سانحہ تعلیم القرآن راولپنڈی ، آج نیوز چینل کا خصوصی پروگرام

سید ذیشان

محفلین
معذرت چاہتا ہوں ابن رضا صاحب، اصل میں دوسری جگہ ایک اور دھاگے میں سید ذیشان صآحب سے کچھ حصول علم کی کوشش کررہا تھااس دھاگے میں ان کے کچھ زریں خیالات پڑھے تو بے اختیار اسی کا تذکرہ اس دھاگے میں آ گیا وگرنہ اس دھاگے میں غیر متعلقہ بات کر کے موضوع سے ہٹنا میرا مقصد نہیں تھا۔ :)

اگر آپ کو طنز اور حقیقت میں فرق کی سمجھ نہیں آتی تو شائد میں ابھی تک اپنا وقت ضائع کر رہا تھا۔
 

S. H. Naqvi

محفلین
آپ اگر کسی کا فتوی لا کر دکھائیں تو میں اپنی تمام بحث ادھر ہی چھوڑ دوں گا۔
اور یہاں یہ بات فرق بھی ملحوظ رہے کہ اہل سنت بریلوی برادران نے بھی آج تک شیعوں کی تکفیر نہیں کی۔۔۔
اگر کہیں تو بریلویت کے سرتاج امام احمد رضا خان بریلوی کی کتاب فتاویٰ رضویہ سے تکفیر کا فتوی آپکو پی ایم کر دوں یا اگر اجازت دیں تو محفل میں بمعہ حوالہ شریک کر دوں تاکہ سند رہے اور بوقت ضرورت کام آئے
 

سید ذیشان

محفلین
مذکور بحث سے ہر دو فریقین اس بات پہ متفق نظر آ رہے ہیں کہ دونوں مسالک کے عقائد میں تصادم کا اصل سبب حکومت، تخت، جانشینی یعنی سیاست یا جاہ و منزلت ہے جس سے دیگر تمام اختلافات ظہورپزیر ہوئے۔ تو یہاں یہ نکتہ پیدا ہوتا ہے کہ نبی کریم ﷺکے وہ نہایت قریب ترین ساتھی جن کا تزکیہ و تربیت خود سرکار ﷺ نے فرمائی اور جس تزکیے کی قران نے گواہی دی ۔ وہ قریبی ساتھی معاذ اللہ دولت و حکومت کے دلدادہ تھے۔ حالانکہ تاریخ یہ بھی بتاتی ہے کہ سب حضرات کی زندگی دور ِ حکومت میں بھی نہایت سادگی اور انکساری میں گزری خسروانہ طرز زندگی سے اجتناب کیا پیوند زدہ ملبوسات کو پسند کیا، اور جن لوگوں نے باہمی محبت ، ایثار اور تقویٰ کی ایسی مثالیں قائم کیں جن کو آج تک بھی جھٹلایا نہیں جا سکا۔ جیسا کہ عدل ِ فاروق تو غیر مسلم مورخین بھی بہت احترام سے یاد رکھے ہوے ہیں۔ شجاعت حیدر، یارِ غار اور دیگر عظیم مثالیں۔ایسے عظیم لوگ جنہوں نے دنیا بھر میں اسلام کا پرچم آویزاں کیا (جنابِ خالدبن ولید ر ) ہو ان کو بھی اسراف کے حکم میں معزول کرنے والے لوگ بھی حکومت کی ہوس رکھتے ہوں گے؟؟؟:atwitsend: یہ بات خلافِ منطق ہے۔ جبکہ دیگر تمام اختلافات اور انکی صداقت و کذب الگ حدیث ہے۔

آپ نے اچھا سوال اٹھایا ہے اور آپ کا انداز بھی اچھا ہے ورنہ میں ایسے مباحثوں میں نہیں پڑتا۔

اس سے پہلے ہمیں ایک اور سوال پوچھنا چاہیے کہ کیا رسول اللہ(ص) جو جب بھی مدینہ سے باہر حج پر یہ غزوات پر جاتے تھے تو اپنا نائب ضرور مقرر کرتے تھے اور سب کو معلوم ہوتا تھا کہ وہ نائب کون ہے جو کہ حکومت کا کاروبار سنبھالتا تھا۔ اس کے علاوہ تمام صوبوں کے گورنر مقرر کئے تھے جو وہاں حکومت کا کاروبار سنبھالتے تھے۔ تو جب وہ دنیا سے ہمیشہ کے لئے کوچ کر رہے تھے تو کیا ایسا ممکن ہے کہ وہ اپنی امت کو بغیر کسی نائب یا لیڈر کے انتشار میں چھوڑ دیں؟ کیا باقی انبیا اور ان کی امتوں کی مثالیں ان کے سامنے نہیں تھیں؟ ہمارے مطابق انہوں نے حضرت علی کو اپنا نائب مقرر کیا تھا اور حجۃ الوداع پر اس کا اعلان بھی فرمایا تھا۔

جہاں تک آپ کے سوال کا تعلق ہے۔
1- خلافت کا تعلق صرف اور صرف حکومت سے نہیں ہے یہ ایک مذہبی عہدہ بھی ہے۔ تو اس کو صرف سیاسی رنگ دینا درست نہیں ہے کہ ہم کہیں کہ یہ حکومت اور سیاست کی جنگ تھی۔ امام علی اگرچہ حکومتی لحاظ سے خلیفہ نہیں بنے لیکن مذہبی احکامات کے لئے ان کے شیعہ (سلمان، ابوزر وغیرہ) انہی کے پاس آتے تھے۔ حتیٰ کہ خلفاء ثلاثہ بھی ان کے مشوروں سے فیض یاب ہوتے تھے۔ تو امام علی کے لئے یہ صرف اور صرف مذہب کے تحفظ کی جنگ تھی۔ ان کو حکومت کی لالچ نہیں تھی۔

2- جہاں تک لالچ کی بات آتی ہے تو ایک واقعہ فدک کا ہے جب رسول اللہ (ص) کی بیٹی باغِ فدک میں اپنا حصہ، جو حضور(ص) نے ان کو دیا تھا، حضرت ابوبکر سے مانگنے جاتی ہیں اور ان کو واپس لوٹایا جاتا ہے۔(تفصیلات سے مجھے سروکار نہیں کہ وہ سب کتابوں میں درج ہیں) لیکن صحیح بخاری کی حدیث کے مطابق حضرت فاطمہ(س) وفات کے وقت تک حضرت ابوبکر سے ناراض رہتی ہیں۔ اس سے ہم کیا نتیجہ اخذ کریں؟ یا تو حضرت فاطمہ اس لئے ناراض تھیں کہ باغات ان کو نا ملے یعنی ایک طرح سے دنیاوی مال کے نہ ملنے کی وجہ سے ناراض تھیں؟ ایسا تو کم از کم خاتونِ جنت کے بارے میں نہیں کہا جا سکتا ہے۔ تو ظاہری بات ہے کہ ان کی ناراضگی کی وجہ کوئی اور تھی۔ اور وہ وجہ یہی تھی کہ ان کو ان کے جائز حق سے محروم رکھا گیا۔
ایک مشہور حدیث ہے (مفہوم) کہ جس نے وقت کے امام کو نہیں پہچانا وہ جاہلیت کی موت مرا۔ تو حضرت فاطمہ(س) کی وفات کے وقت حضرت ابوبکر خلیفہ تھے لیکن وہ ان سے ناراض تھیں- تو کیا حضرت فاطمہ نے اپنے وقت کے امام کو پہچانا تھا؟ اور اگر وہ امام حضرت ابوبکر ہی تھے تو ان سے ناراض کیسے ہو سکتی تھیں؟

3- باقی آپ نے کہا کہ ٍخلفاء کی زندگی سادگی سے گذری۔ تو اس میں تو کوئی شک نہیں ہے کہ سادگی سے گذری۔ لیکن اس وقت اسلامی قوانین سے بہت زیادہ انحراف بھی ممکن نہیں تھا کہ صحابہ حضور(ص) کا دور دیکھ چکے تھے اور اگر کوئی اس سے بہت زیادہ انحراف کرتا تو وہ اس کے خلاف ہو جاتے۔ حضرت عثمان کے زمانے میں کسی حد تک سادگی کا دور ختم ہو چکا تھا، کہ مسلمانوں نے دور دراز تک فتوحات حاصل کر لی تھیں اور مال غنیمت کی فراوانی تھی۔ اس وقت حضرت ابوزر نے اس کے خلاف آواز اٹھائی تھی مگر ان کو مدینہ بدر کر دیا گیا تھا اور بے یار و مددگاری کی حالت میں ان کی وفات ہوئی۔

4- اگر ہم بالفرض آپ کی بات تسلیم بھی کر لیں کہ سب کچھ بالکل ویسا ہی تھا جیسا ہونا چاہیے تھا اور کسی قسم کی کوئی خرابی نہیں تھی۔ تو ٹھیک رسول اللہ (ص) کی وفات کے بعد 25 سال بعد، مسلمان آپس میں جنگیں کرتے ہیں۔ اور ام المومنین، امیر المومنین کے خلاف تلوار نکال کر میدان میں آتی ہیں۔ اور 50 سال بعد واقعہ کربلا رونما ہو جاتا ہے۔ یہ سب باتیں اس طرف اشارہ کرتی ہیں کہ کچھ بہت زیادہ خراب تھا اور بہت بڑی گڑبڑ تھی جس پر پردہ نہیں ڈالا جا سکتا۔
 

گرائیں

محفلین
مذکور بحث سے ہر دو فریقین اس بات پہ متفق نظر آ رہے ہیں کہ دونوں مسالک کے عقائد میں تصادم کا اصل سبب حکومت، تخت، جانشینی یعنی سیاست یا جاہ و منزلت ہے جس سے دیگر تمام اختلافات ظہورپزیر ہوئے۔ تو یہاں یہ نکتہ پیدا ہوتا ہے کہ نبی کریم ﷺکے وہ نہایت قریب ترین ساتھی جن کا تزکیہ و تربیت خود سرکار ﷺ نے فرمائی اور جس تزکیے کی قران نے گواہی دی ۔ وہ قریبی ساتھی معاذ اللہ دولت و حکومت کے دلدادہ تھے۔ حالانکہ تاریخ یہ بھی بتاتی ہے کہ سب حضرات کی زندگی دور ِ حکومت میں بھی نہایت سادگی اور انکساری میں گزری خسروانہ طرز زندگی سے اجتناب کیا پیوند زدہ ملبوسات کو پسند کیا، اور جن لوگوں نے باہمی محبت ، ایثار اور تقویٰ کی ایسی مثالیں قائم کیں جن کو آج تک بھی جھٹلایا نہیں جا سکا۔ جیسا کہ عدل ِ فاروق تو غیر مسلم مورخین بھی بہت احترام سے یاد رکھے ہوے ہیں۔ شجاعت حیدر، یارِ غار اور دیگر عظیم مثالیں۔ایسے عظیم لوگ جنہوں نے دنیا بھر میں اسلام کا پرچم آویزاں کیا (جنابِ خالدبن ولید ر ) ہو ان کو بھی اسراف کے حکم میں معزول کرنے والے لوگ بھی حکومت کی ہوس رکھتے ہوں گے؟؟؟:atwitsend: یہ بات خلافِ منطق ہے۔ جبکہ دیگر تمام اختلافات اور انکی صداقت و کذب الگ حدیث ہے۔


