اشتیاق احمد خالق انسپکٹر جمشید سیریز

عثمان

محفلین
اوہ۔۔سچی میں کیا
عمران سیریز جمشید سیریز کے ساتھ
کیسا لکھا تھا
ذرا اس کا ربط تو دیجئے بھیا
ربط یاد نہیں۔ ایسے ہی نیٹ گردی کرتے کسی پی ڈی ایف فائل کا لنک ملا تو دیکھا کہ ناول میں ٹبر کے ٹبر جمع تھے۔
تھوڑا سا پڑھنے کی کوشش کی ، بہت بورنگ سا لگا۔
میرے خیال میں یہ ایسے ہی ہے کہ کسی فلم میں آپ کے سینکڑوں پسندیدہ کردار اکھٹے ہوجائیں، وہ فلم پھر فلم نہیں بلکہ چوں چوں کا جلسہ بن جائے گی۔ :p
 

قیصرانی

لائبریرین
ربط یاد نہیں۔ ایسے ہی نیٹ گردی کرتے کسی پی ڈی ایف فائل کا لنک ملا تو دیکھا کہ ناول میں ٹبر کے ٹبر جمع تھے۔
تھوڑا سا پڑھنے کی کوشش کی ، بہت بورنگ سا لگا۔
میرے خیال میں یہ ایسے ہی ہے کہ کسی فلم میں آپ کے سینکڑوں پسندیدہ کردار اکھٹے ہوجائیں، وہ فلم پھر فلم نہیں بلکہ چوں چوں کا جلسہ بن جائے گی۔ :p
آپ کا اشارہ Expendables کی طرف تو نہیں؟ :daydreaming:
 
میں بچپن سے اشتیاق احمد کا بہت بڑا پرستار ہوں اور لڑکپن میں ہی عمران سیریز کے کسی پرستار سے کسی بحث میں خود سے عہد کیا تھا کہ ہمیشہ اشتیاق احمد کا پرستار رہوں گا شاید اسی وجہ سے عمران سیریز کا زیادہ چسکا نہ لگ سکا اور میں اشتیاق احمد کے ناولوں کا ہی دیوانہ رہا۔ کئی برس پہلے شاید اشتیاق احمد نے لکھنا چھوڑ دیا تھا اور ان کے ناول مارکیٹ میں ملنا بند ہو گئے تھے۔ کئی دفعہ تلاش بھی کیا مگر کچھ نہ ملا اور یہ سراغ بھی نہیں ملتا تھا کہ وہ کہاں ہیں اور کیوں نہیں لکھ رہے۔ چند دھاگے اردو محفل پر بھی اشتیاق احمد کے متعلق ہیں جس میں اندازوں کی بنیاد پر کئی قیاس آرائیاں کی گئیں جو قارئین کی اشتیاق احمد سے محبت کا ثبوت ہیں۔

اب مجھے جیو ٹی وی کے ایک پروگرام کی ویڈیو ملی ہے جس میں کراچی ایکسپو سنٹر میں اشتیاق احمد سے ایک انٹر ویو موجود ہے اور اٹلانٹس پبلکیشن کی طرف سے ان کے ناولوں کا دوبارہ اجرا شامل ہے۔

مجھے یہ سن کر خوشی ہوئی کہ ابھی بھی اشتیاق احمد کے چاہنے والے موجودہیں میں ہی ان کا پرستار سمجھتا رہا کہ جب سے اشتیاق احمد نے ناول لکھیں تو میں اس دور سے ہی ان کے ناولوں کا شیدائی بھی رہا ہوں میری ان سے خط و کتابت بھی رہی ہے یہ میری خوش نصیبی ہے کہ کافی عرصہ بعد جب میں اردو محفل میں حاضر ہوا ہوں تو یہاں اشتیاق احمد کے حوالے سے میں نے یہ لڑی دیکھی تو سب سے پہلے یہیں پر میں نے جواب دینا پسند کیا بس آپ سے گزارش ہےکہ اگر میں اشتیاق احمد کے ناول یہاں پر اپ لوڈ کروں تو اجازت ہوگی
 

