اصلاح درکار ہے

رہ بدلتا رہا ہوں ساری عمر
پھر بھی چلتا رہا ہوں ساری عمر

غم چھپاتا رہا ہوں سینے میں
خوں اُگلتا رہا ہوں ساری عمر

ہر قدم پر بھٹکنا چاہا تھا
پر سنبھلتا رہا ہوں ساری عمر

وقت نے جو سکھائے تھے کردار
ان میں ڈھلتا رہا ہوں ساری عمر

خار بن کر سبھی کی آنکھوں میں
جیسے کَھلتا رہا ہوں ساری عمر

ایک ناممکنہ سی خواہش پر
میں مچلتا رہا ہوں ساری عمر

شہر کی آگ تھی یا دل کی تپش
جس میں جلتا رہا ہوں ساری عمر

دل میں کس بات کا تھا جانے ملال
ہاتھ ملتا رہا ہوں ساری عمر

بار لے کر ندامتوں کا شکیل
جھک کے چلتا رہا ہوں ساری عمر
 

عظیم

محفلین
صرف ایک معمولی سی خامی کے علاوہ کوئی غلطی نظر نہیں آ رہی
پر سنبھلتا رہا ہوں ساری عمر
میں 'پر' کی جگہ کسی طرح 'لیکن ' لے آئیں۔ 'پر' بمعنی ' لیکن' زیادہ فصیح نہیں مانا جاتا
 
استادِ محترم الف عین صاحب
اس بےاعتنائی کا سبب میری کون سی نادانستہ لغزش ہے
امید ہے کسی خطائے غیر عمداَ سے درگزر فرمائیں گے
 
استادِ محترم الف عین صاحب
اس بےاعتنائی کا سبب میری کون سی نادانستہ لغزش ہے
امید ہے کسی خطائے غیر عمداَ سے درگزر فرمائیں گے
خورشید بھائی آپ ایسا کچھ غلط گمان نہ کریں ،ہو سکتا ہے کہ آپ کی اصلاح سخن کی درخواست استاد محترم جناب الف عین صاحب کے زیر نظر نہ آسکی ہو یا استاد محترم مصروفیات کی وجہ وقت نہ دے سکیں ہوں ۔آپ خاطر جمع رکھیں ان شاءاللہ استاد محترم ضرور توجہ فرمائیں گے۔
 

الف عین

لائبریرین
محمد شکیل خورشید نے ٹیگ بھی نہیں کیا تھا اور سردار محمد نعیم کا ٹیگ مجھے نہ جانے کیوں نہیں مل سکا، بہر حال ابھی دیکھ رہا ہوں۔ جمعہ کو ایک دن نہیں آ سکا تھا، بعد میں اطلاعات کے بعد بھی جدید مراسلات کے ایک دو صفحات دیکھتا ہوں کم از کم ابجدی لڑیوں تک۔ خیر
ہر قدم پر بھٹکنا چاہا تھا
پر سنبھلتا رہا ہوں ساری عمر
.... پر کی بات عظیم کہہ چکے ہیں، میں متبادل تجویز کر دیتا ہوں
ہر قدم پر بھٹکنا چاہا، مگر
میں سنبھلتا رہا ہوں ساری عمر

وقت نے جو سکھائے تھے کردار
ان میں ڈھلتا رہا ہوں ساری عمر
.... کردار سکھانا کچھ عجیب فعل لگتا ہے
باقی اشعار درست ہیں
 
محمد شکیل خورشید نے ٹیگ بھی نہیں کیا تھا اور سردار محمد نعیم کا ٹیگ مجھے نہ جانے کیوں نہیں مل سکا، بہر حال ابھی دیکھ رہا ہوں۔ جمعہ کو ایک دن نہیں آ سکا تھا، بعد میں اطلاعات کے بعد بھی جدید مراسلات کے ایک دو صفحات دیکھتا ہوں کم از کم ابجدی لڑیوں تک۔ خیر
ہر قدم پر بھٹکنا چاہا تھا
پر سنبھلتا رہا ہوں ساری عمر
.... پر کی بات عظیم کہہ چکے ہیں، میں متبادل تجویز کر دیتا ہوں
ہر قدم پر بھٹکنا چاہا، مگر
میں سنبھلتا رہا ہوں ساری عمر

