آج کی دلچسپ خبر!

جاسم محمد

محفلین
’ماما پولیس‘: مالک کو چھاپے سے خبردار کرنے والا طوطا گرفتار
برازیل میں پولیس نے ایک منشیات فروش کو گرفتار کرنے کے لیے چھاپا مارا تو اس شخص کا طوطا پولیس کو دیکھتے ہی چلا اٹھا ’ماما پولیس‘۔


برازیلی پولیس کا ایک منشیات فروش کی گرفتاری کے لیے مارا گیا چھاپا اس وقت ناکام ہوتے ہوتے بچا جب منشیات فروش کا طوطا پولیس کو دیکھتے ہی اپنے مالک کو خبردار کرتے ہوئے پرتگالی زبان میں چلا اٹھا ’ماما، پولیس‘۔

واشنگٹن پوسٹ نے مقامی میڈیا کے حوالے سے لکھا ہے کہ پولیس نے پیر بائیس اپریل کے روز چھاپا مارا تھا۔ طوطے کے خبردار کرنے کے باوجود منشیات فروش بروقت فرار ہونے میں ناکام رہا اور اسے برازیلی پولیس نے حراست میں لے لیا۔


منشیات اسمگل کرنے والے برازیلی شہری کے ’معاون‘ طوطے کو بھی پولیس نے گرفتار کر لیا۔ برطانوی اخبار گارڈین کے مطابق برازیلی پولیس کے ایک اہلکار نے طوطے کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا، ’’یقینی طور پر طوطے کی اس کام کے لیے تربیت کی گئی تھی۔ جوں ہی پولیس مکان کے قریب پہنچی، طوطے نے چلانا شروع کر دیا۔‘‘

برازیلی ٹی وی چینل آر سیون پر چھاپے کے بعد کے مناظر جاری کیے گئے جس میں دیکھا گیا کہ گرفتاری کے بعد طوطا ’تابعدارانہ انداز‘ میں اس گھر کے ایک میز پر موجود ہے۔

بعد میں ایک اہلکار اسے ہاتھ پر بٹھا کر تھانے لے گیا تب بھی طوطا خاموشی سے اس کے ہاتھ پر بیٹھا رہا۔ گرفتاری کے بعد پولیس اہلکاروں نے اس طوطے سے گفتگو کرنے کی کوشش کی لیکن اس نے خاموشی ہی اختیار کیے رکھی۔


برازیل میں اس طوطے کی گرفتاری کی خبریں سامنے آنے کے بعد جانوروں کے حقوق کے لیے سرگرم تنظیموں کی جانب سے اس کی رہائی کے مطالبے بھی سامنے آنا شروع ہو گئے۔

ایک ماحول دوست کارکن جیکلین لسٹوسا نے ایک مقامی چینل کو بتایا کہ وہ پرندے کو آزاد کرانے کے لیے کئی مرتبہ پولیس اسٹیشن گئیں، تاہم پولیس نے اسے رہا نہیں کیا۔

ایک مقامی چینل نے جمعرات کے روز بتایا کہ اس طوطے کو چڑیا گھر منتقل کر دیا گیا ہے جہاں اہلکار اس طوطے کو اڑنا سکھائیں گے جس کے بعد اسے آزاد کر دیا جائے گا۔
 

محمد وارث

لائبریرین
ریڈرز ڈائجسٹ کا ایک دلچسپ تجربہ۔ دنیا کے 16 مختلف شہروں میں جان بوجھ کر بارہ بارہ بٹوے گم کئے گئے یہ دیکھنے کے لیے کہ اس شہر کے لوگ کتنے ایماندار ہیں اور کتنے بٹوے واپس کیے جاتے ہیں۔

ہر بٹوے میں پچاس ڈالر مالیت کی مقامی کرنسی تھی (یعنی قریب سات ساڑھے سات ہزار پاکستانی روپے،گو پاکستان اس تجرے میں شامل نہیں تھا) اور اس کے ساتھ ساتھ بٹوے والے کا نام، فون نمبر اور مکمل پتا وغیرہ۔

