ویب سائیٹ کے لیے مدد درکار ہے ۔

رانا

محفلین
میں کیونکہ ورڈپریس ڈیویلپر نہیں ہوں اس لئے میری سائٹس دیکھنے کی بجائے کوئی اچھی سائٹس دیکھ کر آئیڈیا لیں۔ مثلاً کرک نامہ بھی ورڈپریس پر بنی ہوئی ہے اور کافی بہترین ہے۔ اسے دیکھیں یہ اس کا لنک ہے۔ اسکے علاوہ محفل پر دیگر دوستوں کے علم میں بھی شائد اچھی ورڈپریس سائٹس ہوں۔
 
یاد آیا کہ محفل پر امجد میانداد ورڈپریس کے بڑے اچھے ڈیویلپر ہیں۔ وہ آپ کی زیادہ بہتر رہنمائی کرسکتے ہیں۔
ہاہاہا مجھے بھی یاد آ گیا آپ کے یاد دلانے سے :p:p:p

1) کوئی بھی ورڈپریس تھیم خریدنے کا ارادہ ہو اردو کے لیے تو سب سے پہلے اس کے ڈیموز میں آر ٹی ایل یعنی رائٹ ٹو لیفٹ ڈیمو بھی ضرور دیکھیں کہ آیا وہ سپورٹ کرتا ہے آر ٹی ایل لے آؤٹ کو۔
2) اگر تجربہ حاصل کرنا بھی بنیادی مقاصد میں سے ایک ہے تو ابتداء ایسے فری تھیمز سے کریں جو رائٹ ٹو لیفٹ لے آؤٹ سپورٹ کرتے ہوں۔
3) ویسے تو سی ایس ایس سے ویب سائٹ کا اوور آل فونٹ اسٹرکچر سیٹ کیا جا سکتا ہے لیکن بہت سے ایسے پلگ انز بھی ہیں جو ہیڈنگز، سب ہیڈنگز، پیج ٹائٹل اور مختلف تحریروں کے لیے مختلف فونٹس ایڈمن پینل سے ہی منتخب کرنے کی سہولت دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ آج کل زیادہ تر تھیمز کی تھیم آپشنز میں بھی فونٹس منتخب کرنے کی سہولت موجود ہوتی ہے۔
4) مجھے اگر تجربے کرنے ہوں کئی طرح کے تو میں مین ویب سائٹ پر "زیرِ تعمیر" کا پیج لگا کر سب ڈومینز بنا کر ان پر ورڈ پریس انسٹال کر کے تجربے کرتا ہوں اور جو تجربہ زیادہ کامیاب یا امیدوں کے عین مطابق ثابت ہو اسے مین ڈومین پر لے آتا ہوں۔
5) ورڈ پریس بہت قابلِ بھروسہ سی ایم ایس ہے لیکن اس بھروسے کو قائم رکھنے کی کچھ شرائط ہیں۔ ایک تو آپ کوئی بھی پائیریٹڈ تھیم یا پلگ ان استعمال نہیں کریں گے۔ کیوں کہ ورڈ پریس ایک جاری و ساری پروگرام ہے جس میں آئے دن نئی ٹیکنالوجی، براؤزرز، سرورز، آپریٹنگ سسٹمز اور کوڈنگ لینگوئجز کے مطابق اَپ ڈیٹس ہوتی رہتی ہیں۔ اور بعض اوقات کوڈنگ میں کچھ تیکنیکی خرابیاں بھی نکل آتی ہیں جنہیں اگلی اپڈیٹ میں درست کر لیا جاتا ہے۔ لہٰذا ضرورت اس بات کی ہے کہ ورڈ پریس کا جیسے ہیں نیا ورژن دستیاب ہو اسے فوراً اپڈیٹ کر دیا جائے۔ ورڈ پریس نئے ورژن کی اطلاع ایڈمن پینل پر دے دیتا ہے اور وہیں سے اسے ایک کلک کے ساتھ اپڈیٹ کیا جا سکتا ہے۔ اور ایسا ہی تھیمز اور پلگ انز کے ساتھ بھی ہے۔ لیکن اگر تو آپ کا تھیم اور پلگ انز یا کچھ بھی پائریٹڈ یعنی چوری کا ہے تو پہلے تو اس بات کے قوی چانسز ہیں کہ وہ پہلے سے ہی کسی نہ کسی میل وئیر یا وائرس سے متاثر ہو گا۔ اور دوسرے یہ کہ آپ اس پائریٹڈ تھیم یا پلگ ان کو اپ ڈیٹ نہیں کر سکیں گے اور کسی بھی پروگرام، سافٹ وئیر کا پرانا ورژن ایک بغیر دیوار کے گھر کی طرح ہے جس میں کوئی بھی جنگلی جانور آ کر اپنی نشانی چھوڑ کر جا سکتا ہے بھلے وہ آپ کا آؤٹ ڈیٹڈ اینٹی وائرس ہی کیوں نہ ہو۔
6) کلاؤڈ فلئیر تو ایک ایسی سہولت ہے جو آپ کی ویب سائٹ کو وزیٹر کی لوکیشن کے قریب ترین سرور سے رسائی دیتی ہے تاکہ ویب سائٹ آپ کے سرور کی نسبت جلد کھل جائے۔ اس کے لیے زبان اور سی ایم ایس کی کوئی قید نہیں۔
7) ڈومین ڈاٹ کام یا ڈاٹ پی کے جو بھی دستیاب ہو کوئی مضائقہ نہیں۔ بس ڈومین ویب سائٹ کی نوعیت کے مطابق ہو تو زیادہ بہتر ہے۔ نیز پی کی صرف پاکستانی صارفین کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ہے۔
8) کمائی اور خرچ اٹھانے کی اہلیت آپ کی ویب سائٹ کا مواد اور آپ کی کامیابی طے کرتی ہے۔ آپ ویب سائٹ پر ایک سونے کا انڈہ رکھ دیں تو کچھ عرصے بعد خرچوں کے بوجھ تلے آ کر وہ بھی ختم ہو جائے گا۔ اس لیے روزانہ کی بنیاد پر مرغی کے انڈے بھی چلیں گے بشرطیکہ وہ ساتھ ساتھ بچے بھی دیتے رہیں۔ ( مرغی انڈوں کے ذکر سے میرا مقصد ہر گز ہر گز پی ٹی آئی سپورٹرز کی دل آزاری نہیں)۔

