"بمع" ، " بمعہ " ، "با" کی پریشانی !

بے الف اذان

محفلین
"بمع" ، "بمعہ" ، "با"

مجھے ان الفاظ کے متعلق رہنمائی درکار ہے ، اساتذہء کرام سے التماس ہے کہ اپنے قیمتی وقت میں سے کچھ حصہ نکال کر مجھ کم عقل کی مشکل آسان کرنے میں مدد فرمائیے۔

نیز ان کے معانی اور مطالب پر بھی روشنی ڈالیں۔ مثالوں سے بات واضح ہو جائے تو کیا ہی بات ہے ۔
 
آخری تدوین:

فرحت سعیدی

محفلین
ب اور مع....دونوں ہم معنا الفاظ ہیں ان کا مطلب ہے ساتھ لہذا بمع لکھنا غلطی ہے اور بمعہ لکھنا سخت ترین غلطی ہے.مذید معلومات کے لیے "اردو املا" رشید حسن خاں کی طرف مراجعت کی جائے
 

فرحت سعیدی

محفلین
محمد امین صاحب یہ غلط العام فصیح کے قاعدے میں نہیں آتی غلط العوام قبیح کے تحت آتی ہے. مع لکھنا چاہیے آج بھی سینکڑوں لوگ مع اہل وعیال وغیرہ لکھتے ہیں.
 
اردو میں استعمال کے کئی حوالے رہے ہوں گے، وہ دیکھ لیجئے۔ چونکہ بات حتمیت کا تقاضا کرتی ہے۔ اس لئے یوں نہیں کہوں گا کہ ۔۔۔۔
۔"میرے خیال میں ۔۔ ۔۔ ۔۔"۔
 
معانی کی بات کر لیتے ہیں۔
عربی لغت کے مطابق مادہ (میم عین یے) ہے۔ (مَعٰی سے) حرف جر مَعَ بن گیا: بمعنی ساتھ (مَعَہٗ : اُس کے ساتھ، مَعَنا : ہمارے ساتھ، مَعَ فَلانٍ : فلاں کے ساتھ) انگریزی میں اس کا قریبی معنی with, along with, together with وغیرہ کہہ لیجئے۔ یہ (مَعَ) خود حرفِ جر ہے سو، اسے ب کی ضرورت نہیں۔
ب حرفِ جر کے عربی میں متعدد مقامات و معانی ہیں۔ ہمارے اس وقت کے موضوع کی مناسبت سے ب : ساتھ (قابلِ توجہ ہے ۔۔ مع : ساتھ، ب : ساتھ ) تاہم یاد رہے کہ اپنی اصل میں ب اور مع ایک دوسرے کے مکمل متبادل نہیں ہیں (اس کی تفصیلات کی یہاں ضرورت نہیں ہے)۔
با (فارسی) ب (عربی) کا ہم معنی ہے۔
حاصل یہ ہوا کہ بمعہ، بمع ۔۔ لسانی اعتبار سے بحوالہ عربی درست نہیں ہیں۔ مع کافی ہے۔
تاہم جب ایسے الفاظ اردو میں آئے تو اُن کے معانی اور ساخت میں قواعد سے ہٹ کر بھی کچھ تبدیلیاں واقع ہوئیں، انہیں بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ اس لئے عرض کیا کہ کوئی مستند لغت دیکھ لیجئے، اس میں یہ بھی دیا ہو گا کہ یہ وضعی ہے، غلط العام ہے، یا غلط العوام ہے، وغیرہ۔ یہ بھی عرض کرتا چلوں کہ املاء کے معاملے میں بعض معروف سکالروں کی سفارشات بھی کہیں کہیں مختلف ہیں۔
 
آخری تدوین:
اس سے کہیں زیادہ پیچیدہ معاملہ وغیرہ کا ہوتا، جسے ہم نے اردو کے لئے ایک لفظ میں کافی تسلیم کر لیا ہے۔