عبد الرحمن

لائبریرین
مجھے یہ سن کر خوشی ہوئی کہ ابھی بھی اشتیاق احمد کے چاہنے والے موجودہیں میں ہی ان کا پرستار سمجھتا رہا کہ جب سے اشتیاق احمد نے ناول لکھیں تو میں اس دور سے ہی ان کے ناولوں کا شیدائی بھی رہا ہوں میری ان سے خط و کتابت بھی رہی ہے یہ میری خوش نصیبی ہے کہ کافی عرصہ بعد جب میں اردو محفل میں حاضر ہوا ہوں تو یہاں اشتیاق احمد کے حوالے سے میں نے یہ لڑی دیکھی تو سب سے پہلے یہیں پر میں نے جواب دینا پسند کیا بس آپ سے گزارش ہےکہ اگر میں اشتیاق احمد کے ناول یہاں پر اپ لوڈ کروں تو اجازت ہوگی
مجھے بھی یہ سن کر خوشی ہوئی کہ آپ اشتیاق احمد صاحب سے باقاعدہ خط و کتابت کے ذریعے رابطے میں رہے ہیں۔ آپ کی ان سے کن امور پر مشاورت ہوئیں؟ کیا کیا سیکھا؟ اگر مناسب سمجھیں تو ضرور مستفید کرے گا۔
 
بہت معلوماتی اور دلچسپ پوسٹ لکھی ہے آپ نے اور یہ جان کر خوشی ہو رہی ہے کہ اشتیاق احمد کے شائقین محفلین پر اچھی خاصی تعداد میں موجود ہیں اور مستقبل میں ہم اس مصنف کے ساتھ انصاف کر سکیں گے اور نئے پڑھنے والوں کو اشتیاق احمد کے کام سے متعارف کروا سکیں گے۔

ویسے تو ابھی اشتیاق احمد خود زندہ ہیں اور لکھ بھی رہے ہیں مگر اب اس کام کی جھلک بھی نہیں جو میرے بچپن میں تھی جب کہانیاں پڑھنے والے تمام بچے اشتیاق احمد سے نہ صرف واقف ہوتے تھے بلکہ چند ناول ضرور پڑھے ہوتے تھے ۔ عمران سیریز سے تعارف اکثریت کو اشتیاق احمد سے جدا کر دیتا تھا مگر کچھ میرے جیسے پھر بھی اشتیاق احمد کے ہی گرویدہ رہا کرتے تھے۔

حیرت ہے کہ عمران سیریز پر تو اتنے تجربے ہوئے ہیں مگر اشتیاق احمد کے طرز پر کسی اور شخص نے لکھنے کی سنجیدہ کوشش نہیں کی۔
بات دراصل یہ ہے کہ اب ٹی وی کیبل اور انٹرنیٹ نے کتابوں کہانیوں کی جگہ لے لی ہے جس کی وجہ سے کئی بچوں کے رسالے جو ماہناہ بنیاد پر شائع ہوا کرتے تھے حتٰی کہ اخبارات میں ہفتہ میں ایک بار بچوں کا میگزین الگ شائع ہوا کرتا تھا اب بھی کئی اخبارات ایسے ہیں جو کہ شائع ہورہے لیکن ان کی طرف کوئی راغب نہیں ہوتا مقصد یہ کہ مطالعہ کی عادت ختم ہوکر رہ گئی ہے
 
ہم نے تو ابھی تک اشتیاق احمد کا کوئی ناول نہیں پڑھا لیکن اپنی چھوٹی بٹیا ایمان خلیل ( جماعت پنجم ای) کو جو اینڈ بلائیٹن ، رول ڈال اور جے کے رولنگ کی گرویدہ ہیں ، اردو کی جانب مائل کیا تو انہیں اشتیاق احمد کا ایک ناول پڑھوایا۔ اب وہ ماشاء اللہ اشتیاق احمد کی بھی گرویدہ ہیں اور اب تک ان کے درجن بھر سے زاید ناول پڑھ چکی ہیں۔
 
ربط یاد نہیں۔ ایسے ہی نیٹ گردی کرتے کسی پی ڈی ایف فائل کا لنک ملا تو دیکھا کہ ناول میں ٹبر کے ٹبر جمع تھے۔
تھوڑا سا پڑھنے کی کوشش کی ، بہت بورنگ سا لگا۔
میرے خیال میں یہ ایسے ہی ہے کہ کسی فلم میں آپ کے سینکڑوں پسندیدہ کردار اکھٹے ہوجائیں، وہ فلم پھر فلم نہیں بلکہ چوں چوں کا جلسہ بن جائے گی۔ :p
لیگ آف ایکسٹرا آرڈینری جنٹلمین؟؟؟؟
 
مجھے بھی یہ سن کر خوشی ہوئی کہ آپ اشتیاق احمد صاحب سے باقاعدہ خط و کتابت کے ذریعے رابطے میں رہے ہیں۔ آپ کی ان سے کن امور پر مشاورت ہوئیں؟ کیا کیا سیکھا؟ اگر مناسب سمجھیں تو ضرور مستفید کرے گا۔
میں نے ان سے زندگی کا سبق سیکھا اگر دیکھا جائے تو میرے پہلے استاد یہی تھے جن سے میں نے صحافت کے رموز اور الفاظ کی آگاہی حاسل کی مزید یہ کہ میں نے ان کو اپنے کچھ کریکٹر کے نام بھی دئیے کہ ان کو بھی اپنے کرداروں کے ساتھ شامل کرلیں تو میں سمجھوں گا کہ مجھے میرا پھل مل گیا اور محترم اشتیاق صاحب نے وعدہ کیا کہ ضرور لیکن ایک ساتھ باری باری ورنہ کرداروں کی بھرمار ہوجائے گی میری ان سے گزارش تھی کہ جیسے آپ نے شوکی برادران کو شامل کیا ویسے ہی
 
