نیرنگ خیال

لائبریرین
19 تاریخ کو ملنا طے پایا۔ 17 کی شام نیرنگ خیال کے ایک مراسلے سے یاد آیا کہ انہوں نے کافی عرصہ پہلے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔ سوچا میسج کرتا ہوں اگرچہ اب اسلام آباد میں نہیں ہیں۔ فوری جواب آ گیا کہ پہنچ جائیں گے۔ اتنے شارٹ نوٹس پر لاہور سے اسلام آباد کا ایک دن میں آنا اور واپسی بڑی بات ہے۔ It was an honor, Zulqarnain
شکریہ زیک آپ کا بھی کہ آپ کو وہ بات یاد تھی۔ ملاقات بڑی دلچسپ رہی تھی۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
اسے پاکستان کا آخری سفر اس لئے نہیں کہا کہ یہ واقعی آخری ہے اور آئیندہ جانے کا کوئی ارادہ نہیں۔ اب جبکہ میرے والدین دوبارہ پاکستان میں ہیں تو چکر تو لگتا ہی رہے گا۔

یہ ہمارا اپنی نوعیت کا پاکستان کا پہلا ٹرپ تھا۔ ہم دنیا بھر سیر سپاٹے کو جاتے ہیں لیکن پاکستان جانے کا بنیادی مقصد فیملی، دوستوں، رشتہ داروں سے ملنا اور ان کی خوشی غمی میں شریک ہونا ہی رہا۔ کچھ معمولی سیر بھی کی۔ لیکن اس بار ہم نے باقاعدہ سیر کے حساب سے پروگرام بنایا۔ اس کے علاوہ پرانے دوستوں سے ملنے پر میں نے کافی توجہ دی اور بہت سے ملا۔

آئندہ سالوں میں دوبارہ ایسا ٹرپ ممکن نظر نہیں آتا۔ دنیا میں دیکھنے کی بہت جگہیں ہیں اور ہمارے پاس وقت کم۔ پھر بیٹی چند سالوں میں کالج چلی جائے گی اور اس کی اپنی لائف ہو گی۔ والدین کی عمر زیادہ ہو رہی ہے اگلے ٹرپس میں ان کے پاس شاید وقت زیادہ گزاریں۔

ارادہ تو ہے کہ جب بھی پاکستان کا چکر لگے ساتھ کچھ سیر بھی کی جائے۔ لیکن کچھ وجوہ کی بنا پر جن کا ذکر سفرنامے کے ساتھ ہوتا رہے گا یہ لگتا ہے کہ پاکستان میں کوئی میجر ٹریکنگ ہم نہیں کریں گے۔

اس لحاظ سے دیکھا جائے تو یہ ہمارا پاکستان کا پہلا اور آخری ٹرپ ہے۔
حقیقت پسندانہ گفتگو۔۔۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
بہت عمدہ تصاویر اور سفر نامہ۔۔۔ یہ اس لیے گزشتہ بار کے سفرناموں سے مختلف ہے کہ اس بار آپ نے تفصیلات بھی فراہم کی ہیں۔ دلچسپ ۔۔۔
 

فرقان احمد

محفلین
تصاویر بہت اچھے زاویوں سے لی گئی ہیں اور یہ لڑی اس حوالے سے نہایت قدر و قیمت کی حامل ہے کہ اس باعث بہتوں پر منکشف ہوا ہو گا کہ وطن عزیز میں ایسے حسین، دلفریب اور خوب صورت مقامات موجود ہیں۔
 
آخری تدوین:

زیک

مسافر
دریائے سندھ کے کنارے ڈرائیو کرتے کرتے ہم وہاں پہنچے جہاں دریائے گلگت دریائے سندھ سے مل جاتا ہے۔ یہاں بورڈ لگا ہے کہ تین پہاڑی سلسلوں کا یہ سنگم ہے۔ سندھ کے بائیں کنارے کی طرف کوہِ ہمالیہ ہیں۔ گلگت اور سندھ کے درمیان قراقرم کے پہاڑ اور دریائے گلگت کے دائیں طرف ہندوکش۔ بات تو صحیح ہے لیکن پہاڑی سلسلے ملنے کی دریاؤں کے علاوہ کوئی واضح نشانی تو نظر نہیں آتی۔

 

جاسم محمد

محفلین
وطن عزیز میں ایسے حسین، دلفریب اور خوب صورت مقامات موجود ہیں۔
پاکستان میں جنت نظیر وادیوں سے لے کر چولستان کے صحراؤں تک، بلوچستان کی گھاٹیوں سے لے کر پنجاب کے سرسبز میدانوں تک، کراچی کے ساحل سمندر سے لے کر گوادر تک دنیا کی ہر نعمت موجود ہے۔ بس عوام ہی ناشکری اور حکمران نااہل نکلے۔
 