اصل کی طرف جائیں تو ۔۔ و (اور) حرفِ عطف ہے۔ جملے کے مطابق غیر کی تین صورتیں ممکن ہیں: غیرَ، غیرِ، غیرُ ۔۔
ان کے ساتھ ضمیر متصل کے چودہ صیغے ملا کر کل 42 صورتیں ہوتیں۔
اس کا بہترین حل یہی تھا کہ ایک (وغیرَہ) پر اکتفاء کر لیا جائے، سو کر لیا گیا۔
 
اردو عربی نہیں ہے۔ اور نا ہی فارسی ہے ۔ لہذا ان زبانوں کے اصول ان تک ہی محدود رکھے جائیں تو بہتر ہے۔ اردو چونکہ ان سب زبانوں کا مجموعہ ہے جو ارد گرد بولی جاتی ہیں۔ لہذا میں اس کو احتراماَ اعلی ترین نسل کی دوغلی زبان کا عظیم اعزاز دوں گا۔ یعنی جو سب بولتے ہیں وہی درست ہے نا کہ عربا اور فارسا کو اچار زدہ کریلا چڑھا مرکب، کہ جو نا بولے بنے اور نا ہی سمجھے بنے ۔ اردو کو مادر پدر آزاد رہنے میں ہی اس معصوم زبان کا ارتقاء ممکن ہے۔

رہ گئی عربا اور فارسا کی بات تو وقت نے یہ ثابت کیا ہے کہ عربا اور فارسا دونوں ہی بہت کمتر زبانیں ہیں۔ یہ بہت کم لوگ بولتے اور سمجھتے ہیں۔ جب کہ اردو یا ہندی دنیا کے ہر بڑے شہر میں دھوم دھڑلے سے بولی اور سمجھی جاتی ہے۔ دنیا کے ہر شہر بڑے شہر میں اردو و ہندی کے ریڈیو سٹیشن ہیں اور یہ بولی جانے والی زبانوںمیں سب سے زیادہ اہل زبان رکھنے کا اعزاز رکھتی ہے۔ چینی یا مندرین دوسر ے نمبر پر آتی ہے۔ اس نکتہ نظر سے ایک بہت ہی بڑی زبان کے اصول کسی چھوٹی سی زبان کے اصولوں کی مدد سے باندھنا ، میرے نزدیک انتہائی بیوقوفی ہے ، میں ایسا نہیں کروں گا۔ یہ تو ایسا ہے کہ چینی زبان کی گرامر اور غلط العام کو عربی ، فارسی یا آرامائیک کا شرعی پاجاما پہنایا جائے ۔

عربی کو مذہبی لگاؤ کے نکتہ نظر سے ایک بڑی زبان قرار دیا جاسکتا ہے لیکن باقی انبیاء کی زبان عربی نہیں تھی بلکہ یہودی زبانیں ، آرامائیک یا عبرانی رہیں لہذا اس بحث میں جانا بے کار ہے۔

لہذا -- سارے جہاں میں دھوم ہماری زباں کی ہے کے مصداق، اہل اردو کا غلط العام اور غلط العوام بھی اردو کا معیار قرار پاتے ہیں۔ یعنی ہم نے جو کہہ دیا درست ہے ۔۔۔ عربا اور فارسا اردو کے معیار سے درست کئے جانے چاہئے کہ اردو زیادہ لوگ بولتے اور سمجھتے ہیں ۔ اور یہ تعداد بڑھتی ہی جارہی ہے۔

اگر آپ اس سے متفق ہیں یا نہیں ۔ اس سے فرق نہیں پڑتا۔ اردو اہل زبان نے اپنی خو بو نہیں چھوڑنی۔
 
آخری تدوین:
آپ اردو بولتے ہیں ؟ اور ہندی فلمیں دیکھتے ہیں ۔ اگر سمجھ آتی ہیں تو دونوں ایک ہی زبانیں ہیں "زبان" بولی جاتی ہے لکھی تو کسی بھی رسم الخط میں جاسکتی ہے :)
 