ہر دو فریقین؟؟؟ نہیں جناب ہر گز نہیں۔ یہ آپ سے کس نے کہہ دیا؟ میری تو پوری کوشش تھی کہ جانا جائے فریق مخالف کے مؤقف کو۔ ۔ اسی لئے میں اوپر بھی درخواست کی کہ حسینی بھائی کو سوالوں کے جواب دینے دیا جائے۔ ان کو ٹوکا نہ جائے۔ ان کو بات مکمل کرنے دی جائے۔ جہاں تک دوسرے فریق کی بات ہے۔ ہم میں سے کسی نے ایسا تاثر نہیں دیا جو آپ کو لگا۔ یہ اپ کے دل کی آواز تو ہوسکتی ہے ہماری نہیں۔
 

گرائیں

محفلین
ابن رضا صاحب دوسرے فریق کا یہی تو رونا ہے کہ خلافت کوئی مسئلہ ہے ہی نہیں اور پہلے چاروں خلفاء اسےاپنی جوتی کی نوک پر رکھتے تھے اور ان کے نزدیک دنیاوی جاہ و متاع کوئی اہمیت نہیں رکھتا تھا تو کیوں دنیا کے مال اور سیاست کی خاطر ان مقدس ہستیوں کو ایک دوسرے کا مجرم بنا کر پیش کیا جاتا ہے؟ کیوں ان کو غاصب کہا جاتا ہے۔ خود میرا سب سے بڑا اعتراض یہی ہے کہ اگر آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے قریبی ترین ساتھیوں کا معاذ اللہ حقیقتا یہی حال تھا تو اسلام ختم ہے، اور اسلام تو پھر عیسائیت سے بھی گیا گزرا دین ٹھہرا کہ ادھر نبی نے آنکھیں بند کیں اور ادھر سب مال و دولت کی تقسیم میں پڑ گئے اور پھر تو نبی کو مشن اور دین بھی مشکوک ٹھہرا کہ وہ دین جو نبوت کے مشن کے خاتمے کے طور پر آیا تھا اور جس کے بعد آسمانی ہدایت کا سلسلہ منقطع ہونے والا تھا اس دین کا نبی چند قریبی ترین بندہ کےدل میں اس دین کو اتار تک نہ سکا تو رہتی دنیا کے ہزاروں ماہ سال تک وہ دین کس طرح وسیلہ ہدایت بن سکتا ہے؟؟؟ جس دین کا یہ حال ہو کہ اس کے شارع کے گھر والے اس کے قریبی ترین ساتھیوں سے بھی محفوظ نہ رہ سکیں وہ دین دنیا بھر کے مظلوموں کو کیا پیام امن دے گا؟؟؟ مسئلہ یہی ہے میرے لیے کہ اگر غاصب ہونے کے عقیدے کو ٹھیک سمجھا جائے تو اسلام کی بنیادیں ہل جاتی ہیں اور اسلام کی عمارت دھڑام سے نیچے آن گرتی ہے اور اس دین کا بھی وہی حال نظر آتا ہے جو اس سے پچھلے ادیان کا ہوا حتیٰ کہ انھیں ترک کر کے ایک نیانبی مبعوث کیا جا نا ضروری سمجھا گیا۔

جہاں تک مجھے یا دپڑتا ہے، مولانا ابوالحسن علی ندوی جنھیں علی میاں بھی کہا جاتا تھا، نے بھی تقریبا انھی خیالات کا اظہار کیا ہے اور میں بھی یہی خیالات رکھتا ہوں۔
 

