اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کی وجہ؟

جان

محفلین
تسلیم کرنا تو بہت دور کی بات ہے۔ پہلے کم از کم اعتماد کی فضا تو بحال ہو۔
اسی دھاگے میں دیکھ لیں عام عوام کے اسرائیلیوں سے متعلق کیا جذبات، احساسات ہیں۔ یقینا یہی رویہ اسرائیلیوں کا پاکستانیوں سے متعلق ہوگا۔ کیونکہ دونوں ممالک کے مابین کسی بھی سطح پرتعلقات و روابط تو ہیں نہیں۔ جس کا فائدہ دشمن مودی سرکار نے کیا خوب اٹھایا۔ جلتی پر تیل پھینکتے ہوئے جدید اسرائیلی جنگی سازوسامان سے لیس ہوکر پاکستان پر چڑھ دوڑا۔
یہی اگر پاکستان اور اسرائیل قریب ہوتے تو بھارت کسی صورت اس طرح اسرائیل کو پاکستان کے خلاف استعمال نہ کر سکتا۔ مگر جہاں خارجہ پالیسی وزارت خارجہ کی بجائے جی ایچ کیو میں بنتی ہو۔ وہاں کسی بڑی تبدیلی کی امید فی الحال تو نہیں ہے :)
your opinions are as pliable as wet clay.
 

احمد محمد

محفلین
ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ اسرائیل نے فلسطین پر قبضہ نہیں کیا بلکہ فلسطینیوں سے زمین خرید کر وہاں اپنے قدم جمائے ہیں۔ اس طرح تو غلطی فلسطینیوں کی بھی ہے کہ انہوں نے خود ایسے مواقع پیدا کئے ہیں۔
اگر آپ کے رہائشی علاقوں پر بم گریں اور خوش قسمتی سے آپ کے گھر کے کچھ افراد بچ جائیں مگر بدقسمتی سے آپ کچھ کر نہ پائیں تو میں دیکھتا ہوں کہ آپ اس زمین کو رکھتے ہیں یا بیچتے ہیں۔ اور ہو سکتا ہے کہ فلسطینیوں کو اپنے اوپر بم گروانے کے بھی پیسے ملتے ہوں تب تو کچھ غلطی فلسطینیوں کی بھی ہے۔



آخر مجھے اجازت کیوں نہیں کہ میں اُن انبیاءکے مزاروں پر جا سکوں جن کا ذکر قرآن میں بھی ہے اور جن کی نسبت میرے نبی ﷺ سے بھی ہے؟

آپ کا ایمان کمزور ہو رہا ہے نا جو آپ یہ زیارات نہیں کر پائیں گے۔ قرآن میں تو ذکر ابلیس، فرعون، ابوجہل، عاد و ثمود وغیرہ کا بھی ہے،ان کی بھی زیارت کر آئیں تاکہ ثوابِ دارین حاصل ہو۔
 

جاسم محمد

محفلین
اگر آپ کے رہائشی علاقوں پر بم گریں اور خوش قسمتی سے آپ کے گھر کے کچھ افراد بچ جائیں مگر بدقسمتی سے آپ کچھ کر نہ پائیں تو میں دیکھتا ہوں کہ آپ اس زمین کو رکھتے ہیں یا بیچتے ہیں۔ اور ہو سکتا ہے کہ فلسطینیوں کو اپنے اوپر بم گروانے کے بھی پیسے ملتے ہوں تب تو کچھ غلطی فلسطینیوں کی بھی ہے۔
ارے حضرت یہ جس خریداری کا ذکر ہو رہا ہے یہ اسرائیل کے قیام سے پہلے کی بات ہے۔ اس وقت فلسطینی عرب اور یہودی ایک ساتھ ایک ہی ملک میں اکٹھے رہتے تھے۔ ذیل میں 1940 کا نقشہ ہے جس میں یہودی آبادیاں دکھائی گئی ہے:
Palestine_Index_to_Villages_and_Settlements%2C_showing_Land_in_Jewish_Possession_as_at_31.12.44.jpg
 

