ایگناسٹک

اکمل زیدی

محفلین
کیا آپ کو textual criticism یا Documentary Hypothesis کا کچھ علم ہے؟ اس کے ذریعہ یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ تورات کے کیا سورسز ہیں اور کن وقتوں میں مختلف حصے لکھے گئے۔ اگر یہاں کسی نے قرآن کی textual criticism کا ذکر کر دیا تو مسلمان مرنے مارنے پر تل جائیں گے۔
نہیں اس میں میرا علم بہت محدود ہے میں پڑھنے کی کوشش کرونگا جواب کی فوری وجہ توریت کا حوالہ تھا ...
 

نایاب

لائبریرین
قرآن کی textual criticism کا ذکر کر دیا تو مسلمان مرنے مارنے پر تل جائیں گے۔
اک بہت اچھا ہندو دوست یاد آ گیا ۔ اس کے ساتھ بے تکلفی سے گفتگو ہوتی تھی ۔ مذاہب کی حقانیت اور وجود کے بارے ۔
اس نے اک بار سوال کیا کہ مسلمان اک طرف تو چاروں الہامی کتب کو تسلیم کرتے ہیں ۔ لیکن قران کے علاوہ باقی تین کتابوں کو "انسانی تحریف " کا حامل قرار دیتے ان کے مطالعے پر بندش لگاتے ہیں ۔ جبکہ اگر ان چاروں کتابوں کا آپس میں تقابل کیا جائے قریب تین چوتھائی متن اک سے احکامات پر مشتمل ملے گا ۔ لفظ مختلف ہوں گے لیکن مدعا اک ہی ہوگا ۔
مجھے ذاتی طور پر قران میں یہ بندش کہیں نہ ملی تھی کہ مسلمان دیگر تین کتب الہی نہیں پڑھ سکتا ۔ سو اس اختلاف کیا کہ ایسی بات نہیں ۔
اس نے مجھے فورا اک حدیث سنا دی کہ " جناب عمر فاروق رضی اللہ عنہ توریت کے صفحے پڑھ رہے تھے ۔ یہ دیکھ آپ جناب نبی پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے شدید غصے کا اظہار کیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ "
علی عباس جلالپوری نے" روایات تمدن قدیم " میں مذہبی کتب بارے ریسورسز پر خوب مدلل بحث کی ہے ۔
بہت دعائیں
 

صائمہ شاہ

محفلین
ایسا کیا سب کچھ دیکھ لیا اس ایک پوسٹ میں ...جو پوری رائے قائم کر کے بیٹھ گیئں .... میری اہلیت پر شک کی بدگمانی دیکھ کر .... ایسے pessimistic mindset کو میرا سلام ...
زیدی صاحب
بہت سے کمنٹس پڑھ کر اس نتیجے پر پہنچی تھی آپ کے پیسمیسٹک مائنڈ سیٹ لیبل کا شکریہ ایسے لیبلز کی میں پرواہ نہیں کرتی اور نہ ہی آپ کی رائے کی کوئی اہمیت ہے :) اس لئے آپ میرے کمنٹ پر کڑھنے کی بجائے اپنے طرز تخاطب اور مینرازم پر توجہ دیجیے شائد ہی کوئی افاقہ ہو کیونکہ میں یہ بھی جانتی ہوں کہ اخلاقیات سکھائی نہیں جا سکتیں وہ بھی ان لوگوں کو جو اس کی بنیاد سے ہی ناواقف ہوں ۔
 

