پنجاب کے بھولے بسرے پکوان

محمد وارث

لائبریرین
نسٹالجیا لاعلاج مرض ہے۔

بچپن میں موبائل تو نہیں لیکن شاورما تو کھایا تھا اور کمپیوٹر بھی موجود تھا اپنا
ابھی آپ اتنے بزرگ بھی نہیں ہوئے زیک، برزگوں کی دل آزاری سے بچنے کے لیے خود کو بھی شامل کیا تھا۔ :)
 

یوسف سلطان

محفلین
نہیں!! کیونکہ ہمارا گھر ہے ٹی سی ایس دفتر نہیں:laugh:
:ohgoon:

پنجاب کی بھولی بسری سوغات: 'پنجیری'
یہ توابھی کچھ دن پہلے کھائی ہے۔
باقی چیزیں کھائے ہوئے کئی سال گزر گئے۔
کچھ اکا دکا اور بھی چیزیں ہیں جو غالباً اب بہت کم پائی جاتی ہوں گی،جیسے "کھگا"جسے "مرونڈا" بھی کہتے ہیں اس کے علاوہ "گُڑ گھٹا" کَھتائی" یہ بسکٹ نما ہوتیں تھیں اور بتاشے وغیرہ جو اکثر بد میں دئیے جاتے تھے۔
 
آخری تدوین:

زیک

مسافر
پنجاب کے بارے میں میرا اصول سادہ ہے کہ اگر مجھے کسی چیز کا علم ہے تو وہ عام ہے اور بھولی بسری نہیں ہو سکتی کیونکہ میری بیگم کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ تم جرمنی یا سویڈن میں پیدا ہوئے تھے
 
آخری تدوین:

عثمان

محفلین
پنجاب میں یہ سویاں گھروں میں تیار کی جاتی تھیں، اور اب بھی کہیں نہ کہیں مل جاتی ہوں گے۔

picture-166.jpg
پھیونیاں ہیں غالباً۔۔
ادھر کینیڈا میں عید کے دنوں میں دیسی سٹورز سے مل جاتی ہیں۔ مجھے بہت پسند ہیں۔ جب بھی مسسی ساگا جاتا ہوں امی خرید کر رکھتی ہیں۔ :)
 

فرقان احمد

محفلین
پھیونیاں ہیں غالباً۔۔
ادھر کینیڈا میں عید کے دنوں میں دیسی سٹورز سے مل جاتی ہیں۔ مجھے بہت پسند ہیں۔ جب بھی مسسی ساگا جاتا ہوں امی خرید کر رکھتی ہیں۔ :)
عثمان! نام فی الوقت ذہن میں نہ ہے تاہم سویوں کی یہ قسم گھروں میں تیار کی جاتی تھی؛ تاہم، یہ پھیونیاں یا پھینیاں نہیں ہیں۔ :)
 

عثمان

محفلین
یہ غذائیں ہمیں اس لیے بھی یاد نہیں کہ ان کے ذکر سے ہی پینڈو پن جھلکتا ہے۔ شہری لگنے کے لیے پیزا، برگر، شوارما، سینڈوچ، سلائس، اورنگٹس کھانا اور ان کے نام آنا بہت ضروری ہے۔
اس مسئلے کا تعلق پینڈو پن سے نہیں۔ بلکہ یہ کہ اگر سوغات کمرشل طور پر دستیاب ہے تو مقبول رہتی ہے اور خریدار رہتے ہیں۔ اگر کمرشل طور پر کوئی چیز عام دستیاب نہیں تو اس کے خریدار بھی ظاہر ہے آہستہ آہستہ کم ہوجائیں گے اور یہ محض روایتی جگہوں پر ہی محدود ہو کر رہ جائے گی۔
پیزا اور برگر آپ کو اب ہر دوسری گلی میں فروخت ہوتا مل جائے گا۔ کیا ہر تنور والا مکئی کی روٹی بیچتا ہے؟ کیا آپ کے گھر کے نزدیک گوالے کی دکان پر بوہلی ہر وقت دستیاب ہے؟ کتنے حلوائی باجرے کے لڈو اور پنجیری فروخت کرتے ہیں ؟
 