محب اردو

محفلین
ہمارے ہاں سوائے ان مجتہدین کے جن کو مراجع کہا جاتا ہے اور جن کی تعداد اس وقت پوری
دنیا میں شاید دس بارہ سے زائد نہیں ہیں کوئی اور شرعی فتوی جاری نہیں کر سکتا۔۔ فتوی کی فیکٹری ایسے ہی عام نہیں ہے۔۔۔
اور ہر بالغ شخص پر زندہ مجتہد کی تقلید واجب ہے۔۔۔ یعنی اپنے شرعی احکام ان سے پوچھ کر ان پر عمل کرے۔۔۔ کوئی عام بندہ خود سے کوئی اس طرح کی بات کر ہی نہیں سکتا۔
ان تمام باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ بات پلے باندھ لیں کہ الحمد للہ آج تک ہمارے کسی مجتہد نے اہل سنت برادران کی نعوذ باللہ تکفیر نہیں کی۔۔۔ بلکہ الٹا ان کے ساتھ مل جل کر رہنے اور وحدت پر زور دیا ہے۔
آپ اگر کسی کا فتوی لا کر دکھائیں تو میں اپنی تمام بحث ادھر ہی چھوڑ دوں گا۔
عجیب منطق ہے ۔ اگر اہل سنت پر تکفیر کا الزام ہو تو بطور دلیل سب کچھ شامل ہے ۔ جب شیعہ کی باری آئے تو چند مجتہدین کی پابندی کردی جائے کہ ان کی طرف سے فتوی دکھایا جائے ۔
حسینی صاحب کیا ہی خوب ہے کہ آپ اس بات کا اعتراف کر لیں کہ دونوں طرف ایسے لوگ موجود ہیں جنہوں نے فتوی کی مشینیں تیز کی ہوئی ہیں جبکہ دونوں طرف ایسے بھی لوگ ہیں جو ان باتوں سے پر ہیز کرتے ہیں ۔
حقيقت یہ ہے کہ آپ کی اپنی باتوں میں تضاد واضح ہورہا ہے ۔ ایک طرف آپ کہتے ہیں کہ ہمارے کسی مجتہد نے اہل سنت کی تکفیر نہیں کی ۔ دوسری طرف آپ کہتے ہیں کہ کوئی عام شیعہ خود سے تکفیر کرہی نہیں سکتا ۔ ( اگر کوئی دیکھنا چاہے تو اس دعوی کی حقیقت یہاں سے دیکھ سکتا ہے ۔ )
آپ کی ان دونوں باتوں کا نتیجہ یہ ہے کہ کوئی بھی شیعہ چاہے مجتہد ہو عامی ہو کسی کی تکفیر نہیں کرتا ۔
اگر بات ایسے ہی ہے تو پھر مجھے یہ بتائیں کہ آپ بطور حوالہ پیش کرنے کے لیے کسی مجتہد کے فتوی کا پابند کیوں کررہے ہیں ؟
بہر صورت جناب آپ تشیع کی ابتداء سے لے کر اب تک کے آپ کے ہاں معترف بہ مجتہدین کے نام لکھ دیں تاکہ کم ازکم اگر ہم آپ کو کوئی حوالہ دیں تو آپ یہ نہیں کہیں کہ یہ ہمارے نزدیک قابل قبول نہیں ۔
 

اوشو

لائبریرین
امریکہ جب ڈرون حملہ کرتاہے تو شیعہ ، سنی ، اہل حدیث، دیوبندی کی تخصیص کیے بغیر کرتا ہے۔ دشمنوں کے نزدیک ہر کلمہ گو جو اللہ کی وحدانیت اور نبی کریم ﷺ کی رسالت کا اقرار کرتا ہے ، ان کا دشمن ٹھہرتا ہے۔ اور ہم کلمہ گو کن بحثوں میں الجھے ہوئے ہیں۔
کیا اس وقت امتِ مسلمہ خاص کر پاکستان پر جو حالات گزر رہے ہیں یہ حالات اتحاد بین المسلمین، فروعی اختلافات کو پس پشت ڈال کر ہاتھوں میں ہاتھ دینے، خود کو ایک قوم ، ایک امت، اور ایک وطن کے باسی کے طور پر سامنے لانے کے نہیں ہیں؟
اللہ کی رسی کو تھامنے اور تفرقہ بازی سے باز رہنے کے نہیں ہیں؟
جس وقت بغداد کو تباہ و برباد کرنے کے لیے حملہ ہوا تو بغداد کے علماء کوے کے حلال یا حرام ہونے کی بحث میں مشغول تھے۔
وہی سب پھر سے آج ہمارے سامنے ہے۔
ہمارے دشمن ہمیں تباہی کے دھانے تک لے آئے ہیں اور ہم خود آپس میں "ڈانگو ڈانگی" ہوئے پڑے ہیں۔
اللہ پاک ہمارے حال پر رحم فرمائے۔
آمین
 
آخری تدوین:

گرائیں

محفلین
امریکہ جب ڈرون حملہ کرتاہے تو شیعہ ، سنی ، اہل حدیث، دیوبندی کی تخصیص کیے بغیر کرتا ہے۔ دشمنوں کے نزدیک ہر کلمہ گو جو اللہ کی وحدانیت اور نبی کریم ﷺ کی رسالت کا اقرار کرتا ہے ، ان کا دشمن ٹھہرتا ہے۔ اور ہم کلمہ گو کن بحثوں میں الجھے ہوئے ہیں۔
کیا اس وقت امتِ مسلمہ خاص کر پاکستان پر جو حالات گزر رہے ہیں یہ حالات اتحاد بین المسلمین، فروعی اختلافات کو پس پشت ڈال کر ہاتھوں میں ہاتھ دینے، خود کو ایک قوم ، ایک امت، اور ایک وطن کے باسی کے طور پر سامنے لانے کے نہیں ہیں؟
اللہ کی رسی کو تھامنے اور تفرقہ بازی سے باز رہنے کے نہیں ہیں؟
جس وقت بغداد کو تباہ و برباد کرنے کے لیے حملہ ہوا تو بغداد کے علماء کوے کے حلال یا حرام ہونے کی بحث میں مشغول تھے۔

وہی سب پھر سے آج ہمارے سامنے ہے۔
ہمارے دشمن ہمیں تباہی کے دھانے تک لے آئے ہیں اور ہم خود آپس میں "ڈانگو ڈانگی" ہوئے پڑے ہیں۔
اللہ پاک ہمارے حال پر رحم فرمائے۔
آمین