اکمل زیدی

محفلین
زیدی صاحب
بہت سے کمنٹس پڑھ کر اس نتیجے پر پہنچی تھی آپ کے پیسمیسٹک مائنڈ سیٹ لیبل کا شکریہ ایسے لیبلز کی میں پرواہ نہیں کرتی اور نہ ہی آپ کی رائے کی کوئی اہمیت ہے :) اس لئے آپ میرے کمنٹ پر کڑھنے کی بجائے اپنے طرز تخاطب اور مینرازم پر توجہ دیجیے شائد ہی کوئی افاقہ ہو کیونکہ میں یہ بھی جانتی ہوں کہ اخلاقیات سکھائی نہیں جا سکتیں وہ بھی ان لوگوں کو جو اس کی بنیاد سے ہی ناواقف ہوں ۔
اسے کہتے ہیں اڑ کر لڑنا (اڑ پیش کے ساتھ ) اور اڑ کر لڑنا (اڑ زبر کے ساتھ) عرض ہے کے میں بھی آپ کی پرواہ کی پرواہ نہیں کرتا ...اور میری رائے اکثر خالی ذہن لوگ رد کرتے رہتے ہیں اس لئے چلے گا :) کڑھ کون رہا ہے یہ تو آپ نے ظاہر کردیا ....میرا طرز تخاطب مخاطب سے ترتیب پاتا ہے .....آپ مجھے اخلاقیات کی بنیاد سے نابلد قرار دے کر اپنے لئے مشکل کھڑی کر رہی ہیں ..یہاں میں آپ کو خاتوں ہونے کا بینیفٹ دے رہا ہوں۔۔:cool:
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
براہِ کرم ذاتیات سے پرہیز کریں،بصورتِ دیگر ایسے مراسلے بغیر تنبیہ کے حذف کر دیے جائیں گے، اور ابھی بھی اگر ذاتیات کی بحث نہ رکی تو اس تھریڈ میں ایسے تمام مراسلے حذف کر دیے جائیں گے، والسلام
 

اکمل زیدی

محفلین
تو آپ کے خیال میں معاشرے میں برائی کو فروغ دینے والے افراد قیامت پر ایمان نہیں رکھتے ؟
یقین کی کمی یا دوسری صورت غفلت کہہ لیں..جو اس میں مبتلا ہے وہ معاشرے میں برائی ..کے فروغ میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے ....
 

سارہ خان

محفلین
یقین کی کمی یا دوسری صورت غفلت کہہ لیں..جو اس میں مبتلا ہے وہ معاشرے میں برائی ..کے فروغ میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے ....
جواب دہی کے یقین کی کمی کسی مسلمان کو نہیں ہے ۔۔۔ قیامت پر ایمان سب کا ہے ۔۔ غفلت دین کے کچھ احکامات سے اور کچھ احکامات کو جان سے عزیز رکھنا ۔۔یہ تو منافقت ہے ۔۔ اور منافق بھی ایمان کے درجے سے باہر ہے ۔۔
برائی کا فروغ دراصل اس یقین کی زیادتی سے سے ہے کہ وہ معاف کر دیئے جائیں گے ۔۔۔ لوگ سمجھتے ہیں کچھ بھی کر لیں توبہ کر کے گناہ معاف کروا لیں گے جبکہ اکثر کو توبہ کے صحیح معنی بھی پتا نہیں ہوتے کہ صرف معافی نہیں بلکہ گناہ سے پلٹ جانا اور دوبارہ اختیار نہ کرنا ہے ۔۔۔
ہمارے ہاں لوگ غلیظ ترین زندگی گذارتے ہوئے ایک کالے بکرے پر بیٹھ کر پل صراط پار کرنا چاہ رہے ہوتے ہیں ۔۔۔
وہ سمجھتے ہیں کہ حج کے ساتھ سر منڈوا کر بالوں کے ساتھ ان کے سارے گناہ بھی صاف ہو جاتے ہیں ۔۔
ایک بچے کو حافظ بنا کر سمجھتے ہیں ان کے جنت کا دروازہ کھل گیا ۔۔۔ اس طرح کے بہت سے شارٹ کٹس قیامت کے دن سے نمٹنے کے لیئے موجود ہیں ۔۔
 

