شاعری سیکھیں (چھٹی قسط) ۔ فعولن

Ali.Alvin

محفلین
نہیں کام تیرا اے ملا سیاست
چلے جاؤ دل سے کرو تم عبادت
شعادت سعادت نہ ہم کو ضرورت
اگر شوق ہے تو چلو دو شہادت
خدایا کرو تم نبی کی اطاعت
ترس کھاؤ ملا ہے قریب قَیامَت
کلامِ علی ہے نہ کر تم امامت
 

محمد حسن

محفلین
سر یہ نظم تو چیک کریں
الٰہی مدد کر مدد کا سماں ہے
جوہےہال میراوہ تجھ پہ عیاں ہے
تجھی سے میں مانگوں تو ہی آسرا ہے
تیرے بن میرا نہ کوئی دوسرا ہے
مسلسل جو در تیرے جاتا رہوں میں
چین و سکوں دل میں پاتا رہوں میں
میں منگتا ہوں تیرا، تیرا ہی گدا ہوں
معصیت میں ہوں تجھے دیتا صدا ہوں
شنید و نظر نہ میرے کام سیدھے
دھن وزرسے بھرتے نھیں میرے دیدے
جو در تیرے آئے نہ جائے وہ خالی
کیوں نہ کہوں تیرا در ہے مثالی
جوعصیاں سےپُورہوں تومیری خطا ہے
جوبخشے تو مجھ کو تو تیری عطا ہے
یہ خالد تو بس بندہِ ناتواں ہے
تیرے دم سےہی اس کا سکہ رواں ہے
 

سونی سکھی

محفلین
اسلام وعلیکم سر وہ پوچھنا یہ تھا کہ اگر مثال کے طور پر ہم کوئی نظم لکھ رہے ہیں تو اس میں ہم فعولن ہی کا استعمال کریں گے یا فاعلن بھی کر سکتے ہیں۔
 
اسلام وعلیکم سر وہ پوچھنا یہ تھا کہ اگر مثال کے طور پر ہم کوئی نظم لکھ رہے ہیں تو اس میں ہم فعولن ہی کا استعمال کریں گے یا فاعلن بھی کر سکتے ہیں۔
ہاں اگر آپ کا موڈ ہے
فاعلن میں بھی لکھ دیجیے
فاعلن فاعلن فاعلن
 

عرفان سعید

محفلین
اسلام وعلیکم سر وہ پوچھنا یہ تھا کہ اگر مثال کے طور پر ہم کوئی نظم لکھ رہے ہیں تو اس میں ہم فعولن ہی کا استعمال کریں گے یا فاعلن بھی کر سکتے ہیں۔

ہاں اگر آپ کا موڈ ہے
فاعلن میں بھی لکھ دیجیے
فاعلن فاعلن فاعلن
مروجہ بحور کے مطابق شاید دونوں ارکان ایک نظم میں نہیں آ سکتے؟
 

عرفان سعید

محفلین
اوہو! ہم سمجھے شاید صرف فاعلن کے بارے میں پوچھا ہے۔
سمجھے تو ہم بھی کچھ ایسے ہی تھے لیکن پھر ایک لفظ نے مفہوم بدل ڈالا۔
سلام وعلیکم سر وہ پوچھنا یہ تھا کہ اگر مثال کے طور پر ہم کوئی نظم لکھ رہے ہیں تو اس میں ہم فعولن ہی کا استعمال کریں گے یا فاعلن بھی کر سکتے ہیں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
Top