آمین۔
ایک بات، مجھے یوں لگا کہ آپ نے پچھلے سارے مراسلے مطالعہ کئے بغیر ہی بحث میں حصہ لے لیا ورنہ شائد آپ یہ سب الفاظ نہ لکھتے۔
اول: آج تک کسی سُنی ، چونکہ آپ نے اس اصطلاح کو دیوبندی سے پہلے استعمال کیا ہے، اور مجھے یوں لگا کہ آپ دیوبندیوں کو سُنی نہیں سمجھتے اس لئے میں بھی اس کو علیحدہ ہی لکھوں گا، مسجد پر امریکہ نے ڈرون حملہ نہیں کیا۔ آپ اخباروں سے ثابت کردیں۔ شائد آپ سُنی سے مراد بریلوی مکتبہ فکر لے رہے ہیں۔ رہ گئے اہل تشیع تو ان کی کسی عبادت گاہ پر آج تک ڈرون حملہ نہیں ہوا۔ اہل حدیث؟؟ میں اس بارے یقین سے کچھ کہہ نہیں سکتا کیونکہ حافظ سعید صاحب امریکہ اور اس کے حواریوں کی ناپسندیدہ اشخاص کی فہرست میں تو ہیں۔ ڈرون حملے کا مجھے البتہ علم نہیں۔
اب رہ گئے دیوبندی بے چارے۔ اور سب کو پتہ ہے کن پر حملے ہو رہے۔

دوسری بات: جو باتیں یہاں پہ ہو رہی ہیں، وہ محض فروعی اختلافات نہیں میرے بھائی۔ آپ کو پتہ بھی ہے فروعی اختلافات کس چڑیا کا نام ہے؟ میرے حساب سے تو یہ اصولی اختلافات ہیں۔ ایک گروہ کا ہیرو ،دوسری قوم کا ولن۔ یہ ایک فروعی مسئلہ ہر گز نہیں ہو سکتا۔ ایک گروہ سوائے تین افراد کے سب کو مرتد سمجھتا ہے۔ اور دوسرے گروہ کے لئے ان تین افراد سمیت سب افراد محترم ہیں۔

کیا یہ ، اتنا بڑا فرق، محض ایک فروعی مسئلہ ہے؟

تیسری بات: کوے والی بات ؟؟ بغداد میں کوے کے حلال و حرام پہ بحث؟؟ اس کا ذرا ریفرنس تو دے دیجئے۔ میں نے تو کچھ اور پڑھا ہے۔ شائد وہ غلط ہے اور آپ نے درست معلومات دی ہوں۔ بہر حال اگر آپ اس بات کا ریفرنس دے دیں تو نوازش ہوگی۔
 

حسینی

محفلین
عجیب منطق ہے ۔ اگر اہل سنت پر تکفیر کا الزام ہو تو بطور دلیل سب کچھ شامل ہے ۔ جب شیعہ کی باری آئے تو چند مجتہدین کی پابندی کردی جائے کہ ان کی طرف سے فتوی دکھایا جائے ۔
۔
۔
اسی لیے کہا تھا کہ آپ ہماری منطق اور ہمارے فقہی نظام کو ہی نہیں سمجھتے۔۔۔
ہمارے ہاں ہر بالغ وعاقل مسلمان پر واجب ہے کہ اپنے شرعی اور فقہی احکام میں یا تو خود مجتہد ہو یا احتیاط پر عمل کرے یا کسی مسلم زندہ مجتہد اور مرجع کی تقلید کرے۔
ہم تو وضو، غسل اور نماز کے چھوٹے چھوٹے مسائل میں ان مجتہدین کی تقلید کرتے ہیں چہ جائیکہ بات تکفیر جیسے خطرناک مسائل کی ہو۔۔۔۔ اور پھر ان مجتہدین کے بیانات سے سرمو برابر آگے پیچھے ہٹنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔۔۔ جبکہ ان مجتہدین کا کام قرآن وحدیث سے اجتہاد کے ذریعے شرعی احکام کا استنباط ہے۔۔۔
چونکہ قرآن میں محکم ، متشابہ، ظاہر، نص ہر طرح کی آیتیں ہیں اور اسی طرح احادیث میں صحیح، حسن ، موثق اور ضعیف ہر طرح کی احادیث ہے۔۔۔ اب یہ مجتہد ہی کا کام ہے کہ جس نے ساری عمر اس طرح کے مسائل کو سمجھنے میں لگا دی ہے۔۔۔ کہ وہ شرعی احکام بیان کرے۔۔
کسی ایک مسئلہ کے استنباط کے لیے دسیوں علوم کی ضرورت ہے۔۔۔
علوم قرآن، تفسیر، فقہ، اصول فقہ، حدیث، رجال، درایہ، تاریخ، صرف، نحو، بلاغت، علم اللغہ اور دوسرے علوم۔۔ اب ہر بندہ منہ اٹھا کے نہیں کہہ سکتا کہ میرے نزدیک فلاں چیز کا شرعی حکم یوں ہے۔۔۔
جب یہ بات واضح ہوئی تو موجودہ شیعہ مراجع کے نام لکھ دیتے ہیں جن کی تقلید ہوتی ہے۔۔۔ ان میں سے ہر ایک کی اپنی ویب سائٹ بھی ہے۔۔ جہاں جا کر آپ ان شرعی سوالات بھی پوچھ سکتے ہیں۔۔۔ ذرا پوچھ لیجیے کہ ان کے ہاں "تکفیر" ہے یا نہیں؟؟
حضرت آیۃ اللہ سید علی خامنائی، سید سیستانی، ناصر مکارم شیرازی، سید محمد سعید الحکیم، حافظ بشیر نجفی، شیخ اسحاق نجفی، صافی گلپائگانی، وحید خراسانی، شیخ جعفر سبحانی۔
شاید ایک دو نام مجھ سے رہ گئے ہوں۔
ان کے علاوہ کسی اور کے فتوے کی ہمارے ہاں نہ کوئی شرعی حیثیت ہے۔۔ اور نہ ہی اس کو کئی اہمیت۔۔۔ چاہے وہ لاکھ چیختا چلاتا رہے۔
اب تو آپ کو تشفی ہونا چاہے۔
 