تمت بالخیر
 

رانا

محفلین
ہاہاہا مجھے بھی یاد آ گیا آپ کے یاد دلانے سے :p:p:p

1) کوئی بھی ورڈپریس تھیم خریدنے کا ارادہ ہو اردو کے لیے تو سب سے پہلے اس کے ڈیموز میں آر ٹی ایل یعنی رائٹ ٹو لیفٹ ڈیمو بھی ضرور دیکھیں کہ آیا وہ سپورٹ کرتا ہے آر ٹی ایل لے آؤٹ کو۔
2) اگر تجربہ حاصل کرنا بھی بنیادی مقاصد میں سے ایک ہے تو ابتداء ایسے فری تھیمز سے کریں جو رائٹ ٹو لیفٹ لے آؤٹ سپورٹ کرتے ہوں۔
3) ویسے تو سی ایس ایس سے ویب سائٹ کا اوور آل فونٹ اسٹرکچر سیٹ کیا جا سکتا ہے لیکن بہت سے ایسے پلگ انز بھی ہیں جو ہیڈنگز، سب ہیڈنگز، پیج ٹائٹل اور مختلف تحریروں کے لیے مختلف فونٹس ایڈمن پینل سے ہی منتخب کرنے کی سہولت دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ آج کل زیادہ تر تھیمز کی تھیم آپشنز میں بھی فونٹس منتخب کرنے کی سہولت موجود ہوتی ہے۔
4) مجھے اگر تجربے کرنے ہوں کئی طرح کے تو میں مین ویب سائٹ پر "زیرِ تعمیر" کا پیج لگا کر سب ڈومینز بنا کر ان پر ورڈ پریس انسٹال کر کے تجربے کرتا ہوں اور جو تجربہ زیادہ کامیاب یا امیدوں کے عین مطابق ثابت ہو اسے مین ڈومین پر لے آتا ہوں۔
5) ورڈ پریس بہت قابلِ بھروسہ سی ایم ایس ہے لیکن اس بھروسے کو قائم رکھنے کی کچھ شرائط ہیں۔ ایک تو آپ کوئی بھی پائیریٹڈ تھیم یا پلگ ان استعمال نہیں کریں گے۔ کیوں کہ ورڈ پریس ایک جاری و ساری پروگرام ہے جس میں آئے دن نئی ٹیکنالوجی، براؤزرز، سرورز، آپریٹنگ سسٹمز اور کوڈنگ لینگوئجز کے مطابق اَپ ڈیٹس ہوتی رہتی ہیں۔ اور بعض اوقات کوڈنگ میں کچھ تیکنیکی خرابیاں بھی نکل آتی ہیں جنہیں اگلی اپڈیٹ میں درست کر لیا جاتا ہے۔ لہٰذا ضرورت اس بات کی ہے کہ ورڈ پریس کا جیسے ہیں نیا ورژن دستیاب ہو اسے فوراً اپڈیٹ کر دیا جائے۔ ورڈ پریس نئے ورژن کی اطلاع ایڈمن پینل پر دے دیتا ہے اور وہیں سے اسے ایک کلک کے ساتھ اپڈیٹ کیا جا سکتا ہے۔ اور ایسا ہی تھیمز اور پلگ انز کے ساتھ بھی ہے۔ لیکن اگر تو آپ کا تھیم اور پلگ انز یا کچھ بھی پائریٹڈ یعنی چوری کا ہے تو پہلے تو اس بات کے قوی چانسز ہیں کہ وہ پہلے سے ہی کسی نہ کسی میل وئیر یا وائرس سے متاثر ہو گا۔ اور دوسرے یہ کہ آپ اس پائریٹڈ تھیم یا پلگ ان کو اپ ڈیٹ نہیں کر سکیں گے اور کسی بھی پروگرام، سافٹ وئیر کا پرانا ورژن ایک بغیر دیوار کے گھر کی طرح ہے جس میں کوئی بھی جنگلی جانور آ کر اپنی نشانی چھوڑ کر جا سکتا ہے بھلے وہ آپ کا آؤٹ ڈیٹڈ اینٹی وائرس ہی کیوں نہ ہو۔
6) کلاؤڈ فلئیر تو ایک ایسی سہولت ہے جو آپ کی ویب سائٹ کو وزیٹر کی لوکیشن کے قریب ترین سرور سے رسائی دیتی ہے تاکہ ویب سائٹ آپ کے سرور کی نسبت جلد کھل جائے۔ اس کے لیے زبان اور سی ایم ایس کی کوئی قید نہیں۔
7) ڈومین ڈاٹ کام یا ڈاٹ پی کے جو بھی دستیاب ہو کوئی مضائقہ نہیں۔ بس ڈومین ویب سائٹ کی نوعیت کے مطابق ہو تو زیادہ بہتر ہے۔ نیز پی کی صرف پاکستانی صارفین کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ہے۔
8) کمائی اور خرچ اٹھانے کی اہلیت آپ کی ویب سائٹ کا مواد اور آپ کی کامیابی طے کرتی ہے۔ آپ ویب سائٹ پر ایک سونے کا انڈہ رکھ دیں تو کچھ عرصے بعد خرچوں کے بوجھ تلے آ کر وہ بھی ختم ہو جائے گا۔ اس لیے روزانہ کی بنیاد پر مرغی کے انڈے بھی چلیں گے بشرطیکہ وہ ساتھ ساتھ بچے بھی دیتے رہیں۔ ( مرغی انڈوں کے ذکر سے میرا مقصد ہر گز ہر گز پی ٹی آئی سپورٹرز کی دل آزاری نہیں)۔

تمت بالخیر
بہترین امجد صاحب آپ کے مراسلے میں تو میرے لئے بھی کئی مفید معلومات ہیں۔ جزاک اللہ۔:)
 

