میرا تو سب کچھ ہی غلط ہے۔

محمد وارث

لائبریرین
ان بڑے بڑے جید مسلمانوں کے ناموں کے کچھ نمونے بتائیے۔
مذہبی سطح پر اہلِ حدیث اور اہلِ تشیع کے تمام عالم، کسی کی کتاب دیکھ لیں تصوف پر۔ علمی سطح پر اقبال کے سب سے بڑے شارح پروفیسر یوسف سلیم چشتی کی کتاب "تاریخِ تصوف" (یہ موصوف خود اہلِ نسبت ہیں یعنی سلسلہ چشتیہ کے لیکن تصوف پر تنقید علمی وقعت لیے ہوئے ہے)۔
 

محمدظہیر

محفلین
مذہبی سطح پر اہلِ حدیث اور اہلِ تشیع کے تمام عالم، کسی کی کتاب دیکھ لیں تصوف پر۔ علمی سطح پر اقبال کے سب سے بڑے شارح پروفیسر یوسف سلیم چشتی کی کتاب "تاریخِ تصوف" (یہ موصوف خود اہلِ نسبت ہیں یعنی سلسلہ چشتیہ کے لیکن تصوف پر تنقید علمی وقعت لیے ہوئے ہے)۔
کیا شیعہ حضرات بھی تصوف کو نہیں مانتے؟ وہ جو "کرامات" کا ذکر کرتے ہیں وہ کس زمرے میں آتے ہیں؟
میرا خیال ہے لئیق بھائی کو 'جید' علماء یا مسلمان کہنے پر اعتراض ہے:)
 

اکمل زیدی

محفلین
کیا شیعہ حضرات بھی تصوف کو نہیں مانتے؟ وہ جو "کرامات" کا ذکر کرتے ہیں وہ کس زمرے میں آتے ہیں؟
میرا خیال ہے لئیق بھائی کو 'جید' علماء یا مسلمان کہنے پر اعتراض ہے:)
اعتراض تو آپ کا بھی جھلک رہا ہے ۔ ۔ ۔ میں تو کچھ نہیں کہونگا کہنے والے کہہ گئے ۔ ۔ ۔ :)
 

اکمل زیدی

محفلین
کافی مسیحی کانسیپٹ ہے
بات تو خیر سیر حاصل ہو چکی راحیل بھائی نے بڑے مدلل انداز میں جواب دیا آپ حسب معمول تیلی لگا کر سائیڈ میں ہو گئے ۔ ۔ ۔ مگر اس کوٹڈ جملے پر اتنا کہونگا کے حضرت عیسٰی کی تعلیمات بھی تو اسلامی تھیں رسول اللہ نے تو اسے سم اپ کیا ہے آکے مسیحی اور اسلامی دراصل ایک ہی کتاب کے(اپنے ٹائم کے حساب سے ) چیپٹر ہیں اسلام تو صراحت کے ساتھ
Conclusion
ہے۔
 

سید عمران

محفلین
جی میں نے بھی اسی آخر الذکر "تصوف" کی بات کی تھی، اول الذکر کو تو خیر تصوف کہنا، تصوف اور صوفیوں کی توہین ہی ہے! آپ جید مسلمانوں کی تحریر کردہ کچھ تصوف پر تنقیدی کتابیں دیکھیے گا بات واضح ہو جائے گی۔
اول الذکر تصوف یا آخر الذکر؟؟؟
 

اکمل زیدی

محفلین
مجھے کسی سے اعتراض نہیں طالب علم کی حیثیت سے بات کر رہا ہوں:)
اکمل بھائی، اہل تشیع تصوف کو مانتے ہیں یا نہیں؟
ظہیر بھائی سچ کہوں تو میرا اتنا نالج نہیں اس بارے میں معلوم کرکے بتاؤنگا ذاتی حیثیت سے اتنا معلوم ہے لعل شہباز قلندر ، شاہ لطیف ، عبداللہ شاہ غازی، بودے شاہ اور دیگر وغیر اپنا ایک مقام رکھتے ہیں اہل تشیع میں۔۔ ۔
 

محمد وارث

لائبریرین
کیا شیعہ حضرات بھی تصوف کو نہیں مانتے؟ وہ جو "کرامات" کا ذکر کرتے ہیں وہ کس زمرے میں آتے ہیں؟
میرا خیال ہے لئیق بھائی کو 'جید' علماء یا مسلمان کہنے پر اعتراض ہے:)
جی مذہبی و علمی و فکری سطح پر نہیں مانتے یوں کہہ لیں کہ اصولی طور پر نہیں مانتے۔ برصغیر پاک و ہند میں روایاتی اور سماجی سطح پر اہلِ تشیع کچھ برزگوں سے عقیدت ضرور رکھتے ہیں جیسا کہ اوپر زیدی صاحب نے لکھا اور اُن میں سے بھی زیادہ تر بزرگ وہ ہیں جو 'تفضیلی' مشہور ہیں :)
 

