محکمۂِ تعلیم کے ایک افسر سکول کے معائنے کو گئے۔ ایک جماعت میں انھوں نے تختۂِ سیاہ پر لفظ Nature لکھا اور ایک بچے سے پوچھا، "بیٹا! یہ کیا لکھا ہے؟"
بچہ کچھ دیر لفظ کو گھورتا رہا۔ پھر بولا:
"نٹورے۔"
افسر گھبرا گئے۔ بولے:
"ہائیں؟ کیا لکھا ہے؟"
بچہ متانت سے بولا:
"نٹورے لکھا ہے، سر!"
افسر کے تن بدن میں آگ لگ گئی۔ انھوں نے کڑک کر استانی سے کہا:
"یہ سکھایا ہے آپ نے بچوں کو؟ نیچر پڑھنا نہیں آتا انھیں؟ بڑے ہو کر کیا کریں گے یہ؟"
استانی جی گھبرا کے بولیں:
"سر، آپ پریشان نہ ہوں۔ ابھی بچہ ہے۔ آہستہ آہستہ مٹورے (Mature) ہو جائے گا۔"
افسر نے استانی جی کو ساتھ لیا اور پرنسپل کے دفتر پہنچ گئے۔ پرنسپل نے نہایت تحمل سے ساری بات سنی۔ پھر گرج کر استانی جی سے فرمایا:
"آخر آپ بچوں کا فٹورے (Future) خراب کرنے پر کیوں تلی ہوئی ہیں؟"
 

نور وجدان

لائبریرین
محکمۂِ تعلیم کے ایک افسر سکول کے معائنے کو گئے۔ ایک جماعت میں انھوں نے تختۂِ سیاہ پر لفظ Nature لکھا اور ایک بچے سے پوچھا، "بیٹا! یہ کیا لکھا ہے؟"
بچہ کچھ دیر لفظ کو گھورتا رہا۔ پھر بولا:
"نٹورے۔"
افسر گھبرا گئے۔ بولے:
"ہائیں؟ کیا لکھا ہے؟"
بچہ متانت سے بولا:
"نٹورے لکھا ہے، سر!"
افسر کے تن بدن میں آگ لگ گئی۔ انھوں نے کڑک کر استانی سے کہا:
"یہ سکھایا ہے آپ نے بچوں کو؟ نیچر پڑھنا نہیں آتا انھیں؟ بڑے ہو کر کیا کریں گے یہ؟"
استانی جی گھبرا کے بولیں:
"سر، آپ پریشان نہ ہوں۔ ابھی بچہ ہے۔ آہستہ آہستہ مٹورے (Mature) ہو جائے گا۔"
افسر نے استانی جی کو ساتھ لیا اور پرنسپل کے دفتر پہنچ گئے۔ پرنسپل نے نہایت تحمل سے ساری بات سنی۔ پھر گرج کر استانی جی سے فرمایا:
"آخر آپ بچوں کا فٹورے (Future) خراب کرنے پر کیوں تلی ہوئی ہیں؟"
:rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:

یہ لطیفہ گو کہ سنا ہوا تھا مگر لطف دو بالا ہوگیا دوبارہ پڑھ کے
 

محمد وارث

لائبریرین
کسی زمانے میں، کم و بیش ساڑھے تین چار دہائیاں پہلے، والد صاحب مرحوم اس کا پنجابی ورژن سنایا کرتے تھے۔

ایک انسپکڑ ایک اسکول دورے پر آیا، بچے سے کہا پڑھو، اُس نے "چونکہ" کو "چوَن کے" پڑھا، ماسٹر سے شکایت کی اُس نے کہا میں نے تو کئی بار بتایا ہے کہ یہ لفظ "چَون کا" ہے، بچہ ہی جاہل ہے۔ ہیڈ ماسٹر سے شکایت کی اُس نے کہا، ان اُلو کے پٹھوں کو "چُو نکّا" پڑھنا بھی نہیں آتا :)
 
Top