ابوعبید

محفلین
1) کوئی بھی ورڈپریس تھیم خریدنے کا ارادہ ہو اردو کے لیے تو سب سے پہلے اس کے ڈیموز میں آر ٹی ایل یعنی رائٹ ٹو لیفٹ ڈیمو بھی ضرور دیکھیں کہ آیا وہ سپورٹ کرتا ہے آر ٹی ایل لے آؤٹ کو۔
جی میں بھی یہی کرتا ہوں ۔
2) اگر تجربہ حاصل کرنا بھی بنیادی مقاصد میں سے ایک ہے تو ابتداء ایسے فری تھیمز سے کریں جو رائٹ ٹو لیفٹ لے آؤٹ سپورٹ کرتے ہوں۔
صحیح
آج کل زیادہ تر تھیمز کی تھیم آپشنز میں بھی فونٹس منتخب کرنے کی سہولت موجود ہوتی ہے
جی میں نے سٹارٹ میں جن تھیمز کو اپلائی کیا تھا ان میں یہ آپشن موجود تھی ۔ مجھے ذاتی طور پہ مہر ویب نستعلیق فونٹ پسند ہے ۔
ورڈ پریس ایک جاری و ساری پروگرام ہے جس میں آئے دن نئی ٹیکنالوجی، براؤزرز، سرورز، آپریٹنگ سسٹمز اور کوڈنگ لینگوئجز کے مطابق اَپ ڈیٹس ہوتی رہتی ہیں۔ اور بعض اوقات کوڈنگ میں کچھ تیکنیکی خرابیاں بھی نکل آتی ہیں جنہیں اگلی اپڈیٹ میں درست کر لیا جاتا ہے۔ لہٰذا ضرورت اس بات کی ہے کہ ورڈ پریس کا جیسے ہیں نیا ورژن دستیاب ہو اسے فوراً اپڈیٹ کر دیا جائے۔ ورڈ پریس نئے ورژن کی اطلاع ایڈمن پینل پر دے دیتا ہے اور وہیں سے اسے ایک کلک کے ساتھ اپڈیٹ کیا جا سکتا ہے۔ اور ایسا ہی تھیمز اور پلگ انز کے ساتھ بھی ہے۔ لیکن اگر تو آپ کا تھیم اور پلگ انز یا کچھ بھی پائریٹڈ یعنی چوری کا ہے تو پہلے تو اس بات کے قوی چانسز ہیں کہ وہ پہلے سے ہی کسی نہ کسی میل وئیر یا وائرس سے متاثر ہو گا۔ اور دوسرے یہ کہ آپ اس پائریٹڈ تھیم یا پلگ ان کو اپ ڈیٹ نہیں کر سکیں گے اور کسی بھی پروگرام، سافٹ وئیر کا پرانا ورژن ایک بغیر دیوار کے گھر کی طرح ہے جس میں کوئی بھی جنگلی جانور آ کر اپنی نشانی چھوڑ کر جا سکتا ہے بھلے وہ آپ کا آؤٹ ڈیٹڈ اینٹی وائرس ہی کیوں نہ ہو۔
جی بہتر
6) کلاؤڈ فلئیر تو ایک ایسی سہولت ہے جو آپ کی ویب سائٹ کو وزیٹر کی لوکیشن کے قریب ترین سرور سے رسائی دیتی ہے تاکہ ویب سائٹ آپ کے سرور کی نسبت جلد کھل جائے۔ اس کے لیے زبان اور سی ایم ایس کی کوئی قید نہیں۔
زبردست ۔ پوائنٹ کلیئر ہو گیا ہے ۔
7) ڈومین ڈاٹ کام یا ڈاٹ پی کے جو بھی دستیاب ہو کوئی مضائقہ نہیں۔ بس ڈومین ویب سائٹ کی نوعیت کے مطابق ہو تو زیادہ بہتر ہے۔ نیز پی کی صرف پاکستانی صارفین کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ہے
بہتر
کمائی اور خرچ اٹھانے کی اہلیت آپ کی ویب سائٹ کا مواد اور آپ کی کامیابی طے کرتی ہے۔ آپ ویب سائٹ پر ایک سونے کا انڈہ رکھ دیں تو کچھ عرصے بعد خرچوں کے بوجھ تلے آ کر وہ بھی ختم ہو جائے گا۔ اس لیے روزانہ کی بنیاد پر مرغی کے انڈے بھی چلیں گے بشرطیکہ وہ ساتھ ساتھ بچے بھی دیتے رہیں۔
جی بہتر
مرغی انڈوں کے ذکر سے میرا مقصد ہر گز ہر گز پی ٹی آئی سپورٹرز کی دل آزاری نہیں
شکر اللہ کا میں پی ٹی کا سپورٹر نہیں ہوں ۔ نہیں تو خون خرابہ لازمی تھا :D:D:D