محمد وارث

لائبریرین
میرا خیال ہے لئیق بھائی کو 'جید' علماء یا مسلمان کہنے پر اعتراض ہے:)
امام ابنِ تیمیہ علیہ الرحمہ کے مسلمان ہونے اور جید مسلمان ہونے پر تو کسی کو اعتراض نہیں ہوگا لیکن تصوف پر ان کی تحاریر اور کتب خاصی "تنقیدی" ہیں۔
 

سید عمران

محفلین
امام ابنِ تیمیہ علیہ الرحمہ کے مسلمان ہونے اور جید مسلمان ہونے پر تو کسی کو اعتراض نہیں ہوگا لیکن تصوف پر ان کی تحاریر اور کتب خاصی "تنقیدی" ہیں۔
جی ہاں۔۔۔
اگر صوفی احکام شریعت سے تجاوز کرے گا تو تنقید لازم ہے۔۔۔
ورنہ تصوف نام ہے احکام شریعت کو اللہ کی محبت سے سرشار ہوکر ادا کرنے کا۔۔۔
اسی محبت الٰہیہ کے حصول کے لیے ذکر و اشغال بتائے جاتے ہیں۔۔۔
بس اتنا سا فسانہ ہے!!!
 

محمد وارث

لائبریرین
جی ہاں۔۔۔
اگر صوفی احکام شریعت سے تجاوز کرے گا تو تنقید لازم ہے۔۔۔
ورنہ تصوف نام ہے احکام شریعت کو اللہ کی محبت سے سرشار ہوکر ادا کرنے کا۔۔۔
اسی محبت الٰہیہ کے حصول کے لیے ذکر و اشغال بتائے جاتے ہیں۔۔۔
بس اتنا سا فسانہ ہے!!!
یہ افسانہ اتنا مختصر بھی نہیں ہے۔ انہی اذکار و اشغال پر بھی بہت سی داستانیں رقم ہیں :)
 

سید عمران

محفلین
یہ افسانہ اتنا مختصر بھی نہیں ہے۔ انہی اذکار و اشغال پر بھی بہت سی داستانیں رقم ہیں :)
اذکار وہ جو مسنون ہیں۔۔۔
اشغال وہ جو شریعت کی حد نہ توڑیں۔۔۔
ان میں کوئی اشکال نہیں۔۔۔
باقی تنقید تو اسلامی احکام پر بھی ہوتی رہی ہے۔۔۔
اصل بات یہ ہے کہ کام کرنے والے کام کر گئے۔۔۔
خود بھی بن گئے اور لاکھوں کو مسلمان بنا گئے۔۔۔
اور باتیں بنانے والوں کے کشکول میں الفاظ کے سکے رہ گئے!!!
 

محمد وارث

لائبریرین
اذکار وہ جو مسنون ہیں۔۔۔
اشغال وہ جو شریعت کی حد نہ توڑیں۔۔۔
ان میں کوئی اشکال نہیں۔۔۔
باقی تنقید تو اسلامی احکام پر بھی ہوتی رہی ہے۔۔۔
اصل بات یہ ہے کہ کام کرنے والے کام کر گئے۔۔۔
خود بھی بن گئے اور لاکھوں کو مسلمان بنا گئے۔۔۔
اور باتیں بنانے والوں کے کشکول میں الفاظ کے سکے رہ گئے!!!
یا حَیُّ یا قَیُّوم
:)
 
یا اللہ میرا تو سب کچھ ہی غلط ہے ۔میرے اللہ کریم آپ کی رحمت وسیع ہے۔یا اللہ کریم آپ کے غفور و رحیم ہونے پر میرا یقین ہے۔مجھے پتہ ہے کہ میری غلطیاں اور خطائیں ،جفائیں آپ کے علاوہ کوئی معاف نہیں کر سکتا اور سفارش کام آئے گی تو محمد رسول اللہﷺ کی۔ یااللہ کریم روز محشر اگر آپ کے پیارے حبیب ﷺ کی شفاعت عطا ہو جائے تو مجھ گناہگار کی بگڑی ہوئی سنوار جائے گی۔
 

محمدظہیر

محفلین
امام ابنِ تیمیہ علیہ الرحمہ کے مسلمان ہونے اور جید مسلمان ہونے پر تو کسی کو اعتراض نہیں ہوگا لیکن تصوف پر ان کی تحاریر اور کتب خاصی "تنقیدی" ہیں۔
جی امام ابن تیمیہ کو تو امام ماننے پر اعتراض کرتے ہیں صوفیاء، انہیں سلفیوں کے سب سے بڑے امام سمجھا جاتا ہے
ابن تیمیہ کا عقیدہ ہے اللہ تعالی آسمان میں اپنے عرش پر مستوی ہے جب کہ دوسروں کا عقیدہ ہے اللہ جگہ کا پابند نہیں وہ ہر جگہ موجود ہے :)
 
