کسی گہرے نشے سے زندگانی لُوٹ جاتی ہیں: غزل برائے اصلاح

الف عین

لائبریرین
بس مطلع کے علاوہ سب درست ہے، اسے عارضی طور پر ہی رکھو، اور جب دوسرا مطلع کہہ سکو، اسے فوراً بدل دو
 
بس مطلع کے علاوہ سب درست ہے، اسے عارضی طور پر ہی رکھو، اور جب دوسرا مطلع کہہ سکو، اسے فوراً بدل دو
سر یہ مطلع کیا درست ہے؟؟؟

ہمیشہ ان سے وابستہ امیدیں ٹوٹ جاتی ہیں
بھلا کیوں چاہتیں بیزار ہو کر روٹھ جاتی ہیں
 

الف عین

لائبریرین
میں بھی چاہتوں کی طرح بیزار ہو گیا!! کچھ بھی رکھ لو مطلع اگر تم بھی چاہتوں کی بیزاری سے بیزار نہیں ہوئے ہو تو!
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
سر الف عین شاہد شاہنواز بھائی
یہ مطلع کیسا رہے گا؟؟؟

تمہیں کیسے بتائیں ، سب امیدیں ٹوٹ جاتیں ہیں
تمہارے روٹھنے سے چاہتیں بھی روٹھ جاتیں ہیں

مجھے تو مطلعے میں کوئی مسئلہ نہیں لگتا، ہو سکتا ہے محترم الف عین کو قافیے پر اعتراض ہو ۔۔۔
تمہارے کا ر اور روٹھنے کا ابتدائی حرف ر، آپس میں ٹکرا رہے ہیں۔۔۔
اگر تم روٹھتے ہو، چاہتیں بھی روٹھ جاتی ہیں
۔۔۔ یہاں جاتیں والا جو ن غنہ آپ نے استعمال کیا ہے، وہ صرف ایسی صورت میں درست ہے جب آگے ہیں یا ہے وغیرہ موجود نہ ہو۔۔۔ ورنہ صرف جاتی ہیں، آتی ہیں وغیرہ لکھتے ہیں۔۔۔
 
مجھے تو مطلعے میں کوئی مسئلہ نہیں لگتا، ہو سکتا ہے محترم الف عین کو قافیے پر اعتراض ہو ۔۔۔
تمہارے کا ر اور روٹھنے کا ابتدائی حرف ر، آپس میں ٹکرا رہے ہیں۔۔۔
اگر تم روٹھتے ہو، چاہتیں بھی روٹھ جاتی ہیں
۔۔۔ یہاں جاتیں والا جو ن غنہ آپ نے استعمال کیا ہے، وہ صرف ایسی صورت میں درست ہے جب آگے ہیں یا ہے وغیرہ موجود نہ ہو۔۔۔ ورنہ صرف جاتی ہیں، آتی ہیں وغیرہ لکھتے ہیں۔۔۔
بہت شکریہ بھائی۔۔۔ چلو سر کی رائے کا انتظار کرتے ہیں۔۔۔
 

الف عین

لائبریرین
اب درست ہو گیا ہے مطلع، مجھے اعتراض ان کے بیزار ہونے پر تھا۔
عمران بھی اس غزل کی ردیف ' جاتی ہیں' ہی لکھتے رہے تھے، اب شاید انہین احساس یو گیا ہو گا کہ 'تیں ہیں' غلط ہے
 
اب درست ہو گیا ہے مطلع، مجھے اعتراض ان کے بیزار ہونے پر تھا۔
عمران بھی اس غزل کی ردیف ' جاتی ہیں' ہی لکھتے رہے تھے، اب شاید انہین احساس یو گیا ہو گا کہ 'تیں ہیں' غلط ہے
بہت شکریہ سر۔۔۔ ایک دوست نے کہا کہ "جاتیں ہیں " آنا چاہیے تو تسلی کے لئے ایسا کیا ورنہ مجھے بھی " جاتی ہیں " ہی درست لگا۔۔۔
 
لوٹ اور روٹھ ہم آواز کیسے ہو سکتے ہیں؟
ٹ اور ٹھ کی آواز میں بہت فرق ہے!