عثمان! نام فی الوقت ذہن میں نہ ہے تاہم سویوں کی یہ قسم گھروں میں تیار کی جاتی تھی؛ تاہم، یہ پھیونیاں یا پھینیاں نہیں ہیں۔ :)

ہم گھر میں بناتے تھے جب گاٶں میں رہتے تھے سویاں (سیویاں) ہی کہتے تھے۔ وہ سویاں موٹی ہوتی تھیں بنا کے رسیوں پر ڈال کے سکھاتے تھے مہمانوں کے آنے پر اُن کوبنا کر کھلاتے بھی تھے اور کچی سویاں بہت ساری ساتھ لے جانے کے لئے دیتے بھی تھے۔ کئی طریقوں سے بنتی تھیں لیکن ہمیں ابلی ہوئی سویوں پردیسی گھی اور دیسی شکر ڈال کھانا اچھا لگتا تھا۔ بازار کی باریک سویوں کو ہمارے ہاں رومالی سویاں کہتے تھے
 

محمد وارث

لائبریرین
مسی روٹی یا پراٹھے ایک چیز تو نہیں۔
مسی روٹی تو غالباً خمیری روٹی کو کہتے ہیں۔
مسی روٹی آٹے میں مختلف چیزیں جیسے، پالک، پیاز، ہری مرچ، نمک وغیرہ ڈال کر (کچھ اور بھی ہوتیں ہونگی )بنائی جاتی ہے۔ اسے گھروں میں جو تنور ہوتے تھے ان میں پکایا جاتا تھا ، خالی بھی اور مکھن یادیسی گھی کے ساتھ "چوپڑ" کر کھائی جاتی ہے۔ اسی مواد کو اگر توے پر پراٹھے کی طرح پکا لیا جائے تو پھر بھی اتنا ہی لطف دیتی ہے، لیکن پسند عام طور پر تنور والی کی جاتی ہے۔ سوغات کے طور پر بھی کھلائی جاتی تھیں، بس ان کی ایک شرط ہے، کم نہ ہوں، ایک ایک فرد کئی کئی روٹیاں کھا جاتا ہے یا تھا میرے لیے بہتر ہوگا کہ آخری دفعہ بیس پچیس سال پہلے کھائی ہوگی۔ :)
 
آخری تدوین:
مسی روٹی یا پراٹھے ایک چیز تو نہیں۔
مسی روٹی تو غالباً خمیری روٹی کو کہتے ہیں۔

مسی روٹی کو آپ دیسی پزا کہ سکتے ہیں ۔ آٹے میں نمک مرچ پیاز ہری مرچ میتھی سویا وغیرہ ڈال کر روٹی کی طرح تندور میں پکایا جاتا ہے۔ میری امی بہت مزے کی بناتی تھیں۔اور تندوری پراٹھا بھی
 

سین خے

محفلین
پنجیری تو ہمارے یہاں بھی کافی بنائی جاتی ہے۔ یہاں کراچی میں بھی مٹھائی کی دوکانوں پر ملنے لگی ہے۔ ایک دو بار خریدی تھی پر پسند نہیں آئی۔ ویسا ذائقہ نہیں تھا جیسے نانی کی بنائی پنجیری میں ہوتا ہے۔ کڑھی بھی ہمارے یہاں بہت شوق سے کھائی جاتی ہے :)
 

جاسمن

لائبریرین
مسی روٹی یا پراٹھے ایک چیز تو نہیں۔
مسی روٹی تو غالباً خمیری روٹی کو کہتے ہیں۔
آٹے میں بیسن اور دیگر بہت سے لوازمات ڈال کے بنائی جاتی ہے۔تنور پہ تو ممکن نہیں۔میں گھر پہ بناتی ہوں توے پہ۔ایمی روٹی کھاتی ہے اور ہم سب پراٹھے۔
جب دال بچ جائے(میں عموما زیادہ دال پکاتی ہوں اسی مقصد کے لئے) تو اس دال میں آٹا اور دیگر لوازمات ڈال کے گوندھ لیتی ہوں۔یہ بھی مسی روٹی بنتی ہے۔یا پراٹھے۔
 