سب سے زیادہ بٹوے ہیلسنکی، فن لینڈ میں واپس کیے گئے یعنی 12 میں سے 11 بٹوے جوں کے توں واپس کر دیئے گئے، اس کے بعد ممبئی انڈیا میں 9 بٹوے۔ سب سے کم پرتگال میں ایک، اور اسپین میں دو بٹوے واپس ہوئے۔

یہ نتائج دیکھیے:

D5WNBVnWsAIRtYZ.jpg:large
 

فرقان احمد

محفلین
ریڈرز ڈائجسٹ کا ایک دلچسپ تجربہ۔ دنیا کے 16 مختلف شہروں میں جان بوجھ کر بارہ بارہ بٹوے گم کئے گئے یہ دیکھنے کے لیے کہ اس شہر کے لوگ کتنے ایماندار ہیں اور کتنے بٹوے واپس کیے جاتے ہیں۔

ہر بٹوے میں پچاس ڈالر مالیت کی مقامی کرنسی تھی (یعنی قریب سات ساڑھے سات ہزار پاکستانی روپے،گو پاکستان اس تجرے میں شامل نہیں تھا) اور اس کے ساتھ ساتھ بٹوے والے کا نام، فون نمبر اور مکمل پتا وغیرہ۔

سب سے زیادہ بٹوے ہیلسنکی، فن لینڈ میں واپس کیے گئے یعنی 12 میں سے 11 بٹوے جوں کے توں واپس کر دیئے گئے، اس کے بعد ممبئی انڈیا میں 9 بٹوے۔ سب سے کم پرتگال میں ایک، اور اسپین میں دو بٹوے واپس ہوئے۔

یہ نتائج دیکھیے:

D5WNBVnWsAIRtYZ.jpg:large
انتہائی دلچسپ ۔۔۔!
 

جاسم محمد

محفلین
لاہور: 2 منشیات فروشوں نے پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھین کر ان کی دوڑیں لگوادیں

لاہور: اچھرہ کے علاقے میں دو مبینہ منشیات فروشوں نے پولیس اہلکاروں سے سرکاری اسلحہ چھین کر ان کی دوڑیں لگوادیں۔

جیونیوز کو حاصل ویڈیو کے مطابق لاہور کے علاقے اچھرہ میں دو پولیس اہلکار طاہر اور عارف شاہ جمال معمول کے گشت پر تھے کہ اس دوران مبینہ منشیات فروشوں نے پولیس اہلکاروں سے سرکاری رائفل چھینی اور اہلکاروں پر تان لی۔

ملزمان کی جانب سے اسلحہ تاننے پر پولیس اہلکاروں نے دوڑ لگا کو جانی بچائی۔

واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے علاقے والوں کی مدد سے مسلح افراد کو گرفتار کرلیا جب کہ شہریوں کی مدد سے اسلحہ اور چھریاں چاقو برآمد کرلیے۔

پولیس اور محلے داروں کا مؤقف ہے کہ اہلکاروں پر اسلحہ تاننے والے منشیات فروش ہیں۔

پولیس نے واقعے کا مقدمہ دونوں ملزمان کے خلاف درج کرلیا ہے۔
 
ریڈرز ڈائجسٹ کا ایک دلچسپ تجربہ۔ دنیا کے 16 مختلف شہروں میں جان بوجھ کر بارہ بارہ بٹوے گم کئے گئے یہ دیکھنے کے لیے کہ اس شہر کے لوگ کتنے ایماندار ہیں اور کتنے بٹوے واپس کیے جاتے ہیں۔

ہر بٹوے میں پچاس ڈالر مالیت کی مقامی کرنسی تھی (یعنی قریب سات ساڑھے سات ہزار پاکستانی روپے،گو پاکستان اس تجرے میں شامل نہیں تھا) اور اس کے ساتھ ساتھ بٹوے والے کا نام، فون نمبر اور مکمل پتا وغیرہ۔