کہ کتنی جلدی ہوتا ہے بڑا ، انسان بچے سے
ہوں چاہے جتنی پختہ عادتیں سب چھوٹ جاتی ہیں
۔۔۔ کہ کے ساتھ مصرع کا آغاز اچھا نہیں

مرے مایوس ہونے پر کہیں ، تو لوٹ آئے گا
تری یادیں ہمیشہ بول کر یہ جھوٹ جاتی ہیں
۔۔۔۔ پہلے میں 'کہیں' کسی مقام والا ہے یا کہنے والا؟ دونوں صورتوں میں شعر واضھ نہیں لگ رہا

ہائے مخلوط تقطیع میں تو محسوب نہیں ہوتی، غالباً اسی لئے ساتھ، ساتھ وغیرہ کو رات، بات، مات کا قافیہ تسلیم کیا جاتا ہے۔ کیا اسی اصول پر لُوٹ اور رُوٹھ قافیہ نہیں ہوسکتے؟
 
اب دیکھیں سر الف عین عظیم شاہد شاہنواز

کسی گہرے نشے سے زندگانی لُوٹ جاتی ہیں
یہ وقتی چاہتیں بیزار ہو کر روٹھ جاتی ہیں

برہنہ پاؤں چلنا پڑ گیا پُر خار صحرا میں
محبت کے سفر میں جوتیاں تو ٹوٹ جاتی ہیں

بڑا ہوتا ہے کتنی جلدی یہ انسان بچے سے
ہوں چاہے جتنی پختہ عادتیں سب چھوٹ جاتی ہیں

مجھے مایوس ہونے پر کہیں ، تو لوٹ آئے گا
تری یادیں ہمیشہ بول کر یہ جھوٹ جاتی ہیں

جہاں سے ہو گزر تیرا ، جہاں بیٹھا رہا ہو تو
وہاں سوکھے ہوئے پیڑوں سے شاخیں پھوٹ جاتی ہیں

نہیں رہتا کوئی رشتہ یہاں مضبوط میری جان
یوں جلدی آج کل کی دوستیاں کیوں ٹوٹ جاتی ہیں

کبھی تو راستہ بھی بھول جاتا ہے مجھے عمران
کبھی منزل کو جاتی گاڑیاں سب چھوٹ جاتی ہیں

آخری شعر کے پہلے مصرعے میں مسئلہ لگ رہا ہے

عزیزی عمران صاحب، آداب

تھوڑی فراغت تھی تو سوچا اپنی بھی دوکوڑی کی سناتا چلوں۔ اب قصور تو ہماری فراغت کا ہے، برداشت آپ کو کرنا پڑے گا :)

۱۔ مطلع ابھی تک پریشاں ہے، اور میری ناچیز رائے میں بیان درست نہیں۔ نشہ دے کر تو لوٹا جاتا ہے، نشے سے لوٹنا ٖغیرمانوس ہے! دوسرے یہ کہ ’’لوٹ‘‘ کے ساتھ ’’جاتی‘‘ بھی غیر فصیح معلوم ہوتا ہے۔ عموماً محاورے میں ’’لوٹ لیا‘‘ بولا جاتا ہے، تو درست بیاں ’’لوٹ لیتی ہیں‘‘ ہونا چاہیئے، مگر ظاہر ہے کہ اس طرح آپ کی ردیف خراب ہوتی ہے۔

۲۔ دوسرے شعر کے مصرعہِ ثانی میں ’’جوتیاں تو‘‘ کو ’’جوتیاں تک‘‘ کر لیں تو بیان میں اور شدت پیدا ہوجائے گی۔ ہاں یہ سوال اپنی جگہ باقی ہے کہ خود لفظ ’’جوتیاں‘‘ کا استعمال کتنا مناسب ہے اگرچہ میں ذاتی طور پر علاقائی زبانوں کے محدود تاثر کو برا نہیں سمجھتا۔ میرے تایا مرحوم کی رہائش نوشہرہ میں تھی اور وہ کئی بار اپنے اشعار میں پشتو کے الفاظ یا جملے استعمال کرتے تھے۔

۳۔ مقطع اور اس سے ماقبل کے شعر کے پہلے مصرعوں میں جان اور عمران کی ن معلن رکھیں گے وزن کا مسئلہ پیدا ہوگا کہ یہ بحر کے آخری رکن کے آخری جزو کے مقابل ہیں۔ یہاں اخفائے نون مطلوب ہے۔ باقی اشعار کی بنت کے حوالے سے تو اساتذہ نے مشورے فراہم کر ہی دیئے ہیں۔

دعاگو،

راحلؔ
 
عزیزی عمران صاحب، آداب

تھوڑی فراغت تھی تو سوچا اپنی بھی دوکوڑی کی سناتا چلوں۔ اب قصور تو ہماری فراغت کا ہے، برداشت آپ کو کرنا پڑے گا :)

