کورونا وائرس؛ اُمید افزا خبریں اور مواد!

فرقان احمد

محفلین
New coronavirus research suggests vaccines developed to treat it could be long-lasting

A new study from Italian researchers suggests that the SARS-CoV-2 coronavirus, which is the cause of the COVID-19 disease currently causing a global health crisis, is relatively slow to mutate – meaning that any effective vaccine that is developed to prevent people from getting infected should be broadly effective across geographically separated populations over a relatively long period of time.​
 

La Alma

لائبریرین
تا حال COVID-19 کے حوالے سے کوئی ویکسین منظر عام پر نہیں آئی۔ ایسے حالات میں Passive Immunity کی طرف پیشرفت کافی خوش آئند معلوم ہو رہی ہے۔ جو افراد اپنے ہی مدافعاتی نظام کے تحت اس وائرس سے صحتیاب ہو چکے ہیں، ان کے خون میں قدرتی طور پر اس مرض کے خلاف کچھ اینٹی باڈیز بھی پیدا ہوئی ہیں ۔ اگر ان کے بلڈ سیرم سے وہ اینٹی باڈیز الگ کر کے دوسرے متاثرہ مریض کے خون میں داخل کی جائیں تو کافی حوصلہ افزا نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ جب تک ویکسین ایجاد نہیں ہوتی اس طریقہ ء کار سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
معروف سائنسدان نے کورونا وائرس کے حوالے سے خوشخبری سنا دی
ویب ڈیسک 25 مارچ 2020
Michael-Levitt.jpg

نیویارک: چین میں کورونا وائرس سے متعلق پیش گوئی کرنے والے سائنسدان نے مہلک وبا میں کمی کی نوید سنا دی

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نوبیل انعام یافتہ سائسندان مائیکل لیوٹ نے خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کے خلاف جنگ میں ٹرننگ پوائنٹ جلد آئے گا۔ کیمسٹری میں نوبیل انعام لینے والے اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے بایولوجیکل پروفیسر نے بتایا کہ امریکا جلد دیکھا گا کہ کورونا سے نمٹنے کی لڑائی میں ٹرننگ پوائنٹ ہمارے اندازوں سے بھی پہلے آئے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ میرے ماڈلز ان پیش گوئیوں کی حمایت نہیں کرتے جس کے مطابق کورونا وائرس مہینوں یا سالوں تک معاشرتی خلل پیدا کرے گا یا پھر اس سے لاکھوں اموات ہوں گی۔ مائیکل لیوٹ کا کہنا ہے کہ ہمیں گھبرانا نہیں ہے اور خود پر قابو رکھنا ہے ہمیں صرف افراتفری کو کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں ساری توجہ نئے کیسز پر دینی ہے اور ریکوری کے ہر سائن کو دیکھنا ہے بجائے اس کے کہ ہم مجموعی تعداد کو دیکھتے رہیں۔​
 

زاہد لطیف

محفلین
تا حال COVID-19 کے حوالے سے کوئی ویکسین منظر عام پر نہیں آئی۔ ایسے حالات میں Passive Immunity کی طرف پیشرفت کافی خوش آئند معلوم ہو رہی ہے۔ جو افراد اپنے ہی مدافعاتی نظام کے تحت اس وائرس سے صحتیاب ہو چکے ہیں، ان کے خون میں قدرتی طور پر اس مرض کے خلاف کچھ اینٹی باڈیز بھی پیدا ہوئی ہیں ۔ اگر ان کے بلڈ سیرم سے وہ اینٹی باڈیز الگ کر کے دوسرے متاثرہ مریض کے خون میں داخل کی جائیں تو کافی حوصلہ افزا نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ جب تک ویکسین ایجاد نہیں ہوتی اس طریقہ ء کار سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔
I think that's what the Chinese did۔
 

فرقان احمد

محفلین
اب اس بحث کو طول دینے میں ہمارا کوئی حصہ نہ ہو گا۔ مدیران گرامی سے گزارش ہے کہ فرصت کے وقت میں اس لڑی کو دیکھ لیں اور غیر متعلقہ مراسلات کو حذف کر دیں۔ شکریہ!
 
معروف سائنسدان نے کورونا وائرس کے حوالے سے خوشخبری سنا دی
ویب ڈیسک 25 مارچ 2020
Michael-Levitt.jpg

نیویارک: چین میں کورونا وائرس سے متعلق پیش گوئی کرنے والے سائنسدان نے مہلک وبا میں کمی کی نوید سنا دی

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نوبیل انعام یافتہ سائسندان مائیکل لیوٹ نے خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کے خلاف جنگ میں ٹرننگ پوائنٹ جلد آئے گا۔ کیمسٹری میں نوبیل انعام لینے والے اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے بایولوجیکل پروفیسر نے بتایا کہ امریکا جلد دیکھا گا کہ کورونا سے نمٹنے کی لڑائی میں ٹرننگ پوائنٹ ہمارے اندازوں سے بھی پہلے آئے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ میرے ماڈلز ان پیش گوئیوں کی حمایت نہیں کرتے جس کے مطابق کورونا وائرس مہینوں یا سالوں تک معاشرتی خلل پیدا کرے گا یا پھر اس سے لاکھوں اموات ہوں گی۔ مائیکل لیوٹ کا کہنا ہے کہ ہمیں گھبرانا نہیں ہے اور خود پر قابو رکھنا ہے ہمیں صرف افراتفری کو کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں ساری توجہ نئے کیسز پر دینی ہے اور ریکوری کے ہر سائن کو دیکھنا ہے بجائے اس کے کہ ہم مجموعی تعداد کو دیکھتے رہیں۔​
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اس انسان دوست امریکی کی بات درست ہو اور یہ اپنے مقصد میں کامیاب ہو فرقان صاحب
 
Top