x boy

محفلین
separation by category
عقیدہ (3)
مذاھب اور فرق (3)
قرآن اوراسکے علوم (3)
باطل نکاح (2)
حدیث اورعلوم حدیث (1)
مصطلح الحدیث (1)
تاریخ اورسیرت (1)
زنااورلواطت (1)
حرمین کے احکام (1)
1 . یونیورسٹی کے طالب علم کو بدعتی لوگوں کا سامنا 9832
2 . نکاح متعہ اور اسے مباح کہنے والے رافضی شیعوں پر رد 20738
3 . حکم زنا کے بارہ میں کتاب جونبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ذمہ جھوٹ پر مشتمل ہے 26847
4 . روافض ( شیعۃ ) کے ہاں قرآنی تحریف 21500
5 . صحیح بخاری میں شک کرنے والے کارد 20153
6 . قرآن کریم کی تحریف کا دعوی 23487
7 . قران میں تحریف کرنے والی ویپ سائٹ کے متعلق انتباہ 2428
8 . تاویل غیر مکفرہ کے لئے قواعد و ضوابط، اور اس بارے میں کچھ فوائد 192564
9 . سنی عورت کا اسماعیلی مرد سے نکاح کا حکم 9072
10 . حبشیوں کی جماعت 8571
11 . اسماعیل فرقے کے شخص کا سوال کہ ہمارے اور ان کے درمیان فرق کیا ہے 7974
12 . حجراسود کے بارہ میں سوالات 45643
13 . حدیث (مجھے کچھ لادو میں تمہارے لئے ایسی تحریر لکھوا دوں کہ تم میرے بعد گمراہ نہ ہوسکو گے) 154865
14 . یزید بن معاویہ کے بارہ میں ہماراموقف 14007
15 . ایک مسلمان کیلئے صحیح عقیدہ کے مختصر مسائل ، اور باطل عقائد کا بیان 108579
 

x boy

محفلین
امریکہ جب ڈرون حملہ کرتاہے تو شیعہ ، سنی ، اہل حدیث، دیوبندی کی تخصیص کیے بغیر کرتا ہے۔ دشمنوں کے نزدیک ہر کلمہ گو جو اللہ کی وحدانیت اور نبی کریم ﷺ کی رسالت کا اقرار کرتا ہے ، ان کا دشمن ٹھہرتا ہے۔ اور ہم کلمہ گو کن بحثوں میں الجھے ہوئے ہیں۔
کیا اس وقت امتِ مسلمہ خاص کر پاکستان پر جو حالات گزر رہے ہیں یہ حالات اتحاد بین المسلمین، فروعی اختلافات کو پس پشت ڈال کر ہاتھوں میں ہاتھ دینے، خود کو ایک قوم ، ایک امت، اور ایک وطن کے باسی کے طور پر سامنے لانے کے نہیں ہیں؟
اللہ کی رسی کو تھامنے اور تفرقہ بازی سے باز رہنے کے نہیں ہیں؟
جس وقت بغداد کو تباہ و برباد کرنے کے لیے حملہ ہوا تو بغداد کے علماء کوے کے حلال یا حرام ہونے کی بحث میں مشغول تھے۔
وہی سب پھر سے آج ہمارے سامنے ہے۔
ہمارے دشمن ہمیں تباہی کے دھانے تک لے آئے ہیں اور ہم خود آپس میں "ڈانگو ڈانگی" ہوئے پڑے ہیں۔
اللہ پاک ہمارے حال پر رحم فرمائے۔
آمین
ابھی تک کوئی اہل تشعی ڈرون میں اور امریکی وار میں ہلاک نہیں ہوا۔
امریکی جیل گواتنابے میں صرف سنی مسلمان قید ہیں
ایران پر کاروائی کبھی نہیں ہوئی نہ ہوگی اندر سے جام سے جام لڑانے والے ہیں
حسب شیطان کا لیڈر نصرت الشیطان کا ایک حفیہ ویڈیوں میں نے دیکھی ہے جس میں کہہ رہا تھا کہ ہم اسرائیل کے ساتھ اسی طرح کرین گے وہ ہم پرحملے کا ڈراما رچاتے رہے۔
ابھی ایک ویڈیوں میں نے لوڈ کی ہے اسی جگہہ آپ لوگ دیکھیں کہ کہہ رہا ہے کہ ہم سنیوں کا قتال کرینگے اگر جبرائیل بھی آجائے تو بھی نہیں بچاسکتا۔
یہودیوں جبرائیل علیہ السلام سے بغض رکھتے ہیں کہ انہوں نے نور الاسلام نورالقرآن نورالایمان محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کیوں لے گئے
اسی طرح اکثر اہل تشعی کی شاعری میں نظموں میں اسی طرح کی باتیں ہوتی ہیں کہ نعوذو باللہ ،،، جبرائیل علیہ السلام نے ایمان کا پیغام لائے تو دیکھا کہ
سب کے سب یہاں محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں یعنی فاطمہ رض کے گھر پر سب محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں وہ سوچ میں پڑ گئے کہ ایمان کس کو دینی ہے
ان لوگوں کو یہ نہیں معلوم کہ سارے انبیاء علیہ السلام کو نورالایمان جبرائیل السلام نے پہنچایا۔ اور فرشتے معصوم ہوتے ہیں ان میں وہ نفس ہے ہی نہیں جس سے وہ فیصلہ کرے اور سوچے۔ اللہ کا حکم بس بجالانا ہے۔ اور ان گمراہوں کو کون سمجھائے جب نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نبوت ظاہر ہوئی تھی
اس وقت علی رضی اللہ عنہا پیدا بھی نہیں ہوئے تھے اور جب 40 سال کی عمر میں نبوت ملی تو اس وقت علی رضی اللہ عنہ چھوٹے لڑکے ابی طالب کے تھے
جب بھی خلفائے اسلام اول ، دوئم اور سوئم ہوئے علی رضی اللہ عنہ نے ان کے ہاتھ بیعت کی، خود حسن حسین رضی اللہ عنہما عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے مخافظ تھے اور وہ دونوں سامنے والے دروازے پر معمور تھے
عراق سنیوں سے لے کر شیعہ کے حوالے کردیا گیا
لیبیا بھی اسی طرح ہوگیا، شیعی حکومت و رٹ قائم ہوگئ
حج میں آپ لوگوں نے کبھی سنا کے مینا سے مکہ جاتے ہوئے مسلمان لبیک یا حسین کہے لیکن رافضیوں نے یہ کہا اس کی بھی یوٹیوب میں ویڈیوں موجود ہے
جب کہ حج تو شروع ہی ہوتا ہے لبیک الھم لبیک لبیک لاشریک لک لبیک سے،
جب اللہ کے ساتھ یہ لوگ ایسا سلوک کرسکتے ہیں تو ہم مسلمانوں کے ساتھ کیا کیا نہیں کرسکتے۔
http://www.urduweb.org/mehfil/threa...،-آج-نیوز-چینل-کا-خصوصی-پروگرام.69428/page-2
انتھی
 