اوپر بیان کی گئی حکایت دراصل بندے کے اس احساس کی عکاسی کر رہی ہے جو اس کے دل میں اس شرمندگی کی وجہ سے پیدا ہوا۔ بعض اوقات جرم بظاہر اتنا بڑا نہیں ہوتا مگر شرمنگی کہیں زیادہ گہری ہوتی ہے اور اس کی وجہ یہ سوچ ہوتی ہے کہ نافرمانی کس کی ہے؟ یہ حکایت ایمان کی مضبوطی دکھانے والی زبردست شاہکار ہے۔ جس نے بہت سوں کو فورا متاثر کر دیا ۔ سبحان اللہ ۔ رب کریم اس حکایت کو لکھنے کو جزائے خیر عطا فرمائے۔
ایک بات یاد رکھنے کی ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام سے لیکر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تک سارے انبیا ایک ہی دین لیکر آئے۔ ان میں سے بہت سی باتیں منسوخ ہوگئیں اور بہت سی آج تک برقرار ہیں۔ مثلا غیر اللہ کو سجدہ عبادت ہمیشہ حرام تھا اور آج تک حرام ہے۔ سجدہ تعظیمی پہلے جائزتھا مگر اب حرام ہے۔
اس بات کو یہ نہیں کہا جاسکتا کہ دین اسلام پر دوسرے مذاہب کے اثرات ہیں۔ بلکہ یوں کہنا چاہئے کہ دین اسلام میں حضرت عیسی و موسی علیہما السلام کی شریعت کے بعض احکام نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت میں منسوخ کر دئیے گئے اور بعض نئے احکام نافذ کر دئیے گئے۔
حق صوفیا کے تمام طریقے شریعت کے دائرے میں ہی ہوتے ہیں جو شریعت سے باہر ہوں انہیں حق صوفیا بھی حق پر نہیں مانتے تفصیل کے لئے تصوف کی مشہور کتاب کشف المحجوب کا مطالعہ مفید ہے۔ اگر کسی اور مذہب کے پیروکار نے پہلے سے ہی صوفیا کے طریقہ پر عمل شروع کر دیا تو یہ کہنا کہاں کا انصاف ہے کہ صوفیا نے اس غیر مسلمان کا طریقہ اپنا لیا؟

سلفی اہل حدیث تصوف کو غیر اسلامی سمجھتے ہیں اور شاید بعض دیوبندی بھی
مذہبی سطح پر اہلِ حدیث اور اہلِ تشیع کے تمام عالم، کسی کی کتاب دیکھ لیں تصوف پر۔ علمی سطح پر اقبال کے سب سے بڑے شارح پروفیسر یوسف سلیم چشتی کی کتاب "تاریخِ تصوف" (یہ موصوف خود اہلِ نسبت ہیں یعنی سلسلہ چشتیہ کے لیکن تصوف پر تنقید علمی وقعت لیے ہوئے ہے)۔
آپ نے جو بتایا یہ کوئی ڈھکی ہوئی باتیں نہیں ہیں۔ میرا مقصد یہ تھا کہ اقلیتی فرقے کے جید علماء یا جید مسلمان مسلمانوں کی اکثریت کے ترجمان نہیں ہو سکتے۔ یا یوں کہ لیں کہ ان کو اس بات کا حق نہیں ہے یا یوں کہ لیں کہ ان کی رائے کو مسلمانوں کی اکثریت کی رائے نہیں کہا جا سکتا :)
میرا خیال ہے لئیق بھائی کو 'جید' علماء یا مسلمان کہنے پر اعتراض ہے
ایسی بات نہیں مجھے کسی کو بلاوجہ کافر قرار دینے کا نہ شوق ہے نہ حق
امام ابنِ تیمیہ علیہ الرحمہ کے مسلمان ہونے اور جید مسلمان ہونے پر تو کسی کو اعتراض نہیں ہوگا لیکن تصوف پر ان کی تحاریر اور کتب خاصی "تنقیدی" ہیں۔
علامہ ابن تیمیہ مسمانوں کی اکثریت کی نمائندگی نہیں کرتے اور نہ ہی اکثر مسلمان عقائد میں علامہ ابن تیمیہ کے پیروکار ہیں۔
 
ابن تیمیہ کا عقیدہ ہے اللہ تعالی آسمان میں اپنے عرش پر مستوی ہے جب کہ دوسروں کا عقیدہ ہے اللہ جگہ کا پابند نہیں وہ ہر جگہ موجود ہے
یہ بات آپ کو کہاں سے پتہ چلی؟

اہلسنت (صوفیا) کا عقیدہ یہ ہے کہ اللہ تعالی واجب الوجود ہے اور مکان اور زمان سے پاک ہے۔ یہ کہنا کہ اللہ تعالی ہر جگہ موجود ہے مناسب نہیں ۔
 

محمدظہیر

محفلین
یہ بات آپ کو کہاں سے پتہ چلی؟

اہلسنت (صوفیا) کا عقیدہ یہ ہے کہ اللہ تعالی واجب الوجود ہے اور مکان اور زمان سے پاک ہے۔ یہ کہنا کہ اللہ تعالی ہر جگہ موجود ہے مناسب نہیں ۔
جگہ کا پابند نہ ہونا اور مکان اور زمان سے پاک ہونا ایک بات نہیں؟
 
Top