برائے اصلاح - ہمارے دل میں رہنا تھا جو بیگم تم اکیلی کو

فلسفی

محفلین
سر الف عین اور دیگر احباب سے اصلاح کی گذارش ہے ۔

ہمارے دل میں رہنا تھا جو بیگم تم اکیلی کو
تو اپنے ساتھ لے آتیں تم اپنی ہرسہیلی کو

تمہاری دوستوں میں شان رکھنے کے لیے بیگم!
سجائیں گے محبت سے ہم اس دل کی حویلی کو

ذرا سے گوشت کے ٹکڑے میں اتنی وسعتیں کیسی؟
کوئی بوجھے ہمارے دل کی پیچیدہ پہیلی کو

نہ جانے کیوں ہماری آرزو یہ سن کے بیگم نے
ہماری سمت دیکھا اور پھر اپنی ہتھیلی کو​
 
آخری تدوین:

احمد محمد

محفلین
واہ۔ بہت خوب۔

اب آپ ہی بتائیں کہ ان اشعار کی رو سے آپ کا زائچہ کھینچیں یا آپ کے بیانِ تصوف کو مدِ نظر رکھیں؟ :D
 

احمد محمد

محفلین
آپ کی اس خواہش کے آگے مقطع کم وزن معلوم ہوتا ہے۔

جتنی معصومیت ہے اس خواہش میں اسی تناسب سے مقطع میں "ہتھیلی" کی جگہ کوئی مہلک ہتھیار استعمال ہونا چاہیے تھا۔ :p:ROFLMAO:
 

فلسفی

محفلین
آپ کی اس خواہش کے آگے مقطع کم وزن معلوم ہوتا ہے۔

جتنی معصومیت ہے اس خواہش میں اسی تناسب سے مقطع میں "ہتھیلی" کی جگہ کوئی مہلک ہتھیار استعمال ہونا چاہیے تھا۔ :p:ROFLMAO:
جی جی آپ تو تجربہ کار آدمی ہیں۔ اوکاڑہ میں کیا استعمال ہوتا ہے ایسے موقع پر؟ :p
 

عرفان سعید

محفلین
نہ جانے کیوں ہماری آرزو یہ سن کے بیگم نے
ہماری سمت دیکھا اور پھر اپنی ہتھیلی کو

بھلا کیسے دیا تو نے لگائی آگ تھی جس سے
ارے کچھ سوچ ماچس پر رگڑ تا ہے تو تیلی کو
ذرا سا قافیے کو چھوڑ، قصہ یہ تو لکھتا جا
پڑی بیگم سے سر پر تھی، کہاں پھینکا پتیلی کو
 
آخری تدوین:

محمداحمد

لائبریرین
سر الف عین اور دیگر احباب سے اصلاح کی گذارش ہے ۔

ہمارے دل میں رہنا تھا جو بیگم تم اکیلی کو
تو اپنے ساتھ لے آتیں تم اپنی ہرسہیلی کو

تمہاری دوستوں میں شان رکھنے کے لیے بیگم!
سجائیں گے محبت سے ہم اس دل کی حویلی کو

ذرا سے گوشت کے ٹکڑے میں اتنی وسعتیں کیسی؟
کوئی بوجھے ہمارے دل کی پیچیدہ پہیلی کو

نہ جانے کیوں ہماری آرزو یہ سن کے بیگم نے
ہماری سمت دیکھا اور پھر اپنی ہتھیلی کو​

ہزاروں خواہشیں ایسی کہ (اگر بیگم صاحبہ سن لیں تو) ہر خواہش پہ دم نکلے(بلکہ نکال دیا جائے۔ :) )
 
سر الف عین اور دیگر احباب سے اصلاح کی گذارش ہے ۔

ہمارے دل میں رہنا تھا جو بیگم تم اکیلی کو
تو اپنے ساتھ لے آتیں تم اپنی ہرسہیلی کو

تمہاری دوستوں میں شان رکھنے کے لیے بیگم!
سجائیں گے محبت سے ہم اس دل کی حویلی کو

ذرا سے گوشت کے ٹکڑے میں اتنی وسعتیں کیسی؟
کوئی بوجھے ہمارے دل کی پیچیدہ پہیلی کو

نہ جانے کیوں ہماری آرزو یہ سن کے بیگم نے
ہماری سمت دیکھا اور پھر اپنی ہتھیلی کو​
خوب
ہمارے اس حسیں آنگن میں آخر ایک ہی گُل کیوں؟
کہو تو میں بلا لاؤں، بنفشہ اور چنبیلی کو
 
Top