اکمل زیدی

محفلین
برائی کا فروغ دراصل اس یقین کی زیادتی سے سے ہے کہ وہ معاف کر دیئے جائیں گے
ایک کالے بکرے پر بیٹھ کر پل صراط پار کرنا چاہ رہے ہوتے ہیں ۔۔۔
وہ سمجھتے ہیں کہ حج کے ساتھ سر منڈوا کر بالوں کے ساتھ ان کے سارے گناہ بھی صاف ہو جاتے ہیں ۔۔
ایک بچے کو حافظ بنا کر سمجھتے ہیں ان کے جنت کا دروازہ کھل گیا

یہی تو غفلت ہے ..
جبکہ اکثر کو توبہ کے صحیح معنی بھی پتا نہیں ہوتے کہ صرف معافی نہیں بلکہ گناہ سے پلٹ جانا اور دوبارہ اختیار نہ کرنا ہے ۔۔۔
صحیح کہا
طرح کے بہت سے شارٹ کٹس قیامت کے دن سے نمٹنے کے لیئے موجود ہیں ۔۔
موجود نہیں ہے بنا لئے گئے ہیں ... مولا امام حسین فرماتے ہیں ...جس کا عمل اسے آگے نہیں بڑھا سکتا .. اسے نسب آگے نہیں بڑھا سکتا .. اور مولا علی کا فرمان ہے کے "توبہ کی امید پر گناہ کرنا ایسا ہے جیسے تریاق موجود ہے اسلئے زہر پینا جائز."
 

سید ذیشان

محفلین
دس صفحات تو میرے لئے پڑھنا ممکن نہیں، لیکن اسی موضوع سے کچھ کچھ متعلق محمد علی ردولوی کا خط یاد آ رہا ہے جو کہ ضیاء محی الدین نے پڑھا تھا۔ ملاحظہ ہو۔

 

سید عاطف علی

لائبریرین
گوڈیل کا تھیورم اور اس کی انکمپلیٹنس سائنسی اصطلاح یا سائنسی بات نہیں ہے۔ یہ خالص ریاضیاتی یا پھر فلسفیانہ اصطلاح ہے۔ :)
اگر یہ خالص ریاضیاتی ہوتی تو یقینا ً سائنسی بھی ہو تی۔
اسے محض فلسفیانہ کہا جاسکتا ہے۔
ایک رائے۔
 
اگر یہ خالص ریاضیاتی ہوتی تو یقینا ً سائنسی بھی ہو تی۔
اسے محض فلسفیانہ کہا جاسکتا ہے۔
ایک رائے۔
ایسا نہیں ہے عاطف بھائی۔
جہاں تک میرا علم ہے، تو ریاضی محض اور اس کی سائنسی اطلاقیت میں انتہائی درجے کا فرق ہے۔ ریاضی خود فلسفے، یا پھر زیادہ سپیسیفائی کریں تو منطق کی منظم ترین شکل ہے۔ چنانچہ اسی کی ڈیریویشنز ہمیں کسی مظہر کے ریاضیاتی استنباط تک پہنچاتی ہیں۔ ریاضی سے میٹا فزکس کے قضیے بھی سلجھائے جاتے ہیں۔ جبکہ سائنس صرف حسیاتی مشاہدوں اور تجربوں تک محدود ہے۔ یعنی ایسا ممکن ہے کہ ایک مظہر جس پر ریاضی کا اطلاق کرکے ایک میتھامیٹکل سینٹینس ڈیرائو کیا گیا ہے وہ مظہر سرے غلط بنیادوں پر کھڑا ہو۔ لیکن اس سے حاصل ہونے والا میتھامیٹکل سینٹینس اپنی ڈومین کی کانسسٹنسی میں غلط نہیں ہوسکتا۔ وہ آج سے پچاس ہزار سال بعد بھی درست رہے گا۔
نوٹ: گرڈیل نے اپنے انہی دو تھیورمز کی ایکسٹینشن سے آنٹولوجیکل پروف پیش کیا تھا۔ :) اب ظاہر ہے کہ آنٹولوجیکل پروف سائنس کا موضوع تو ہو نہیں سکتا۔
 
آخری تدوین:
Top