فرخ منظور
لائبریرین
بہت بڑھنے لگے تھے دعویِ دیر و حَرَم لوگو
غنیمت ہیں ہمارے شہر میں اس کے قَدم لوگو !
کبھی دیکھا ہے اس صُورت کا کوئی آدمی تم نے
بزرگو ، ناصحو ، عَالی مقَامو ، محترم لوگو !
جِسے کل تک حیا سے بات کرنا بھی نہ آتا تھا
ذرا ہم بھی تو دیکھیں اس کا اندازِ سِتَم لوگو !
گزرنے کو تو ہم پر تم سے نازک وقت گزرے ہیں
نہ اپنی شکل آزردہ ، نہ اپنی آنکھ نَم لوگو !
خلوصِ دوستداری نے ہمیں جو دن دکھائے ہیں
ہمیں اُن کا خیال آتا ہے لیکن تم سے کم لوگو !
تمھاری انجمن میں بن گیا ہر منہ کا افسانہ
وہ اس کا خود سے شرماتا ہوا لطف و کرم لوگو
بہ قدرِ ظرف سب نے پیار کی قیمت لگائی ہے
کبھی آنسو ، کبھی نغمہ ، کبھی دام و دِرَم لوگو
(مصطفیٰ زیدی از مَوج مِری صدف صدف )
غنیمت ہیں ہمارے شہر میں اس کے قَدم لوگو !
کبھی دیکھا ہے اس صُورت کا کوئی آدمی تم نے
بزرگو ، ناصحو ، عَالی مقَامو ، محترم لوگو !
جِسے کل تک حیا سے بات کرنا بھی نہ آتا تھا
ذرا ہم بھی تو دیکھیں اس کا اندازِ سِتَم لوگو !
گزرنے کو تو ہم پر تم سے نازک وقت گزرے ہیں
نہ اپنی شکل آزردہ ، نہ اپنی آنکھ نَم لوگو !
خلوصِ دوستداری نے ہمیں جو دن دکھائے ہیں
ہمیں اُن کا خیال آتا ہے لیکن تم سے کم لوگو !
تمھاری انجمن میں بن گیا ہر منہ کا افسانہ
وہ اس کا خود سے شرماتا ہوا لطف و کرم لوگو
بہ قدرِ ظرف سب نے پیار کی قیمت لگائی ہے
کبھی آنسو ، کبھی نغمہ ، کبھی دام و دِرَم لوگو
(مصطفیٰ زیدی از مَوج مِری صدف صدف )
آخری تدوین: