آج کی دلچسپ خبر!

زیرک

محفلین
24 گھنٹے عمران خان یا اس کی حکومت کے خلاف پوسٹس کرنےسے فرصت ملے تو اس کے متبادل پر بھی کچھ عرض کریں۔
تمام جماعتوں میں سب برے لوگ نہیں ان میں اچھے باکردار افراد بھی ہیں، ان افراد پر مشتمل تازہ ترین سیٹ اپ کے ساتھ نئی شروعات کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں۔ نئی انتظامیہ آئی ایم ایف سے دوبارہ مذاکرات کرے، شرائط کر نرم کروائے، حکومتی اخراجات کم کیے جائیں، مراعات کو کیپ کیا جائے، مقدس جانوروں کا چارہ کم کیا جائے۔ عوام بھی جب دیکھے گی کہ سب کے ساتھ یکساں سلوک ہو رہا ہے تو شاید وہ بھی روزہ رکھنے پہ راضی ہو جائے۔ اب یہ تو نہیں ہو سکتا ناں کہ
رجیا کھاوے دیسی کُکڑ
تے بھکھا ترسے سُکا ٹُکر​
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
In U.S., Library Visits Outpaced Trips to Movies in 2019

اوسطاً امریکی سال میں دس گیارہ بار لائبریری جاتے ہیں۔ یہ ان کے مووی تھیٹر جانے سے زیادہ ہے۔ خواتین مردوں کے مقابلے میں زیادہ لائبریری جاتی ہیں
خبر تو دلچسپ ہے لیکن لائبریری جانے اور مووی تھیٹر جانے کا موازنہ کچھ پیچیدہ سا ہے۔ لائبریری جانے کے لیے صرف شوق اور وقت چاہیئے جب کہ تھیٹر جانے کے لیے رقم بھی چاہیئے۔ اربوں ڈالر سالانہ کی انڈسٹری ہے۔ پھر لائبریری جانے والے لوگ مختلف وجوہات کی بنا پر جاتے ہونگے، اسکول کالجوں کے طالب علم، ریسرچرز، لکھاری وغیرہ وغیرہ یعنی اپنے پیشے کی وجہ سے اور مجبوری کی حالت میں بھی جاتے ہونگے، تھیڑ جانے والے ایسی قباحتوں سے مبرا ہوتے ہونگے۔
 

عرفان سعید

محفلین
خبر تو دلچسپ ہے لیکن لائبریری جانے اور مووی تھیٹر جانے کا موازنہ کچھ پیچیدہ سا ہے۔ لائبریری جانے کے لیے صرف شوق اور وقت چاہیئے جب کہ تھیٹر جانے کے لیے رقم بھی چاہیئے۔ اربوں ڈالر سالانہ کی انڈسٹری ہے۔ پھر لائبریری جانے والے لوگ مختلف وجوہات کی بنا پر جاتے ہونگے، اسکول کالجوں کے طالب علم، ریسرچرز، لکھاری وغیرہ وغیرہ یعنی اپنے پیشے کی وجہ سے اور مجبوری کی حالت میں بھی جاتے ہونگے، تھیڑ جانے والے ایسی قباحتوں سے مبرا ہوتے ہونگے۔
پس یہ ثابت ہوا کہ آپ کے ساتھ یہ معاملہ رہا ہے

کعبہ مرے پیچھے ہے کلیسا مرے آگے
:)
 

محمد وارث

لائبریرین
پس یہ ثابت ہوا کہ آپ کے ساتھ یہ معاملہ رہا ہے

کعبہ مرے پیچھے ہے کلیسا مرے آگے
:)
ارے نہیں صاحب، میں کعبہ و کلیسا کہیں بھی نہیں جاتا، نہ لائبریری نہ سینما۔ طالب علمی کے زمانے میں دونوں جگہوں پر پایا جاتا تھا جو کہ مجھے کل کی بات لگتی ہے لیکن کیلنڈر کہتا ہے ان باتوں کو ایک چوتھائی صدی سے زیادہ عرصہ بیت گیا۔ :)
 

عرفان سعید

محفلین
ارے نہیں صاحب، میں کعبہ و کلیسا کہیں بھی نہیں جاتا، نہ لائبریری نہ سینما۔ طالب علمی کے زمانے میں دونوں جگہوں پر پایا جاتا تھا جو کہ مجھے کل کی بات لگتی ہے لیکن کیلنڈر کہتا ہے ان باتوں کو ایک چوتھائی صدی سے زیادہ عرصہ بیت گیا۔ :)
نہیں صاحب! آپ نے کعبہ و کلیسا کو اپنے حجرے اور باقی گھر میں تقسیم کر کے ایک ہی مکان میں قید کر دیا ہے۔
:)
 

فرقان احمد

محفلین
اور ان کے کہے گئے الفاظ؟؟؟
جناب یگانہ کا شعر آپ کی نذر،
علم کیا، علم کی حقیقت کیا
جیسی جس کے گمان میں آئی

اور ایک آدھ شعر،مزید!
بند رہتے ہیں جو الفاظ کتابوں میں صدا
گردش وقت مٹا دیتی ہے پہچان ان کی
(کتابوں کی جگہ کچھ اور کر دیں یہاں، جناب شاہ صاحب)
 
آخری تدوین:

زیک

مسافر
لائبریری جانے اور مووی تھیٹر جانے کا موازنہ کچھ پیچیدہ سا ہے۔ لائبریری جانے کے لیے صرف شوق اور وقت چاہیئے جب کہ تھیٹر جانے کے لیے رقم بھی چاہیئے۔ اربوں ڈالر سالانہ کی انڈسٹری ہے۔
In general, Americans in high-income households report doing activities the most, while Americans in low-income households participate the least.