سب سے زیادہ بٹوے ہیلسنکی، فن لینڈ میں واپس کیے گئے یعنی 12 میں سے 11 بٹوے جوں کے توں واپس کر دیئے گئے، اس کے بعد ممبئی انڈیا میں 9 بٹوے۔ سب سے کم پرتگال میں ایک، اور اسپین میں دو بٹوے واپس ہوئے۔

یہ نتائج دیکھیے:

D5WNBVnWsAIRtYZ.jpg:large
یعنی کہ رونالڈو، لالیگا اور برازیل کے سحر سے باہر نکلا جائے۔ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
یعنی کہ رونالڈو، لالیگا اور برازیل کے سحر سے باہر نکلا جائے۔ :)
اس تجربے پر کافی اعتراضات بھی ہو رہے ہیں کہ سیمپل سائز بہت ہی چھوٹا تھا یعنی لاکھوں کی آبادی یا ممبئی جیسے شہر میں کروڑوں کی آبادی میں صرف بارہ بٹوے۔ پھر ساری دنیا کو بھی شامل نہیں کیا گیا، مثال کے طور پر کینڈا، جاپان، کوریا، آسٹریلیا وغیرہ اس میں شامل نہیں۔ پھر ایک اعتراض یہ بھی کہ ہر جگہ ایک جتنی رقم رکھنے سے مختلف رد عمل ہو سکتا ہے کیونکہ بعض جگہوں پر پچاس ڈالر کوئی اتنی بڑی رقم نہیں اور بعض جگہوں پر کافی بڑی رقم ہے۔

لیکن اس کے باوجود تجربہ دلچسپ ہے۔ فن لینڈ کی تو سمجھ میں آتی ہے لیکن ممبئی کے نتیجے نے کافی لوگوں کو حیران کر رکھا ہے۔

سب سے بُرا شاید سوئٹرزلینڈ والے محسوس کر رہے ہیں کہ یہ ملک امیر ترین اور مہذب ترین ملکوں میں سے ہے۔ ایک سوئس دل جلے نے تبصرہ کیا کہ جو شخص اپنے بٹوے تک کی حفاظت نہیں کر سکتا وہ اس بات کا حقدار نہیں ہے کہ اسے بٹوہ واپس کیا جائے۔ :)
 
اس تجربے پر کافی اعتراضات بھی ہو رہے ہیں کہ سیمپل سائز بہت ہی چھوٹا تھا یعنی لاکھوں کی آبادی یا ممبئی جیسے شہر میں کروڑوں کی آبادی میں صرف بارہ بٹوے۔ پھر ساری دنیا کو بھی شامل نہیں کیا گیا، مثال کے طور پر کینڈا، جاپان، کوریا، آسٹریلیا وغیرہ اس میں شامل نہیں۔ پھر ایک اعتراض یہ بھی کہ ہر جگہ ایک جتنی رقم رکھنے سے مختلف رد عمل ہو سکتا ہے کیونکہ بعض جگہوں پر پچاس ڈالر کوئی اتنی بڑی رقم نہیں اور بعض جگہوں پر کافی بڑی رقم ہے۔

لیکن اس کے باوجود تجربہ دلچسپ ہے۔ فن لینڈ کی تو سمجھ میں آتی ہے لیکن ممبئی کے نتیجے نے کافی لوگوں کو حیران کر رکھا ہے۔

سب سے بُرا شاید سوئٹرزلینڈ والے محسوس کر رہے ہیں کہ یہ ملک امیر ترین اور مہذب ترین ملکوں میں سے ہے۔ ایک سوئس دل جلے نے تبصرہ کیا کہ جو شخص اپنے بٹوے تک کی حفاظت نہیں کر سکتا وہ اس بات کا حقدار نہیں ہے کہ اسے بٹوہ واپس کیا جائے۔ :)
مجھے بھی اس پر اعتراضات ہیں۔
کوئی مسلم ملک نہیں، کوئی افریقی ملک نہیں، کوئی زرد اقوام میں سے نہیں۔ ریڈرز دائجسٹ نے گونگلوؤ سے مٹی جھاڑی ہے۔ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
مجھے بھی اس پر اعتراضات ہیں۔
کوئی مسلم ملک نہیں، کوئی افریقی ملک نہیں، کوئی زرد اقوام میں سے نہیں۔ ریڈرز دائجسٹ نے گونگلوؤ سے مٹی جھاڑی ہے۔ :)
میرے خیال میں اس پرینک کو ریسرچ کی بجائے بس کھیل ہی سمجھنا چاہیئے۔ اور دلچسپ تو ہے ہی۔لاجواب آئیڈیا ہے۔
 