سید عمران

محفلین
میں تو اس وقت بھی چائے کے ساتھ پنجیری کھا رہی ہوں۔
چنے کی دال دودھ میں بھگوئی تھی۔پسوائی ہے۔میری نند نے مجھے نشاشتہ بھی دیا ہے۔وہ بھی ڈالوں گی اس میں۔
کل ارادہ ہے حلوہ بنانے کا ان شاءاللہ۔
الحمداللہ کافی چیزیں بنائی اور کھائی جاتی ہیں ہمارے ہاں۔
السی کی کچھ پنیاں آئی ہیں بڑی نند کی طرف سے۔
میری پیاری ساس نے اور بھی بنا کے بھیجنی ہیں کچھ دنوں تک ان شاءاللہ۔
بس خوش ہوگئیں دل جلا کے۔۔۔
اتنی تفصیل سے بتانے کی کیا ضرورت تھی۔۔۔
خواہ مخواہ بھوک بھڑکا دی!!!
:drool::drool::drool:
 

سید عمران

محفلین
سید شہزاد ناصر چچا جان!! بہت مزیدار موضوع شروع کیا ہے آپ نے۔ ہم دیسی کھانوں کے دلدادہ ہیں۔ فاسٹ فوڈ ہمیں ذاتی طور پر پسند نہیں۔ کبھی مجبوری میں کھانا پڑے تو اور بات ہے۔ مذکورہ بالا دیسی کھانوں میں سے بہت سے ہمارے گھر بھی بنتے ہیں اور ہم خوب مزے لے کر کھاتے ہیں۔ :act-up:
ہم بھی۔۔۔
اگر کوئی کھلانے والا مل جائے تو!!!
:eat::eat::eat:
 

فرقان احمد

محفلین
کچھ اکا دکا اور بھی چیزیں ہیں جو غالباً اب بہت کم پائی جاتی ہوں گی،جیسے "کھگا"جسے "مرونڈا" بھی کہتے ہیں
یوسف بھائی نے خوب یاد کروایا۔ ویسے مرونڈا تو اب بھی آسانی سے جگہ جگہ دستیاب ہے؛ البتہ کوالٹی اکثر خراب ہی ہوتی ہے۔
sultan.jpg
 

محمدصابر

محفلین
یہ سوچ کر کہ اب گھروں میں مسی روٹیاں نہیں بنتیں،سوجی کی پنجیری نہیں تیار کی جاتی۔۔۔اپنے ایمان سے بتائیے گا کتنا عرصہ ہوگیا ہے آپ کو السی اور چاول کی پنیاں کھائے ہوئے؟ سونف اور گری باداموں والاگڑ کب کھایا تھا؟ گنے کے رس کی کھیر کب حلق میں اتاری تھی؟ گھی میں بنائی ہوئی مونگ اور چنے کی دال کا ’’دابڑا‘‘ کب چکھا تھا؟ بھینس کی ’’بوہلی‘‘ کھائے کتنا عرصہ بیت گیا ہے؟ پتا نہیں قارئین میں سے کتنے لوگ ’’بوہلی‘‘ کے نام سے واقف ہیں؟ یہ اُس بھینس کا پہلے دو تین دن کا دودھ ہوتاہے جو تازہ تازہ ماں بنتی ہے۔ یہ غذائیں ہمیں اس لیے بھی یاد نہیں کہ ان کے ذکر سے ہی پینڈو پن جھلکتا ہے۔ شہری لگنے کے لیے پیزا، برگر، شوارما، سینڈوچ، سلائس، اورنگٹس کھانا اور ان کے نام آنا بہت ضروری ہے۔
گنے کے رس کی کھیر کے علاوہ ساری چیزیں پچھلے ایک سال میں کھائی ہیں۔ بوہلی تو ابھی پچھلے ماہ۔ :)
 

جاسمن

لائبریرین
یوسف بھائی نے خوب یاد کروایا۔ ویسے مرونڈا تو اب بھی آسانی سے جگہ جگہ دستیاب ہے؛ البتہ کوالٹی اکثر خراب ہی ہوتی ہے۔
sultan.jpg

تازہ مرونڈے جیسی کوئی چیز نہیں۔گرما گرم مرونڈے کا ذائقہ بہت لاجواب ہوتا ہے۔میں نے بچپن میں بہت کھایا۔ہمارے گھر کے قریب ایک گھر میں بنتا تھا۔
پھر الہ آباد میں بھی کھانے کا اتفاق ہوا۔
 
Top