  • The widest gaps between high- and low-income households are in reports of attending a live sporting event, a live music or theatrical event, a museum, and going to the movie theater -- all things often associated with significant ticket prices.

  • Conversely, the library -- which is free and offers a variety of services including WiFi -- is visited most by adults in low-income households and least by adults in high-income households.

  • Despite having smaller incomes, Americans in low-income households visit gambling casinos with slightly greater frequency.

  • Meanwhile, the three income groups are about as likely to attend an amusement or theme park as well as the zoo.
 

عدنان عمر

محفلین
موٹر سائیکل یا کسی بھی سواری کو چلانا سیکھنا ایک الگ چیز ہے اور اسے چلانے کے آداب سیکھنا چیزے دیگر است۔
ہم چیزوں کو استعمال کرنے کے آداب کب سیکھیں گے؟
کیا شہریت (civics) کا مضمون بچوں سے پہلے ماں باپ کو بھی پڑھایا جانا چاہیے؟
 
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
آواز محض ہوا کی ان لہروں کو کہا جاتا ہے جو کان کے قابل احساس تعدُّد (فریکوینسی) اور حیطے (ایملپیٹیوڈ) حد میں ہو ۔
اب یہ آواز کسی ممی کے گلے (ساؤنڈ باکس) سے آئے یا اس کی کسی ہڈی کی بنی ہوئی بانسری سے (جو کہ ممکنہ طور پر بنائی جاسکتی ہے ) ، اسے ممی کی آواز کہنا بجا نہیں ہوگا خواہ یہ ممی کے اندر سے ہی کیوں نہ آئے ۔
 

جاسم محمد

محفلین
لوگ جو بھی کہتے رہیں جسے پانا تھا وہ مل گیا، کم عمر دلہے اسد کا ناقدین کو جواب
ویب ڈیسک جمعرات 6 فروری 2020
1979087-pair-1580990607-892-640x480.jpg

نمرا کو حاصل کرنا چاہتا تھا وہ مجھے نکاح کی صورت میں مل گئی۔ فوٹو: فائل


کراچی: 18 سال کی عمر میں پسند کی شادی کرکے سوشل میڈیا پر شہرت پانے والے دلہا اسد کا کہنا ہے کہ لوگ جو منفی باتیں کرتے ہیں کرلیں لیکن مجھے جس کا ساتھ پانا تھا وہ مل گیا۔

اپنے ایک انٹرویو میں اسد نے اپنی دلہن نمرا سے ملاقات اور شادی تک کی روداد بتاتے ہوئے کہا کہ میں گزشتہ سال بہن کی شادی کے لئے پاکستان آیا تھا جہاں میں نے نمرا کو دیکھا تھا۔ اُس دوران میں نے ان سے شادی کی خواہش کا اظہار کیا درحقیقت مجھے بھی شادی کی جلدی نہیں تھی لیکن جب والدین سے بات کی تو وہ لوگ میری خوشی کے خاطر تیار ہوگئے۔

اسد کا کہنا تھا کہ بڑی بہن نے ولیمے کی کچھ تصاویر انسٹا گرام پر شیئر کی تھی تاہم تصویر وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر مجھ پر کافی تنقید کی گئی اور منفی رد عمل دیکھنے میں آیا لیکن میں سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ لوگ چاہیں کچھ بھی کہیں میں نمرا کو حاصل کرنا چاہتا تھا وہ مجھے نکاح کی صورت میں مل گئی۔

dsdsd-1580990637.jpg


اسد نے یہ بھی کہا کہ ہمارے خاندان میں ہم واحد ہیں جنہوں نے 18 سال کی عمر میں شادی کی ہے تاہم اس دوران کافی لوگوں نے مجھے کہا کہ میں شادی کے معاملے پر جلد بازی کر رہا ہوں یہ نہ ہو کہ بعد میں اپنے اس فیصلے پر بچھتانا پڑے لیکن اُس وقت میں نے سوچ لیا تھا کہ میں لوگوں کی اس سوچ کو غلط ثابت کر کے رہوں گا۔

ffggffg-1580990718.jpg


اسد نے مستقبل کے حوالے سے بتایا کہ ہم دونوں مسقط جا کر اپنی تعلیم مکمل کریں گے اور پھر مزید مستقبل کا سوچیں گے۔ لیکن میری ایک خواہش ہے کہ میں نمرا کے ساتھ پوری دنیا گھومنا چاہتا ہوں۔

dffdgdg-1580993649.jpg


اسد نے دوسروں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ کم عمری میں شادی کرنے سے ایک دوسرے کو سمجھنے کا موقع ملتا ہے اور اگر آپ لوگوں کو کوئی پسند ہے تو گھر والوں کو ضرور بتائیں اور نکاح کرلیں کیوں کہ اس طرح انسان بہت سے گناہوں سے بچ جاتا ہے اور اس جائز عمل میں ہر گھر والے بچوں کی حمایت کریں گے۔ اس لئے گھر والوں سے ایسی باتیں خفیہ نہ رکھیں۔
 

عدنان عمر

محفلین
پاکستان کے دیہی علاقوں میں تعلیم کا معیار:
پانچویں درجے کے تقریباً 45 فیصد بچے، دوسرے درجے کی انگریزی کے جملے نہیں پڑھ سکتے۔
پانچویں درجے کے 41 فیصد بچے، دوسرے درجے میں شامل اردو اور مقامی زبانوں کی کہانیاں نہیں پڑھ سکتے۔
شہری علاقوں میں صورتِ حال بہتر لیکن تسلی بخش نہیں ہے۔
تفصیلات اس رپورٹ میں:
 
Top