مچھلی کا استعمال جوڑوں کے درد سے بچاؤ کے لئے مفید ۔

l_418788_061420_updates.jpg
امریکی ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ہفتے میں 2 بار مچھلی کھانے سے جوڑوں کے درد سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔

امریکی ریسرچ سینٹر میں ہونے والی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ مچھلی کا استعمال صحت کے لیے کافی مفید ہے، یہ ایسے امراض سے نجات دلاتی ہے جو جوڑوں اور ہڈیوں میں درد اور سوزش کی وجہ بنتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق ہفتے میں مچھلی کے صرف 2 پیس کھانے والے لوگ جوڑوں کی خاص بیماری سے بھی محفوظ رہتے ہیں۔ گزشتہ تحقیق کے مطابق مچھلی کے تیل میں بڑی مقدار میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈ شامل ہوتا ہے جو جوڑوں اور ہڈیوں کے درد سے آرام دیتا ہے۔ جن مچھلیوں میں زیادہ اومیگا 3 پایا جاتاہے ان میں بام، سامن، راو اورگروپر مچھلیوں کی قسم شامل ہے۔

ماہرین نے یہاں اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ تلی ہوئی مچھلی میں اومیگا 3 ختم ہوجاتا ہے،تحقیق کے دوران خون ٹیسٹ کے نتیجے میں بھی یہ بات ثابت ہوئی ہےکہ مچھلی کھانے والوں میں درد اور سوزش کم ہوتی ہے جب کہ نہ کھانے والوں کو اس قسم کی شکایات رہتی ہیں۔تحقیق کی بنیاد پر ماہرین کا کہنا ہے کہ مچھلی کا استعمال آپ کو دواؤں اور علاج سے بچا سکتا ہے۔
روزنامہ جنگ
 
l_418788_061420_updates.jpg
امریکی ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ہفتے میں 2 بار مچھلی کھانے سے جوڑوں کے درد سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔

امریکی ریسرچ سینٹر میں ہونے والی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ مچھلی کا استعمال صحت کے لیے کافی مفید ہے، یہ ایسے امراض سے نجات دلاتی ہے جو جوڑوں اور ہڈیوں میں درد اور سوزش کی وجہ بنتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق ہفتے میں مچھلی کے صرف 2 پیس کھانے والے لوگ جوڑوں کی خاص بیماری سے بھی محفوظ رہتے ہیں۔ گزشتہ تحقیق کے مطابق مچھلی کے تیل میں بڑی مقدار میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈ شامل ہوتا ہے جو جوڑوں اور ہڈیوں کے درد سے آرام دیتا ہے۔ جن مچھلیوں میں زیادہ اومیگا 3 پایا جاتاہے ان میں بام، سامن، راو اورگروپر مچھلیوں کی قسم شامل ہے۔

ماہرین نے یہاں اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ تلی ہوئی مچھلی میں اومیگا 3 ختم ہوجاتا ہے،تحقیق کے دوران خون ٹیسٹ کے نتیجے میں بھی یہ بات ثابت ہوئی ہےکہ مچھلی کھانے والوں میں درد اور سوزش کم ہوتی ہے جب کہ نہ کھانے والوں کو اس قسم کی شکایات رہتی ہیں۔تحقیق کی بنیاد پر ماہرین کا کہنا ہے کہ مچھلی کا استعمال آپ کو دواؤں اور علاج سے بچا سکتا ہے۔
روزنامہ جنگ
اس تحقیق سے دو باتیں ثابت ہوتی ہیں
ایک یہ کہ مچھلی کھانی چاہیے
دوسرے یہ کہ تلی ہوئی مچھلی نہیں کھانی چاہیے۔
سو دوستو دوسری بات کو ہم بالکل مسترد کرتے ہیں
 
دوسرے یہ کہ تلی ہوئی مچھلی نہیں کھانی چاہیے۔
بھائی نشاندہی اس بات کی ہے کہ تلی ہوئی مچھلی کھانا صحت کے لیے خاص مفید نہیں ہے ،
دوسری بات مسترد کرنے میں ہم آپ کے ہم قدم ہیں کیونکہ تلی ہوئی مچھلی کا شوق ہم بھی رکھتے ہیں۔
 

فرقان احمد

محفلین
تلی ہوئی مچھلی کا شوق ہم بھی رکھتے ہیں۔
اپنے تمام شوق کی پوری لسٹ فراہم کریں۔۔۔
تاکہ عوام کی معلومات عامہ و خاصہ میں مزید اضافہ ہوسکے!!!
بھائی صاحب! آپ نے ان سے الیکشن لڑوانا ہے کیا ۔۔۔۔!
 
السلام وعلیکم، اُردو ویب پر یہ میرا پہلا مراسلہ یا جواب ہے، اگر کسی بھائی یا دوست کے پاس پاکستان میں استعمال ہونے والی مچھلیوں کے متعلق معلومات ہیں تو وہ براہ کرم تفصیلات بمعہ تصاویر ارسال کریں شکریہ
 

شمشاد خان

محفلین
مچھلی کھانی چاہیے، ضرور کھانی چاہیے، لیکن کون سی؟ یہاں پر چھ ریال سے لیکر سو ریال فی کلو مختلف مچھلیاں ملتی ہیں۔ اب کون سی کھائی چاہیے، اور کون سی مچھلی غذائیت سے بھرپور ہے یا پھر اپنی جیب دیکھ کر مچھلی کھائی جائے۔
 
Top