کاظمی بابا

محفلین
ب اور مع....دونوں ہم معنا الفاظ ہیں ان کا مطلب ہے ساتھ لہذا بمع لکھنا غلطی ہے اور بمعہ لکھنا سخت ترین غلطی ہے.مذید معلومات کے لیے "اردو املا" رشید حسن خاں کی طرف مراجعت کی جائے

بجا فرمایا۔

با اور مع، دونوں فارسی سابقات ہیں، مع لکھیں، علیحدہ ہو تو با لکھیں اور اگر ساتھ جوڑنا ممکن ہو تو ب جوڑ دیں۔
مع چند نفوس کے ۔ ۔ ۔
با تدبیر
بتدریج
 

کاظمی بابا

محفلین
جناب میں نے سنا ہے مندرین دنیا میں سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان ہے گوگل بھی یہی کہتا ہے۔
ہندی اور اردو کو ایک سمجھا جائے تو شاید آپ کا دعوٰی درست کہلائے؟

چین میں دو بڑی زبانیں بولی جاتی تھیں۔ مندارن اور کنٹونیز۔
اویغور اور ہان وغیرہ دوسرے درجے پر تھیں۔ ایک ہزار سے زیادہ علاقائی زبانیں اور لہجے ہیں۔
مگر اب سادہ چینی یعنی سمپلیفائیڈ چائنیر رواج پا رہی ہے اور یہی سب سے زیادہ بولی، لکھی اور سمجھی جاتی ہے۔
 
ان مراسلات کو پڑھ کر احساس ہوتا ہے کہ میں تو ابھی تک کچھ سیکھا ہی نہیں...
میری مثال تو کنوںِ کے منڈک کی سی ہے
آج سچ میں احساسِ کمتری کا شکار ہوئی ہوں یونیورسٹی میں تو صرف ورق ہی کالے کئیے ہیں ایک اجنبی زبان میں
 
آخری تدوین:
جناب میں نے سنا ہے مندرین دنیا میں سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان ہے گوگل بھی یہی کہتا ہے۔
ہندی اور اردو کو ایک سمجھا جائے تو شاید آپ کا دعوٰی درست کہلائے؟

ڈاکٹر محمد شریف نظامی کا مؤقف یہ ہے کہ چینی اور روسی زبانیں زیادہ تر اپنے علاقوں تک محدود ہیں، جب کہ اردو دنیا کے کئی ممالک میں نہ صرف بولی اور سمجھی جاتی ہے بلکہ پڑھائی بھی جاتی ہے۔ ڈاکٹر صاحب نے اپنے ایک مقالے میں عالمی سطح پر اردو کی ترویج اور نفاذ سے متعلق (ماضی و حال پر مبنی) مزید تفصیلات بھی فراہم کی ہیں۔

حوالہ:
نفاذِ اردو اور ترقی و ٹیکنالوجی – ڈاکٹر محمد شریف نظامی
مطبوعہ: ماہنامہ "الحرمَین" کراچی ۔ شمارہ اکتوبر 2015ء ۔ ص 20 تا 23 ۔

12122418_916013925155188_1819043044829932301_n.jpg

12108075_916014528488461_6046165693952998142_n.jpg

12108068_916014521821795_3766165489989215902_n.jpg

12106815_916014548488459_8174834061085419668_n.jpg

۔۔۔۔
 
آخری تدوین:

بے الف اذان

محفلین
ان مراسلات کو پڑھ کر احساس ہوتا ہے کہ میں نے تو ابھی تک کچھ سیکھا ہی نہیں...
میری مثال تو کنوںِ کے منڈک کی سی ہے
آج سچ میں احساسِ کمتری کا شکار ہوئی ہوں یونیورسٹی میں تو صرف ورق ہی کالے کئیے ہیں ایک اجنبی زبان میں

کنویں کے مینڈک نے دیگر آبی جانوروں کیلیے بہت مسائل پیدا کیے :)
 
Top