امجد بھائی بہت شکریہ آپ کا ۔۔ اتنے اچھے اور مفصل طریقے سے سمجھانے کے لیے ۔ اس سپورٹ کے لیے شکر گزار ہوں :)
 

ابوعبید

محفلین
اردو ادب سے متعلقہ ویب سائٹس کے نام جیسا کہ اردو محفل ، اردو ویب ، ریختہ وغیرہ ان کے ناموں کے کاپی رائٹس ہوتے ہیں یا نہیں ؟

مثال کے طور پہ میں ایک سائیٹ بناتا ہوں اور ڈومین لے لیتا ہوں ریختی ڈاٹ کام ۔ یا ریختہ ڈاٹ آن لائن ۔ تو کیا یہ صحیح ہو گا ؟ یا اس پہ کاپی رائٹس کا مسئلہ ہو سکتا ہے ؟

امجد میانداد ، رانا بھائی
 

رانا

محفلین
اردو ادب سے متعلقہ ویب سائٹس کے نام جیسا کہ اردو محفل ، اردو ویب ، ریختہ وغیرہ ان کے ناموں کے کاپی رائٹس ہوتے ہیں یا نہیں ؟

مثال کے طور پہ میں ایک سائیٹ بناتا ہوں اور ڈومین لے لیتا ہوں ریختی ڈاٹ کام ۔ یا ریختہ ڈاٹ آن لائن ۔ تو کیا یہ صحیح ہو گا ؟ یا اس پہ کاپی رائٹس کا مسئلہ ہو سکتا ہے ؟

امجد میانداد ، رانا بھائی
میرے خیال میں تو بالکل ٹھیک ہوگا کیونکہ ڈومین الگ چیز ہے اور ناموں کے کاپی رائٹس علیحدہ چیز۔ ڈومین تو اگر میں غلط نہیں ہوں تو پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر ملتے ہیں اور جس نے پہلے لے لیا اب وہ اس کی ملکیت ہے بشرطیکہ وقت پر تجدید کراتا رہے۔ جس کو آپ کا ڈومین چاہئے ہوگا وہ آپ سے رابطہ کرکے منہ مانگی قیمت پر چاہے تو آپ سے خرید لے گا۔
 

زیک

مسافر
اردو ادب سے متعلقہ ویب سائٹس کے نام جیسا کہ اردو محفل ، اردو ویب ، ریختہ وغیرہ ان کے ناموں کے کاپی رائٹس ہوتے ہیں یا نہیں ؟

مثال کے طور پہ میں ایک سائیٹ بناتا ہوں اور ڈومین لے لیتا ہوں ریختی ڈاٹ کام ۔ یا ریختہ ڈاٹ آن لائن ۔ تو کیا یہ صحیح ہو گا ؟ یا اس پہ کاپی رائٹس کا مسئلہ ہو سکتا ہے ؟

امجد میانداد ، رانا بھائی
یہ ٹریڈ مارک کا معاملہ ہے
 

ابوعبید

محفلین
یہ ٹریڈ مارک کا معاملہ ہے
زیک بھائی اگر ممکن ہو تو ٹریڈ مارک کے حوالے سے تھوڑا سمجھا دیں کہ ٹریڈ مارک استعمال کرنا کس حد تک جائز ہے یا اس میں کس حد تک گنجائش ہوتی ہے کہ آپ ریختہ جو کہ بظاہر ایک ٹریڈ مارک ہے کو ریختی کے نام سے استعمال کرتے ہیں ؟
 
Top