آخری تدوین:
انسپکٹر کامران مرزا سے مجھے بھی زیادہ ہمدردی محسوس ہوا کرتی تھی اور یوں محسوس ہوا کرتا تھا کہ جیسے اس شخص کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے حالانکہ محنت وہ بھی پوری ہی کر رہا ہے ۔ :LOL:

منور علی کی آمد کا بھی آپ نے اچھا یاد دلایا ہے اور اب مجھے بھی یاد پڑ رہا ہے کہ منور علی خان کی اینٹری خاص نمبر میں آنکڑے کے ساتھ کئی بار بہت ہی سسپنس سے بھرپور اور مزے کی ہوا کرتی تھی جس سے ناول کا لطف بڑھ جایا کرتا تھا۔
جی ہا ں میں آپ کی بات سے پوری طرح متفق ہوں کہ کامران سیریز میں انسپکٹر کامران کے ساتھ ہمیشہ زیادتی ہوئی اس بارے میں جب بھی اشتیاق صاحب سے رجوع کیا گیا تو انہوں ہنس کر بات ٹال دی اصل میں بات یہ تھی کہ اس وقت لوگوں میں زیادہ دلچسپی انسپکڑ جمشید میں تھی اور کامران سیریز اتنی مقبول نہیں تھی جس بناء جناب اشتیاق صاحب نے ساری توجہ انسپکٹر جمشید پر مرکوز رکھی یہ ہی مرکزی کردار تھے جو اشتیاق احمد کی جاسوسی دنیا کیا کامیابی کی ضمانت تھی
 
مانو بلی۔۔ بہت کم ناول پڑھے ہیں تم نے تو۔ :p
برف کے اس پار تو بہت مشہور و معروف ناول ہے۔ ضرور پڑھنا۔ اشتیاق احمد کا سب سے موٹا ناول جو میں نے پڑھا وہ دائرے کا سمندر ہے شائد۔ سولہ سو صفحات کے۔ لیکن اب تو اس سے بھی موٹے ناول لکھ چکا ہے۔
غار کا سمندر شائد دو ہزار صفحات پر مشتمل ہے۔
لیکن مجھے اشتیاق احمد کے اسی اور نوے کی دہائی کے اوائل میں لکھے ناول پسند ہیں۔
جیرال کا منصوبہ
 
بچپن میں اشتیاق احمد صاحب کے ناول بہت پڑھے تھے اور اشتیاق صاحب کو دیکھنے کا بہت اشتیاق تھا کچھ دن پہلے انکو ٹی وی پر دیکھا۔ انکی سادہ طبیعت دیکھ دل بہت خوش ہوا، اندازہ نہیں تھا کہ وہ ایسے سادہ مزاج ہونگے۔
 
پہلی نظر میں یوں لگا جیسے لکھا ہوا ہے "جیراں کا منصوبہ"۔:)


(گزری نسل میں پنجابی خواتین کے نام اکثر "جیراں" ہوتے تھے
یہ اشتیاق احمد کا پہلا خاص نمبر تھا اس جییا ناول اور اس کے بعد دنیا کے قیدی انسپکٹر جمشید اورکامران اورشوکی براداران مزے کے بات کے شوکی براداران کی پہلی مہم تھی مشترکہ طورپر دونوں پارٹیوں کے ہمراہ
 
لڑکپن میں اشتیاق احمد کے بہت ناول پڑھے۔۔۔لیکن کچھ عرصے بعد بوریت شروع ہوگئی۔۔۔کیونکہ ہر صفحے پر یہ جملے پرھنے کو ملتے تھے :
اوہ۔۔۔۔اور وہ دھک سے رہ گئے !!!
کیا؟۔۔۔۔اور انکی آنکھیں پھیلتی چلی گئیں!!!
کیا؟۔۔۔اور انکی آنکھیں باہر کو ابل پڑیں!!!۔
وہ جھنجھلا اٹھے۔۔۔۔
دھت تیرے کی۔۔۔اس نے جھلا کر جواب دیا۔
اور ان تینوں کا اوپر کا سانس اوپر اور نیچے کا نیچے رہ گیا۔
 
Top