وقت نے جو سکھائے تھے کردار
ان میں ڈھلتا رہا ہوں ساری عمر
.... کردار سکھانا کچھ عجیب فعل لگتا ہے
باقی اشعار درست ہیں
محترم استاد صاحب!
میں تو اپنی ہر لڑی آپ کو ٹیگ کرتا ہوں، جیسے ابھی بھی اس لڑی میں اوپر ٹیگ کی لسٹ میں آپ کا اور محترم خلیل الرحمٰن کا نام نظر آ رہاہے، اگر یہ آپ تک نہیں پہنچ پائے تو کوئی تکنیکی نقص آڑے آگیا ہوگا، معذرت خواہ ہوں
شکریہ "پر۔۔۔" والے مصرع کی اصلاح پر،
دوسرے شعر میں کردار بمعنیٰ ڈرامے یا کھیل کے کردار کے طور پر استعمال کیا تھا ۔۔۔ بہرحال آپ کی نشاندہی پر کوئی متبادل تلاش کرتا ہوں
آخر مین ایک بار پھر تکلیف کی معذرت اور نہائت مفید رہنمائی پر شکریہ
 

فلسفی

محفلین
محترم استاد صاحب!
میں تو اپنی ہر لڑی آپ کو ٹیگ کرتا ہوں، جیسے ابھی بھی اس لڑی میں اوپر ٹیگ کی لسٹ میں آپ کا اور محترم خلیل الرحمٰن کا نام نظر آ رہاہے، اگر یہ آپ تک نہیں پہنچ پائے تو کوئی تکنیکی نقص آڑے آگیا ہوگا، معذرت خواہ ہوں
محترم شکیل صاحب جس ٹیگ نامے کی آپ نشاندہی کر رہے ہیں وہ ایک علیحدہ آپشن ہے۔ سر کو اپنی لڑی میں ٹیگ کرنے کے لیے آپ اپنی تحریر میں "@" کے بعد سر کا نام لکھ کر ٹیگ کر سکتے ہیں جیسے "@ الف عین" بغیر واوین اور سپیس کے۔
 
محترم شکیل صاحب جس ٹیگ نامے کی آپ نشاندہی کر رہے ہیں وہ ایک علیحدہ آپشن ہے۔ سر کو اپنی لڑی میں ٹیگ کرنے کے لیے آپ اپنی تحریر میں "@" کے بعد سر کا نام لکھ کر ٹیگ کر سکتے ہیں جیسے "@ الف عین" بغیر واوین اور سپیس کے۔
شکریہ جناب
 
محمد شکیل خورشید نے ٹیگ بھی نہیں کیا تھا اور سردار محمد نعیم کا ٹیگ مجھے نہ جانے کیوں نہیں مل سکا، بہر حال ابھی دیکھ رہا ہوں۔ جمعہ کو ایک دن نہیں آ سکا تھا، بعد میں اطلاعات کے بعد بھی جدید مراسلات کے ایک دو صفحات دیکھتا ہوں کم از کم ابجدی لڑیوں تک۔ خیر
ہر قدم پر بھٹکنا چاہا تھا
پر سنبھلتا رہا ہوں ساری عمر
.... پر کی بات عظیم کہہ چکے ہیں، میں متبادل تجویز کر دیتا ہوں
ہر قدم پر بھٹکنا چاہا، مگر
میں سنبھلتا رہا ہوں ساری عمر

وقت نے جو سکھائے تھے کردار
ان میں ڈھلتا رہا ہوں ساری عمر
.... کردار سکھانا کچھ عجیب فعل لگتا ہے
باقی اشعار درست ہیں
محترم الف عین
یہ بھی ایک پرانی غزل کا نادرست شدہ سعر ہے کیا یوں درست ہوگا
وقت نے طے کئے تھے جو کردار
ان میں ڈھلتا رہا ہوں ساری عمر
 

الف عین

لائبریرین
محترم الف عین
یہ بھی ایک پرانی غزل کا نادرست شدہ سعر ہے کیا یوں درست ہوگا
وقت نے طے کئے تھے جو کردار
ان میں ڈھلتا رہا ہوں ساری عمر
واضح نہیں ہوا، وقت نے 'میرے لئے' جو کردار طے کیے تھے، یہ بات تو درست ہو سکتی یے لیکن وقت کا کردار طے کرنا بے معنی ہے
 
واضح نہیں ہوا، وقت نے 'میرے لئے' جو کردار طے کیے تھے، یہ بات تو درست ہو سکتی یے لیکن وقت کا کردار طے کرنا بے معنی ہے
شکریہ استادِ محترم!
کیا یوں مناسب رہے گا
وقت نے جو بنا دئیے سانچے
ان میں ڈھلتا رہا ہوں ساری عمر
 
Top