فنا بلند شہری ترے غم سے میرے جاناں مرے دل میں روشنی ہے

ترا غم رہے سلامت یہی میری زندگی ہے
ترے غم سے میرے جاناں مرے دل میں روشنی ہے

مری مے کشی کا حاصل وہ شراب بن گئی ہے
جو ملی تری نظر سے جو تری نظر سے پی ہے

تجھے سامنے بٹھا کر سدا پوجتا رہوں میں
ہے یہی مری عبادت یہی میری بندگی ہے

مرے دل میں بسنے والے تجھے کیسے بھول جاؤں
ترا عشق میرا مذہب تری یاد زندگی ہے

مری التجا ہے تجھ سے مری بندگی بدل دے
کہ ترے کرم مری جاں مری لو لگی ہوئی ہے

میں فقیرِ آستاں ہوں مری لاج رکھ خدارا
یہ جبینِ شوق میری ترے در پہ جھک گئی ہے

میں فناؔ کی منزلوں میں ہوں فنا کے بعد زندہ
تری آرزو میں مٹ کر مجھے زندگی ملی ہے

فناؔ بلندشہری
 
مدیر کی آخری تدوین:

آپ ہی یہاں توجہ فرمائیں۔
آپ احباب کی پسندیدگی کا شکریہ ،
یہ غزل ہم نے ریختہ پر پڑھی تھی ۔ ہمیں پسند آئی تو محفل میں شریک کردی ۔ ریختہ پر جسے موجود تھی اس ہی حالت میں یہاں ٹائپ کی ہے ۔
 
آخری تدوین:

م حمزہ

محفلین
آپ احباب کی پسنددیدگی کا شکریہ ،
یہ غزل ہم نے ریختہ پر پڑھی تھی ۔ ہمیں پسند آئی تو محفل میں شریک کردی ۔ ریختہ پر جسے موجود تھی اس ہی حالت میں یہاں ٹائپ کی ہے ۔
بھیا آپ کی محبت ہے یہ جو اتنی اچھی غزل ہمارے ساتھ شئیر کی۔ بہت داد قبول کریں۔
بس پسندیدگی کا ایک 'د' حذف کرتے تو زیادہ اچھا رہتا۔
 
بھیا آپ کی محبت ہے یہ جو اتنی اچھی غزل ہمارے ساتھ شئیر کی۔ بہت داد قبول کریں۔
بس پسندیدگی کا ایک 'د' حذف کرتے تو زیادہ اچھا رہتا۔
ہاہا۔ م حمزہ بھائی! مانا کہ محمد عدنان اکبری نقیبی بھائی کی پچھلی ٹائیپو آپ ہی نے پکڑی، لیکن اب ہر لفظ تو نہ پکڑیں۔ آپ کی پسندددددیدددگی کو سراہنے کے لیے ہی تو انہوں نے زاید دددددد لکھ دیئے ہیں۔
 

عرفان سعید

محفلین
ہاہا۔ م حمزہ بھائی! مانا کہ محمد عدنان اکبری نقیبی بھائی کی پچھلی ٹائیپو آپ ہی نے پکڑی، لیکن اب ہر لفظ تو نہ پکڑیں۔ آپ کی پسندددددیدددگی کو سراہنے کے لیے ہی تو انہوں نے زاید دددددد لکھ دیئے ہیں۔
کوئی ددددددددددددددددددددوا ددددددددددددددددارو تو ہو گا اس کا۔
 
Top