فلسفی

محفلین
تسلیم کرنا تو بہت دور کی بات ہے۔ پہلے کم از کم اعتماد کی فضا تو بحال ہو۔
اسی دھاگے میں دیکھ لیں عام عوام کے اسرائیلیوں سے متعلق کیا جذبات، احساسات ہیں۔ یقینا یہی رویہ اسرائیلیوں کا پاکستانیوں سے متعلق ہوگا۔ کیونکہ دونوں ممالک کے مابین کسی بھی سطح پرتعلقات و روابط تو ہیں نہیں۔ جس کا فائدہ دشمن مودی سرکار نے کیا خوب اٹھایا۔ جلتی پر تیل پھینکتے ہوئے جدید اسرائیلی جنگی سازوسامان سے لیس ہوکر پاکستان پر چڑھ دوڑا۔
یہی اگر پاکستان اور اسرائیل قریب ہوتے تو بھارت کسی صورت اس طرح اسرائیل کو پاکستان کے خلاف استعمال نہ کر سکتا۔ مگر جہاں خارجہ پالیسی وزارت خارجہ کی بجائے جی ایچ کیو میں بنتی ہو۔ وہاں کسی بڑی تبدیلی کی امید فی الحال تو نہیں ہے :)
اس مراسلے کے بعد آپ کا رہا سہا بھرم بھی ختم ہوگیا۔ اگر وجہ سمجھ نہیں آئی تو اپنا مراسلہ کم از کم 10 مرتبہ پڑھیے گا کیونکہ میرے مراسلہ تو 3 4 مرتبہ پڑھ کر بھی جواب آپ ۔۔۔ خیر مرضی تو آپ کی اپنی ہے۔

ویسے بھارت اور اسرائیل کو آپ جیسے دو چار غمخوار اور مل جائیں تو ہمارا کام آسان ہوجائے۔

اچھا سوری
 

احمد محمد

محفلین
ارے حضرت یہ جس خریداری کا ذکر ہو رہا ہے یہ اسرائیل کے قیام سے پہلے کی بات ہے۔ اس وقت فلسطینی عرب اور یہودی ایک ساتھ ایک ہی ملک میں اکٹھے رہتے تھے۔ ذیل میں 1940 کا نقشہ ہے جس میں یہودی آبادیاں دکھائی گئی ہے:

کیا ثبوت ہے آپ کے پاس کہ اس وقت شرافت سے زمینیں خریدی گئی ہیں۔؟ اور یہ بھی بتائیں جب 1940 میں اکٹھے تھے تو اس وقت ملک کا نام کیا تھا اور اس کی باگ ڈور کس کے ہاتھ میں تھی؟

زمین تو امریکا نے بھی قونصل خانہ کے نام پر پاکستان میں خریدی ہوئی ہے۔ اور پاکستانیوں نے بھی دبئی اور نجانے کون کونسے ممالک میں خرید رکھی ہے۔

تو کیا کل کو پاکستانی بھی ان ممالک کے اندر اپنے الگ چھوٹے چھوٹے ملکوں کا قیام عمل میں لا سکتے ہیں؟
 

جاسم محمد

محفلین
کیا ثبوت ہے آپ کے پاس کہ اس وقت شرافت سے زمینیں خریدی گئی ہیں۔؟
یہ زمینیں چند مہینوں یا سالوں میں نہیں خریدی گئیں۔ اس کا آغاز 1850 یعنی خلافت عثمانیہ کے دور سے شروع ہو چکا تھا۔ اسرائیل کا ظہور 1948 یعنی98 سال بعد ہوا۔ اس دوران فلسطینی بھنگ پی کر سوتے رہے تھے؟

اور یہ بھی بتائیں جب 1940 میں اکٹھے تھے تو اس وقت ملک کا نام کیا تھا اور اس کی باگ ڈور کس کے ہاتھ میں تھی؟
برٹش فلسطین نام تھا۔ پہلی جنگ عظیم میں خلافت عثمانیہ کی پسپائی کے بعد سے یہاں انگریزوں کی حکومت تھی۔

تو کیا کل کو پاکستانی بھی ان ممالک کے اندر اپنے الگ چھوٹے چھوٹے ملکوں کا قیام عمل میں لا سکتے ہیں؟
بالکل لا سکتے ہیں۔ اگر حالات خانہ جنگی تک پہنچ جائیں تو۔
 

