ہم ہیں خیالِ یار ہے ، ہم کو جہاں سے کیا!!!

الشفاء

لائبریرین
ہماری آل ٹائم فیورٹ غزل۔:)

ہم ہیں خیال یار ہے ہم کو جہاں سے کیا
یہ رازِ عشق ہے اسے کہیے زباں سے کیا


پوچھا ہے مجھ سے آپ نے حالِ جنوں مرا
واقف نہیں ہیں آپ مری داستاں سے کیا


گزرے ہیں راہ عشق سے دیوانہ وار ہم
اب اس مقام پر ہیں کہ لوٹیں وہاں سے کیا


بے مانگے ہی قبول ہو جس دل کی ہر دعا
مانگے وہ خوش نصیب ترے آستاں سے کیا


پاکیزگی جمال کی کیسے کریں بیاں
نسبت ہے حُسنِ یار کو حُسنِ بیاں سے کیا


۔۔۔
 

الشفاء

لائبریرین

فرخ منظور

لائبریرین
ہماری آل ٹائم فیورٹ غزل۔:)

ہم ہیں خیال یار ہے ہم کو جہاں سے کیا
یہ رازِ عشق ہے اسے کہیے زباں سے کیا


پوچھا ہے مجھ سے آپ نے حالِ جنوں مرا
واقف نہیں ہیں آپ مری داستاں سے کیا


گزرے ہیں راہ عشق سے دیوانہ وار ہم
اب اس مقام پر ہیں کہ لوٹیں وہاں سے کیا


بے مانگے ہی قبول ہو جس دل کی ہر دعا
مانگے وہ خوش نصیب ترے آستاں سے کیا


پاکیزگی جمال کی کیسے کریں بیاں
نسبت ہے حُسنِ یار کو حُسنِ بیاں سے کیا


۔۔۔

خدا آپ کو شفا دے اور شاعر کا نام لکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!
 
Top