سید عمران

محفلین
مجھے بھی اس پر اعتراضات ہیں۔
کوئی مسلم ملک نہیں، کوئی افریقی ملک نہیں، کوئی زرد اقوام میں سے نہیں۔ ریڈرز دائجسٹ نے گونگلوؤ سے مٹی جھاڑی ہے۔ :)
تہذیب یافتہ ملکوں کایہ حال تو بدتہذیب لوگ تو گھر تک پہنچ جائیں گے۔۔۔
مزید پیسوں کا مطالبہ کرنے!!!
:bringiton::bringiton::bringiton:
 
اس قسم کے ’’تجربے‘‘ تفریحی نوعیت کے ہوتے ہیں۔ دل پر نہ لیں :)
:hatoff:
ایک سوئس دل جلے نے تبصرہ کیا کہ جو شخص اپنے بٹوے تک کی حفاظت نہیں کر سکتا وہ اس بات کا حقدار نہیں ہے کہ اسے بٹوہ واپس کیا جائے۔ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
اس قسم کے ’’تجربے‘‘ تفریحی نوعیت کے ہوتے ہیں۔ دل پر نہ لیں :)
لوگ دل پر لے رہے ہیں، مثال کے طور پر:

سب سے گندہ نتیجہ آنے پر ایک پرتگالی مہاجر نے کہا کہ میں نے اسی لیے پرتگال چھوڑا تھا۔

ایک اطالوی نے اعتراض کیا (اٹلی بھی اس تجربے میں شامل نہیں تھا) کہ اٹلی میں گری ہوئی چیز ملنا اور اس کو اپنے پاس رکھ لینا بے ایمانی نہیں سمجھی جاتی بلکہ اسے خوش قسمتی اور اچھا نصیب سمجھا جاتا ہے۔

ایک ڈینش نے یہ کہہ کر دل کی بھڑاس نکالی کہ ڈنمارک میں لوگ گری ہوئی چیز کو اٹھاتے ہی نہیں کہ کون اس کو دیکھے اور واپس کرنے کے جھنجھٹ میں پڑے!
 

زیک

مسافر
ریڈرز ڈائجسٹ کا ایک دلچسپ تجربہ۔ دنیا کے 16 مختلف شہروں میں جان بوجھ کر بارہ بارہ بٹوے گم کئے گئے یہ دیکھنے کے لیے کہ اس شہر کے لوگ کتنے ایماندار ہیں اور کتنے بٹوے واپس کیے جاتے ہیں۔

ہر بٹوے میں پچاس ڈالر مالیت کی مقامی کرنسی تھی (یعنی قریب سات ساڑھے سات ہزار پاکستانی روپے،گو پاکستان اس تجرے میں شامل نہیں تھا) اور اس کے ساتھ ساتھ بٹوے والے کا نام، فون نمبر اور مکمل پتا وغیرہ۔

سب سے زیادہ بٹوے ہیلسنکی، فن لینڈ میں واپس کیے گئے یعنی 12 میں سے 11 بٹوے جوں کے توں واپس کر دیئے گئے، اس کے بعد ممبئی انڈیا میں 9 بٹوے۔ سب سے کم پرتگال میں ایک، اور اسپین میں دو بٹوے واپس ہوئے۔

یہ نتائج دیکھیے:

D5WNBVnWsAIRtYZ.jpg:large
دلچسپ

اس سے یہ سٹڈی یاد آ گئی

Cities Where Tourists Are More Likely to Receive Help | Psychology Today
 
Top