محب اردو

محفلین
حضرت آیۃ اللہ سید علی خامنائی، سید سیستانی، ناصر مکارم شیرازی، سید محمد سعید الحکیم، حافظ بشیر نجفی، شیخ اسحاق نجفی، صافی گلپائگانی، وحید خراسانی، شیخ جعفر سبحانی۔
شاید ایک دو نام مجھ سے رہ گئے ہوں۔
ان کے علاوہ کسی اور کے فتوے کی ہمارے ہاں نہ کوئی شرعی حیثیت ہے۔۔ اور نہ ہی اس کو کئی اہمیت۔۔۔ چاہے وہ لاکھ چیختا چلاتا رہے۔
اب تو آپ کو تشفی ہونا چاہے۔
نہ تو آپ کی بات واضح ہے اور نہ ہی واضح ہونے کی امید ہے ۔ اگر شیعہ مجتہدین کے علاوہ کوئی اور فتوی دیتا نہیں تکفیر کرتا نہیں تو پھر یوٹیوب وغیرہ پر ویڈیوز کی بھرمار ہے وہ سب کہاں سے آگئی ہیں ؟
پہلے بھی ایک دھاگہ گزر چکا مزید ایک ملاحظہ فرمائیں :
http://www.alagidah.com/vb/showthread.php?t=5764
قصہ مختصر میں سمجھتا ہوں جن کے نزدیکہ اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم عموما اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے داماد مسلمان ہونے کی سند نہ پاسکے وہ بعد والوں کے ساتھ کیا سلوک کریں گے یہ بالکل واضح ہے ۔
سلام ۔
 

سید ذیشان

محفلین
ابھی تک کوئی اہل تشعی ڈرون میں اور امریکی وار میں ہلاک نہیں ہوا۔
امریکی جیل گواتنابے میں صرف سنی مسلمان قید ہیں
ایران پر کاروائی کبھی نہیں ہوئی نہ ہوگی اندر سے جام سے جام لڑانے والے ہیں
حسب شیطان کا لیڈر نصرت الشیطان کا ایک حفیہ ویڈیوں میں نے دیکھی ہے جس میں کہہ رہا تھا کہ ہم اسرائیل کے ساتھ اسی طرح کرین گے وہ ہم پرحملے کا ڈراما رچاتے رہے۔
ابھی ایک ویڈیوں میں نے لوڈ کی ہے اسی جگہہ آپ لوگ دیکھیں کہ کہہ رہا ہے کہ ہم سنیوں کا قتال کرینگے اگر جبرائیل بھی آجائے تو بھی نہیں بچاسکتا۔
یہودیوں جبرائیل علیہ السلام سے بغض رکھتے ہیں کہ انہوں نے نور الاسلام نورالقرآن نورالایمان محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کیوں لے گئے
اسی طرح اکثر اہل تشعی کی شاعری میں نظموں میں اسی طرح کی باتیں ہوتی ہیں کہ نعوذو باللہ ،،، جبرائیل علیہ السلام نے ایمان کا پیغام لائے تو دیکھا کہ
سب کے سب یہاں محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں یعنی فاطمہ رض کے گھر پر سب محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں وہ سوچ میں پڑ گئے کہ ایمان کس کو دینی ہے
ان لوگوں کو یہ نہیں معلوم کہ سارے انبیاء علیہ السلام کو نورالایمان جبرائیل السلام نے پہنچایا۔ اور فرشتے معصوم ہوتے ہیں ان میں وہ نفس ہے ہی نہیں جس سے وہ فیصلہ کرے اور سوچے۔ اللہ کا حکم بس بجالانا ہے۔ اور ان گمراہوں کو کون سمجھائے جب نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نبوت ظاہر ہوئی تھی
اس وقت علی رضی اللہ عنہا پیدا بھی نہیں ہوئے تھے اور جب 40 سال کی عمر میں نبوت ملی تو اس وقت علی رضی اللہ عنہ چھوٹے لڑکے ابی طالب کے تھے
جب بھی خلفائے اسلام اول ، دوئم اور سوئم ہوئے علی رضی اللہ عنہ نے ان کے ہاتھ بیعت کی، خود حسن حسین رضی اللہ عنہما عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے مخافظ تھے اور وہ دونوں سامنے والے دروازے پر معمور تھے
عراق سنیوں سے لے کر شیعہ کے حوالے کردیا گیا
لیبیا بھی اسی طرح ہوگیا، شیعی حکومت و رٹ قائم ہوگئ
حج میں آپ لوگوں نے کبھی سنا کے مینا سے مکہ جاتے ہوئے مسلمان لبیک یا حسین کہے لیکن رافضیوں نے یہ کہا اس کی بھی یوٹیوب میں ویڈیوں موجود ہے
جب کہ حج تو شروع ہی ہوتا ہے لبیک الھم لبیک لبیک لاشریک لک لبیک سے،
جب اللہ کے ساتھ یہ لوگ ایسا سلوک کرسکتے ہیں تو ہم مسلمانوں کے ساتھ کیا کیا نہیں کرسکتے۔
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/سانحہ-تعلیم-القرآن-راولپنڈی-،-آج-نیوز-چینل-کا-خصوصی-پروگرام.69428/page-2
انتھی

