عطائیدخل در معقولات کے لیے معذرت کے ساتھ، Quack کو اردو میں اتائی کہتے ہیں۔![]()
میں فاضل مضمون نگار کے ساتھ متفق نہیں۔ اصل املا عطائی ہے
کسی مستند لغت کا حوالہ بھی ساتھ ہی دے دیں تو نوازش ہوگیمیں فاضل مضمون نگار کے ساتھ متفق نہیں۔ اصل املا عطائی ہے
بھیا شاید آپ "کے" لکھنا چاہ رہے تھے۔
اردو لغت بورڈ کی حالیہ مرتب کی گئی لغت ميں دونوں املا موجود ہیں۔کسی مستند لغت کا حوالہ بھی ساتھ ہی دے دیں تو نوازش ہوگی![]()
کیا اس لغت میں لفظ "لغت" کو مونث بتایا گیا ہے؟اردو لغت بورڈ کی لغت میں موجود دونوں کی اسناد میں سے ایک ایک مثال
اس طرح ادا کروں ، اتائی کیا اچھے گویے سے بھی نہ ہو سکے .
(۱۸۸۰ ، فسانۂ آزاد، ۳: ۹۹۰)
عطائی بھی ہر ایک لیتا تھا وہ تان
کہ جس سے بوعلی سینا ہو حیران
(۱۷۷۸، گلزار ارم، ۱۶۰)
کیا اس لغت میں لفظ "لغت" کو مونث بتایا گیا ہے؟![]()
کیا خوب جواب ہے بھیا
دراصل لغت مذکر ہی ہے۔کیا خوب جواب ہے بھیا
اب یہ موضوع الگ کر دیا ہے۔رانا صاحب سے معذرت چاہیں گے کہ ان کا دھاگا موضوع سے دور جا پڑا ہے۔ امید ہے اسے دوبارہ موضوع پر لانے کی کوشش کی جائے گی![]()
سوائے اس ایک سند کےمذکورہ لغت میں لفظ "لغت" کی ذیل میں تمام اسناد میں بھی مذکر ہے۔![]()
تو پھر کیا لغت مذکر ہوتی ہے ؟کیا اس لغت میں لفظ "لغت" کو مونث بتایا گیا ہے؟![]()
یہ ت کیوں کہ عربی کی ۃ (تا مربوطۃ ) کا متبال ہوتا ہے جو لفظی تانیث کی عام علامت ہے لہذا اردو میں عموما یہی چلن عام ہے۔ لفظ لغت بھی اس سے مستثنی نہیں ۔اردو کے جس لفظ کے آخر میں ت سے پہلے زبر آکر ”اَت“ کی آواز بنائے وہ مؤنث ہوتاہے۔ مثلا : صداقت، لیاقت، امانت، دیانت، ظلمت“ وغیرہ۔
یہاں دی گئی امثال تو کچھ اور کہتی ہیں۔یہ ت کیوں کہ عربی کی ۃ (تا مربوطۃ ) کا متبال ہوتا ہے جو لفظی تانیث کی عام علامت ہے لہذا اردو میں عموما یہی چلن عام ہے۔ لفظ لغت بھی اس سے مستثنی نہیں ۔
ویسےاگر کوئی غیر عربی لفظ اگر اس قاعدے سے ہٹ کر مل جائے تو عجب نہیں دلچسپ ہو۔