ابن انشا فرض کرو ہم اہلِ وفا ہوں، فرض کرو دیوانے ہوں

فرحت کیانی

لائبریرین
فرض کرو ہم اہلِ وفا ہوں، فرض کرو دیوانے ہوں
فرض کرو یہ دونوں باتیں جھوٹی ہوں افسانے ہوں

فرض کرو یہ جی کی بپتا جی سے جوڑ سنائی ہو
فرض کرو ابھی اور ہو اتنی،آدھی ہم نے چھپائی ہو

فرض کرو تمھیں خوش کرنے کے ڈھونڈے ہم نے بہانے ہوں
فرض کرو یہ نین تمھارے سچ مچ کے میخانے ہوں

فرض کرو یہ روگ ہو جھوٹا، جھوٹی پیت ہماری ہو
فرض کرو اس پیت کے روگ میں سانس بھی ہم پہ بھاری ہو

فرض کرو یہ جوگ بجوگ کا ہم نے ڈھونگ رچایا ہو
فرض کرو بس یہی حقیقت، باقی سب کچھ مایا ہو۔

۔۔۔ابنِ انشاء
 

عمر سیف

محفلین
شکریہ اور اگر آپ کو یاد آ گیا کس نے گائی ہے تو مجھے ضرور بتائیے گا۔۔
میرے خیال سے یہ سلامت علی خان صاحب مرحوم نے گائی ہے اپنی بیگم کے ساتھ مل کر۔ یہ وہی سلامت علی ہیں جنھوں نے
" سُنا ہے۔۔ لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں" بھی گائی ہے۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
میرے خیال سے یہ سلامت علی خان صاحب مرحوم نے گائی ہے اپنی بیگم کے ساتھ مل کر۔ یہ وہی سلامت علی ہیں جنھوں نے
" سُنا ہے۔۔ لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں" بھی گائی ہے۔
اچھا سلامت علی خان اور عذرا سلامت نے گائی ہے ۔۔اب تو مجھے اس کو ڈھونڈنا ہی پڑے گا۔۔اور میری بے خبری کہ سلامت علی خان کی وفات کے بارے میں مجھے نہیں معلوم تھا۔۔انا للہ و انا الیہ راجعون
 

فاتح

لائبریرین
خوبصورت شیئرنگ ہے فرحت۔
آپ نے تو کمال کر دیا یہ گائی ہوئی غزل ڈھونڈھ کر۔ جب سے ضبط نے لکھا تھا کہ یہ کسی نے گائی بھی ہے تو میں نے بھی اس کی تلاش شروع کر دی کی تھی لیکن ملی نہیں۔
دوبارہ شکریہ۔
 
Top