جاسم محمد

محفلین
آپ کو کیسے پتا ؟ پاسپورٹ، تسلیم نا کرنا وغیرہ وغیرہ کا حوالہ نہیں چاہییے۔
آئی ایس آئی اور موساد کے اندر خانے پرانے روابط ہیں۔ بلکہ 2007 میں تو موساد کے سربراہ نے اس کا برملا اقرار بھی کیا کہ ان کے نزدیک سابق جنرل مشرف کا اقتدار میں رہنا زیادہ بہتر ہے۔
7. (S) Townsend and Dagan then embarked on an informal tour of the region, comparing notes on countries critical to combating terrorism. Dagan characterized a Pakistan ruled by radical Islamists with a nuclear arsenal at their disposal as his biggest nightmare. Al-Qaeda and other "Global Jihad" groups could not be relied upon to behave rationally once in possession of nuclear weapons, said Dagan, as they do not care about the well being of states or their image in the media. "We have to keep (President Pervez) Musharaf in power," said Dagan
US embassy cables: Mossad chief wants to 'detach' Syria from Iran
اس قسم کے خفیہ روابط وقتی مفاد کی خاطر عارضی طور پر تو کئے جا سکتے ہیں لیکن ان سے دونوں ممالک کے مابین مستقل سفارتی تعلقات قائم نہیں ہو سکتے۔
 
آخری تدوین:

سید عمران

محفلین
یہ زمینیں چند مہینوں یا سالوں میں نہیں خریدی گئیں۔ اس کا آغاز 1850 یعنی خلافت عثمانیہ کے دور سے شروع ہو چکا تھا۔ اسرائیل کا ظہور 1948 یعنی98 سال بعد ہوا۔ اس دوران فلسطینی بھنگ پی کر سوتے رہے تھے؟
کیا اسرائیلی اصول کے تحت پاکستانی امریکہ برطانیہ میں جائیداد خرید کر ایک الگ ملک بناسکتے ہیں؟؟؟
 

سید عمران

محفلین
آئی ایس آئی اور موساد کے اندر خانے پرانے روابط ہیں۔ بلکہ 2007 میں تو موساد کے سربراہ نے اس کا برملا اقرار بھی کیا کہ ان کے نزدیک سابق جنرل مشرف کا اقتدار میں رہنا زیادہ بہتر ہے۔
فرد واحد کے روابط پورے ادارہ کی ترجمانی نہیں کرتے۔۔۔
جبکہ فرد واحد ان کا پلانٹڈ بھی ہو!!!
 
آخری تدوین:

سید عمران

محفلین
پاکستانی شہری با آسانی تیسرا بڑا اسلامی مقام مقدسہ بیت المقدس اور اسرائیلی سیاح پاکستان کی سیر کر سکیں گے جس سے زرمبادلہ میں اضافہ ہوگا
اسرائیل یا وہاں کے مقدس مقامات کی سیر کرنا کوئی فرض واجب نہیں۔۔۔
امریکہ اور یورپ کے کتنے سیاح پاکستان آتے ہیں جو اسرائیلی آئیں گے!!!
 
آخری تدوین:

فلسفی

محفلین
کیا صرف ہم ہی آخری شہزادہ ٹھہرے؟
یہ تو وہی معاملہ ہوگیا:
چلے بھی آؤ کہ گلشن کا کاروبار چلے!
میرے خیال میں یہ طریقہ کار ٹھیک ہے، یعنی جواب میں بڑے شعرا، "فلسفی" کا کلام یا گانے کے بول کہے جائیں :p، سنجیدہ گفتگو تو موصوف کسی کھاتے میں نہیں لاتے، ہم مشرق کو جاتے ہیں تو یہ مغرب کو، ہم جنوب کہیں تو یہ شمال سمجھتے ہیں وہ کیا مثال ہے وڈیو
بھیجو مج ول تے جاندا کٹے ول اے :D
 

جاسم محمد

محفلین
بھارت اور اسرائیل کا دفاعی اتحاد پاکستانی جوہری اثاثوں سے خوف کی علامت ہے۔ پاکستان اگر اپنے معاملات اسرائیل سے درست کر لے تو یہ خوف ختم ہو جائے گا۔ اور یوں بھارت و اسرائیل کی پاکستان کے خلاف کٹھ جوڑ کی بھی ضرورت باقی نہ رہے گی۔
 

جاسم محمد

محفلین
امریکہ، برطانیہ، فرانس نے ٹیکنالوجی کے کتنے تبادلے کرلیے؟؟؟
امریکی، برطانوی اور فرانسیسی کمپنیز پاکستان میں آپریٹ کرتی ہیں۔ جس سے مقامی عوام میں ٹیکنالوجی ٹرانسفر ہوتا ہے۔ یہی کام اسرائیلی کمپنیز بھارت میں کررہی ہیں۔ اور وہاں کے اہم شعبہ زراعت میں کامیابی کے ساتھ ٹیکنالوجی ٹرانسفر ہو رہا ہے۔ جس سے بھارتی پیداوار تیزی سے بڑھ رہی ہے:
How Israel is bringing new technology for the Indian farmer
 
Top