحیح ہے۔ ڈاکٹرز، انجینئرز، سائنسدان بھی اپنی اپنی فلیڈ میں مہارت رکھنے کے باوجود غلطیاں کرتے ہیں اور ان غلطیوں پہ نہ صرف انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے بلکہ وہ خود بھی اپنی غلطیاں تسلیم کرتے ہیں اور یہی غلطی تسلیم کرنا ہی نہ صرف انسان کو انسان کا درجہ دیتا ہے بلکہ انہیں ان جیسی مزید غلطیاں کرنے سے بھی روکتا ہے۔ انسان اور شیطان میں بھی بنیادی فرق یہی ہے، شیطان نے غلطی کی اور اکڑ گیا لیکن انسان غلطی کر کے غلطی پہ نادم ہوا۔ اکثر علماء کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وہ ہر بات کو اپنی ذاتی رائے کی بجائے خدا سے منسوب کر دیتے ہیں اور پھر دلیل دیتے ہیں کہ خدا تو کبھی غلط نہیں ہو سکتا اس لیے اس پہ ڈٹ جاتے ہیں۔ کسی غلط بنیاد یا عقیدے پہ کیے گئے فیصلوں پہ ڈٹ جانا شیطانی عمل تو ضرور ہو سکتا ہے لیکن انسانی عمل قطعی نہیں وہ چاہے کتنا ہی زیادہ علم رکھنے والے شخص نے کیا ہو۔

دوسری بات یہ کہ ہمیں محض باطنی علم کی بجائے اس علم کی بنیاد پہ کیے گئے اعمال اور فیصلوں سے پتا چلتا ہے کہ فلاں کا فلاں فیصلہ اور عمل صحیح ہے یا غلط، کس کے حق میں ہے اور کس کے خلاف۔ اگر کوئی علم اتنی بھی توفیق نہیں دے سکتا کہ بندہ عقل کو استعمال کر کے غلط اور صحیح میں تمیز نہ کر سکے، بہتر اور اپنی ذات سے بالاتر فیصلے نہ کر سکے تو پھر ایسا علم بیکار اور نسل انسانی کے لیے نقصان دہ ہے!

آپ نے غور سے نہیں پڑھا 'کل' نہیں 'اتنا' ہونے علم کی بات تھی۔
 

آورکزئی

محفلین
فلاں جگہ بازار میں رش ہے چنانچہ اسے منتشر کرنے کے بجائے مساجد کو لوگوں سے بھر کے بڑی تعداد میں لوگوں کو مار دو۔ جینیس!

مسجدوں میں رش پر واویلا مچاو لیکن اپنی تفریحی جگہوں یا مارکیٹوں پر لپ سی لو۔۔۔۔۔۔۔۔ سپر جینئیس
 

جا ن

محفلین
آپ نے غور سے نہیں پڑھا 'کل' نہیں 'اتنا' ہونے علم کی بات تھی۔
میں نے بھی 'اتنا' ہی کہا ہے شاید آپ نے ہی غور سے نہیں پڑھا۔ مجھے صرف اس بات کی خوشی ہے کہ آپ نے ناحق 'اتنی' محنت جیسے الفاظ استعمال نہیں کیے وگرنہ مطلب آپ کے مراسلے کا بھی وہی ہے!
 
آخری تدوین:

سید رافع

محفلین
مین نے بھی 'اتنا' ہی کہا ہے شاید آپ نے ہی غور سے نہیں پڑھا۔ مجھے صرف اس بات کی خوشی ہے کہ آپ نے ناحق 'اتنی' محنت جیسے الفاظ استعمال نہیں کیے وگرنہ مطلب آپ کے مراسلے کا بھی وہی ہے!

ایک درمیانہ راستہ بھی ہے۔ وہ یہ ہے کہ نماز گھر میں ہی ادا کریں لیکن مساجد کھلی رکھنے میں علماء کا ساتھ دیں۔ یوں جیسے بازاروں کے بارے میں محتاط ذہن ہے ویسے ہی مساجد کے لیے بھی محتاط ذہن رکھیں۔
 
Top