آخری تدوین:

زیک

مسافر
آخر نگر پہنچے تو وہاں سے راکاپوشی کا نظارہ بھی کیا۔ قراقرم ہائی وے سے راکاپوشی کی چوٹی صرف 11 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ یہ 7788 میٹر اونچی ہے اور دنیا میں 27 نمبر پر اور پاکستان میں 12 نمبر پر

 

زیک

مسافر
ہنزہ میں ایک جگہ لینڈسلائیڈ سے ہفتہ پہلے آدھی سڑک ہی غائب ہو گئی تھی۔ کریم آباد پہنچے تو سورج غروب ہو چکا تھا۔ ایگلز نیسٹ روڈ پر جاتے ہوئے اندھیرا ہو رہا تھا اور اوپر ویوپوائنٹ پر گئے سیاح واپس نیچے آ رہے تھے۔ گاڑیوں کے اس رش اور سڑک تنگ ہونے کی وجہ سے اوپر جاتے کافی دیر لگی۔

ایگلز نیسٹ پہنچ کر گاڑی پارک کی۔ اپنے ہوٹل ایمبیسی وینٹیج ریزورٹ کا پتا کیا۔ پارکنگ والے نے کہا کہ ان کا بندہ آتا ہی ہو گا جو ہمیں لے جائے گا۔ کچھ ہی دیر میں بندہ آیا اور ہم اس کے ساتھ چلے۔ ایگلز نیسٹ ہوٹل سے آگے نکل کر ویوپوائنٹ سے فوراً پہلے دائیں طرف نیچے جانے کا راستہ تھا۔ اندھیرا ہونے کے باوجود ہمارے ہوٹل والوں نے راستے کی لائٹیں آن نہیں کی تھیں۔ کوئی ڈیڑھ دو سو فٹ نیچے جانا تھا یعنی پندرہ بیس منزلوں کی سیڑھیاں اتریں۔ ہمیں علم تھا کہ ایسا ہی راستہ ہے لہذا تیار تھے۔

ہوٹل کے مینیجر کا کہنا تھا کہ اسے علم نہ تھا کہ ہم آ رہے ہیں۔ خیر اس نے ہمیں کمرہ دے دیا۔ پھر اس نے نیچے کریم آباد میں اپنے مین ہوٹل سے چیک کیا تو معلوم ہوا کہ ہماری بکنگ موجود ہے۔ مینیجر نے کہا کہ دو دن بعد کوئی بڑا گروپ آ رہا ہے اس لئے ممکن ہے اسے ہمارا کمرہ بدلنا پڑے۔ ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہ تھا لیکن بار بار کمرہ نہیں بدلنا چاہتے تھے۔

ڈنر کا آرڈر دیا اور ہم کمرے میں فریش ہونے چلے گئے۔ ہوٹل پہاڑ کی سائیڈ پر ایک چٹان پر بنا ہوا ہے اور ہر کمرے سے نیچے وادی ہنزہ کا بہترین منظر ہے۔ ان مناظر کی تصاویر آگے آ رہی ہیں۔
 

زیک

مسافر
اس سفر نامے کے مناظر، پچھلے سفر ناموں کے مناظر پر بازی لے گئے ہیں۔
شکریہ فہیم۔

ویسے میں نے بیٹی سے پوچھا کہ اسے جو سفر یاد ہیں ان میں سے بہترین کونسے ہیں۔ اس کی فہرست کچھ یوں تھی:
  1. تنزانیہ
  2. پیرو
  3. نیوزی لینڈ
  4. ترکی
  5. پاکستان (اس بار)
 

زیک

مسافر
بہت عمدہ تصاویر اور سفر نامہ۔۔۔ یہ اس لیے گزشتہ بار کے سفرناموں سے مختلف ہے کہ اس بار آپ نے تفصیلات بھی فراہم کی ہیں۔ دلچسپ ۔۔۔
شکریہ نیرنگ۔

تفصیلات تو پچھلے چند سفرناموں (تنزانیہ، نیوزی لینڈ) میں بھی دیں۔
 

زیک

مسافر
تصاویر بہت اچھے زاویوں سے لی گئی ہیں اور یہ لڑی اس حوالے سے نہایت قدر و قیمت کی حامل ہے کہ اس باعث بہتوں پر منکشف ہوا ہو گا کہ وطن عزیز میں ایسے حسین، دلفریب اور خوب صورت مقامات موجود ہیں۔
شکریہ فرقان۔

یہ اضافہ کروں گا کہ دنیا میں بہت خوبصورت جگہیں ہیں بس دیکھنے جانے کا حوصلہ اور ہمت ہونی چاہیئے۔
 
Top