۱۔ مطلع ابھی تک پریشاں ہے، اور میری ناچیز رائے میں بیان درست نہیں۔ نشہ دے کر تو لوٹا جاتا ہے، نشے سے لوٹنا ٖغیرمانوس ہے! دوسرے یہ کہ ’’لوٹ‘‘ کے ساتھ ’’جاتی‘‘ بھی غیر فصیح معلوم ہوتا ہے۔ عموماً محاورے میں ’’لوٹ لیا‘‘ بولا جاتا ہے، تو درست بیاں ’’لوٹ لیتی ہیں‘‘ ہونا چاہیئے، مگر ظاہر ہے کہ اس طرح آپ کی ردیف خراب ہوتی ہے۔

۲۔ دوسرے شعر کے مصرعہِ ثانی میں ’’جوتیاں تو‘‘ کو ’’جوتیاں تک‘‘ کر لیں تو بیان میں اور شدت پیدا ہوجائے گی۔ ہاں یہ سوال اپنی جگہ باقی ہے کہ خود لفظ ’’جوتیاں‘‘ کا استعمال کتنا مناسب ہے اگرچہ میں ذاتی طور پر علاقائی زبانوں کے محدود تاثر کو برا نہیں سمجھتا۔ میرے تایا مرحوم کی رہائش نوشہرہ میں تھی اور وہ کئی بار اپنے اشعار میں پشتو کے الفاظ یا جملے استعمال کرتے تھے۔

۳۔ مقطع اور اس سے ماقبل کے شعر کے پہلے مصرعوں میں جان اور عمران کی ن معلن رکھیں گے وزن کا مسئلہ پیدا ہوگا کہ یہ بحر کے آخری رکن کے آخری جزو کے مقابل ہیں۔ یہاں اخفائے نون مطلوب ہے۔ باقی اشعار کی بنت کے حوالے سے تو اساتذہ نے مشورے فراہم کر ہی دیئے ہیں۔

دعاگو،

راحلؔ
بہت شکریہ راحل بھائی۔۔۔ ان باتوں پر پہلے ہی بحث ہو چکی۔۔۔ آپ لیٹ ہو گئے۔۔۔ اب غزل تقریباً مکمل ہے۔۔۔ ابھی پوسٹ کرتا ہوں۔۔۔ آپ ضرور رائے دیجئے گا۔۔۔
 
غزل

تمہیں کیسے بتائیں ، سب امیدیں ٹوٹ جاتی ہیں
اگر تم روٹھتے ہو ، چاہتیں بھی روٹھ جاتی ہیں

مجھے مایوس ہونے پر کہیں ، تُو لوٹ آئے گا
تری یادیں ہمیشہ بول کر یہ جھوٹ جاتی ہیں

برہنہ پاؤں چلنا پڑ گیا پُر خار صحرا میں
محبت کے سفر میں جوتیاں تک ٹوٹ جاتی ہیں

ترے بدلے ہوئے تیور مجھے جب یاد آتے ہیں
نہ جانے کیوں مرے ہاتھوں سے چیزیں چھوٹ جاتی ہیں

کہیں اس کے چلے آنے سے گل کھلتے ہیں صحرا میں
کہیں سوکھے ہوئے پیڑوں سے شاخیں پھوٹ جاتی ہیں

نہیں ممکن ، مقدر ساتھ دے ہر بار الفت میں
یہاں لوگوں کی اچھی قسمتیں تک پھوٹ جاتی ہیں

کبھی رہتا نہیں رشتہ کوئی مضبوط دنیا میں
یہاں برسوں پرانی یاریاں بھی ٹوٹ جاتی ہیں

ہمیشہ دیر سے گھر سے نکلتا ہوں جو میں عمران
مری منزل کو جاتی گاڑیاں سب چھوٹ جاتی ہیں

عمران سرگانی
 
بہت شکریہ راحل بھائی۔۔۔ ان باتوں پر پہلے ہی بحث ہو چکی۔۔۔ آپ لیٹ ہو گئے۔۔۔ اب غزل تقریباً مکمل ہے۔۔۔ ابھی پوسٹ کرتا ہوں۔۔۔ آپ ضرور رائے دیجئے گا۔۔۔
میرے لکھتے لکھتے ہی محفل میں ہنگامہ بپا ہوگیا تھا :)
 
Top