مجھے یہ نہیں معلوم کہ وہابی فرقہ جو ڈیڑھ سو سال پہلے قادیانی اور بہائی فرقے کے ساتھ ساتھ انگریزوں کی سازش سے وجود میں آیا خود کو سنی کیسے کہلواتا ہے۔ اہل سنت کیساتھ ہمارے لاکھ اختلافات سہی لیکن اہل سنت کا وجود چودہ صدیوں سے ہے۔ اور اس کو کوئی جھٹلا نہیں سکتا۔ نہ تو وہابی عقیدہ اہل سنت جیسا ہے اور نہ ہی ان کی فقہ (چاروں سنی اماموں کو یہ نہیں مانتے)، تو یہ خود کو سنی کیونکر کہلواتے ہیں؟
 

گرائیں

محفلین
۔
حضرت آیۃ اللہ سید علی خامنائی، سید سیستانی، ناصر مکارم شیرازی، سید محمد سعید الحکیم، حافظ بشیر نجفی، شیخ اسحاق نجفی، صافی گلپائگانی، وحید خراسانی، شیخ جعفر سبحانی۔
شاید ایک دو نام مجھ سے رہ گئے ہوں۔
ان کے علاوہ کسی اور کے فتوے کی ہمارے ہاں نہ کوئی شرعی حیثیت ہے۔۔ اور نہ ہی اس کو کئی اہمیت۔۔۔ چاہے وہ لاکھ چیختا چلاتا رہے۔
اب تو آپ کو تشفی ہونا چاہے۔
جو مجتہدین وفات پا جاتے ہیں؟ کیا ان کے دئے گئے فتاویٰ کی اہمیت ان کی وفات کے بعد ختم ہو جاتی ہے؟ میں دیکھتا ہوں کہ اس فہرست میں آپ نے خمینی صاحب کا نام نہیں لکھا۔ کیا اس کا مطلب ہے کہ اگر ہم کسی اور مسئلے میں ہی سہی، اگر ان کو دیا گیا کوئی فتویٰ نقل کریں تو اس کی کوئی شرعی حیثیت نہ ہوگی؟ اور نہ ہی اُس کو کئی اہمیت؟
 

گرائیں

محفلین
مجھے یہ نہیں معلوم کہ وہابی فرقہ جو ڈیڑھ سو سال پہلے قادیانی اور بہائی فرقے کے ساتھ ساتھ انگریزوں کی سازش سے وجود میں آیا خود کو سنی کیسے کہلواتا ہے۔ اہل سنت کیساتھ ہمارے لاکھ اختلافات سہی لیکن اہل سنت کا وجود چودہ صدیوں سے ہے۔ اور اس کو کوئی جھٹلا نہیں سکتا۔ نہ تو وہابی عقیدہ اہل سنت جیسا ہے اور نہ ہی ان کی فقہ (چاروں سنی اماموں کو یہ نہیں مانتے)، تو یہ خود کو سنی کیونکر کہلواتے ہیں؟

کیا اپ تاریخی مصادر و مآخذ سے ثابت کر دیں گے کہ وہابی فرقہ انگریزیوں کی سازش سے وجود میں آیا؟ مجھے یقین ہے آپ غیر جانبدار مصادر سے یہ بات ثابت کر بھی دیں گے۔ جذباتی جملے تو میں بھی کہہ سکتا ہوں۔ دلیل سے کی گئی بات البتہ، جیسے کہ حسینی بھائی نے کہا، اچھی رہے گی۔ تو کب پیش کر رہے ہیں اپنے دعوےٰ کے ثبوت؟؟
 

سید ذیشان

محفلین
کیا اپ تاریخی مصادر و مآخذ سے ثابت کر دیں گے کہ وہابی فرقہ انگریزیوں کی سازش سے وجود میں آیا؟ مجھے یقین ہے آپ غیر جانبدار مصادر سے یہ بات ثابت کر بھی دیں گے۔ جذباتی جملے تو میں بھی کہہ سکتا ہوں۔ دلیل سے کی گئی بات البتہ، جیسے کہ حسینی بھائی نے کہا، اچھی رہے گی۔ تو کب پیش کر رہے ہیں اپنے دعوےٰ کے ثبوت؟؟

یہ ایک کتاب ہے جاسوس ہمفرے کے اعترافات۔ اس کا مطالعہ فرمائیں۔
 
Top